Tag: protest

  • جیف بیزوس کے گھر کے باہر احتجاج کیوں ہوا؟

    جیف بیزوس کے گھر کے باہر احتجاج کیوں ہوا؟

    دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوس کے گھر کے باہر لوگوں نے احتجاج شروع کردیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ جیف بیزوس ایمانداری سے ٹیکس ادا کریں۔

    بین الاقوامی یوب سائٹ کے مطابق دنیا کے سب سے امیر ترین شخص جیف بیزوس کے گھر کے باہر کروڑ پتی افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا اور ان سے مزید ٹیکس دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    جیف بیزوس کا فلیٹ جس کی مالیت 10 ارب روپے ہے، اس کے باہر جمع ہونے والے شہریوں کا کہنا تھا کہ جیف بیزوس ایمانداری سے ٹیکس ادا نہیں کررہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایمازون کے مالک نے کووڈ وبا کے دوران بے حساب دولت کمائی لیکن اسی شہر کے لوگ بے روزگاری اور مسائل میں گرفتار ہیں۔

    مظاہرین نے شہر میں اشتہاری بورڈ والے ٹرک بھی چلائے جن پر امیروں پر ٹیکس لگاؤ اور جیف بیزوس کی تصویر کے ساتھ مجھ سے ٹیکس لے کر دکھاؤ جیسے نعرے درج تھے۔

  • بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    نئی دہلی: متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی کسانوں نے اپنی فصلیں بھی تباہ کرنا شروع کردیں، بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق زرعی قوانین کے خلاف کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں نے اب اپنی فصلوں کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا، اب تک 4 کسان اپنے کھیتوں پر کھڑی فصل تباہ کرچکے ہیں۔

    بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) ان واقعات پر دلگرفتہ ہے اور اس نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    اس سے قبل بھارتیہ کسان یونین کے ہی ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش کے کسانوں سے گزارش کی تھی کہ وہ تحریک میں پہنچنے کے لیے چاہے اپنی کھڑی فصل کو تباہ کر دیں، لیکن مظاہرے میں ضرور شامل ہوں۔

    اس اپیل کے بعد کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنی شروع کردی ہیں تاہم اب یونین تشویش کا شکار ہے۔

    ایک موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کسان یونین کے میڈیا انچارج دھرمیندر ملک نے کہا کہ اب تک 4 مقامات سے فصل تباہ کرنے کی خبر آئی ہے، ہم نے ان سے ذاتی طور پر بات بھی کی ہے۔ ساتھ ہی ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کسان کو فصل برباد کرنے کے لیے نہیں کہا گیا، بلکہ یہ کہا گیا کہ اگر ایسی بھی نوبت آئی تو کسانوں کو اس کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایسے حالات نہیں آئے کہ فصلوں کو تباہ کیا جائے۔ ہم نے اپریل تک کے لیے کہا تھا کہ اگر حکومت ہم پر دباؤ ڈالے گی تو ہم ایسا اقدام کرنے کا سوچیں گے، کسانوں سے گزارش ہے کہ اس طرح کا قدم نہ اٹھائیں۔

    اس حوالے سے جب ترجمان راکیش ٹکیت سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسانوں نے خود کہا تھا کہ تحریک میں اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنی فصل کی قربانی بھی دیں گے لیکن فی الحال اس کی ضرورت نہیں پڑی۔

    انہوں نے عندیہ دیا کہ اس طرح کا وقت اپریل میں آئے گا جب فصلوں کی کٹائی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فصلوں کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ متفقہ طور پر 20 اپریل کے آس پاس کیا جائے گا۔

  • بھارت : ارنب گوسوامی مزید مشکل میں، ملک بھر میں مظاہرے

    بھارت : ارنب گوسوامی مزید مشکل میں، ملک بھر میں مظاہرے

    بہار : بھارتی ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے ریپبلک ٹی وی لائسنس کو منسوخ کرنے اور ارنب کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    بھارتی ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے ارنب گوسوامی کے لیک ہونے والے واٹس اپ چیٹ کے بعد ریپبلک ٹی وی کے لائسنس کو منسوخ کرنے اور ارنب کو یو پی اے کے تحت گرفتار کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔

