Tag: protest

  • ہانگ کانگ میں مظاہرین آپے سے باہر، چینی دفتر کی جانب پیش قدمی

    ہانگ کانگ میں مظاہرین آپے سے باہر، چینی دفتر کی جانب پیش قدمی

    ہانگ کانگ سٹی: چینی حکومت اور ملکی پالیسی کے خلاف ہانگ کانگ میں جاری مظاہرے تھم نہ سکے، مظاہرین کی چینی دفتر کی جانب پیش قدمی پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین کی چینی حکومتی دفتر کی جانب پیش قدمی پر ہانگ کانگ پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا، احتجاج میں شامل شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسوں گیس کا استعمال کیا اور ربر کی گولیاں بھی فائر کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے خصوصی انتظامی اختیارات کے حامل علاقے ہانگ کانگ میں حکومت مخالفین آپے سے باہر ہوگئے، کئی علاقوں میں پولیس سے چھڑپیں ہوئیں، لاٹھی چارج سے کئی مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔

    پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں تقریباً ایک درجن مظاہرین کو حراست میں لیا گیا جبکہ قریب دو درجن افراد زخمی بھی ہوئے، سیکیورٹی اہلکاروں نے چینی دفتر کے اطراف سخت ناکہ بندی کررکھی ہے۔

    چینی حکام نے ردعمل کے طور پر ہانگ کانگ کو ہدایت کی ہے کہ وہ نقصان سے بچنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے، مظاہرین کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی جاری، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہانگ کانگ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    عوام کی جانب سے غم و غصے اور شدید احتجاج کے بعد کیرم لام مجرمان کی حوالگی سے متعلق مجوزہ بل پر بحث منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئی تھیں لیکن عوام نے احتجاج وقتی طور پر ختم کردیا تھا لیکن ملک میں جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کر دیا تھا۔

  • اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے: علی محمد خان

    اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے: علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں‌گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین وقانون پرمکمل عمل ہورہا ہے.

    [bs-quote quote=” کل اپوزیشن کا احتجاج ایمان دارشخص کے وزیراعظم بننے پرتھا، جو ناکام رہا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”علی محمد خان”][/bs-quote]

    علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان میں ادارےآزاد ہیں، ہرکسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے، اپوزیشن کا حق ہے، جو بولنا ہے، بولے.

    ان کے مطابق کسی کوقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دیں گے، قانون توڑنے والوں کے خلاف مقدمہ ہوگا، مگر غلط مقدمے پر نوٹس لیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    علی محمد خان نے کہا کہ نواجوانوں کو سیاست میں لانے میں اسد عمر کا بڑا ہاتھ تھا، جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا. اپوزیشن جماعتوں کا کل کا یوم سیاہ عوام کے خلاف تھا۔

    وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مزید کہا کل اپوزیشن کا احتجاج ایمان دارشخص کے وزیراعظم بننے پرتھا، جو ناکام رہا.

  • لاہور: ن لیگی کارکنوں نے قانون کی دھجیاں اڑادیں

    لاہور: ن لیگی کارکنوں نے قانون کی دھجیاں اڑادیں

    لاہور: اپوزیشن کی کال پر یوم سیاہ منانے والے ن لیگی کارکنوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتجاج کرتے سیاسی کارکنان نے قانون اپنے ہاتھ میں لے لیا، الحمرا چوک ہر ن لیگ کے حامیوں نے  پولیس پرحملہ کر دیا.

    یہ افراد پولیس احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے آگے بڑھے اور تمام رکاوٹیں گرا دیں، فیروز  پور روڈ پر احتجاج کرتے ن لیگی متوالے بھی مشتعل نظر آئے، جس کی وجہ سے صورت حال گمبھیر ہوگئی.

    پولیس کی جناب سے چیئرنگ کراس خالی کرنے کی وارننگ دی گئی تھی، البتہ لیگی کارکنوں کی رکاوٹیں ہٹا کرچیئرنگ کراس کی طرف بڑھنے کی کوششیں جاری ہیں.

    اس ضمن میں لیگی رہنما بھی پیش پیش ہیں، جو کارکنوں کو مسلسل آگے بڑھنے کے لئے اکسا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی: وزیر اطلاعات پنجاب

    خیال رہے کہ حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک جانب جہاں حکومت یوم تشکر بنا رہی ہے، وہیں اپوزیشن نے یوم سیاہ کی کال دے رکھی ہے.

