Tag: ps114

  • پی ایس 114: ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

    پی ایس 114: ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

    کراچی : الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا۔

    الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ الیکشن والے دن پورے حلقے میں نہ تو کوئی دھاندلی ہو ئی اورنہ ہی کوئی کوئی گڑ بڑکا واقعہ پیش آیا۔

    انہوں نے کہا کہ بہترسیکورٹی اور امن وامان سے متعلق الیکشن کمیشن اور رینجرز نے بھی اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نےسعیدغنی کی کامیابی کانوٹیفکیشن روک دیا


    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کو بدلتے ہوئے حالات کو سمجھنا ہوگا اور جعلی ووٹ کے نہ پڑنے کہ وجہ سے دو ہزاراٹھارہ کے الیکشن میں ایم کیو ایم کا کراچی سے مکمل صفایا ہو جائے گا۔


    مزید پڑھیں: سات ہزارووٹ کیسے آئے؟ بےنقاب کرینگے، کامران ٹیسوری


    یاد رہے کہ 9 جولائی کو پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پی پی پی کے امیدوار سعید غنی نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کامران ٹیسوری کو 5734 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر میدان مارلیا تھا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن تیسرے نمبر پر رہی تھی۔

  • پی ایس 114، متحدہ شکست کے خوف سے واویلا کررہی ہے، پی پی رہنما

    پی ایس 114، متحدہ شکست کے خوف سے واویلا کررہی ہے، پی پی رہنما

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما اور پی ایس 114 کے امیدوار سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان حلقے میں کے ایم سی مشینری استعمال کر رہی ہے، متحدہ پاکستان کو اپنی شکست نظر آگئی جس کا وہ پہلے سے واویلا کررہی ہے۔

    ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ فاروق ستار بتائیں کس پولنگ اسٹیشن پر پیپلزپارٹی سرکاری مشینری استعمال کررہی ہے؟ ہم نے جو کچھ کیا وہ حلقے کے ووٹرز کے لیے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ پاکستان خود پی ایس 114 کی انتخابی مہم کے لیے بلدیاتی مشینری استعمال کررہی ہے، ایم کیو ایم کے امیدوار کی گاڑی میں میئر کراچی بیٹھ کر انتخابی مہم چلارہے ہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 2013 میں مرضی کے مطابق پولنگ اسٹیشنز بنوائے تھے تاہم اب سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی حلقے میں شفاف انتخابات چاہتی ہے، ووٹنگ کا اختیار عوام کے پاس وہ میری جگہ کسی اورکوبھی ووٹ دے سکتےہیں۔

    علاوہ ازیں پی پی کے رہنما وقار مہدی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کو علم ہے کہ شفاف انتخابات میں اُن کا جیتنا مشکل ہے، اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مخالفین چوری اوپر سے سینہ زوری کے کام پر گامزن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فاروق ستار شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، متحدہ نے ماضی کے انتخابات میں جس طریقے سے فتح حاصل کی اُسے پورا شہر جانتا ہے۔

    یاد رہے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 میں 9 جولائی کو ضمنی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں، انتخابات میں ایم کیو ایم پاکستان، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف کے امیدوار مدمقابل ہیں تاہم پیپلزپارٹی اور متحدہ کے امیدواران کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

  • ضمنی الیکشن: پی ایس114کے تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار

    ضمنی الیکشن: پی ایس114کے تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار

    کراچی : پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں تمام پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دے دیئے گئے ہیں، پی ایس 114 کراچی میں ضمنی انتخاب نو جولائی کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے حلقے پی ایس 114 کراچی میں ضمنی انتخاب نو جولائی کو ہوگا ۔یہ نشست سپریم کورٹ کی طرف سے مسلم لیگ(ن) کے عرفان مروت کا انتخاب کالعدم قراردئیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    حلقہ میں بنیادی طور پر مقابلہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی، مسلم لیگ ن کے علی اکبر گجر، ایم کیو ایم پاکستان کے کامران ٹیسوری، تحریک انصاف کے انجینئر نجیب ہارون کے درمیان ہوگا۔

    ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں بانوے پولنگ سٹیشن تشکیل دیئے گئے ہیں جس کے لیے 818رکنی عملہ پولنگ کے روز اپنی خدمات انجام دے گا حلقہ پی ایس114کے ضمنی انتخاب کے لئے تمام 92پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیا گیا ہے۔

    پولنگ کے لئے 92پالنگ اسٹیشن اور 368بوتھ بنائے گئے ہیں ۔ جہاں پر 829افراد پر مشتمل انتخابی عمل پولنگ کی نگرانی کے فرائض سر انجام دے گا۔

    صوبائی اسمبلی کے حلقے 114کے ضمنی انتخاب کے معرکہ کے حوالے سے مسلم لیگ فنکشنل نے پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جمعیت علمائے پاکستان نے کراچی کے حلقے پی ایس 114پرضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پولیس اور رینجرز کے ساتھ حلقے میں فوج تعینات کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کے لئے ڈی آر او نے تمام امیدواروں کو طلب کرلیا ہے۔


    پی ایس 114 ایم کیو ایم، پی پی، تحریک انصاف اور ن لیگ مدمقابل


    سپریم کورٹ میں ن لیگ کے عرفان اللہ مروت نے ایم کیو ایم کے عبدالرؤف صدیقی کے خلا ف انتخابی عذرداری کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جسے سپریم کورٹ نے خارج کر تے ہوئے حکم دیا کہ حلقہ پی ایس 114میں دوبارہ انتخاب کرائے جائیں۔