Tag: protest

  • پی آئی اے کا ٹوکیو کی پرواز بند کرنے کا فیصلہ، تاجر برادری کا احتجاج کا اعلان

    پی آئی اے کا ٹوکیو کی پرواز بند کرنے کا فیصلہ، تاجر برادری کا احتجاج کا اعلان

    کراچی : پی آئی اے نے ٹوکیو کی منافع بخش پرواز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کیخلاف ملک کی تاجر برادری نے احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے منافع بخش ٹوکیو روٹ کو فروری2019 سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹوکیو روٹ پرۤ16فروری سے ٹکٹوں کی فروخت بند کرنے کے لئے ای میل جاری کردی گئی۔

    ای میل میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے صدر اور سی ای او کی ہدایات پر16 فروری سے ٹوکیو روٹ معطل کیا جائے، ڈی جی ایم پسجنر سیلز انٹرنیشنل کے مطابق وہ مسافر جنہیں ٹکٹس جاری کردیئے گئے ہیں ان کو جنوری2019 کی پروازوں میں ضم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

    آپریشن معطل کرنے کے حتمی فیصلے سے قبل اسٹیشن کی کارکردگی اور حقائق سامنے رکھے جائیں، ہیڈ آفس روانہ کی جانے والی ریمیٹنسز73 فیصد اضافے کے ساتھ ہونے نو لاکھ ڈالرز سے 15 لاکھ 20ہزار ڈالرز رہیں، موجودہ سال جنوری تا نومبر میں 45 فیصد ریکارڈ گروتھ کے ساتھ ریونیو 145 ملین جاپانی ین رہا۔

    اسی مدت میں اسٹیشن پر کارگو شرح میں بھی اضافہ ہوا، کاسٹ ریشو 70فیصد کے بجائے 57 فیصد تک لائے اور مقامی ملازمین کی سبکدوشی، ٹاؤن آفس اور ایئر پورٹ دفتر خالی کرنے کے لئے 6 ماہ پیشگی نوٹس لازمی ہے۔،

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کمیونٹی اور تاجر برادری کی جانب سے پرواز بند کرنے پر شدید احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔
    ان کا کہنا ہے کہ پرواز بند ہونے کی صورت میں پاکستانیوں کو میتیں واپس لانے کے حوالے سے بھی مشکلات درپیش ہوں گی، دوسری ایئر لائن سے ایک میت ٹوکیو تا پاکستان لانے کے اخراجات کم ازکم دس لاکھ روپے کے مساوی ہیں۔

    ٹوکیو پرواز کی بندش سے متعلق ترجمان پی آئی اے کا مؤقف ہے کہ طیاروں کی کمی اور خسارے کے باعث ٹوکیو اسٹیشن عارضی طور پر بند کیا جارہا ہے، دستیاب طیارہ منافع بخش روٹ پر ۤآپریٹ کیا جائے گا۔

  • خاشقجی قتل کیس: سعودی شہریوں نے ترک مصنوعات کی بائیکاٹ‌ مہم شروع کردی

    خاشقجی قتل کیس: سعودی شہریوں نے ترک مصنوعات کی بائیکاٹ‌ مہم شروع کردی

    ریاض : سعودی عرب پر خاشقجی قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے پر سعودی شہریوں نے ترک مصنوعات کی بائیکاٹ مہم شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے جمال خاشقجی کے قتل کا الزام سعودی عرب پر لگانے کی پاداش میں سعودی شہریوں کی جانب سے ترکی کو بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    سوشل میڈیا استعمال کرنے والے سعودی صارفین نے ترک مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلا رکھی ہے جس کا مقصد خاشقجی قتل کیس میں سعودیہ کے خلاف اٹھائے گئے ترک اقدامات کی مذمت کرنا ہے۔

    سوشل میڈیا پر بائیکاٹ مہم چلانے والے سعودی شہریوں کا ہدف صدر ایردوان ہیں جن کی سعودیہ مخالف پالیسیوں سے سعودی شہری نالا ہیں۔

