Tag: Protest against

  • وزیراعظم  کا جمعہ کو  اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری طور پر یومِ احتجاج منانے کا اعلان

    وزیراعظم کا جمعہ کو اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری طور پر یومِ احتجاج منانے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری طور پر یوم احتجاج منانے کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی وزرا، معاونین اور وزارت خارجہ کے حکام نے شرکت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئندہ جمعہ کو اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری سطح پر یوم احتجاج کی تجویز دی گئی، جس پر وزیراعظم نے جمعہ کوسرکاری طور پر یوم احتجاج منانے کی تیاری کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں شہباز شریف کیس میں دائر اپیل پر بھی بریفنگ دی گئی ، جس پر وزیراعظم نے کہا شہباز شریف کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن کےکیسز ہیں، کسی سے ذاتی مسئلہ نہیں لیکن قومی دولت لوٹنےوالوں کونہیں چھوڑاجا سکتا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے،احتساب کا عمل اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد جاری رہے گی۔

    اجلاس میں معاشی ٹیم نے بریفنگ میں بتایا کہ کورونا وبا کے باوجود ہمارے معاشی اعشاریے مثبت ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اس وقت مہنگائی پوری دنیا کا مسئلہ ہے تاہم پاکستان میں مہنگائی دیگر ممالک کی نسبت کم ہے جبکہ خطے میں سب سے کم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان میں ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا حکومت مہنگائی میں کمی کیلئےہر ممکن انتظامی اورپالیسی فیصلے کررہی ہے اور ہدایت کی کہ مثبت معاشی اعشاریوں کافائدہ براہ راست عوام کو ملنا چاہیے، آئندہ بجٹ میں عوامی ریلیف اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی جائے۔

  • 63 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی، یوسف گیلانی کیخلاف نجی کمپنی کے مالک کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج

    63 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی، یوسف گیلانی کیخلاف نجی کمپنی کے مالک کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج

    اسلام آباد : نجی کمپنی کے مالک اور ورکرز نے یوسف رضا گیلانی کیخلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ان پر 63 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی کا الزام لگایا اور کہا یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے نیب اور سپریم کورٹ میں درخواست دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق یوسف گیلانی کیخلاف نجی کمپنی کے مالک اور ورکرز نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی کے ذمے 63 کروڑ روپے واجب الادا ہیں، ان کو نااہل قرار اور میری رقم واپس دلائی جائے۔

    نجی کمپنی مالک سمیر حسین نے کہا اپنے دورحکومت میں یوسف گیلانی نےایل این جی کوٹہ دینےکاوعدہ کیاتھا اور 2010ء میں مجھے ایل این جی کا کوٹہ دیا اور ایل پی جی معاہدےمیں مجھ سے فراڈ کیا جبکہ ایل این جی دی گئی نہ رقم واپس دی گئی۔

    سمیر حسین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نااہلی درخواست پرسماعت نہیں کررہا، نیب میں درخواست اورسپریم کورٹ سے بھی رجوع کروں گا جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ یوسف رضاگیلانی ڈیفالٹر ہیں، چیف الیکشن کمشنر یوسف رضا گیلانی کو نااہل قراردے۔

    بعد ازاں یوسف رضا گیلانی کیخلاف نااہلی کی درخواست دائر کرنیوالے سمیر حسین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا یوسف رضاگیلانی نے2010میں ایل پی جی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، مجھے ڈیڑھ سال تک انصاف مانگنے کے بعد نرگس سیٹھی نے چیک دئیے، نرگس سیٹھی نے جو چیک دئیے وہ بوگس ہوگئے۔

    سمیر حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت ایف آئی آر کا اندراج نہیں ہونے دیاگیا اور نرگس سیٹھی کے کہنے پر ایف آئی آر ہوئی جس سےیوسف گیلانی کا نام نکالا گیا۔

    نجی کمپنی مالک نے مزید کہا میں نے الیکشن کمیشن کو بھی درخواست دی ، یوسف رضا گیلانی صادق ہیں اور نہ نہ امین ، ہمیں معلوم ہے کس طرح الیکشن جیت کر آئےہیں، میرےساتھ نہیں تو عوام کےانصاف کس طرح ہوگا، میرا مطالبہ ہے الیکشن کمیشن یوسف گیلانی کو نااہل قراردے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس آدمی کو گرفتارکرانے کیلئےسپریم کورٹ بھی جاؤں گا اور یوسف گیلانی کیخلاف سارے فورمز پر اپنی لڑائی لڑ رہا ہے۔

  • ‘جب تک بھارت میں 11 پاکستانی ہندو کے قتل پر انصاف نہیں ملے گا، دھرنا جاری رہے گا’

    ‘جب تک بھارت میں 11 پاکستانی ہندو کے قتل پر انصاف نہیں ملے گا، دھرنا جاری رہے گا’

