Tag: protest

  • پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر محو احتجاج اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    اس دوران مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی شروع کردی جبکہ پولیس، مظاہرین اور وہاں موجود دیگر افراد کے درمیان دھکم پیل بھی دیکھنے میں آئی۔

    ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

    مذکورہ مظاہرین اساتذہ گروپ انشورنس اور پروموشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق تاحال مظاہرین کو مذاکرات کی پیشک نہیں کی گئی۔

  • یورپی یونین سے انخلاء نامنظور، برطانوی عوام بریگزٹ کی مخالفت کردی

    یورپی یونین سے انخلاء نامنظور، برطانوی عوام بریگزٹ کی مخالفت کردی

    لندن : برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف لندن میں مظاہرے شروع کردئیے، مظاہرین نے وزیر اعظم نے بریگزٹ پر نئے ریفرنڈم کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوتا جارہا ہے گزشتہ روز برطانوی دارالحکومت لندن میں لاکھوں شہریوں نے بریگزٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے خلاف مارچ میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں نے پلے کارڈ اور یورپی یونین کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطنایہ کے لبرل ڈیموکریٹ لیڈر وینس کیبل کو بریگزٹ مخالف مارچ کی قیادت کی دعوت دی گئی تھی، جس پر انہوں نے کہا کہ ’اس مارچ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں‘۔

    وینس کیبل کا کہنا تھا کہ مذکورہ احتجاجی مارچ میں تقریباً ساٹھ فیصد برطانوی عوام یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    یاد رہے کہ دو روز قبل یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف چالیس لاکھ افراد نے ایک برقی پٹیشن پر دستخط کیے تھے، درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ آرٹیکل 50 پر عمل درآمد کرتے ہوئے بریگزٹ منسوخ کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    کراچی : نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں مسلمانوں کی شہادت کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، پاکستان، بنگلہ دیش، ترکی انڈونیشیا اور ملائیشیا میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ترکی میں سینکڑوں شہری شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

    انقرہ میں نماز جمعہ میں حملے کی مذمت اور شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی گئی جس کے بعد مرد و خواتین کی بڑی تعداد احتجاج کے لیے نکلی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر اردوگان

    اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی نمازیوں نے احتجاج کیا، اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی دہشت گرد حملے کے خلاف احتجاج کیاگیا، ڈھاکہ کی بیت المکرم مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں:  نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    پاکستان اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں نے بھی واقعے پر افسوس اور مسجد میں دہشت گردی کی سختی سے مذمت کی، دریں اثناء انڈونیشیا ملائیشیا سمیت دیگر مسلم ملکوں میں بھی واقعے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہےجہاں شہریوں نے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔

  • روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    ماسکو : روس میں انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پارلیمنٹ میں گزشتہ روز سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے ایک بل پیش ہوا جس میں روسی صارفی کو غیر ملکی سرورز تک موڑنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل کے خلاف روس کے دارالحکومت ماسکو میں تقریباً 15 ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔

    روسی صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کو قابو کرنے کےلیے مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ناقدین کا خیال ہے کہ روسی حکام انٹرنیٹ پکو مکمل سینسر شپ کے ذریعے دنیا سے کاٹنا چاہتے ہیں۔

    روسی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ’کوئی تنہائی نہیں چاہیئے‘ اور انٹرنیٹ پر پابندی نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔

    احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کی آزادی کو صلب کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے اور آزادی میں انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔

    ریلی میں موجود ایک شخص نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میں نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس پر میں مجھے گرفتار کرکے ایک ماہ کےلیے جیل میں قید کردیا گیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس روس میں ٹیلی گرام پر پابندی عائد کردی گئی تھی جسکے بعد شہریوں نے ٹیلی گرام کی مسیجنگ ایپ کی بحالی کےلیے بھی احتجاج کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق کہ روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا ہے کہ ’ٹیلی گرام روس میں عالمی دہشت گردوں کی پسندیدہ مسیجنگ سروس ہے‘۔