    بائیکاٹ مہم کے منتظمین ’ہیش ٹیگ سعودی عوام ترک مصنوعات کو مسترد کرتے ہیں‘ کے عنوان سے چلارہے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق بائیکاٹ مہم چلانے والے سعودی شہریوں کا خیال ہے کہ ترکی معیشت کو سہارا دینے کےلیے سعودی عرب کے شہری کیوں مدد کریں جبکہ ترکی ہمارے خلاف منفی اقدامات کررہا ہے۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ ترکی سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت کررہا ہے کہ جو اسے نہیں کرنی چاہیے۔

    ایک اور شہری نے ٹویٹ کیا کہ انقرہ حالیہ دنوں سعودی عرب کے خلاف سازش میں مصروف ہے لہذا ہمیں اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے ٹویٹ میں ان ترک مصنوعات کی تصاویر شیئر کی جن کا استعمال سعودی عرب میں کیا جارہا ہے اور ان کے بائیکاٹ پر زور دیا۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ اگر 2 کروڑ سعودی شہری ترک مصنوعات بائیکاٹ کرتے ہیں تو ’یہ ترک صدر کے منہ پر طمانچہ ہوگا‘۔

  • فرانس: حکومت مخالف احتجاج میں شدت آگئی، مظاہرین نے پھر دارالحکومت کا رخ کرلیا

    فرانس: حکومت مخالف احتجاج میں شدت آگئی، مظاہرین نے پھر دارالحکومت کا رخ کرلیا

    پریس: فرانس میں جاری حکومت مخالف احتجاج میں شدت آگئی، مظاہرین نے ایک بار پھر ملکی دارالحکومت کا رخ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مختلف شہروں میں جاری احتجاج ختم نہ ہوسکا، بلکہ یلوویسٹ مظاہرین نے ایک بار پھر فرانسیسی دارالحکومت کا رخ کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے آج شانزلے لیزے شاہراہ پر احتجاج کا اعلان کیا ہے، احتجاج کے باعث ہفتے کو پاکستانی سفارت خانہ بند رہے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانس میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے پیش نظر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

    فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ فرانس کے عوام کا غصہ جائز ہے، پنشن لینے والوں کے لیے سی ایس جی نہیں بڑھایا جائے گا۔

    فرانسیسی صدر کا تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ احتجاجی مظاہرین کی طرف سے تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا، لوگوں کو تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا، ملک کی کشیدہ صورت حال سے منفی نتائج مرتب ہورہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    دوسری جانب فرانس میں پُر تشدد مظاہروں کے بعد یورپ کے دیگر ممالک میں بھی حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے بیلجئیم میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • فرانسیسی صدر کا تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان

    فرانسیسی صدر کا تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے پیش نظر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں حکومت مخالف احتجاج بدستور جاری ہے، جس کے باعث ایفل ٹاور سمیت دیگر تاریخی مقامات آج بھی بند رہیں گے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا ہے کہ فرانس کے عوام کا غصہ جائز ہے، پنشن لینے والوں کے لیے سی ایس جی نہیں بڑھایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرین کی طرف سے تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا، لوگوں کو تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا، ملک کی کشیدہ صورت حال سے منفی نتائج مرتب ہورہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بیلجئیم : مظاہرین کی وزیر اعظم ہاوس پیش قدمی، 100 سے زائد گرفتار

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    دوسری جانب فرانس میں پُر تشدد مظاہروں کے بعد یورپ کے دیگر ممالک میں بھی حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے بیلجئیم میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • بحریہ ٹاؤن کے پرامن مظاہرین اور مکینوں پر پولیس ٹوٹ پڑی، صحافیوں سے بھی بد تمیزی

    بحریہ ٹاؤن کے پرامن مظاہرین اور مکینوں پر پولیس ٹوٹ پڑی، صحافیوں سے بھی بد تمیزی

    کراچی : پولیس نے بحریہ ٹاؤن سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے خلاف مظاہرین کا احتجاج روکنے کیلئے طاقت کا بھرپور استعمال کیا، اہلکاروں نے رہائشیوں اور صحافیوں سے بدتمیزی بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر آنے والے بحریہ ٹاؤن کے ملازمین، رہائشیوں سمیت دیگر افراد پر پولیس نے دھاوا بول دیا، اہلکاروں نے بحریہ ٹاؤن کے راستے بند کر کے مکینوں کو ان کے گھروں میں محصور کردیا۔