    اس ضمن میں پشاورمیں مرکزی جلسہ ہوا، جس سے مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی.

    اس جلسے سےاسفند یار ولی نے بھی خطاب کیا اور رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرنے پر حکومت آڑے ہاتھ لیا، ادھر باغ جناح کراچی میں بھی اپوزیشن کا پنڈال سج گیا ہے، کوئٹہ میں بھی احتجاجی جلسہ منعقد کیا جارہا ہے.

  • عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی: وزیر اطلاعات پنجاب

    عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی: وزیر اطلاعات پنجاب

    لاہور: وزیر  اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپوزیشن کے یوم سیاہ پرردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ یوسم سیاہ اس وقت منانا چاہیے تھا، جب مودی نے کشمیرمیں قتل عام کیا تھا، یہاں تو بھارتی وزیراعظم کو اپنے گھر شادی پربلایا گیا تھا.

    [bs-quote quote=”مسلم لیگ ن اختلافات کا شکار ہے، مریم نواز کا ایک، شہباز شریف دوسرا بیانیہ ہے” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آج ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کی تعریفیں کر رہے ہیں، اپوزیشن پرپہلے بھی کرپشن کا داغ تھا اور اب بھی ہے.

    میاں اسلم نے کہا کہ عدالت نےمہرثابت کی ہے یہ لوگ کرپٹ ہیں، جس نےبھی ملک کاپیسہ لوٹا ہے، ان کا احتساب بلاتفریق ہوگا۔

    عدالتوں نےثابت کر دیا کہ عمران خان بات ٹھیک کرتے تھے، ہم اداروں کے پیچھے کھڑے ہیں، سیاسی مقاصد کے لئے اداروں کواستعمال نہیں ہونے دیں گے، بہت سے کیسز آنے والے وقتوں میں حقیقت سے پردہ اٹھائیں گے.انھوں نے کہا کہ اپوزیشن لوگ اکٹھے نہیں کرسکی تو حکومت پرالزام لگا رہی ہے، آپ سے لوگ جمع نہیں ہوپا رہے، تو میں 5 منٹ کی کال پرکردوں گا.

    مزید پرھیں: 25جولائی کو عوام نے عمران خان کی قیادت میں مافیا کو شکست دی، فوادچوہدری

    آج عوام عمران خان کے ساتھ یوم تشکر کے طور پر کھڑے ہیں، ہمارے وزیراعظم نے دنیا میں پاکستان کا قد بڑھایا ہے، منفی سیاست کی وجہ سے اپوزیشن چند کرسیاں بھی نہیں بھرپائی، احتجاج کے لئے اپوزیشن کی کال کوتاجربرادری نے مسترد کیا، مال روڈپرٹریفک رواں دواں ہے،کاروبارزندگی چل رہاہے.

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مخالفت کریں ہم تنقید بالکل نہیں کریں گے،م لیکن ملک کی مخالفت کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں گے، کرپٹ عناصرنےکرپشن بچاؤمہم کا میلہ لگانے کی کوشش کی.

    انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اختلافات کا شکار ہے، مریم نواز کا ایک، شہباز شریف دوسرا بیانیہ ہے، بھائیوں کا الگ، داماد کا الگ اور سمدھی کا الگ بیانیہ ہے.

  • فرانس: یلو جیکٹ تحریک، حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے تاحال جاری

    فرانس: یلو جیکٹ تحریک، حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے تاحال جاری

    پیرس: فرانس میں یلو جیکٹ تحریک کے حامیوں نے حکومتی کارکردگی اور پالیسی کے خلاف چھتیسویں ہفتے بھی مظاہرے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں مظاہرین نے حکومتی ناقص اقتصادی پالیسی اور سرمایہ دارانہ نظام کےخلاف پیرس سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی مطاہرین نے حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسی، سرمایہ دارانہ نظام اور اس ملک کے صدر میکرون کے خلاف دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔

    فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معیشتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

    سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس میں شروع ہونے والی پیلی جیکٹ تحریک دوسرے یورپی ملکوں میں بھی پہنچ گئی ہے اور ہر اتوار کو فرانس کے ساتھ ہی متعدد دیگر یورپی ملکوں میں بھی لوگ پیلی جیکٹیں پہن کے مظاہرے کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانس کے قومی دن کے موقع پر سینکڑوں ‘‘یلو ویسٹ‘‘ تحریکی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت خلاف سخت نعرے بازی کی تھی۔

    فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم مظاہرین اس پر راضی نہ ہوئے اور ملکی صدر ایمانوئیل میکرون کے استعفے کا مطالبہ تاحال کررہے ہیں۔

  • فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    پیرس: فرانس کے قومی دن کے موقع پر سینکڑوں ‘‘یلو ویسٹ‘‘ تحریکی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت خلاف سخت نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں سینکڑوں مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرہ کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوں گیس فائر کیے اور لاٹھی چارج بھی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین قومی دن کے موقع پر پیرس میں ہونے والی ملیٹری پریڈ کو متاثر کرنا چاہتے تھے، سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔

    فرانس میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ ختم نہ کی جاسکی، گذشتہ روز قومی دن کے موقع پر پھر سینکڑوں مظاہرین نکل آئے۔

    فرانس میں احتجاج کا سلسلہ رواں سال کے آغاز سے ہی جارہی ہے، فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے، میکرون کی مقبولیت 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

    فرانس: یلو ویسٹ مظاہرین کا یہودی مخالف نعرے، صدر میکرون کی مذمت

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم مظاہرین اس پر راضی نہ ہوئے اور ملکی صدر ایمانوئیل میکرون کے استعفے کا مطالبہ تاحال کررہے ہیں۔

    فرانس کے انقلاب کا یادگار دن

    ایک سروے کے مطابق 55 فیصد عوام یلو ویسٹ تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ 45 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز فرانس میں قومی دن منایا گیا، اس دن کو تاریخ میں یومِ باستیل کے نام سے جانا جاتا ہے، ہر سال 14 جولائی کو منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کے پیچھے فرانسیسی عوام کی جدو جہد کی بے مثال داستان ہے۔

  • جرمنی: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے

    جرمنی: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے

    لائپزگ: تارکین وطن کو جرمنی سے زبردستی ملک بدری کے خلاف سینکڑوں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حکومتی پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن شہر لائپزگ میں سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، جس کے باعث کئی افراد معمولی زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن حکام ملک میں ہونے والے جرائم میں مہاجرین کے ملوث ہونے کا الزاما عاید کرتے ہیں، جو ان کی ملک بدری کا سبب ہے۔

    حال ہی میں جرمنی میں ایک شامی مہاجرین نے جرمن خاتون کو چاقو سے وار کرکے ہلاک کردیا تھا، جبکہ رواں سال کے آغاز میں بھی درجنوں افغان شہریوں کو ملک بدر کیا گیا ہے۔

    لائپزگ میں سینکڑوں افراد نے ایک تارک وطن کی جبری ملک بدری کے خلاف مظاہرہ کیا جو پرتشدد رنگ اختیار کر گیا۔ جبکہ تیس افراد نے پولیس کی اس وین کو روکنے کی کوشش کی تھی، جس کے ذریعے تارک وطن کو ملک بدر کیا جا رہا تھا۔

    اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین نے پولیس کی جانب کانچ کی بولتیں پھینکیں۔

    جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    خیال رہے کہ جرمنی میں افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل جاری ہے، گذشتہ سال دسمبر میں ایسے مزید 14 افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا گیا تھا جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔

  • کیا ہماری زندگی بیکار ہے؟ سیاہ فام یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج

    کیا ہماری زندگی بیکار ہے؟ سیاہ فام یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج

    تل ابیب : سیاہ فام نوجوان کی پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں کے پیش نظر کچھ جگہوں پر پولیس نے اہم شاہراہیں بند کردیں، ملک کے 12 اہم راستوں کو بند کردیا جس کے باعث شدید ترین ٹریفک جام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فام لڑکے کی ہلاکت کے خلاف پر تشددمظاہروں کا رُکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کھیل کے میدان میں موجود تھا جب انس نے دیکھا کہ 2 افراد جھگڑ رہے ہیں،جب افسر نے اپنی شناخت کروائی تو سلمان تیکاہ نامی لڑکے نے ان پر پتھر پھینکے جس پر پولیس افسر نے خوفزدہ ہو کر اپنی زندگی بچانے کے لیے گولی چلادی جس سے نوجوان زخمی ہوگیا ۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ طبی امداد فراہم کرنے والے عملے نے زخمی نوجوان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تاہم عینی شاہدین نے پولیس کے اس موقف کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل کی سیاہ فام کمیونٹی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئی، 4 روز سے جاری ان مظاہروں میں کاروں اور ٹائرز کو آگ لگائی گئی، ایمبولینسز کو نقصان پہنچایا گیا اور احتجاج کا یہ سلسلہ پورے اسرائیل میں پھیل چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اوردارالحکومت تل ابیب سمیت ملک کے 12 اہم راستوں کو بند کردیا جس کے باعث شدید ترین ٹریفک جام ہوگیا، حتجاجی مظاہرے اس قدر شدت اختیار کر گئے ہیں کہ کچھ جگہوں پر پولیس نے اہم شاہراہیں بند کردیں۔

    غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق مذکورہ واقعے کی تفتیش کے لیے افسر کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا گیا لیکن احتجاج کے پیشِ نظر انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا۔

    اہم بات یہ ہے کہ یہ اقدام مظاہرے شروع ہونے کے کافی وقت بعد اٹھایا گیا جس میں دونوں اطراف سے درجنوں افراد زخمی ہوئے اور اب تک 136 مظاہرین کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سیاہ فام اسرائیلی طبقے کو روزانہ جس قسم کے نسل پرستی پر مبنی امتیازی سلوک کا سامنا ہے یہ احتجاج اس کے خلاف بھی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی جلد کے رنگ کی وجہ سے طویل عرصے سے رہائش، تعلیم اور ملازمت میں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ نسلی تعصب کے خلاف مظاہرے امریکا میں عمومی بات ہے اس سے قبل 2015 میں اسرائیل میں 2 پولیس افسران کے ہاتھوں ایک سیاہ فام فوجی کی پٹائی پر بھی بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے۔

  • بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، سردار مسعود خان

    بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، سردار مسعود خان

    مظفرآباد: آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کی کارروائیوں سے پاکستان کو کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت سے نہیں روک سکتا۔

    اپنے ایک بیان میں مسعود خان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، بین الاقوامی برادری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی دھرتی مجاہدوں، غازیوں اور سرفروشوں کی سرزمین ہے دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے ہمیں خاموش کر دے گا یا جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو کچل دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک عرصہ سے 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی شہری آبادی کو بلا جواز نشانہ بنا رہا ہے اور آج کے واقعہ میں بھارت کے ملوث ہونے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ چھمب سیکٹر کے افسوسناک واقعہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ بھارت خطہ میں امن و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے جس کی دہشتگردانہ کارروائیوں سے لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کشمیری نشانہ بن رہے ہیں۔

    کشمیر میں بھارت کے قید خانوں کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیئے: صدر آزاد کشمیر

    صدر آزاد کشمیر نے بھارت کی خطہ میں دہشتگردانہ کارروائیوں اور امن و استحکام کے خلاف دشمنی قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے مداخلت کرے۔

  • بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    نئی دہلی: بھارتی ریاست بہار میں شدید گرمی کے باعث گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران کم از کم 91 افراد ہلاک ہوگئے، وزیر صحت کومریضیوں کی عیادت کے دوران اسپتال میں ضروری اشیاء کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار وجے کمار کا کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں تین اضلاع میں ہوئی ہیں جہاں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔

    وجے کمار کا کہنا تھا کہ مگادار ریجن کے تین اضلاع میں 91 افراد جاں بحق ہوئے اور یہ علاقے خشک سالی کا بھی شکار ہوئے تھے، گزشتہ روز دوپہر کو اچانک یہ افسوس ناک پیش آیا اور ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد اسپتال پہنچے تھے۔

    عہدیدار کے مطابق اکثر ہلاکتیں ہفتے اور اتوار کی رات کو ہوئی تھیں اور چند اموات اتوار کو صبح ہوئیں، صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں واقع سرکاری اسپتال میں مزید 40 سے زائد متاثرہ افراد طبی امداد دی جارہی ہے۔

    محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مزید مریض اسپتال لائے جارہے ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر گرمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو مزید اموات کا خدشہ ہے۔

    عہدیداروں کے مطابق اکثر متاثرہ افراد کی عمریں 50 برس سے زائد ہیں جبکہ کم عمر بچے بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں جو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچ رہے ہیں اور انہیں بخار، ڈائیریا اور متلی کی شکایت ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بہار حکومت نے لوگوں کو غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے، دریاوں اور جھیلوں میں پانی کی سطح کم ہو گئی، لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر صحت ہرش وردھن نے متاثرین کی عیادت کےلیے اسپتال کا دورہ کیا تو متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے.

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرین کی جانب سے اسپتال میں ضروری اشیا‌ء یسے بیڈ، ادویات ودیگر اشیاء کی عدم فراہمی خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2015 میں بھی ہیٹ ویو کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان میں 3 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