Tag: PSL spot fixing

  • کرکٹر شرجیل خان کی سزا دس اگست کو ختم ہوگی، ری ہیب پروگرام مکمل کرنا ہوگا

    کرکٹر شرجیل خان کی سزا دس اگست کو ختم ہوگی، ری ہیب پروگرام مکمل کرنا ہوگا

    لاہور : دو ڈاٹ بالز کھیلنے کی ڈیل کے الزام میں سزا یافتہ کرکٹر شرجیل خان کی سزا دس اگست کو ختم ہورہی ہے، جس کے بعد انہیں ری ہیب پروگرام مکمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر شرجیل خان کو دی جانے والی سزا دس اگست کو اپنے اختتام کو پہنچے گی۔

    قوانین کے مطابق سزا کی مدت مکمل ہونے کے بعد شرجیل خان کو ری ہیب پروگرام مکمل کرنا ہوگا جس کے لیے کرکٹر کی طرف سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے،۔

    ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ ری ہیب پروگرام کی تکمیل کے بعد ہی شرجیل خان کو ٹیم میں کھیلنے کی اجازت سی جاسکے گی۔ اس حوالے سے کرکٹر کے وکیل کا کہنا ہے کہ شرجیل خان کو ری ہیب پروگرام کیلیے جلد پی سی بی سے رابطہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ کرکٹر شرجیل خان پر پی ایس ایل ٹو میں فکسنگ کا یہ الزام تھا کہ انہوں نے میچ میں رقم کے عوض دو ڈاٹ بالز کھیلیں۔ شرجیل خان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کوڈ کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جس کے بعد ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی۔

    مزید پڑھیں : شرجیل خان کو دو ڈاٹ بالز کھیلنے کی ڈیل پر سزا دی گئی، تفصیلی فیصلہ

    ڈیل یہ طے ہوئی تھی کہ پہلے میچ میں پہلے اوور کے بعد دو لگاتار ڈاٹ بالز کھیلنی ہیں، شرجیل نے اٹھک بیٹھک کے ذریعہ بکی کو اشارہ دیا کہ ڈیل آن ہے۔ پھر دو ڈاٹ بالز کھیلنے سے قبل اٹھک بیٹھک لگا کر بکی کو پیغام دیا۔

  • شرجیل خان کودوڈاٹ بالزکھیلنے کی ڈیل پرسزا دی گئی، تفصیلی فیصلہ

    شرجیل خان کودوڈاٹ بالزکھیلنے کی ڈیل پرسزا دی گئی، تفصیلی فیصلہ

    لاہور : شرجیل فکسنگ کیس کا فیصلہ عوام کے سامنے آگیا۔ شرجیل خان کو دو ڈاٹ بالز کھیلنےکی ڈیل پر سزا دی گئی، خالد لطیف کے کہنے پرشرجیل خان بکی سے ملا دوسرےاوور میں دو ڈاٹ بال کھیلنے کی ڈیل ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان کو پانچ سال کی سزا کیوں دی گئی۔ تفصیلی فیصلہ سامنے آگیا۔ ٹربیونل کے مطابق شرجیل خان خالد لطیف کے کہنے پر مبینہ بکی سے دس سے پندرہ منٹ ملا۔

    ڈیل یہ ھوئی تھی کہ پہلے میچ میں پہلے اوور کے بعد دو لگاتار ڈاٹ بالز کھیلنی ہیں۔ شرجیل نے اٹھک بیٹھک کے ذریعہ بکی کو اشارہ دیا کہ ڈیل آن ہے۔ پھر دو ڈاٹ بالز کھیلنے سے قبل اٹھک بیٹھک لگا کر بکی کو پیغام دیا۔

    شرجیل خان نے اعتراف کیا کہ وہ مبینہ بکی کی ساکھ سے واقف تھے، ٹربیونل نے شرجیل خان کے اس دعویٰ کو کہ شرجیل بکی کو فین سمجھے تھے مسترد کر دیا، فیصلے میں لکھا کہ فین کھلاڑی سے ملنے جاتا ہے، کھلاڑی نہیں۔


    مزید پڑھیں : اسپاٹ فکسنگ: شرجیل کیخلاف تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائےگا


