Tag: protest

  • عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    بعداد: حکومت مخالفین احتجاج شدت اختیار کر گیا، جس سے خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی.

    [bs-quote quote=”کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے روز جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    مظاہرین اور  سیکیورٹی اہل کاروں کے درمیان ہونے  والے تصادم میں سو سے زاید افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے، زخمیوں کی تعداد سیکڑوں‌ میں‌ ہے.

    عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن نے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 93 بتائی ہیں۔

    کمیشن کے مطابق زخمیوں کی تعداد چار ہزار کے قریب ہے.

    کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے دن جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے۔

    مزید پڑھیں: عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    دوسری جانب بڑے شہروں‌ میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے، داخلی اور خارجی حصوں‌ پر سخت سیکیورٹی ہے.

    خیال کیا جارہا ہے کہ اطلاعات تک رسائی نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے.

  • ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ سٹی: ہانگ کانگ میں چین کے حامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھراﺅ بھی کیا، اس ریلی میں شریک سینکڑوں افراد قومی پرچم لہرانے کے ساتھ ساتھ قومی ترانے بھی گاتے رہے۔

    چین کا قومی دن یکم اکتوبر کو منایا جاتا ہے، اس ریلی کو جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کا جواب خیال کرنے کے علاوہ بیجنگ کی تقریبات کا حصہ بھی خیال کیا گیا۔

    دوسری جانب ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھرا بھی کیا۔

    ہانگ کانگ پولیس طاقت کا غیرضروری استعمال کر رہی ہے، ایمنسٹی

    دوسری جانب انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی پولیس کی طرف سے جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کے دوران طاقت کا غیرضروری استعمال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کا انتظامی علاقہ تصور کیا جاتا ہے، اسی سبب بیجنگ حکام نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

  • جرمنی میں کشمیریوں کے حق میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ

    جرمنی میں کشمیریوں کے حق میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ

    برلن: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی انتہا کردی جس کے باعث دنیا بھر میں لوگ بھارتی اقدامات کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور مظاہرے کا سلسلہ جرمنی میں بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے بندرگاہ شہر ہیمبرگ میں گزشتہ چار ہفتوں سے ہر منگل کو بھارتی قونصلیٹ کے سامنے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہیمبرگ میں بھارتی فوج اور حکومت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے خلاف نعرے بازی بھی کی جاتی ہے۔

    مظاہرین بینرز اور پلے کارڈز کے ذریعے کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرتے ہیں اور مقامی افراد کو مقبوضہ وادی کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہیں۔

    پاکستانی کمیونٹی ہیمبرگ کے زیر اہتمام مسلسل چار ہفتوں سے بھارتی قونصلیٹ کے سامنے وزیراعظم مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے کشمیری بچوں، خواتین اور بزرگوں پر مظالم اور کرفیو کے خلاف پر امن مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    خواہش ہے، پاکستان اور انڈیا مل کر مسئلہ کشمیر کا حل نکالیں: صدر ٹرمپ

    اس مظاہرے میں ہیمبرگ کی سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات کے ساتھ مقامی لوگ بھی شرکت کرتے ہیں۔ منتظمین کے مطابق جب تک مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم نہیں کیا جاتا اور کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق نہیں ملتے، اس وقت تک ہیمبرگ میں اس نوعیت کے احتجاج جاری رہیں گے۔

    علاوہ ازیں گزشتہ ماہ بھارتی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کرنے کے بعد سے جرمنی کے دارالحکومت برلن سمیت دیگر بڑے شہر فرینکفرٹ، بریمن، ڈریسڈن، میونخ میں بھی مسلسل احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔

  • مصر: صدر السيسی کے خلاف بڑا احتجاج، مظاہرین کی التحریر اسکوائر جانے کی کوشش

    مصر: صدر السيسی کے خلاف بڑا احتجاج، مظاہرین کی التحریر اسکوائر جانے کی کوشش

    قاہرہ: مصر میں صدر عبدالفتاح السیسی کی برطرفی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جس کا دائرہ وقت کے ساتھ پھیلتا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات ہزاروں مظاہرین ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے.

    مظاہرین صدر السیسی سے فوری استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ استعفے تک گھر نہیں‌ جائیں‌گے.

    اس احتجاج کے پس منظر میں جلا وطن مصری  اداکار محمد علی کے صدر  پر عاید کرپشن کے الزامات ہیں، محمد علی ہی کی اپیل پر صدر کے خلاف احتجاج شروع ہوا. مصری صدر کی جانب سے ان تمام الزامات کو بے بنیاد اور سازش قرار دیا جاچکا ہے.

