Tag: protest

  • لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں مہنگائی کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے مظاہرہ کیا، مشتعل افراد نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے اس ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    مشتعل مظاہرین نے برطانیہ کے مستعفی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف بھی نعرے لگائے اور انہیں مختلف بحرانوں کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ حکومت برطانیہ نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات انجام نہیں دیئے۔

    یہ مظاہرے ایسے وقت میں کئے گئے جب برطانیہ میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے۔ گرمی کی وجہ سے درجنوں عمارتوں اور زرعی فصلوں میں آگ لگنے کے واقعات پیش آچکے ہیں جبکہ لندن کے میئر نے صورتحال کو بحرانی قرار دے دیا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل خشک ہونے پر ایران میں مظاہرے

    مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل خشک ہونے پر ایران میں مظاہرے

    تہران: ایران میں مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران میں موجود مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی سمجھی جانے والی جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی میں خلل ڈالنے کا سبب بن رہے تھے۔

    اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق شمال مغربی ایران کے پہاڑوں میں واقع ارمیہ جھیل طویل خشک سالی کے باعث علاقے میں کھیتی باڑی اور ڈیموں کے لیے پانی نکالنے کی وجہ سے سنہ 1995 میں سکڑنا شروع ہوگئی تھی۔

    دنیا کی یہ سب سے بڑی انتہائی نمکین پانی کی ارمیہ جھیل ایرانی علاقے ارمیہ اور تبریز شہر کے درمیان واقع ہے، اس جھیل کے ارد گرد ساحلوں پر تقریباً 60 لاکھ سے زائد افراد زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔

    ایران کے مغربی صوبے کے پولیس چیف کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان دشمن عناصر کے طور پر شر پھیلانے والے افراد ہیں جن کا مقصد عوام کی سلامتی کو درہم برہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے صوبائی دارالحکومت میں احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے ارمیہ جھیل پیاسی ہے، جھیل سکڑ رہی ہے، جھیل مر رہی ہے اور حکام نے اسے مارنے کا حکم دیا ہے۔

    ایران میں دریاؤں کے خشک ہونے، خاص طور پر وسطی اور جنوب مغربی ایران میں ہزاروں افراد نے گزشتہ چند مہینوں میں متعدد مظاہرے کیے ہیں۔

  • سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی: پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کی گئی

    سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی: پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کی گئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سپر ہائی وے پر گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران سرکاری ہتھیار لوٹنے اور اسی سے فائرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپر ہائی وے پر ہونے والے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے دوران سرکاری ہتھیار اور ایمونیشن لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے، شرپسند عناصر نے سرکاری افسر کا نائن ایم ایم پستول اور موبائل بھی چھین لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران مسلح ملزمان نے ایس ایم جی کی 750 گولیاں اور نائن ایم ایم کی 600 گولیاں لوٹیں، ملزمان نے پولیس سے چھینے گئے ہتھیاروں سے فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کی۔

    پولیس کے مطابق سپر ہائی وے اور سروس روڈ پر کار سواروں اور پیدل افراد سے لوٹ مار بھی کی گئی، شرپسند عناصر نے سرکاری دفاتر اور پرائیوٹ املاک کو نقصان پہنچایا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ شرپسندوں کی فائرنگ سے 4 راہگیر زخمی ہوئے، 2 زخمی دوران علاج اسپتال میں جاں بحق ہوگئے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی میں ملوث 190 سے زائد افراد کو پکڑا گیا ہے جبکہ 4 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سہراب گوٹھ تھانے میں 2 اور مبینہ ٹاؤن تھانے میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے، سہراب گوٹھ تھانے میں درج مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ حیدر آباد کے ایک ہوٹل میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے بلال کاکا نامی شخص کے قتل کے بعد سندھ بھر میں حالات کشیدہ ہیں اور لسانی فسادات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں: شہباز گل

    عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں: شہباز گل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں، کراچی کےعوام پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پولیس نے بدترین تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ زرداری ٹولے کے زیر انتظام سندھ اور معاشی حب کراچی میں عوام سراپا احتجاج ہیں۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں، کراچی کےعوام پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پولیس نے بدترین تشدد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگی عذاب کر کے انہیں احتجاج کا بھی حق حاصل نہیں اور جمہوریت کا راگ الاپا جاتا ہے، یہ ہے ان کی جمہوریت اور جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

  • ماڑی پور روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا اٹھنے سے انکار، پولیس کی وارننگ

    ماڑی پور روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا اٹھنے سے انکار، پولیس کی وارننگ

    کراچی : ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، شہری لوڈ شیڈنگ کی اذیت برداشت کرتے کرتے اپنی قوت برداشت ختم کر بیٹھے۔

    کراچی کے علاقے ماڑی پور سمیت مختلف مقامات پر کئی کئی گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری گزشتہ رات سے سراپا احتجاج ہیں۔

    کراچی پولیس نے مظاہرین کو روڈ کلیئر کرنے کےلئے 10منٹ کا وقت دے دیا، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

    اس موقع پر پولیس افسر کی بزرگ شہری سے تلخ کلامی بھی ہوئی جس کے بعد مظاہرین میں شامل ایک شخص کو گرفتارکرنے کی کوشش کی گئی۔

    مظاہرین کی جانب سے پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک کےالیکٹرک کے نمائندے ہمارا مسئلہ حل نہیں کرینگے ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔

    مظاہرین کو روکنے کیلئے لیاری ایکسپریس وے ماڑی پور جانے کیلئے بند کردیا گیا، گارڈن انٹرچینج پر موٹر وے پولیس کی جانب سے گاڑی لگا کرسڑک کو بند کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں علانیہ اور غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی

    ماڑی پور روڈ پر احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے کراچی میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، روڈ بند کرنے کے باعث گارڈن انٹر چینج پر ٹریفک کا دباوٴ مزید بڑھ گیا۔

  • بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے: دفتر خارجہ

    بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت میں مسلمان مظاہرین پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے، عالمی برادری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم کی مذمت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارت میں مسلمانوں پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمان پر امن اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے تھے، مسلمان نماز جمعہ کے بعد اپنے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمان بی جے پی رہنماؤں کے شرپسند بیانات پر احتجاج کرنا چاہتے تھے، بھارتی ریاست نے نہتے مسلمان مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کیا۔ کئی بھارتی ریاستوں میں مسلمان مظاہرین پر حکومت نے طاقت کا بہیمانہ استعمال کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست کی جانب سے مسلمان مظاہرین پر فائرنگ کی گئی، ریاستی تشدد اور فائرنگ سے 2 نہتے مسلمان مظاہرین جاں بحق ہوئے، 227 پرامن مظاہرین گرفتار کرلیے گئے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہندو توا پولیس، مسلمان اقلیتوں پر ظلم کر رہی ہے، مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے۔ عالمی برادری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم کی مذمت کرے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی برادری اقدامات کرے، بھارت میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کا تحفظ سب کی ذمے داری ہے۔

  • ڈبل ٹیکس کے خلاف سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاً کام بند کردیا

    ڈبل ٹیکس کے خلاف سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاً کام بند کردیا

    کراچی: شہر قائد میں بجلی اور گیس کے بعد ایک اور بحران سر اٹھانے لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیو سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاًکام بند کر دیا ہے، جس کی وجہ ڈبل ٹیکس ،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

    ٹرانسپورٹرز نے سبزی منڈی کے داخلی اور خارجی گیٹ بند کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا، ان کا موقف ہے کہ منڈی میں آنے اور جاتےوقت پانچ سے ہزار روپےٹیکس لیا جارہا ہے، ڈیزل پہلے ہی دو سو دس روپے لیٹرہو چکا اب زبردستی ڈبل ٹیکس کرنا سراسر زیادتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: تاجروں کا سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

