Tag: protective bail

  • ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم نے عبوری ضمانت کرالی

    ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم نے عبوری ضمانت کرالی

    کوئٹہ : ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد کراچی کے ایم این اے جام عبدالکریم نے بلوچستان ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کرالی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ملزم ایم این اے جام عبدالکریم کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نعیم اخترافغان نے درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نعیم اخترافغان کی عدالت نےجام عبدالکریم کی پندرہ دن کی عبوری ضمانت منظورکرتے ہوئے ملزم کو کراچی کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

    خیال رہے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم،ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزدہیں جبکہ رکن قومی اسمبلی کے چھوٹے بھائی ایم پی اے جام اویس سمیت چھے ملزمان سولہ نومبر تک پولیس ریمانڈ پرہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے ویڈیومیں نظر آنے والی گاڑی کا ریکارڈ ایکسائز سے نہیں ملا، کسٹمز حکام سے معلومات لی جا رہی ہیں۔

  • گرفتاری کا ڈر ،  کپیٹن (ر) صفدر نے ‌حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    گرفتاری کا ڈر ، کپیٹن (ر) صفدر نے ‌حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کپیٹن (ر) صفدر نے گرفتاری کے ڈر سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی ، پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی پر کپیٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمہ درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کپیٹن (ر) صفدر نے گرفتاری کے خوف سے عبوری ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کیا۔

    سیشن کورٹ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر اہلکاروں سے ہاتھا پائی کے معاملے پر پولیس حکام نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر درج کیا گیا، استدعا ہے کہ عدالت ضمانت منظور کرے

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن(ر)صفدرعلی کوگرفتار کرنے سے روک دیا اور پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض 7 ستمبر تک درخواست ضمانت منظور کرلی اور ساتھ ہی تھانہ اسلام پورہ پولیس سے کپٹین (ر) صفدر کیخلاف مقدمے کی رپورٹ طلب کر لی۔

    مزید پڑھیں: پولیس اہلکارکے ساتھ بد معاشی سابق وزیر اعظم کے دامادکیپٹن صفدر کو بھاری پڑ گئی

    یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور پولیس کے ساتھ دھکم پیل کی ۔

    پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو گرفتار کرنا چاہا کیپٹن صفدر درمیان میں آگئے، کیپٹن صفدر نے ایک اہلکار سے ڈنڈا چھین لیا اور اسے مارنےآگے بڑھے اور دھمکیاں بھی دی جبکہ پیچھے سے آنے والے اہلکار نے ان سے ڈنڈا چھین لیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام پورہ پولیس نے ایس ایچ او کی مدعیت میں کیپٹن صفدر سمیت 15 نامعلوم افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔

  • گرفتاری کا خوف ، مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست دائر کر دی

    گرفتاری کا خوف ، مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست دائر کر دی

    اسلام آباد : ایل این جی کیس میں گرفتاری کے خوف سے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست  دائر کر دی، جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایل این جی کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے تک نیب کو گرفتاری سے روکے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی سکینڈل میں گرفتاری کے خوف کے باعث سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ  میں درخواست دائر کردی۔

    دائر  درخواست میں چیئرمین نیب اور  وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے ۔

    درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ این جی کوٹہ کیس میں میرا کوئی عمل دخل نہیں، نیب سیاسی اور  ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے اور ایل این جی کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے تک نیب کو گرفتاری سے روکے۔

    خیال رہے چند روز قبل سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کی 10 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    خیال رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

    یاد رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    واضح رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • سابق صدرآصف زرداری نے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    سابق صدرآصف زرداری نے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد: سابق صدر اورپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور کرا لی ہے ، گزشتہ روز کراچی سے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری نے گزشتہ روز بینکنگ کورٹ سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینئر وکلا اعتزازاحسن اور لطیف کھوسہ کے توسط سے درخواست درائر کی۔

    سابق صدر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ وہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوناچاہتے ہیں، گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے حفاظتی ضمانت دی جائے، نیز ایف آئی اے کی انکوائری میں پیش ہونے کے لیے بھی ضمانت دی جائے۔

    ہائی کورٹ آف پاکستان کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے آصف علی زرداری کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر اپنے چیمبر میں سماعت کی، مختصر سماعت کے بعد سابق صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب آصف علی زرداری کو متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم بھی دیا۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی جانب سے دائر کردہ درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی تھی ، تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے تمام تر شواہد موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما اورسینئر وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری ہونے کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ عدالت نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری نہیں کیے، میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے بھی وکیل فارق ایچ نائیک کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کےوارنٹ گرفتاری سےمتعلق چلائی جانےوالی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    واضح رہے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ۔مقدمے میں شریک دیگر ملزمان میں نمرمجید،اسلم مسعود،عارف خان،نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید، عمیر،اقبال آرائیں ، اعظم وزیرخان،مصطفی ذوالقرنین ودیگرکےنام شامل ہیں۔

  • کلین سوئیپ کرنے کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا بدین کی مارکیٹوں کا پیدل دورہ

    کلین سوئیپ کرنے کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا بدین کی مارکیٹوں کا پیدل دورہ

    بدین: بلدیاتی الیکشن میں بدین ٹائون میں کلین سوئیپ کرنے کے بعد ڈاکٹر زولفقار مرزا کا بدین کی مارکیٹوں کا پیدل دورہ دکانداروں سے ملاقات کی اور انتخابات میں ساتھ دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔

    اے آر وائے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر زولفقار مرزا نے کہا کہ میرا فرض ہے کہ جن شہریوں نے مجھے تاریخی فتح دلوائی انکے دکھ درد میں انکے ساتھ کھڑا ہونا میرا فرض ہے، میں دکانوں پر گیا اور خریداری بھی کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدین میں پی پی پی قیادت میں کیا تبدیلی آتی ہے مجھے اس سے کوئی غرض نہیں پی پی پی میں قابل عزت اور احترام مخدوم امین فہیم تھے انکے بعد پی پی پی نے چور لٹیرے اور ڈاکو باقی رہ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے مشن پر گامزن ہوں لوگوں سے مل رہا ہوں بلدیاتی الیکشن سے فارغ ہو کر سندھ بھر میں نکل جائوں گا اور اپنی پارٹی کو متحد کروں گا۔

  • ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی حفاظتی ضمانت ختم ہونے میں 24 گھنٹے باقی

    ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی حفاظتی ضمانت ختم ہونے میں 24 گھنٹے باقی

    بدین: ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی حفاظتی ضمانت ختم ہونے میں 24 گھنٹے باقی ہیں،6 مئی کو انہیں ہر حال میں متعلقہ ہائی کورٹ میں پیش ہونا ہوگا، عدم پیشی پر پولیس کو گرفتاری کی اجازت ہوگی۔

    گزشتہ روز ہائی کورٹ کراچی کے جسٹس عقیل احمد عباسی، اور جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں قائم خصوصی بینچ نے ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی 4 مقدمات میں 6 مئی تک حفاظی ضمانت منظور کر لی تھی۔

    ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کے وکیل اشرف سموں نے ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر زولفقار مرزا اپنے ساتھی ندیم مغل کو غیر قانونی طور پر حراست میں لئے جانے کے خلاف مقدمے کے لئے بدین تھانے گئے تو پولیس نے انکے ساتھ نامناسب سلوک کیا اور کیس بھی نہیں لیا۔

    وکیل نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ ڈاکٹر زوالفقار علی مرزا کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن پولیس نے مرزا فارم بدین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے جسکے باعث وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔

    وکیل نے درخواست میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ ڈاکٹر زوالفقار علی مرزا کو حراست میں لینے کے بہانے میر مرتضی بھٹو کے طرز پر قتل کیا جا سکتا ہے، جسکے بعد عدالت نے انہیں ماتحت عدالت میں پیش ہونے کی شرط پر 6 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی۔

    فارم ہائوس زرائع کے مطابق ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کل 6 مئی کو اپنے تمام ساتھیوں سمیت ہائی کورٹ حیدرآباد میں پیش ہونگے اور کل پیشی کے لئے کل صبح فارم ہاؤس سے جلوس کی شکل میں روانہ ہونگے جبکہ گرفتاری پیش کرنے کے لئے تیاریاں جاری ہیں

    بدین میں ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کے 12 ساتھیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