Tag: protest

  • یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    پیرس: فرانس کا دارالحکومت ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا، پیلی جیکٹ تحریک کو ایک سال مکمل ہونے پر ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یلوویسٹ مظاہرین کی احتجاجی تحریک کو ایک سال مکمل ہوگیا، مظاہرین نے تحریک کے ایک سال مکمل ہونے پر خصوصی طور پر کیک بھی کاٹا، جبکہ کئی علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیاں جلادیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایک سال پہلے پیلی جیکٹ مظاہرین نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں اجتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ یاد رہے کہ فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    دارالحکومت پیرس سمیت فرانس بھر میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، اب تک جھڑپوں میں خواتین اور بوڑھوں سمیت سینکڑوں افراد زخمی جبکہ متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں دوسری جانب مشتعل مظاہرین کی جانب سے اب تک درجنوں گاڑیاں بھی نذرآتش کی جاچکی ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت نے خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • بھارت کسی خام خیالی میں نہ رہے، آزادی کی تحریک نہیں رک سکتی: مشال ملک

    بھارت کسی خام خیالی میں نہ رہے، آزادی کی تحریک نہیں رک سکتی: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کو محصور کیا ہوا ہے، لاکھوں قربانیوں کے باوجود کشمیری ڈٹے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشال ملک کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ بھارت کسی خام خیالی میں نہ رہے، بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نہیں دبا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، لاکھوں قربانیوں کے باوجود کشمیری آزادی کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، مظلوموں کو نہیں دبایا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت بھول میں ہے وہ ظلم بڑھا کر کشمیریوں کو ان کے مقصد سے پیچھے ہٹالےگا، بھارت کا 5اگست کا اقدام غیر قانونی تھا۔

    مشال ملک نے ویڈیو بیان میں کہا کہ بھارت نے ایک آرڈر سے وہ کام کردیا جو جنگوں سے نہ ہوسکا، تین ماہ کا عرصہ ہوگیا مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سماں ہے۔

    یاسین ملک سے ایک مہینے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا،مشال ملک

    یاسین ملک کی اہلیہ نے بتایا کہ بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کو محصور کیا ہوا ہے، لیکن ان کے باوجود کشمیری اپنےحق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو اور کریک ڈاؤن تاحال برقرارہے، عالمی برادری اور رہنماؤں کی جانب سے دباؤ کے باوجود مودی اپنے ناپاک عزائم سے باز نہ آیا۔

    بھارت کو کشمیری نہیں کشمیر کی سرزمین چاہیے، مشال ملک

    وادی میں نظام زندگی درہم برہم ہے، جبکہ گلی کوچوں میں بھارتی فوج نے ظلم وبربریت پھیلا رکھی ہے، مظلوم کشمیری خواتین کو اپنی عزت بچانا بہت مشکل ہوگیا ہے۔

    درین اثنا بھارتی فوج کی جانب سے آئے دن نام نہاد آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب تک درجنوں نہتے شہریوں کو شہید کیا جاچکا ہے، جبکہ دنیا بھر میں لوگ کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کررہے ہیں۔

  • ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    بیجنگ: ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے نہ رک سکے، مظاہرین نے چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مظاہرین نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مقامی دفتر میں تھوڑ پھوڑ کی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ سے جاری مظاہروں کے سلسلے کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اس نیوز ایجنسی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

    مظاہرین نے عمارت کے دروازے توڑ دئیے، دیواروں پر سرخ پینٹ سے نعرے لکھے اور عمارت کے داخلی گزرگاہوں میں آگ بھی لگا دی، بعد ازاں پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

    اسی دوران پولیس نے شہر کے کئی حصوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی تیز دھار اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا، تاہم اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ میں گزشتہ ماہ احتجاجی مظاہرے کے دوران سینے میں گولی لگنے سے 18 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا تھا، واقعے کے بعد طالب علم کے ساتھیوں نے بھی دھرنا دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے ہامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    ہانگ کانگ میں حکومت نے عوام کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے، متنازع بل واپس

    ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ کا استعمال کیا تھا۔

    ہانگ کانگ کے مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چین اس معاملے پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن: برطانیہ میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا، اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیوں تاحال برقرار ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی جاحیت کے خلاف آواز بلند کی اور مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے لیے نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر آزادکشمیر کے وزیراطلاعات مشتاق منہاس بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ مظالم بند کرانے میں کردار ادا کرے، پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے، مودی کو ہر فورم پر بےنقاب کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    بیروت: لبنان میں مظاہرین مسلسل ساتویں دن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، پرتشدد مظاہرے کے باعث ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں مظاہرین ملک کے سیاسی طبقے کی کارکردگی اور معاشی ابتری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، حکام پر دباﺅ بڑھانے کے لیے مختلف علاقوں میں سڑکوں کو بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیروت اور باقی علاقوں میں گذشتہ روز بھی معمول کے مطابق مظاہرے ہوتے رہے، جنوبی لبنان کے نبطیہ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔

    پولیس نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ النبطیہ کو حزب اللہ کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ گذشتہ روز یہاں پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 7 مظاہرین زخمی ہوئے۔

    النبطیہ میں فوج مداخلت نہ کرتی تو مظاہرے مزید پر تشدد انداز اختیار کر سکتے تھے تاہم فوج نے مظاہرین کو پرامن طور پرمنتشر کردیا، فوج نے مظاہرین اور شرپسند عناصر کو ایک دوسرے سے الگ کیا جس کے بعد شہری منتشر ہوگئے۔

    لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    دوسری طرف النبطیہ بلدیہ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مظاہرین کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں، بیان میں مظاہرین پر الزام عاید کیا یا کہ انہوں نے سرکاری املاک پر چڑھائی کی کوشش کی، پارکنگ اسٹینڈ بند کردیے اور سڑکیں بلاک کیں، اس کے باوجود انہیں احتجاج کی اجازت دی گئی۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے نقل وحرکت کو بحال کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا مگر مظاہرین نے ان پر حملے کی کوشش کی جس کے جواب میں پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

  • کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    برمنگھم: مظلوم کشمیریوں سے اظہاریکجہتی اور بھارتی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے، جس پر دنیا بھر میں لوگ مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہر برمنگھم میں 27اکتوبر کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ ہوگا، جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    منتظمین کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی پُرامن جہدوجہد سے بھارت کی نیندیں اُڑچکی ہیں، بھارت کو مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر مظالم بند کرنا ہوں گے۔

    دوسری جانب برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں بیجنگ حکام کی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں سخت پابندیوں اور چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرین کا احتجاجی مارچ نہ رک سکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے گذشتہ روز بھی مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    اطلاعات کے مطابق ہانگ کانگ کے علاقے ویسٹ کولون میں ماسک پہنے مظاہرین موجود ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنے کیلئے مظاہرین نے ہاتھوں میں چھتریاں بھی تھام رکھی ہیں۔

    پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہونے پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، مارچ کے شرکاءکو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔

    ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    ہانگ کانگ پولیس احتجاجی مارچ کو غیر قانونی قرار دے چکی، ہانگ کانگ میں 20 ہفتوں سے حکومت مخالف احتجاج جاری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔

  • سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کیخلاف مداحوں کا مظاہرہ، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

    سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کیخلاف مداحوں کا مظاہرہ، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

    کراچی : قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفرازاحمد کو کپتانی سے ہٹانے پر ان کے مداحوں نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں ان کے گھر کے باہراحتجاج کیا، سرفراز کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سابق کپتان سرفرازاحمد کو کپتانی سے ہٹانے پر کرکٹ شائقین کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے، مداح سابق کپتان سرفراز احمد کے گھر کے باہر جمع ہوگئے۔

    سابق کپتان سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹائے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور سابق کپتان سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

    مداحوں نے سرفراز احمد کے حق میں نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ سرفرازاحمد کو دوبارہ کپتان بنایا جائے۔ سفید کٹ پہنے ننھے کرکٹرز نے بازوں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھی ہوئی تھیں جبکہ مظاہرین نے چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس کے خلاف نعرے لگائے۔

    اس موقع پر پاکستان ہاکی اولمپیئن وسیم فیروز نے بھی شرکت کی ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے سرفراز کو ہٹانے کا فیصلہ عجلت میں کیا۔

    انہون نے کہا کہ بورڈ اپنے فیصلے پر ازسر نو غور کرے۔ سرفراز احمد کی قیادت میں ٹیم نے متعدد کامیابیاں بھی حاصل کی تھی، اس کو یوں برطرف کردینا ٹھیک نہیں ہے پی سی بی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

  • کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    ٹورنٹو: مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے کوئین پارک میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں مودی جارحیت کو بےنقاب کیا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو میں ہونے والے مظاہرے میں مقبوضہ وادی میں کرفیوہٹا کر انسانی حقوق کے نمائندے بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

    مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگائے، شرکا نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی پامالی کا فوری نوٹس لے۔

    مقررین کا کہنا تھا کہ ریلی کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر، گلوبل کونسل اور کینیڈین کونسل فارجسٹس نے کیا، ریلی سے کین اسٹون، سوزین ویز، ظفربنگش اور حوریہ رفیق نے خطاب کیا۔

    دوسری جانب برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    لندن: سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سکھ اور کشمیری رہنماؤں نے مودی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی فورم کے سامنے احتجاج کی کال دی۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ بھارت اقلیتوں کی نسل کشی کا ذمہ دار ہے، سکھوں اور کشمیریوں کا بھی دشمن ہے، عالمی ادارے سکھوں اور کشمیریوں کو آزادی دلائیں۔

    ادھر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ظلم وبربریت اور غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