    ٹرانسپورٹر اور تاجروں کی جانب سے احتجاج کے باعث کراچی کو سبزی اور فروٹ سپلائی کرنے والی منڈی کے تمام داخلی و خارجی راستے بند ہوگئے جس کے باعث منڈی آنے والے خریدار اور تاجر محصور ہوگئے جبکہ نیو سبزی منڈی میں کام بند ہونے سے کراچی کو سبزیوں اور پھلوں کی فراہمی بند ہوگئی ہے، جس کے باعث کراچی میں سبزی اور فروٹ کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

     

  • پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ، جماعت اسلامی کا سڑکوں پر آنے کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ، جماعت اسلامی کا سڑکوں پر آنے کا اعلان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ ناقابل قبول ہے، کل پورےشہرمیں احتجاج کریں گے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے لوگوں کو برباد کیاجارہاہے اس پر خاموش نہیں رہاجاسکتا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے سوال کیا کہ گیس اورپیٹرول کے پلانٹس کو کیوں نہیں ایکسپلور کیاجارہا؟ اگر تیس 0فیصدسستاپیڑول مل رہاتھاتو کیوں نہیں لیا؟عمران خان نےجیسے خط لہرایاتھا اسی طرح معاہدے کو بھی سامنے لاتے، ان حکومتوں نے اپنی اپنی سیاست کی ،پاکستان کوبدنام کیا، اسدعمر،مفتاح اسماعیل اپنی جیب سےپیٹرول ڈلوائیں تو انہیں احساس ہوگا۔

    حافظ نعیم نے الزام عائد کیا کہ پچھلی حکومت اور موجودہ حکومت آئی ایم ایف کی غلامی کررہے ہیں، ہم دوستی بھی غلامی کی سطح پر کرتے ہیں، موجودہ حکومت نے چھ روزمیں دومرتبہ عوام پرپیٹرول بم گرایا، ایک کلوآئل کی قیمت 600روپے کردی گئی ہے، ارباب اقتدار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ٹیکس کا پیسہ کہاں جاتاہے، کراچی شہر سےجو ٹیکس لیاجاجاتاہےاس کاحساب دیاجائے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی تقرری کا مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نےکہا کہ اساتذہ کو تعینات کریں گے، اساتذہ کو ٹیسٹ پاس کرنےکے بعد بھی تعینات نہیں کیا گیا، جولوگ میرٹ پر ہیں انکو بھی سندھ حکومت تعینات نہیں کررہی حیلے بہانے کئے جارہے ہیں جس کے باعث پاس اساتذہ میں شکوک وشبہات پائے جاتے ہیں۔

  • سری لنکا کس طرح معاشی بحران کا شکار ہوا؟

    سری لنکا کس طرح معاشی بحران کا شکار ہوا؟

    سری لنکا کا معاشی بحران پرتشدد صورتحال میں تبدیل ہوگیا ہے، ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں گزشتہ روز آٹھ افراد ہلاک اور200 سے زائد زخمی ہوئے۔

    ملک کے طاقتور وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا اور ان کے بھائی جو ملک کے صدر بھی ہیں اس مشکل مرحلے سے بچ نکلنے کے راستے تلاش کر رہے ہیں۔

    بجلی کی بندش، بنیادی اشیاء کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ناراض حکومت مخالف مظاہرین صدر گوتابایا راجا پاکسے سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    معاشی بدحالی، پر تشدد واقعات اور سیاسی افراتفری نے 22 ملین کی آبادی پر مشتمل جزیرے کی عوام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ جبکہ بھارت نے ضروری سامان کی ادائیگی میں مدد کے لیے سری لنکا کو دیے گئے اربوں ڈالر کے قرضوں میں توسیع کی منظوری دی ہے۔

    Sri Lanka PM Rajapaksa

    چین جس نے حالیہ برسوں میں انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے اس سلسلے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین نے ایشیا بھر میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کی ہے۔