    مظاہرین نے جب قائرہ کے مشہور  زمانہ التحریر اسکوائر جانے کی کوشش کی، تو ساہ لباس اہل کاروں نے انھیں‌ روک دیا. اس موقع پر اہل کاروں اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا.

    مصر میں‌ میڈیا پر پابندیوں اور صحافیوں کی گرفتاریوں‌کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں، اطلاعات کے مطابق پوليس اور سکيورٹی دستوں نے مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے آنسو گيس استعمال کی۔

    خیال رہے کہ کئی عشروں تک مصر پر حکومت کرنے والے حسنی مبارک کے خلاف مظاہروں میں‌ بھی التحریر اسکوائر کو خصوصی اہمیت حاصل تھی.

  • مقبوضہ کشمیر پریورپی پارلیمنٹ کےموقف کا خیرمقدم کرتے ہیں، علی رضا سید

    مقبوضہ کشمیر پریورپی پارلیمنٹ کےموقف کا خیرمقدم کرتے ہیں، علی رضا سید

    برسلز: چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید کا کہنا ہے کہ اسٹراسبرگ اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کا ردعمل حوصلہ افزا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے متعلق یورپی پارلیمنٹ میں اجلاس ہوا جس پر ردعمل دیتے ہوئے چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ کے موقف کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں پالیسی بیان کے ساتھ مزید اقدامات ضروری ہیں، بھارت پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ فوری کشمیریوں کا محاصرہ ختم کرے۔

    علی رضا سید کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے کیلئے اثرورسوخ استعمال کیا جائے، بھارتی جارحیت دنیا کے سامنے ہے۔

    خیال رہے کہ یورپین یونین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی خطرناک ہے، بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، مسئلہ کشمیر عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل کیا جائے۔

    بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، یورپین یونین کا مطالبہ

    گذشتہ روز یورپین یونین کے اجلاس میں 12سال بعد مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی، بھارتی کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی۔

    واضح رہے کہ فرینڈز آف کشمیر گروپ ای یو کی کاوشوں سے مسئلہ کشمیر آج زیر بحث آیا، یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آنا پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے۔

  • کراچی : نمرتا کی موت کیخلاف ورثاء کا مظاہرہ، متعلقہ حکام کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر

    کراچی : نمرتا کی موت کیخلاف ورثاء کا مظاہرہ، متعلقہ حکام کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر

    کراچی : نمرتا کماری کی ہلاکت کیخلاف ورثاء نے کلفٹن تین تلوار پر احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا، صوبائی وزیر سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نے مظاہرین کو انصاف فراہم کرنے کی یقین کرائی جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے ہاسٹل میں نمرتا کماری نامی لڑکی کی پراسرارموت پر کراچی میں کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر ہندو کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین نے واقعے کی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے باعث تین تلوار پر ٹریفک جام ہوگیا تھا، اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نے مظاہرین سے مذکرات کیے اور وائس چانسلر کی معطلی کی یقین دہانی کرائی۔

    مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا اور ٹریفک بحال ہوگئی، مظاہرین نے نمرتا کماری کی موت کیخلاف احتجاج بدھ کی شام تک موخرکردیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ورثاء کے اطمینان کے مطابق تحقیقات کیلئے تمام تر اقدامات کریں گے، اس سلسلے میں ورثا کےنامزد کردہ پولیس افسر سے تحقیقات کروانے کو بھی تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ ورثاء جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کرانا چاہیں تو بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں وائس چانسلر اگر ملوث ہوئی تو تادیبی کارروائی ہوگی، وائس چانسلر کو شوکاز کے بغیر معطل نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے بتایا کہ صبح وائس چانسلر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ میں زیرتعلیم کراچی سے تعلق رکھنے والی نمرتا کماری کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، پولیس سرجن کے مطابق نمرتا کی گردن پر کسی چیزکے باندھنے کے نشانات ہیں، البتہ یہ نشانات رسی کے ہیں یا دوپٹے کے، ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نمرتا کے جسم پر کسی بھی تشدد کا نشان نہیں، البتہ حتمی رپورٹ آنے پرہی موت کی وجوہات سامنے آئیں گی۔

  • حریت رہنماﺅں کا جدوجہد آزادی کشمیر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ، کرفیو کی مذمت

    حریت رہنماﺅں کا جدوجہد آزادی کشمیر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ، کرفیو کی مذمت