    ایس ڈی پی آئی نے ان انکشافات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ارنب گوسوامی کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش کرنے اور مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اعلیٰ سطح انکوائری کے مطالبے کے حوالے سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا ہے۔

    ایس ڈی پی آئی کے رہنماؤں نے سوال اٹھایا کہ قومی سلامتی سے متعلق معلومات کو ارنب گوسوامی تک کون پہنچا رہا تھا۔ اس کی معلومات کیلیے ارنب اور اس کے موبائل فون کو چیک کیا جائے۔

    اس سے پوچھا جائے کہ وہ کیوں ہمارے40 فوجیوں کی لاشوں پر جشن منارہا تھا۔ارنب اپنے چینل کی ریٹنگ کیلئے قوم پرست ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جبکہ اس نے بھارت پر ہونے والے ایک دہشت گرد حملے کا جشن منایا۔

    مظاہرین نے کہا کہ ایک واٹس اپ چیٹ سے ارنب بے نقاب ہوا ہے۔ بی جے پی اور ارنب کی گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارتی عوام جاننا چاہتی ہے کہ کیا اس کے فون کو ضبط کرکے تحقیقات کی جائے گی۔

    ایس ڈی پی آئی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ارنب کی ضمانت کیلئے مداخلت کی تھی، اب ملک کو اس سے بچانے کیلئے سپریم کورٹ کو کارروائی کرنی ہوگی۔

    اب بھارت جاننا چاہتا ہے کہ ملک کو کس سے زیادہ خطرہ ہے، اب کون غدار ہے کسان رہنما یا ارنب گوسوامی؟ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ارنب کے فون کالز کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔

  • بھارت : ہزاروں کسانوں کیلئے روزانہ "مفت پیزا” کا اہتمام

    بھارت : ہزاروں کسانوں کیلئے روزانہ "مفت پیزا” کا اہتمام

    نئی دہلی : بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں احتجاج کیلئے ملک بھر سے آنے والے کسانوں کیلئے ایک تنظیم کی جانب سے پیزا لنگر کا اہتمام کیا گیا، جہاں ہزاروں افراد پیزا کھانے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔

    زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے ساتھ دہلی سرحد پر موجود احتجاج کرنے والے کسانوں کے لیے آج پیزا لنگر کا دوبارہ اہتمام کیا گیا، دہلی کے سنگھو بارڈر پر پہنچنے والے موہالی کے نوجوانوں کی ایک ٹیم نے پیزا لنگر کا اہتمام کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پنجاب میں موہالی کے علاقے لالرو میں گروکرنت سنگھ کی پیزا کی دکان ہے، نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل جب مظاہرے کی جگہ پر پیزا کا لنگر لگا تھا، تب کچھ میڈیا چینلز نے منفی خبریں چلائیں اور کہا کہ کسان احتجاج کے مقام پر پیزا سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

    اس خبر سے ناراض ہوکر نوجوانوں نے ایک بار پھر پیزا کا لنگر لگانے کا فیصلہ کیا، ٹیم میں شامل ایک اور نوجوان کا کہنا تھا کہ جو کسان پورے ملک کو کھانا کھلاسکتا ہے تو وہ کسان خود پیزا کیوں نہیں کھا سکتا؟ یہ پیزا لنگر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ کسان پیزا نہیں کھا سکتے۔

    تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان بلدیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہر روز وہ تقریباً دس ہزار لوگوں کو پیزا کھلا رہا ہے۔ کھانے والوں کے ہجوم میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں اور کسانوں کے علاوہ مقامی لوگ اور بچے بھی پیزا کے لنگر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

  • بھارتی مداح لڑکی نے ویرات کوہلی کو چیخ کر کیا کہا؟ ویڈیو وائرل

    بھارتی مداح لڑکی نے ویرات کوہلی کو چیخ کر کیا کہا؟ ویڈیو وائرل

    سڈنی : بھارت میں کسان برادری کے احتجاج میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے، جس کا دائرہ آسٹریلیا میں کھیل کے میدان تک بھی آگیا ہے، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ایک تماشائی لڑکی نے زوردار آواز میں ویرات کوہلی سے کسان تحریک کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔

    ہندوستان میں کسانوں کے احتجاج نے نہ صرف پورے ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ مبذول اور حمایت حاصل کرلی ہے۔ یہاں تک کہ اس میں بھارت کے سب سے مشہور اولمپین اور قومی کھیلوں میں ایوارڈ یافتہ کھلاڑی بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔

    ان میں سے کچھ نے تو اپنے قومی ایوارڈ واپس کرنے کی دھمکی بھی دی ہے، گزشتہ روز 8دسمبر کو ہندوستان کے کرکٹر کنگز الیون پنجاب کے مندیپ سنگھ بھی دہلی کی سڑکوں پر ہونے والے مظاہرے میں شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ایک مداح لڑکی بھارتی کپتان ویرات کوہلی سے چیخ چیخ کر کسانوں کے حق میں بات کرنے کا کہہ رہی ہے۔

    اس موقع پر اس نے کسانوں کے حق میں نعرے بازی بھی کی، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ویرات کوہلی اس مداح کی بات کو اتنی دور سے پوری طرح سے سننے کے قابل تھے یا نہیں لیکن کوہلی کو چیخ کر اپیل کرنے والی اس خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

    دوسری جانب ارجنا ایوارڈ جیتنے والے اور بھارت کے سابق باسکٹ بال کے کھلاڑی سجن سنگھ چیمہ بھی وطن واپس آئے ہیں اور وہ احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت میں ایوارڈ واپسی مہم میں شریک ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چیمہ30 سابق اولمپک اور براعظم میڈل جیتنے والوں کی حمایت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔

    پنجاب باکسنگ کے مایہ ناز سابق باکسر جے پال سنگھ ، کور سنگھ ، اور گربکس سنگھ سندھو نے بھی کہا کہ وہ بھی احتجاجاً اپنے ایوارڈ واپس کردیں گے۔

  • کیا جلسوں سے کورونا نہیں پھیل رہا؟ شادی ہال مالکان نے احتجاج کی دھمکی دے دی

    کیا جلسوں سے کورونا نہیں پھیل رہا؟ شادی ہال مالکان نے احتجاج کی دھمکی دے دی

    کراچی / لاہور : شادی ہال مالکان نے ہالوں کی بندش کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا ان کا کہنا ہے کہ کیا جلسوں سے کورونا نہیں پھیل رہا صرف میرج ہالز سے پھیل رہا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور لاہور کے شادی ہال مالکان نے حکومتی فیصلے کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا، ان کا کہنا ہے کہ جیل جانے کو تیار ہیں پر شادی ہال بند نہیں کرینگے۔

    اس حوالے سے کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن نے بیس نومبر سے شادی ہالز کی بندش کیخلاف احتجاج کی دھمکی دے دی ایسوسی ایشن کے صدر شارق میمن نے 20نومبر سے حکومت کی جانب سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاہم بصورت دیگر ہم احتجاج کریں گے۔

    کراچی کے مقامی بینکویٹ میں پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ ہماری انڈسٹری سے وابستہ افراد7ماہ کے طویل عرصے کے لاک ڈاؤن کے بعد ایک بار پھر ہمارے کاروبار کو بند کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز کے مرکزی دروازوں پر ماسک اور سینی ٹائزر سمیت تمام ایس او پیز پر بھی عمل کرتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے مختلف شادی ہالوں کو سیل کرنے کا عمل انتہائی افسوسناک ہے اور کورونا ایس او پیز پر عمل کے باوجود ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے۔

    ۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ہر شادی ہال سے کم و بیش 40 سے 50افراد کا روزگار وابستہ ہے اگر حکومت نے اپنا یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو فاقہ کشی کی نوبت آن پہنچے گی۔

    دوسری جانب لاہور میں بھی شادی ہال مالکان حکومتی فیصلے کیخلاف بول پڑے، ان کا کہنا ہے کہ ہم میرج ہالز بند کرنے کے فیصلے کو نہیں مانتے۔