    رہائشیوں کو دھکے دیئے اور ان سے بدتمیزی کی، ملازمین کی پرامن ریلی پربھی ہوائی فائرنگ کر کے اسے منتشر کیا گیا، بحریہ ٹاؤن کے لیے احتجاج کرنے والوں پرطاقت کا استعمال کیا جارہا ہے، پولیس نے مظاہرین کو دھکےدیئے، ڈرانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

    پولیس نے رکاوٹیں رکھ کر بحریہ ٹاؤن کراچی کے راستے بند کردیئے، مکین اور ملازمین قید ہوکر رہ گئے، مریضہ کو بھی نہیں لے جانے دیا گیا، ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ہم جیل میں رہ رہے ہیں کیا؟

    میڈیا سے گفتگو میں ایک طالبہ نے شکوہ کیا کہ یونیورسٹی نہیں جاسکتی، پڑھائی کا حرج ہورہا ہے، ایک شخص کا کہنا تھا کہ کو میری بیمار اہلیہ کو باہر لے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی کیا ہم جیل میں رہ رہےہیں؟ احتجاج کا حق بھی چھینا جارہا ہے۔

    دوسری جانب حقائق کے برعکس ایس ایس پی عرفان بہادر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کسی کو بھی نہیں روکا جارہا بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں نے کہا کہ ہمیں پُرامن احتجاج کے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔

    اس کے علاوہ سپرہائی وے پر مزدور ریلی بھی پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے منشترکردی، بحریہ ٹاؤن کے مکینوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی ایچ اے میں اسٹیٹ ایجنٹس نے اپنا کاروبار بند رکھا۔

    صحافیوں سے پولیس اہلکاروں کا نازیبا سلوک، مغلظات بھی بکیں 

    علاوہ ازیں اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف اسائمنٹس فیاض منگی سے بھی پولیس اہلکاروں نے بدتمیزی کی، ایس ایچ او گلشن معمار اشتیاق غوری نے بدتمیزی کے بعد ان کو زدوکوب کرنے کی کوشش کی۔

    صدر فیڈرل یونین آف جرنلسٹ راناعظیم نے سینئرصحافی سے پولیس کی بدتمیزی پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک بالکل برداشت نہیں کیا جائےگا،24گھنٹےمیں ایکشن نہ لیا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

    سیاسی رہنماؤں کی پولیس کے رویے کیخلاف شدید مذمت

    مسلم لیگ فنکشنل کی رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ صحافیوں کواس طرح ہراساں کیا جانا غنڈہ گردی ہے، معاملے کو سندھ اسمبلی میں اٹھائیں گے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پولیس کا رویہ افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت ہے، کراچی میں پولیس نے جنگل کے قانون کاراج لگا رکھا ہے ، پی ٹی آئی صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، اس واقعے کیخلاف اسمبلی میں آواز بلند کریں گے۔

    امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پولیس کا رویہ قابل افسوس ہے، سینئرصحافیوں کے ساتھ اس طرح کارویہ برداشت نہیں کیاجاسکتا۔

    ایس ایچ او گلشن معمار دہشت گردی اور اغواء کے مقدمے میں نامزد ملزم نکلا

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صحافیوں اور مظاہرین سے بد کلامی اور بد تمیزی کرنے والا ایس ایچ او گلشن معمار اشتیاق غوری دہشت گردی، اغواء کے مقدمے میں نامزد ملزم نکلا، اے آر وائی نیوز نے اشتیاق غوری کے خلاف قائم مقدمے کی کاپی حاصل کرلی۔

    اشتیاق غوری کے خلاف تھانہ گلشن میں دہشت گردی، اغواء کی دفعات پر مقدمہ درج ہے، ایف آئی آر کے مطابق اگست2016میں اشتیاق غوری نے13ڈی سے ڈاکٹر محمد احمد کو اغواءکیا۔

    اشتیاق غوری نے ڈاکٹرسے تاوان میں ساڑھے3لاکھ روپے، کار، کریڈٹ کارڈ لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ مغوی شہری نے رہائی کے بعد ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ سے شکایت کی تھی، بعد ازاں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی ہدایت پر اشتیاق غوری کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • برطانوی عوام کا تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف احتجاج