    ٹربیونل نے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے فکسنگ کی ٹپ آف کو مان لیا۔ اچھی بیٹنگ وکٹ پر شرجیل نے اپنے انداز سے ہٹ کر بیٹنگ کی تھی۔

    اس کے علاوہ ٹیلی فون پیغامات بھی شرجیل کے خلاف ثبوت بنے۔ کم سزا کا دفاع کرتے ہوئے ٹربیونل نے کہا کہ پی سی بی کھلاڑیوں کو سزا دے ان کی زندگی خراب نہ کرے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس: شرجیل خان کیخلاف تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائےگا

    اسپاٹ فکسنگ کیس: شرجیل خان کیخلاف تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائےگا

    لاہور : کرکٹر شرجیل خان کیخلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائے گا، بکی سے 55 وائس اور واٹس ایپ میسج بھی شامل ہیں، شرجیل اورخالد پر بی پی ایل سے ریڈار پر تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرشرجیل خان کے خلاف ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ آج دیا جائیگا۔ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان پر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے جس میں ڈھائی سال معطل ہیں۔

    پی سی بی ٹربیونل آج بروز جمعرات کو تفصیلی فیصلہ جاری کرے گا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تفصیلی فیصلہ میں شرجیل کے خلاف ناقابل تردید ثبوت ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق کھلاڑی پچھلے سال نومبر میں ہونیوالی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ سے آئی سی سی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر تھے۔


     مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ، کرکٹرشرجیل خان پر 5سال کی پابندی عائد


    یونٹ نے دسمبر جنوری میں بھی کھلاڑیوں کو نہ صرف مانیٹر کیا بلکہ تنبیہ بھی کی، ذرائع کے مطابق خالد لطیف اور شرجیل خان کی مبینہ بکی سے بات چیت کے تقریباً55 وائس میسجز اور واٹس ایپ شامل ہیں۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اور آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ نے مبینہ ڈاٹ بالز کی ڈیل پر پہلے سے ٹپ آف کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کھلاڑیوں‌ کی ویڈیوز دیکھ لیں، پی ایس ایل میں فکسنگ ہوئی، عاقب جاوید

    کھلاڑیوں‌ کی ویڈیوز دیکھ لیں، پی ایس ایل میں فکسنگ ہوئی، عاقب جاوید

    لاہور: سابق کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ڈاٹ بال کھیلنا جرم نہیں یہ کرکٹ کا حصہ ہے، شرجیل خان نے میرٹ پر دونوں ڈاٹ بال کھیلیں، ٹریبونل نے ویڈیوز دکھائیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ فکسنگ ہوئی۔

    یہ بات انہوں نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کیس میں ٹریبونل کے سامنے بطور ایکسپرٹ پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    سابق کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ٹربیونل نے مجھے جو ویڈیوز دکھائیں وہ میچ فکسنگ کی ہوسکتی ہیں، ویڈیوز دیکھ کر محسوس ہوا کہ اسپاٹ فکسنگ ہوئی ہے تاہم شرجیل خان کا کیس 2 گیندوں کا نہیں ایک خبر کا ہے، پلان بنا اور پھراس پر عمل ہوا، کہیں کہیں لگتا ہے فکسنگ ہوئی۔

    لندن نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر کو بطور گواہ بلایا ہے، وکیل شرجیل خان

    کرکٹر شرجیل خان کے وکیل شیفان اعجاز نے کہا کہ عموماً اوپنر بلے باز ایسے ڈاٹ بال کھیلتے ہیں، ٹریبونل نے لندن نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر کو بطور گواہ 13 جولائی کو بلایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عاقب جاوید بطور ایکسپرٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے۔

    عاقب جاوید بطور عدالتی گواہ پیش ہوئے، تفضل رضوی

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ آج عاقب جاوید بطور عدالتی گواہ ٹریبونل میں پیش ہوئے، عاقب جاوید نے کہا ہے کہ فکسنگ ایک کینسر ہے، ملزمان کو سزائیں ضرور ملنی چاہئیں،عاقب جاوید نے کہا ہر فکسنگ کے پیچھے ایک اسٹوری ہوتی ہے۔