  • پیرس : پاکستانی کمیونٹی بھارتی دراندازی کیخلاف سراپا احتجاج

    پیرس : پاکستانی کمیونٹی بھارتی دراندازی کیخلاف سراپا احتجاج

    فرانس میں پاکستانی کمیونٹی بھارتی دراندازی کیخلاف سراپا احتجاج بن گئی،اورملک و قوم کی سلامتی کیلئے لہو کا آخری قطرہ تک بہا نے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    پیرس میں پاکستانی کمیونٹی نےبھارتی در اندازی اور کشمیر بھارتی مظالم کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی اور مودی حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی۔

    مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستانی کمیونٹی ملک وقوم کی سلامتی کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،اور ملکی دفاع کیلئے لہوں کا آخری قطرہ تک بہانے کیلئے تیار ہے۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کیخلاف اور پاک فوج کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر کراچی کے مختلف علاقوں گلبہار، سائٹ اور صدر میں ریلیاں نکالیں۔

  • یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    پیرس : یہودیت مخالف نسل پرستانہ حملوں اور مقبروں کی توہین کے خلاف فرانسیسی دارالحکومت سمیت متعدد شہریوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یہودیت کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں یہودیت مخالف اقدامات اور یہودی مقبروں کی توہین کے خلاف احتجاج مظاہرے منعقد ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اراکین اسمبلی نے بھی یہودیت مخالف اقدامات کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی جس کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کا نعرہ تھا کہ ’بس اب بہت ہوا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی فرانس کے گاؤں کواٹزنہائم میں نامعلوم افراد کی جانب سے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں تقریباً 100 یہودی قبروں کی توہین کی گئی۔

    فرانسیسی صدر نے مشرقی فرانس کے یہودی قبرستان کا دورہ کرکے ان قبروں کا جائزہ لیا جن پر نازیوں کی علامت سواسٹیکا بنا ہوا تھا اور بعض قبروں پر نازی نشان کے ساتھ ساتھ نازیبا کلمات بھی تحریر تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل یلو ویسٹ تحریک کے تحت حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا اور صورتحال اتنی بگڑی کے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی اور بعد ازاں پولس نے فلافسر کو پروٹوکول فراہم کیا۔

    صدر میکرون نے یہودیت مخالف مہم چلانے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر کی توہین کے بعد پروفیسر سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی مخالف اقدامات فرانس میں ایک زہر کی مانند پھیل رہی ہے۔

    متعدد یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی قوتوں کے ابھرنے سے یہودی مخالف جرائم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    جرمنی سے لیے گئے جرائم کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں یہودی مخالف جرائم میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس : یہودی مخالف افراد کا بیکری پر نسل پرستانہ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔

  • میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے میکسیکو بارڈر دیوار کے اعلان کے بعد احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا اور خوب نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس نے دوہزارسولہ میں میکسیکوبارڈر پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے رقم دینے سے انکار کردیا تھا۔

    ڈیموکریٹس نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکی آئین کی خلاف ورزی کے طور پر اس کو چیلنج کریں گے، جبکہ امریکا کی ریاستوں میں صدرٹرمپ کے خلاف احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے کہا ہے کہ سرحد کے اندر آنے والی غیر قانونی تارکین وطن اور غیرقانونی منشیات کو روکنے کے لیے دیوار کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جرائم کی روم تھام کے لیے میکسیو پر بارڈر تعمیر کرنا بہت ضروری ہے۔قبل ازیں وہ ملک میں ایمرجنسی لگا کر دیوار تعمیر کرنے کی بات کرچکے ہیں۔

    ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن سیاست دانوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بیان پر ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹرمپ کے اقدامات غیر قانونی ہیں‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

  • کشمیر ڈے پر لندن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے کی تیاریاں

    کشمیر ڈے پر لندن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے کی تیاریاں

    لندن: برطانوی دارالحکومت میں کشمیر ڈے پر کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے علاقے ڈاؤننگ اسٹریٹ پر 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں احتجاج ہوگا۔

    پاکستانی اور کشمیری سیاسی جماعتیں فعال کردار ادا کررہی ہیں، مختلف شہروں میں مظاہرے کو کامیاب بنانے کے لیے اجلاس بلائے جارہے ہیں۔