    اسلام آباد : پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا ہے کہ بھارت میں 11پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے واقعے پر بھارت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں، جب تک 11افراد کے قتل پر انصاف نہیں ملے گا دھرنا جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہندو کاؤنسل کے سرپرست اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت میں 11پاکستانی ہندوؤں کا قتل ہوا، واقعہ 9اگست کا ہے ، 10اگست کوواقعے پر آواز اٹھائی ،واقعے پربھارت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں، آج سہ پہر اسلام آباد ٹول پلازہ پر اکٹھے ہوں گے۔

    ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ بھارت میں شہری ایکٹ کےتحت لوگوں پر جبر پریکٹس بن گئی ہے، حکومت کے خلاف اسلام آباد نہیں آرہے ، وزارت خارجہ باربار بھارتی ہائی کمیشن کو بلارہی ہے وہ جواب نہیں دے رہی۔

    پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ نے کہا کہ بھارت ایک طرف ڈیڑھ سال سے کشمیریوں پر مظالم کررہاہے، عالمی میڈیا مجھ سے رابطے میں ہے بھرپور احتجاج ریکارڈکرائیں گے، ہمارا مقصد ریڈ زون مین روڈ بلاک کرنے کا نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پیدل ڈپلومیٹک میں پرامن احتجاج کا موقع دیاجائے، ہم پاکستان کیخلاف نہیں آرہے بلکہ بھارتی جبر کیخلاف اکٹھا ہو رہےہیں ، اس خطے کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے مجھے آگے بڑھنا ہے ،جب تک 11افراد کے قتل پر انصاف نہیں ملےگا دھرنا جاری رہےگا۔

    خیال رہے پاکستان کی ہندو برادری آج بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں بھارت میں 11پاکستانی ہندوؤں کا قتل کے خلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشین کے سامنے دھرنا دے گی، پاکستانی ہندوؤں کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے۔

    تھرپارکر سے اسلام آباد جانے والا بیس سے زائد بسوں کا قافلہ گھوٹکی سے ہوتا ہوا گزشتہ روز ننکانہ صاحب پہنچا تھا،، قافلے میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہے، قافلے کے شرکاء نے بھارت اور مودی کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

    لانگ مارچ کے شرکا نے رات گوردوارہ جنم استھان میں گزاری، ہندو کونسل کے رہنماؤں کے مطابق بھارت میں پاکستانی ہندو خاندان کے گیارہ افراد کو بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا، واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی۔

  • سندھ حکومت کا بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور کہا کہ اووربلنگ کو صوبے سے ناانصافی قرار دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ وفاقی حکومت کو احتجاجی خط ارسال کریں گے۔

    خط میں بجلی نرخوں میں اضافے،اووربلنگ پرعوام کےتحفظات سے آگاہ کیا جائے گا،حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اورعوام اووربلنگ کو صوبے سے ناانصافی قرار دیتے ہیں۔

    یاد رہے سندھ حکومت نے کےالیکٹرک صارفین کیلئےبجلی2روپے89پیسےفی یونٹ مہنگی کرنے کے فیصلہ مسترد کردیا تھا ، صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کابجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ سندھ دشمنی کےمترادف ہے، سندھ کو اعتماد میں لیےبغیربجلی کیسےمہنگی کی گئی،فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت کا کےالیکٹرک صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لینے مطالبہ

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کےعوام کیساتھ ظلم کانوٹس لینےکےبجائےبجلی مہنگی کی گئی، وفاقی حکومت ہرماہ سندھ کےعوام پر مہنگائی اور لوٹنے کا بم گراتی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں بجلی ہوتی ہی نہیں تو 3روپے بجلی مہنگی کیوں کی گئی، 24گھنٹوں میں 10گھنٹے تو لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بجلی مہنگی کرنےکا فیصلہ واپس نہ لیا تواحتجاج کریں گے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں 2 روپے 89 پیسے تک اضافے کی منظوری دی اور کہا تھا کہ کےالیکٹرک ٹیرف میں اضافہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا۔

  • نامزد جج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام، ٹرمپ کے  کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

    نامزد جج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام، ٹرمپ کے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

    نیویارک: سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکا کے کئی شہروں میں صدرٹرمپ کیخلاف دوبارہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا ، نامزدجج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے کئی شہروں میں سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکی صدر کے خلاف عوام ایک بار پھر سڑکوں پرنکل آئی۔

    مظاہرین کی بڑی تعداد نے مین ہٹن کی گلیوں میں ٹرمپ کیخلاف احتجاجی مارچ کیا، اس موقع پر مظاہرین ٹرمپ مخالف بینرز اٹھارکھے تھے۔

    کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے ریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود روک دی گئی تھی۔

    یاد رہے امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

  • حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    غزہ : فلسطینیوں کی جانب سے حق واپسی تحریک 19 ویں جمعے بھی جاری رہی، جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 220 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی برائے راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 19 ویں جمعے بھی حق واپسی احتجاجی مارچ کا انعقاد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی سرحد کے قریب کیا گیا تھا جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ کی۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 25 سالہ احمد یحیٰی عطا اللہ یاغی اور  15 سالہ معیز السوری شامل ہے جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 90 فلسطینی اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔

    اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتییجے میں شہید ہونے والے نہتے فلسطینوں کی تعداد 150 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے 50 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا کہ جبکہ 70 زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔ اشرف القدرہ نے بتایا کہ 3 افراد حالت تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ھانیہ سمیت دیگر سیاسی کارکنان نے بھی شرکت کی تھی۔

    دوسری جانب فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کا امکان ہے، اسی لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے۔

    خیال رہے کہ ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے، تاہم اسرائیل نے کسی بھی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا تھا، اسرائیلی فورسز اور  نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن سے فارنگ کی گئی تھی۔

  • برطانوی حکومت فلسطین کے لیے اپنی حکمت عملی تبدیل کرے، افضل خان

    برطانوی حکومت فلسطین کے لیے اپنی حکمت عملی تبدیل کرے، افضل خان

    لندن : برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے اپنے حق کے لیے مظاہرہ کرنے والے نہتے شہریوں پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی حکومت فلسطین کے لیے اپنی حکمت عملی تبدیل کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ بھی اسرائیلی افواج کی اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

    برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ افضل خان نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی حکومت فلسطین کے حوالے سے اپنی حکمت عملی تبدیل کرے۔

    رکن برطانوی پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ فلسطینی عوام کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔

    برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے رکن پارلیمنٹ افضل خان کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے ان کی تائید کر دی۔


    مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی خرابی کا باعث اسرائیل ہے، ملیحہ لودھی


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔

    احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 28 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    اسرائیل کا فلسطینیوں سے رویہ ظالمانہ ہے، احتجاج کا حق ہے، فلسطینی سفیر


    یاد رہے کہ فلسطین کی عوام اسرائیلی افواج اور حکام کی چیرہ دستیوں اور گذشتہ 70 برس سے جاری فلسطین کی ناکا بندی اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے گذشتہ سات جمعوں سے احتجاج مظاہرہ کررہے ہیں، جس پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور تشدد سے کئی ہزار شہری زخمی جبکہ 200 سے زائد شہید ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے

    سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے

    ریاض : سعودی وزارت خارجہ نے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینی عوام پر اسرائیلی افواج کی ظلم بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت میں کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا تھا کہ جس میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے غیر ملسح فلسطینیوں کو گولیوں اور آنسو گیس کے شیلنگ کا نشانہ بنانا انتہائی المناک ہے۔

    وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام اور شہری فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی اور اس کے حصول کی خاطر ہمیشہ تعاون کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزارت خارجہ کے بیان میں سعودی عرب نے عالمی برادی پر زور دیا کہ اقوام عالم فلسطین پر صیہونی افواج کے تشدد کو رکوانے اور فلسطین کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لفظی اقدامات کے بجائے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔

    احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 28 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید


    یاد رہے کہ فلسطین کی عوام اسرائیلی افواج اور حکام کی چیرہ دستیوں اور گذشتہ 70 برس سے جاری فلسطین کی ناکا بندی اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے گذشتہ سات جمعوں سے احتجاج مظاہرہ کررہے ہیں، جس پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور تشدد سے کئی ہزار شہری زخمی جبکہ 200 سے زائد شہید ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نکاراگوا:حکومت مخالف مظاہرے‘لائیو رپورٹنگ کرنے والا صحافی ہلاک

    نکاراگوا:حکومت مخالف مظاہرے‘لائیو رپورٹنگ کرنے والا صحافی ہلاک

    ماناگوا : نکارا گوا میں گذشتہ ایک ہفتے سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف عوام کی جانب سے شدید احتجاج جاری ہے، مظاہروں کی لائیو رپورٹنگ کرنے والا صحافی گولی کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق جمہوریہ نکارا گوا میں حالیہ دنوں موجودہ حکومت کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں میں لائیو رپورٹنگ کرتے ہوئے حکومت کے حامیوں اور پولیس کی گولیوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔

    انجیل گاہونا کیبیرین کوسٹ ٹاؤن میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر مظاہروں کے دوران ٹوٹنے والی اے ٹی ایم مشین کی صورتحال دکھا رہے کہ اچانک گولی چلی۔ جس کے بعد انہیں زمین پر گرتے ہوئے دکھا جاسکتا ہے۔

    غٖیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صحافی انجیل گوہونا کو گولی لگنے کے بعد ارگرد موجود لوگ ان کا نام لے کر چیختے رہے اور انہیں اپنی مدد آپ کے تحت اسپتال لے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ صحافی پر دوران رپوٹنگ گولی کس نے چلائی۔ تاہم مظاہرے میں موجود مقامی اخبارات کے صحافیوں نے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران حکومت کے حامی اور پولیس اہلکار ہی مسلح تھے۔

    نکارا گوا میں موجود عالمی فلاحی ادارے ریڈ کراس کے اہلکاروں کا مؤقف ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں کے دوارن اب تک 10 سے زائد شہریوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

    حکومت کی جانب سے ملازمین کی کی تنخواہوں سے پینشن کی مد میں اضافی رقم کی کٹوتی اور مراعات میں کمی کے خلاف عوام نے گذشتہ ہفتے حکومتی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہروں کا آغاز کیا۔

    حکومت مخالف مظاہروں میں بدھ کے روز اس وقت شدت آئی جب نکارا گوا کے صدر اورٹیگا کے حامی اور وفاقی پولیس نے پر امن مظاہرین پر گولیاں چلائیں، تین روز میں فائرنگ کی زد میں آکر صحافی سمیت 10 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نکارا گوا کے صدر اورٹیگا نے حکومت مخلاف تحریکوں کے سربراہ کو مذاکرات کی پیش کش کی، تاہم انہوں نے ’پہلے پولیس کا تشدد رکوایا جائے‘ کہہ کر مذاکرات کرنے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نکارا گوا کے صدر اورٹیگا کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے سرکاری عمارت کو نقصان پہنچانے کے بعد آگ لگانے کی کوشش بھی کی، حکومت نے کئی شہروں میں مظاہروں مزید شدت آنے کے پیش نظر فوجی دستے تعینات کردیئے۔

    ماناگوا میں واقع یونیورسٹی کے طلباء نے کیمپس کو رکاوٹیں لگاکر بند کردیا، پولی ٹیکنک یونیورسٹی میں تقریباً 100 افراد مظاہروں کے دوران زخمی ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بارسلونا: مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں، 20 افراد زخمی

    بارسلونا: مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں، 20 افراد زخمی

    بارسلونا: اسپین کی سپریم کورٹ نے کاتالونیا کے پانچ رہنماؤں کی مدتِ ضمانت ختم ہونے سے قبل ہی گرفتاری کا حکم جاری کردیا، عدالتی فیصلے کے خلاف جمعے کی شب بارسلونا میں ریاست کاٹالونیا کے ہزاروں شہریوں نے کاٹلین علیحدگی تحریک کی قیادت کے حق میں مظاہرے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر میڈرڈ میں واقع سپریم کورٹ نے کاتالونیا کی علیحدگی پسند تحریک کے  صدارتی الیکشن کے امیدوار سمیت پانچ سربراہوں کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسپین کی عدالت نے پانچوں علیحدگی پسند رہنماؤں پر ملک سے بغاوت، حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور عوام کو تشدد پر اُکسانے کے مقدمات کے تحت گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ ججز کا موقف تھا کہ پانچوں رہنما اسپین کے امن و امان کے لیے بہت خطرناک ہے۔

    یورپ کی کاتلین قوم پرست جماعت نے اسپین کی سپریم عدالت کے ان احکامات کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمام رہنماوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان پر لگائے گئے تمام مقدمات ختم کیے جائیں۔

    جمعے کے روز ہزاروں کاتلین قوم پرستوں نے اسپین کے دارالحکومت بارسلوںا شہر کے قلب میں شدید احتجاج کیا اور اسپین کی عدالت اور حکومتی اقدامات کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

    دوران احتجاج مشتعل مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے مشتعل مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ ان جھڑپوں کے باعث 20 سے زائد مظاہرین کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ یہ مظاہرے ’کاتالین حکومت کے سابق ترجمان اور صدارتی انتخابات کے امیدوار جورڈی تورول، سابق وزیر برائے ترقی جوزف رول، کاتالین پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر کارمی فورسڈیل، امور خارجہ کے سربراہ راؤل رومیوا‘ سمیت آٹھ رہنماوں کے وارنٹ جاری ہونے بعد شروع تھے۔

    یاد  رہے کہ سن 2014 سے اسپین کی ذیلی ریاست کاٹالونیا کے شہری اسپین سے آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں۔ گذشتہ ماہ بھی بارسلونا میں لاکھوں افراد نے ریاست کاتالونیا کی اسپین سےعلیحدگی کے حق میں مظاہرہ کیا تھا۔ ان مظاہرہ کا آغاز 2014 میں بارسلونا سے ہوا  تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں