Tag: provincial government

  • بجلی کمپنیاں صوبائی حکومت کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم

    بجلی کمپنیاں صوبائی حکومت کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم

    اسلام آباد: بجلی کمپنیاں صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت بجلی کمپنیوں میں نقصانات کم کرنے اور وصولیاں بڑھانے میں ناکام رہی ہے، جس پر بجلی کمپنیاں صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے 13 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے، وزیر بجلی، وزیر تجارت، وزیر مملکت پیٹرولیم، وزرائے اعلیٰ، سیکریٹری مشترکہ مفادات کونسل، سیکریٹری پاور، پیٹرولیم، نجکاری کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی کے لیے ٹی او آر بھی طے کر دیے گئے، یہ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ صوبوں کو منتقلی کے بعد بجلی کمپنیوں کے لیے اسٹریٹجک روڈمیپ کیا ہوگا اور بجلی کمپنیوں کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریاں کیا ہوں گی؟

    یہ کمیٹی کمپنیوں کی منتقلی کے معاملے پر وفاق اور صوبوِں کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ تیار کرے گی اور کمپنیوں کی منتقلی کا لیگل فریم ورک بھی تجویز کرے گی، نو تشکیل شدہ کمیٹی کمپنیوں کی منتقلی کے لیے ریگولیٹری ضروریات کا جائزہ بھی لے گی۔

    کمیٹی کو اپنی سفارشات پر 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: ملزمان سے برآمد رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    جعلی اکاؤنٹس کیس: ملزمان سے برآمد رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    اسلام آباد: نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملزمان سے ریکور کی گئی رقم سندھ حکومت کے حوالے کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 8کروڑ14 لاکھ کےچیک سندھ حکومت کےحوالے کئے، چیک سندھ بینک اور نجی بینک نمائندوں کے حوالے کئے گئے۔

    اس موقع پر ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے بتایا کہ جعلی بینک اکاونٹ کیس میں اب تک چودہ بد عنوانی ریفرنس دائر کیے گئے، تیرہ انویسٹی گیشن اور اٹھارہ انکوائریاں کی گئی، ملزمان سے مجموعی طورپر33 ارب روپےسے زائد کی رقم برآمد کی۔

    عرفان منگی نے بتایا کہ روشن سندھ پروگرام بدعنوانی مقدمے میں 4.95ملین سندھ حکومت کےحوالے کیےگئے، اومنی گروپ کی بے نامی کمپنی سے37.5 ملین وصول کرکے بینک کےحوالے کئے گئے، اومنی گروپ کیجانب سے نجی بینک سےدھوکا دہی سے قرضہ حاصل کیا گیا تھا۔

    ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری سےگریز کریں، نیب کی جانب سے بدعنوانی کےخاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائےجارہےہیں، قانون کے مطابق سب کو اپنےکیےکا جواب دینا ہوگا اور نیب بلا خوف وخطر مگرمچھوں کےخلاف کارروائی جاری رکھےگا۔

    دوسری جانب احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کو 29 جون کو طلب کیا ہے، عدالت کی جانب سے سابق صدر کو طلبی کے سمن جاری کئے جاچکے۔

    سابق صدر آصف زرداری کے علاوہ ان کے مبینہ فرنٹ مین مشتاق احمد کو بھی عدالت میں طلب کیا گیا ہے، آئندہ سماعت پر سابق صدر کو ریفرنس کی کاپی فراہم کرنے کے بعد فرد جرم کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

  • فلم مالک یونیورسٹیز،کالجز میں نمائش کیلئے پیش کرینگے، عاشر عظیم

    فلم مالک یونیورسٹیز،کالجز میں نمائش کیلئے پیش کرینگے، عاشر عظیم

    لاہور: اے آر وائی فلمز کی جانب سے ریلیز ہونے والی فلم مالک کے ڈائریکٹر عاشر عظیم کا کہنا ہے کہ پابندی ختم ہونے کے بعد اب فلم مالک کو یونیورسٹیز اور کالجوں میں نمائش کیلئے پیش کرینگے۔

    لاہور پریس کلب میں فلم مالک کے ڈائریکٹر عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ حکومت فلم پر پابندی ختم ہونے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے جا رہی ہے، جہاں وہ بھرپور دفاع کرینگے۔


    فلم مالک بین الاقوامی سنیما گھروں میں ریلیز کی جائے گی


    عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ فلم میں کوئی قابل اعتراض مواد موجود نہیں تھا، ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اب سینما گھروں میں فلم کی نمائش جاری ہے، اسے یونیورسٹیز اور کالجز میں بھی بلامعاوضہ دکھائیں گے۔


    فلم مالک پرپابندی، وفاق اور سینسربورڈ سےجواب طلب


    فلم مالک کے ڈائریکٹر نے کہا کہ 6 ماہ تک فلم پر پابندی کے باعث جہاں انہیں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا وہیں سیاسی نظام اور کرپشن پر فلمیں بنانے والے ڈائریکٹرز کی حوصلہ شکنی بھی ہوئی ہے۔

     

  • فلم مالک پر پابندی، وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جواب طلب

    فلم مالک پر پابندی، وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جواب طلب

    لاہور: ہائی کورٹ نے پاکستانی فلم مالک کی نمائش پر پابندی کے خلاف درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کر لیا، فلم مالک معاشرتی برائیوں‌ پر مبنی ہے جس پر وفاقی حکومت پابندی عائد کرچکی ہے.

    فلم پر پابندی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کی عدالت میں شہری عبداللہ ملک کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اب کسی بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنا صوبائی حکومت کا اختیار ہے تاہم وفاقی حکومت نے ملک بھر میں فلم مالک پر پابندی عائد کر دی جو غیر قانونی ہے، سنسر بورڈ پنجاب کی جانب سے سرٹیفیکیٹ جاری ہونے کے بعد صوبے بھر میں فلم کو نمائش کی اجازت نہیں دی جا رہی جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق فلم میں کرپشن اور معاشرتی برائیوں کے خلاف شعور اجاگر کیا گیا ہے اس فلم میں ریاست اور آئین کے خلاف ایسا کوئی مواد نہیں جس کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کی جا سکے لہذا عدالت فلم مالک کی نمائش پر پابندی کالعدم قرار دیتے ہوئے نمائش کی اجازت دے۔