    تمام جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک جھنڈے تلے مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے، پہلی دفعہ پاکستانی وزیر خارجہ کشمیر ڈے پر لندن میں ہوں گے۔

    سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان بھی برطانیہ میں موجود ہیں، رہنماؤں نے بھارتی مظالم کو بھرپور طریقے سے بے نقاب کرنے کے عہد کا اظہار کیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 بھی نامہرباں رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 کشمیری شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کےعلاقے بارہ مولا میں فائرنگ کرکے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • ڈھاکا : تنخواہوں میں عدم اضافے کے خلاف گارمنٹس ملازمین کا احتجاج

    ڈھاکا : تنخواہوں میں عدم اضافے کے خلاف گارمنٹس ملازمین کا احتجاج

    ڈھاکا : بنگلا دیش میں گارمنٹس ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں گارمنٹس ملازمین گزشتہ ایک ہفتے سے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کررہے تھے اس دوران پولیس تشدد سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہوئی تھی جس کے بعد فیکٹری مالکان نے ملازمین کی تخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گامنٹس فیکٹری کے مالکان کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ گاڑیوں اور فیکٹریوں کی توڑ پھوڑ روکنے کےلیے کیا گیا تھا جسے ملازمین نے مسترد کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج شروع کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فیکٹریوں کی توڑ پھوڑ اور سڑکوں کی بندش روکنے کےلیے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ اور واٹر کینن کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔

    انڈسٹریل پولیس کے ڈائریکٹر نے بیان دیا ہے کہ ’دارالحکومت کے مضافات میں دس فیکٹریوں کے ملازمین نے مظاہرے کے دوران ہائی وے کو بند کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

    پولیس ڈائریکٹر سمین الرحمٰن کا کہنا ہے کہ تمام فیکٹریاں دوبارہ کھل صرف دس گارمنٹس فیکٹریوں کے ملازمین کی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    مزدور یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کام پر واپس آگئے ہیں لیکن اکثر ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے مسودے سے ناخوش ہیں۔

    بنگلا دیش گارمنٹس اور انڈسٹریل ورکرز فیڈریشن کے صدر بابل اختر کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں یہ قبول کرنا پڑا کیونکہ یہ تجویز ہماری وزیراعظم کی طرف سے آئی تھی اور ہم کس طرح ان کی تذلیل کرسکے؟‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’ہم تمام ملازمین پر زور دیتے ہیں کہ وہ کام بحال کریں اور ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم عنقریب ہماری مناسب اجرت کو یقینی بنائیں گی‘۔

    یاد رہے کہ حکومت نے جنوری میں گارمنٹس ملازمین کی تنخواہوں میں 51 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

  • فرانس احتجاج: سابق باکسر کی مکے بازی، پولیس اہلکار پیچھے ہٹنے پر مجبور

    فرانس احتجاج: سابق باکسر کی مکے بازی، پولیس اہلکار پیچھے ہٹنے پر مجبور

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ میں باکسنگ کے سابق چیمپیئن نے پولیس اہلکاروں کو مکے مارمار کر پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس کی شانزے لیزے پراحتجاج اس وقت دلچسپ رنگ اختیار کر گیا جب احتجاج میں شامل سابق باکسر نے پولیس اہلکاروں کو مکے بازی کا مظاہرہ کرکے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کئی پولیس اہلکار باکسر کے مکے کھا کر زخمی بھی ہوگئے۔ اس لڑائی کی موقع پر موجود کیمرہ مین نے عکس بندی کرلی اس دوران مظاہرین اس لڑائی سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

    بعد ازاں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق باکسر کا کہنا تھا کہ میں نے یہ غلط کیا، لیکن پولیس اہلکاروں کی جانب سے مسلسل ہم پر لاٹھی چارج اور آنسوں گیس کا استعمال کیاجارہا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں میری بیوی اور دوست بھی موجود تھے، ان پر بھی پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ٹیئرگیس پھینکے جس کے بعد میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی فرانسیسی دارالحکومت میں مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پھر سڑکوں پر نکل آئے اور متعدد شہروں میں احتجاج کیا۔

    تازہ ترین سروے کے مطابق 55 فیصد عوام یلو ویسٹ تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ 45 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے، میکرون کی مقبولیت 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