    تفضل رضوی نے مزید کہا کہ ناصر جمشید کے وکیل نے گواہوں کے نام دے دیئے ہیں۔

  • خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وارننگ دے دی اور دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا، پی سی بی کا کہنا ہے کہ یونٹ کے سامنے پیش نہ ہوئے تو کیس میں مزید دفعات شامل کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرخالد لطیف کی جانب سے جانبدارانہ تحقیقات کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد لطیف کے الزامات بے بیناد ہیں۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے معطل کرکٹر کو دو مئی کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ پی سی بی نے خبردار کیا ہے کہ خالد لطیف دوبارہ پیش نہ ہونے ہوئے تو ان پر تحقیقات میں رخنہ ڈالنے کی دفعات بھی لگائی جاسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    یاد رہے کہ خالدلطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات کو جانبدار کہتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

    خالد لطیف کا کہنا تھا کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

  • اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے ان دونوں کھلاڑیوں کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو پھر سے نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کردیا۔ ان دونوں کے خلاف ممکنہ طور پر مزید دفعات کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

    خالد 26 اورشاہ زیب کو 27 اپریل کو دوبارہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےسامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ یہ نئی پیش رفت آرٹیکل چاراعشاریہ تین کے تحت کارروائی ہے۔

    مزید پڑھیں : شرجیل خان اورخالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی

    یاد رہے کہ خالد لطیف پہلے ہی ٹریبونل کےسامنے پیش ہو چکے ہیں جبکہ اکیس اپریل کو شاہ زیب حسن پہلی بار ٹریبونل کےسامنے پیش ہوں گے، دونوں کھلاڑی پہلے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ میں بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

  • اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    لاہور : پی سی بی کے سابق چیئرمین توقیر ضیا نے کہا ہے کہ جسٹس عبدالقیوم کمیشن کی رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ہیں انہیں آگے نہیں لانا چاہئیے۔ فکسنگ اسکینڈل کا اصل مجرم ناصر جمشید ہے جو اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک نجی یونیورسٹی کے سالانہ کھیلوں کے مقابلوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، توقیرضیاء کا کہنا تھا کہ جسٹس عبدالقیوم کی رپورٹ کے بعد ملوث کھلاڑیوں کو ٹیم میں عہدے دینے سے گریز کیا۔

    توقیر ضیا نے کہا کہ عبدالقیوم کمیشن رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم کو کپتان نہیں بنایا تھا، اپنےدورمیں وسیم اور مشتاق کوذمہ داریاں نہیں دی تھیں، مشتاق احمد کو کوچ بنانے کی مخالفت کرنے والےدرست ہیں، وسیم اکرم کو عزت مل رہی ہے تو گڑبڑ ہونے پر پکڑ بھی ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کے رکن توقیر ضیا کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ کے مقابلے اسپاٹ فکسنگ پکڑنا مشکل ہے، اس کیلئے گواہ اور ثبوت ہونا بھی ضروری ہے۔

    ناصرجمشید پکڑائی نہیں دے رہا۔ وہ اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ہے، توقیر ضیاء نے کہا کہ وہ فوجی ہیں، پانچ سے چھ روز میں یہ معاملہ نمٹاسکتے ہیں مگر انصاف کا تقاضہ ہے کہ ان لڑکوں کی بات بھی سُنی جائے۔

  • سٹے باز نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی، خالد لطیف، بیانات ریکارڈ

    سٹے باز نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی، خالد لطیف، بیانات ریکارڈ

    اسلام آباد: پاکستانی کرکٹرز خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کے سامنے جرم تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ بکیز نے رابطہ ضرور کیا لیکن ہم نے ان کی پیشکش ٹھکرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کھلاڑیوں خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم کے روبرو پیش ہوکر اپنا بیان قلم بند کرادیا۔

    بیان میں دونوں کھلاڑیوں نے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ بکیز سے رابطے ضرور ہوئے تاہم بکیز کی آفرز انہوں نے اسی وقت مسترد کردیں، دونوں کھلاڑیوں نے ایک ہی جیسا بیان دیا اور وہی بیان دہرایا جو انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے دیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ خالد لطیف نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیکز سے رابطوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ بکی نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی لیکن آفر کو ٹھکرا دیا۔

    اسی طرح محمد عرفان نے بھی رابطوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ والدہ بیمار تھیں جس کی وجہ سے بورڈ کو آگاہ نہ کرسکا۔

    مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگائی جائے‘ مصباح الحق

    ایف آئی اے نے دو مزید کرکٹرز شرجیل خان اور شاہ زیب حسن کو بیان کے لیے کل طلب کیا گیا ہے جب کہ  ناصر جمشید کو بھی نوٹس دیا ہے لیکن و ہ بیرون ملک ہونے کے سبب پیش نہ ہوسکے۔

    کل مزید دو کرکٹرز کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد ان کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا ریکارڈ دیکھا جائے گا اور تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جائےگا۔

    دریں اثنا آج ہی وزیر داخلہ کے حکم پر پانچ کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے گئے ہیں تاکہ وہ بیرون ملک فرار نہ ہوسکیں۔

    اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے نام ای سی ایل میں شامل

  • اسپاٹ فکسنگ : پی سی بی ناصرجمشید سےانگلینڈ میں تفتیش کریگا

    اسپاٹ فکسنگ : پی سی بی ناصرجمشید سےانگلینڈ میں تفتیش کریگا

    لاہور : پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس کا دائرہ انگلینڈ تک پہنچ گیا، پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ انگلینڈ جا کر ناصر جمشید سے تحقیقات کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کا دائرہ بڑھا دیا گیا، پاکستان کرکٹ بورڈ کی اینٹی کرپشن کی ٹیم انگلینڈ جا کر ناصر جمشید سے مزید تحقیقات کرے گی۔

    اس سے قبل 2010میں اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات بھی انگلینڈ میں ہی ہوئیں تھیں۔ جس میں سلمان بٹ، آصف اور محمد عامر نے جیل بھی کاٹی اوراب ایک بارپھرپاکستان اسپاٹ فکسنگ کیس انگلینڈ پہنچے گا۔

    سٹہ بازوں اور کھلاڑیوں کے درمیان مبینہ طور رابطہ کروانے والے ناصر جمشید سے پوچھ گچھ کے لئے پی سی بی اینٹی کرپشن ٹیم انگلینڈ جائیگی۔ جس کی تصدیق پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے کی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ، ایف آئی نے 4 کھلاڑیوں کو طلب کرلیا

    یاد رہے کہ قومی ٹیم کے بلے باز ناصر جمشید اولڈ ھل ڈڈلی میں رہائش پذیر ہیں، ان کا پاسپورٹ اور فون ضبط کرلیا گیا ہے۔ وہ پوچھ گچھ کے لئے لندن میں پاکستان ہائی کمیشن آئیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ناصر جمشید سے تحقیقات کے بعد اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آ سکتے ہیں۔

  • معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

    معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

    حیدر آباد : اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل ہونے والے کھلاڑی شرجیل خان نے حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم میں پریکٹس کی قانونی طور پر معطل کھلاڑی پی سی بی کی کسی بھی قسم کی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، بیٹنگ کے دوران شرجیل نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے حیدرآباد کے کرکٹر شرجیل خان نے کرکٹ کے میدان میں دبنگ انٹری دے دی، کئی دنوں سے غائب شرجیل خان حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم پہنچے اور وہاں نیٹ پر پریکٹس کرتے رہے۔

    بائیں ہاتھ کے ہارڈ ہٹنگ بیٹسمین شرجیل نیٹ پریکٹس میں بولرز کو زور دار شاٹس لگاتے رہے، ان کی بیٹنگ سے لگ رہا تھا کہ وہ اپنا غصہ نکال رہے ہوں۔ پریکٹس کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے شرجیل خان سے بات کرنے کی بھی کوشش کی، لیکن شرجیل نے صاف انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ پی سی بی قواعد وضوابط کے مطابق کوئی بھی معطل کرکٹر پی سی بی کی کوئی بھی سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، لیکن شرجیل نے نیٹ پر پریکٹس کی اور وہ بھی قومی ٹیم کا ہیلمٹ پہن کر۔

    واضح رہے کہ پی سی بی اس غیرقانونی اقدام پر شرجیل خان اور حیدرآباد ریجن کے خلاف کاروائی کر سکتا ہے۔