    چین نے کہا ہے کہ سری لنکا کی عوام کے لیے  قرضے کی تنظیم نو کی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ ملک کو معاشی بحران سے نکالا جاسکے۔

    یہ کیسے ہوا؟

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کی معاشی بدانتظامی نے سری لنکا کے عوامی مالی مفادات کو کمزور کیا، جس سے قومی اخراجات اس کی آمدنی سے زیادہ اور قابل تجارت سامان اور خدمات کی پیداوار ناکافی سطح تک رہ گئی۔

    کورونا وائرس کی وبا اور روس یوکرین جنگ نے بھی ملکی حالات کو بدتر بنا دیا تھا لیکن سری لنکا میں ممکنہ معاشی بحران کے حوالے سے بہت عرصہ پہلے سے کیا متنبہ جا رہا تھا۔

    سال2019میں اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد راجا پاکسے حکومت کی طرف سے ٹیکسوں میں کی گئی بھاری کٹوتیوں سے صورتحال مزید خراب ہوئی اور کچھ مہینوں بعد کوویڈ19 وبا نے حملہ کیا جس سے معاملات اور بھی گھمبیر ہوگئے۔

    Sri Lanka

    راجا پاکسے حکومت نے غلط اقدامات اٹھا کر سری لنکا کے بڑے ریونیو ذرائع کا خاتمہ کردیا، خاص طور پر منافع بخش سیاحت کی صنعت سے، اس کے علاوہ بیرون ملک کام کرنے والے سری لنکن شہریوں کی جانب سے بھی ترسیلات زر میں کمی آئی۔

    اس حوالے سے ملک کی مالی درجہ بندی کرنے والی ایجنسیوں نے حکومتی اور بڑے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر اور اس کی نااہلی کے بارے میں فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔

    سری لنکا کی کریڈٹ ریٹنگ کو سال 2020 سے بھی کم درجے لاکر کھڑا کردیا جس کے نتیجے میں بالآخر ملک کو بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں سے باہر کردیا گیا۔

    معیشت کو رواں دواں رکھنے کے لیے حکومت نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر پر بہت زیادہ انحصار کیا، جس سے دو سالوں میں ان میں 70 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔

    گزشتہ سال اپریل میں راجا پکشے نے کسی مناسب منصوبہ بندی کے بغیر کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے کیمیائی کھادوں کی درآمد پر اچانک پابندی کا اعلان کر دیا۔

    اس اعلان نے کسانوں کو حیران اور چاول کی فصلوں کو تباہ کر دیا۔ جس کے بعد اجناس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔ روس اور یوکرین کی جنگ نے بھی عالمی مارکیٹ میں اجناس اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، جس سے درآمد اور بہت مشکل ہوگئی۔

    اس کے علاوہ غیرملکی زرمبادلہ کے دخائز میں تیزی سے کمی کی وجہ سے حکومت نے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی بھی روک لی۔

    حکومت نے کیا کیا؟

    ملک میں تیزی سے بگڑتے ہوئے معاشی حالات کے باوجود راجا پاکسے حکومت نے ابتدائی طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کو معطل کردیا۔

    کچھ مہینوں تک حزب اختلاف کے رہنماؤں اور کچھ مالیاتی ماہرین نے حکومت کو مؤثر اور مربوط پالیسی اختیار کرنے کی تاکید کی جس پر اس نے سیاحت کی واپسی اور ترسیلات زر کی بحالی کی امید کرتے ہوئے دیگر اقدامات کیے۔

    بحران کا شکار سری لنکا کے وزیر اعظم نے بحران بڑھنے پر مظاہرین کو مذاکرات کی پیشکش کی | کاروبار اور معیشت کی خبریں۔اپنی بات ٹی ویعلاقائی اور انٹرنیشنل خبریں

    بعد ازاں سری لنکن حکومت نے ہندوستان اور چین سمیت دیگر علاقائی سپر پاورز سے مدد طلب کی۔ اس حوالے سے بھارت کا کہنا ہے کہ اس نے اس سال 3.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔

    اس سے پہلے سال2022 میں، صدر راجا پاکسے نے چین سے کہا تھا کہ وہ بیجنگ کے واجب الادا 3.5 بلین ڈالر کے قرضوں کی ادائیگیوں کی مدت میں توسیع کرے۔ سری لنکا نے بالآخر آئی ایم ایف کے ساتھ بھی بات چیت کا آغاز کیا۔

    مختلف ممالک کی حمایت کے باوجود ملک میں ایندھن کی قلت فلنگ اسٹیشنوں پر عوام کی لمبی قطاروں کے ساتھ ساتھ بلیک آؤٹ ہونے کا سبب بنی ہے اور اس کے علاوہ ادویات کی شدید قلت کا بھی سامنا رہا۔

    اگے کیا ہوتا ہے؟

    صورتحال پر قابو پانے کیلئے صدر راجا پاکسے نے پارلیمان میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے قومی حکومت بنانے کے لیے حمایت طلب کی، اس پیشکش کو حکمران اتحاد کے اتحادیوں سمیت بہت سے رہنماؤں نے مسترد کردیا۔

    گزشتہ روز صدر کے بڑے بھائی وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے شدید عوامی مظاہروں کے بعد اپنا استعفیٰ پیش کردیا اور لکھا کہ وہ استعفیٰ دے رہے ہیں تاکہ ملک میں ایک عبوری اور کل جماعتی حکومت تشکیل دی جاسکے۔

    کابینہ کے ترجمان کے مطابق صدر چند دنوں میں نئی ​​حکومت کی تشکیل کی توقع کے ساتھ اپوزیشن کے سیاست دانوں سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    لیکن ہزاروں مظاہرین جنہوں نے "گوٹا (بیا) گھر جاؤ” کے نعروں کے لیے ہفتوں سے سڑکوں پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں وہ بھی چاہتے ہیں کہ وزیراعظم کے بعد صدر بھی عہدے سے استعفیٰ دیں۔

    دو روز قبل تجارتی دارالحکومت کولمبو میں حکومت کے حامی اور مخالف مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، تشدد میں اضافہ ہوا اور ملک کے دیگر حصوں میں گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔

    سری لنکا کے کچھ کاروباری گروپ فوری طور پر حل تلاش کرنے کے لیے ملک کے سیاست دانوں پر انحصار کر رہے ہیں۔

  • ممکنہ احتجاج: الیکشن کمیشن  نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی

    ممکنہ احتجاج: الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کے باعث حکام نے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ،آئی جی کو مراسلہ بھیج دئیے ہیں جس میں فول پروف سیکیورٹی مانگ لی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن سندھ نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کیے جائیں اور پولیس،رینجرز کو تعینات کیاجائے،کسی بھی صورتحال سے نمٹنےکیلئےفول پروف انتظامات کیےجائیں۔

    ادھر مرکزی الیکشن کمیشن نے باہرپی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے باعث سیکیورٹی کیلئے افسران کو ذمہ داری سونپ دی ہے، مختلف پوائنٹس پر افسران کی ڈیوٹی لگادی گئی ہے جہاں ہمہ وقت چودہ افسران موجود رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: اسلام آباد میں ریڈزون سیل

    الیکشن کمیشن نے باقاعدہ سرکلر جاری کر دیا ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن کیلئےمارگلہ روڈاور سریناچوک کے راستے استعمال ہونگے، گاڑیوں کی پارکنگ پر پابندی ہوگی۔

    سرکلر کے مطابق الیکشن کمیشن کےمتعلقہ افسران پولیس افسران سےرابطےمیں ہوں گے، کوئی افسر بھی دفتری کارڈ کے بغیر سیکرٹریٹ میں داخل نہیں ہوسکےگا، تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرلز اپنےدفاتر سےصورتحال پر نظررکھیں گے، اس کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن سیکیورٹی کےتمام صورتحال پرنظررکھیں گے۔