    میرج ہال ایسوسی ایشن کے عہدیادار خالد ادریس اور ملک اشفاق کا کہنا ہے کہ کیا سیاسی جلسوں سے کورونا وائرس نہیں پھیل رہا؟ یا صرف میرج ہالز سے ہی یہ وبا پھیل رہی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ ہم واضح کردیا چاہتے ہیں کہ شادی ہال کھلنے سے کورونا نپہیں پھیلے گا اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو انصاف کے حصول کیلئے ہم عدالت جائیں گے اور اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

  • جامعہ کراچی: یونیورسٹی کھلنے کے پہلے دن ہی طلبا کا احتجاج

    جامعہ کراچی: یونیورسٹی کھلنے کے پہلے دن ہی طلبا کا احتجاج

    کراچی: جامعہ کراچی کے 5 ماہ بعد کھلتے ہی طلبا سراپا احتجاج بن گئے، طلبا کا مطالبہ ہے کہ آن لائن کلاسز کے دوران مشکلات کا سامنا رہا جبکہ سلیبس بھی مکمل نہیں ہوسکا لہٰذا امتحانات لیے بغیر پروموشن کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 ماہ بعد جامعہ کراچی کھلتے ہی ہزاروں طلبہ سراپا احتجاج بن گئے، سینکڑوں طلبہ و طالبات ایڈمن بلاک کے سامنے جمع ہوگئے۔

    احتجاج کرنے والے طلبہ امتحانات نہ لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، طلبہ کا مؤقف ہے کہ آن لائن کلاسز میں اساتذہ نے کچھ نہیں پڑھایا صرف اسائنمنٹ دیتے رہے، لہٰذا اب امتحانات بھی نہ لیے جائیں۔

    طلبہ کا کہنا ہے کہ ہمیں آن لائن کلاسز ہی کی بنیاد پر پروموشن دیا جائے۔ کئی طالبعلموں کا شکوہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز لینے میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔

    ان کے مطابق صرف اسائنمنٹ کی تیاری کے تحت امتحانات میں شرکت نا ممکن ہے، سلیبس نامکمل نہیں ہوسکا تو امتحانات کا انعقاد کیسے ہوگا؟ امتحانات کا انعقاد روکا جائے اور آن لائن کلاسز کی بنیاد پر نتائج جاری کیے جائیں۔

    انتظامیہ کی جانب سے طلبا سے مذاکرات بھی کیے جارہے ہیں، امتحانات کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کو بڑے چیلنج کا سامنا دکھائی دے رہا ہے۔

  • صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم ، ایک شخص ہلاک

    صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم ، ایک شخص ہلاک

    پورٹ لینڈ : گزشتہ روز پورٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں اور بلیک لائیوز میٹرز نامی مہم کے حامیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر پورٹ لینڈ میں صدر ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں کی ریلی کے بعد ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تاہم پولیس نے متاثرہ شخص کی نہ تو شناخت ظاہر کی اور نہ ہی قتل کے محرکات کے متعلق کوئی بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شام کو جب ٹرمپ کی حامیوں کی ریلی شہر سے مارچ کرتے ہوئے باہر نکلی تو اس کے کچھ دیر بعد ہی ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا واقعہ پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی اس واردات سے متعلق اس کے پاس معلومات بہت کم ہیں اسی لیے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اس بارے میں اگر کسی کے پاس کوئی ویڈیو، فوٹو ہو یا کوئی عینی شاہد ہو تو وہ پولیس کو آگاہ کرے اور تفتیش میں پولیس کی مدد کرے۔

    محکمہ پولیس کے سربراہ چک لول کا کہنا تھا کہ اس طرح کے تشدد کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ”ابھی اس کی تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے لہٰذا کسی قسم کا ابہام نہ پیدا کیا جائے۔ یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں شہر کے اندر ‘بلیک لائیو میٹر’ تحریک کے دوران اس گروپ کا مظاہرین کے ساتھ کئی بار جھگڑا ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب پورٹ لینڈ میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن ایک دوسرے پر الزامات عائد کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے پورٹ لینڈ شہر کے ڈیموکریٹک میئر ٹیڈ وہیلر پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے شہر میں موت اور تباہی ہونے دی جبکہ بائیڈن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے لاپرواہ بیانات سے تشدد کی چنگاری کو ہوا دے رہے ہیں۔