    برطانوی عوام کا تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف احتجاج

    لندن : برطانوی شہریوں نے وزیر اعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ رواں برس کے اختتام پر یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، برطانیہ اور یورپی یونین حکام کے درمیان بریگزٹ معاہدے کی منظوری ہوچکی ہے اور اب برطانوی پارلیمنٹ نے بل منظور کرنا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے والے برطانوی شہریوں نے وزیر اعظم کے بریگزٹ پلان کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے معاہدے کا مسودہ کل اراکین پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدہ مسترد کیے جانے کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھریسا مے کی کابینہ کے ارکان بھی بریگزٹ معاہدے کے مسودے کے خلاف ہیں کئی وزراء معاہدے کی مخالفت میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ لیگل ایڈوائس: تھریسا مےکے لیے نیا محاذ کھل گیا

    یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم نےممبرانِ پارلیمنٹ سے معاہدے کی قانونی پوزیشن کی سمری دکھانے کا وعدہ کیا ہے تاہم اپوزیشن جماعتیں ایڈوائس تک مکمل رسائی چاہتی ہیں۔ کچھ ممبران کا خیال ہے کہ شمالی آئرلینڈ کے معاملے پر پیدا ہونے والا تعطل حتمی شکل اختیار کرلے گا۔

    دوسری جانب مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے سترہ ممبران پارلیمنٹ نے میڈیا میں شائع کردہ ایک لیٹر کے ذریعے ایوان سے مطالبہ کیا ہے کہ جلداز جلد ایک اور ریفرنڈم کرایا جائے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ‘ برطانوی آبادی میں خطرناک کمی واقع ہوگی

    خیال رہے کہ برطانوی وزیرِ سیکیورٹی نےخبردار کیا ہےکہ بریگزٹ پر کوئی معاہدہ نہ ہونا برطانیہ اور یورپی یونین کے سیکورٹی تعلقات پر نہ صرف اثر انداز ہوگا بلکہ عوام کی حفاظت کو بھی نقصان پہنچائے گا۔

    واضح رہے کہ لیبر پارٹی بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرار داد لارہے ہیں، لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ برطانیہ ایک دم سے یورپی یونین سے علیحدہ ہوکر افراتفری کا شکار نہ ہوجائے۔

  • سپرہائی وے : بحریہ ٹاؤن سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

    سپرہائی وے : بحریہ ٹاؤن سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

    کراچی : بحریہ ٹاؤن سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے خلاف شہری، رہائشی ،بلڈرز اور ملازمین سراپا احتجاج ہیں، سپر ہائی وے پر ہونے والے مظاہرے میں مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بحریہ ٹاؤن سے متعلق منفی پروپیگنڈے کےخلاف سپر ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے، احتجاج میں عام شہری، پروجیکٹس کے رہائشی، بلڈرز اور ملازمین کی بڑی تعداد شریک ہے، ہائی وے پر ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جب کہ کراچی کا اندرون سندھ سے رابطہ منقطع ہوگیاہے۔

    اس کے علاوہاوورسیز پاکستانیوں کے اہل خانہ اور سرمایہ کار بھی احتجاج میں شریک ہیں، اس سے قبل شہر کے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکالی گئیں، ریلیوں کے شرکاء اسٹار گیٹ پہنچ کر جمع ہوئے اور  اپنے مطالبات کے حق  میں نعرے بازی کی۔

    بعد ازاں ریلی کے شرکا بحریہ ٹاؤن سپرہائی وے کی جانب روانہ ہوئے، احتجاج کے باعث سپرہائی کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند ہوگئے، مظاہرین نے میڈیا کو اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث بچوں کی اسکول فیسیں، یوٹیلیٹی بلز کی بروقت ادائیگی ممکن نہیں رہی اور گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔

    سپرہائی وے پر احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے متعلقہ حکام سے بحریہ ٹاؤن کی بجلی کے کنکشن اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے اکاؤنٹس بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

    علاوہ ازیں بحریہ ٹاؤن کے اسٹیٹ ایجنٹس اور سرمایہ کار بھی سراپا احتجاج ہیں، انہوں نے ڈیفینس کے علاقے میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سال سے اقساط کی ادائیگی کررہے ہیں ہماری رقوم کا کیا ہوگا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہمارے سرمائے کا تحفظ کرے۔

  • فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    پیرس: فرانس میں حکومت مخالف احتجاج بدستور جاری ہے، جس کے باعث ایفل ٹاور سمیت دیگر تاریخی مقامات آج بھی بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے آج شاہراہ شانزے لیزے پر احتجاج کی کال دے رکھی ہے، جس کے باعث حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کردیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس متحرک ہے، حالات کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ہزاروں اہلکار تعینات ہوں گے۔

    حکام نے شاہراہ شانزے لیزے پر واقع دکانیں اور مارکیٹیں بند کرا دیں جبکہ ایفل ٹاور اور دیگر تاریخی مقامات پہلے سے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    علاوہ ازیں فرانسیسی حکام نےحالیہ احتجاج سے متعلق کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرے اب عفریت بن چکے ہیں، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت آگئی، وزیر اعظم نے تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے فرانسیسی دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جاری مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

    فرانس کے وزیراعظم ایڈورف فلیپس نے احتجاج کے پیش نظر تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم مظاہرین نے وزیراعظم کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔

    ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا کام ملک کا تحفظ کرنا ہے، صدر کا نہیں، حالات کو کنٹرول میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

    فرانس میں مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج تاحال جاری ہے۔

    فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • کراچی کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟ خالد مقبول صدیقی

    کراچی کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟ خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟ پانی کی قلت پراحتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، تجاوزات کی آڑ میں شہریوں کو بیروز گار کیا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناگن چورنگی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر عامرخان، خواجہ اظہارالحسن، کنورنویدجمیل اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کے وعدوں پر عملدرآمد نہیں ہوا، پانی کی قلت پراحتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، سعید غنی یاپیپلز پارٹی استعمال کرکے دکھائے، کے4منصوبےمیں اپنوں کونوازنے کاسلسلہ جاری ہے، یہ منصوبہ2007 میں ہم نے شروع کیا تھا، پیپلزپارٹی کے فورمنصوبے کا ڈیزائن21بار تبدیل کرا چکی ہے جس کی وجہ سے یہ منصوبہ آج تک تاخیر کاشکار ہے۔

    خالدمقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی 70سال سے پاکستان کو پال رہا ہے،70فیصد ریونیو دینے والے شہرمیں پانی نہیں اور پیاسا کراچی آج پانی کیلئے سراپا احتجاج ہے، چند قابضین کراچی کا پانی بیچ رہے ہیں، کراچی کاکنٹرول اندرون سندھ والوں کےپاس کیوں ہے، واٹربورڈ کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟

    سندھ حکومت اب قانونی گھروں کو بھی مسمارکررہی ہے، عامرخان 

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ رہنما عامرخان نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ ایم کیوایم کمزور ہوگئی ہے، اپنےاتحاد سےثابت کرینگے کہ ہم منتشر نہیں، کچھ لوگ اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا کر ایم کیوایم کے خلاف سازش کاحصہ بن رہے ہیں۔

    کراچی میں تجاوزات مسمار کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اب قانونی گھروں کو بھی مسمارکررہی ہے، سندھ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری لاشوں سے مشینیں چڑھانی ہوں گی۔

    وسیم اختر نے کل  ہی کہہ دیا تھا کہ اگر گھروں کو گرایا گیا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے، ایم کیوایم پاکستان کراچی کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے، کراچی کے عوام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔

    سندھ حکومت نہ کراچی کو تسلیم کرتی ہے نہ کراچی کے لوگوں کو، خواجہ اظہارالحسن

    خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نہ کراچی کو تسلیم کرتی ہے نہ کراچی کے لوگوں کو، کے فور منصوبہ 10سالوں میں بھی نہیں بنے گا۔

    وزیر بلدیات سعید غنی عوام کو پانی فراہم نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں، پانی کے مسئلے پر وزیراعلیٰ سندھ اجلاس بلائیں، پانی کے سنگین معاملے پر نوٹس نہیں لیا گیا تو سندھ سیکریٹریٹ بند کردیں گے، آج کےاحتجاج میں پی ٹی آئی کوبھی شامل ہونا چاہئے تھا۔