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے پیر کو مسلسل 43 ویں روز بھی مقبوضہ علاقے میں کرفیو، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز سمیت مواصلاتی پابندیاں جاری رہنے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء بلال احمد صدیقی اور زمرودہ حبیب نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں بھارت کی جارحیت اور نہتے کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز اور آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت رکوانے کیلئے اقدامات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ مذہبی فرائض اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاست دہشت گردی بند کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھانا چاہیے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    حریت رہنماﺅں نے کرفیو اور پابندیوں کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور تحریک خواتین کشمیر کی رہنماء شمیمہ شال نے جنیوا میں اقوام متحدہ پراپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیرکی ابتر صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیم مقبوضہ وادی بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

  • مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    ڈنمارک : دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی فوج کے ظلم کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، ڈنمارک کی فضا بھارت کے خلاف ںعروں سے گونجتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ڈنمارک میں بھی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔

    سیکڑوں افراد نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرے میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی حکومت کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    مظاہرین نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹایا جائے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

    لندن کے علاقے ریڈنگ میں مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

    فضا”مودی دہشت گرد”کےنعروں سے گونج اٹھی، شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا اقدام نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جائے

    ممبر یورپین پارلیمنٹ جان ہاورتھ اور دیگر اہم شخصیات بھی احتجاج میں شریک ہوئیں ڈنمارک کے دوسرے بڑے شہر آروس میں بھی کشمیریوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہارکیا گیا۔

    بڑی تعداد میں مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ لیڈز میں بھی کشمیریوں کے لیے بڑا مظاہرہ کیا گیا، برطانوی شہری بھی بھارت کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئے۔

    فضا کشمیریوں کی آزادی کے حق میں نعروں سے گونجتی رہی پرجوش مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور   کشمیریوں پرظلم بند کرو کے نعرے بھی لگائے۔

     

  • ہانگ کانگ مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی

    ہانگ کانگ مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں سیاسی بحران کے حل کے لیے مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق چین امریکا کو پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ وہ ہانگ کانگ بحران میں مداخلت سے گریز کرے، بیجنگ حکام کا کہنا ہے کہ یہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ ميں ہزاروں مظاہرين نے آج امريکی قونصل خانے کی طرف مارچ کیا، اور امریکی حکام سے معاملے کے حل کے لیے مدد کی درخواست کی۔

    امریکی کونصل خانے کے اطراف مارچ کرنے والے مظاہرين نے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ ہے کہ وہ ہانگ کانگ کو آزاد کرانے میں مدد کریں۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں مظاہرے کی وجہ بننے والا متنازعہ قانون واپس لے لیا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود شہریوں نے احتجاج ختم نہیں کیا۔

    رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    ہانگ کانگ میں پابندی کے باوجود ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر،بھرپور احتجاج

    بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔

  • یورپین پارلیمنٹ کے سامنے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے مظاہرہ

    یورپین پارلیمنٹ کے سامنے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے مظاہرہ

    برسلز: اوورسیز پاکستانیز کرسچئین الائینس (اوپی سی اے) کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے یورپین پارلیمنٹ کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے مظاہرے میں نیدرلینڈ، جرمنی، بیلجئیم اور دیگر ممالک سے آنے والے خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

    اس موقع پر کرسچئین الائینس کے چیئرمین اعجاز میتھیو ذوالفقار، سیکٹری جنرل عارف سردار، بیلجئیم کے کو آرڈینیٹر لطیف بھٹی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مسیحی روحانی پیشوا پوپ فرانسس، اقوامتحدہ، یورپین یونین، کامن ویلتھ ممالک اور او آئی سی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں۔

    ان خطابات کے دوران مقررین نے مسئلہ کشمیر کے سیاسی اور اخلاقی پہلووں اور اس دوران وہاں بھارتی آرمی کے مظالم پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

    کشمیریوں میں بھارت کیخلاف لاوا پک رہا ہے، جوکسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، امریکی اخبار

    انہوں نے کہا کہ جنگیں اس مسئلے کا حل نہیں نکال سکیں، اس لیے ضروری ہے کہ دنیا اسے باہمی مسئلہ قرار دیکر نظر انداز نہ کرے اور مذاکرات نہ کرنے والے پر دباﺅ ڈالے۔

    اس موقع پر یورپین پارلیمنٹ کے ممبر شفق محمد اور چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید بھی مظاہرے میں اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے۔

    واضح رہے کہ اس مظاہرے کے آغاز کے فوراً بعد ہی تیز بارش شروع ہوگئی لیکن مظاہرین ڈٹے رہے اور مظاہرے کو جاری رکھا۔