  • امریکہ : نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج مزید پر تشدد ہوگیا،  توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ

    امریکہ : نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج مزید پر تشدد ہوگیا، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ

    پورٹ لینڈ : امریکی شہر پورٹ لینڈ میں نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرگیا، مظاہرین نے پولیس ایسوسی ایشن کی عمارت کو آگ لگا دی، انتطامیہ نے فوجی دستے تعینات کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر پورٹ لینڈ میں مظاہروں نے فسادات کی شکل اختیار کرلی، نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرگیا۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے فوجی دستے پورٹ لینڈ بھیج دیے، مشتعل مظاہرین نے پولیس ایسوسی ایشن کی عمارت کو نذرآتش کردیا، صورتحال کو بگڑتا دیکھ کر ٹرمپ انتظامیہ نے فوجی دستے پورٹ لینڈ بھیج دیے، فوجی اہلکاروں نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھراؤ کیا متعدد مظاہرین کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا۔

    اسپیکر نینسی پلوسی نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور گرفتاریوں پر تنقید کرتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی کھیل کاحصہ نہیں بننے دیں گے۔

    اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وفاق صورت حال کو کنٹرول اور سرکاری املاک کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، فسادات اورلوٹ مار کو کنٹرول کرنے کیلئے مزید فوجی دستے بھیجیں گے، ڈیموکریٹ گورنرز اورمیئرز حالات پر قابو پانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب میئر پورٹ لینڈ نے وفاقی حکومت کے فوجیوں سے شہر چھوڑنے کی اپیل کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ فوج بھیج کر مظاہرین کو مزید مشتعل کررہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی فوجی دستے شہر چھوڑ کر واپس چلے جائیں۔

    واضح رہے کہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاکت کیخلاف امریکی شہر پورٹ لینڈ میں 25 مئی سے مسلسل احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے امریکی پرچم بھی جلایا، پولیس تشدد اور نسلی امتیاز کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

  • سکھر : مشتعل افراد قرنطینہ سینٹر کے وارڈ سے باہر نکل آئے

    سکھر : مشتعل افراد قرنطینہ سینٹر کے وارڈ سے باہر نکل آئے

    سکھر : کورونا وائرس میں مبتلا سو سے زائد افراد مشتعل ہوکر قرنطینہ سینٹر سے باہر نکل آئے، انہوں نے یہ قدم باہر موجود کچھ لوگوں کے اکسانے پر اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے قرنطینہ سینٹر سے 100سے زائد زائرین وارڈز سے باہر نکل گئے، قرنطینہ وارڈز سے نکلنےوالوں میں کورونا کے مریض بھی شامل تھے، قرنطینہ میں موجود کچھ عناصر کے مسلسل اکسانے پر زائرین مشتعل ہوگئے تھے۔

    کورونا مریض اور قرنطینہ میں موجود دیگرافراد ایک ساتھ احاطے میں جمع ہوگئے، وارڈز سے باہر آنے والے تمام زائرین نے قرنطینہ سینٹر کے احاطے میں جمع ہوکراحتجاج کرنا شروع کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قرنطینہ میں موجود زائرین کو واٹس ایپ پر وائس میسج بھیجے گئے اور جس میں زائرین کو وارڈزسے نکلنے پراکسایا گیا تھا۔

    اطلاع ملتے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے لیبرکالونی کو گھیرے میں لے لیا، زائرین کو قرنطینہ سینٹر کےاحاطے سے باہرنکلنے نہیں دیا جارہا۔

    بعد ازاں صوبائی وزیر اویس قادرشاہ مظاہرین سے ملاقات کرنے قرنطینہ پہنچ گئے انہوں نے مظاہرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت آپ سب کی زندگیاں بچانے کے لئے اقدامات کررہی ہے زائرین کو مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دینا ہوگا، مظاہرین کے نمائندے افواہیں پھیلانے والوں کو منع کریں۔