Tag: PSL

PSL News in Urdu- پاکستان سپر لیگ یعنی پی ایس ایل سے متعلق تازہ ترین خبریں

کراچی کنگز، پشاور زلمی  ملتان سلطانز

لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

PSL is a cricket league played in Pakistan with Islamabad, Karachi, Multan, Peshawar, Multan

کراچی کنگز

  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 26 رنز سے شکست دے دی

    اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 26 رنز سے شکست دے دی

    دبئی: پشاور زلمی کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے دیا جانے والا 183 رنز کا ہدف عبور کرنے میں ناکام ہوگئی، مصباح الیون مخالف ٹیم کو 26 رنز سے شکست دینے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا اکیسویاں میچ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے مابین کھیلا گیا، زلمی کی کپتانی ڈیرن سیمی جبکہ یونائیٹڈ کی قیادت مصباح الحق نے کی۔

    پشاور زلمی کی دعوت پر پشاور زلمی نے اننگز کا آغاز کیا تو جے پی ڈومینی اور لک رونچی اوپننگ کے لیے میدان میں آئے، سیمی الیون کو اوپننگ کا آغاز اچھا تو نہ مل سکا البتہ ڈومینی نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی جس کے باعث زلمی نے پی ایس ایل کا دوسرا بڑا 182 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

    زلمی کی وکٹیں بالترتیب لک رونچی (27) 39-1 ، محمد حسین طلعت (29) 100-2 ، شاداب خان (0) 100-3 ، آصف علی (45) 171-4 ، فہیم اشرف (1) 18-5 پر گریں جبکہ ڈومینی 77 اور آصف علی 45 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر نمایاں بلے باز رہے زلمی کے وہاب ریاض تین وکٹوں کے ساتھ باؤلرز کی فہرست میں اول نمبر پر رہے۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کے لیے کامران اکمل اور اینڈری فلیچر کو میدان میں بھیجا گیا، سیمی الیون کا کوئی بھی کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہیں سکا البتہ وہاب ریاض 33 رنز اور عمید آصف 25 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ سمت پٹیل چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سرفہرست باؤلر رہے جبکہ ظفر گوہر نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

    پشاور زلمی کی وکٹیں گرنے کی ترتیب

    کامران اکمل (22) 32-1 ، فلیچر (19)  53-2 ، دوائن اسمتھ (8) 53-3 ،  خوش دل شاہ (8) 75-4، لیام ڈاسن (1) 76-5 ، ڈیرن سیمی (0) 76-6، حسن علی (15) 91-7 ، محمد حفیظ (13) 92-8 ، عمید آصف (25) 147-9 ،

    پشاور زلمی اننگز خلاصہ

    وہاب ریاض اور عمید آصف نے 55 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تاہم انیسویں اوور میں عمید آصف بھی آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، مقررہ 20 اوورز میں زلمی کی ٹیم 156 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔

    گیارہویں اوور میں زلمی کا ایک اور کھلاڑی پویلین لوٹا، ظفر اقبال نے اننگز کے بارہویں اوور میں کپتان سیمی اور ڈاوسن کو آؤٹ کیا، پندرہویں اوور کے اختتام پر پشاور زلمی نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز اسکور کیے۔

    آٹھویں اوور میں زلمی کے دو کھلاڑی یکے بعد دیگرے پویلین روانہ ہوئے، دس اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 69 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کے لیے کامران اکمل اور اینڈری فلیچر کو میدان میں بھیجا گیا، پانچویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 41 تک پہنچا۔

    اسلام آباد یونائیڈ اننگز خلاصہ

    اوپنر ڈومینی نے اننگز کی آخری گیند تک شاندار بیٹنگ کی، انہوں نے 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 54 گیندوں پر 71 رنز اسکور کیے جبکہ آصف علی نے صرف 24 گیندوں پر چار چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے، بیسویں اوور کی آخری بال پر فہیم اشرف رن آؤٹ ہوئے یوں ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز اسکور کیے۔

    تیرہواں اور چودہواں اوور یونائیٹڈ کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا کیونکہ ان دو اوورز میں 2 کھلاڑی پویلین روانہ ہوئے، پندرہویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 126 تک پہنچا۔

    مصباح الیون نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے مجموعی اسکور کو دسویں اوور کے اختتام پر 78 تک پہنچایا۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز جے پی ڈومینی اور لک رونچی نے کیا، پانچ اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ نقصان کے 39 تک پہنچا۔

    پشاور زلمی نے اسکواڈ میں تین تبدیلیاں کیں، ویسلز کی جگہ کپتان کی واپسی ہوئی جبکہ خوش دل کو عماد اور ابتسام شیخ کو ثمین گل کی جگہ پلیئنگ الیون میں جگہ دی گئی ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو تبدیلیاں کیں، صاحبزادہ کی جگہ ظفر اور فرحان کی جگہ گوہر کو ٹیم میں شامل کیاگیا ہے۔

    اسکواڈ

    واضح رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نے  اب تک 6 میچز کھیلے، 4 میں فتح اور 2 میں مصباح الیون کو شکست کا سامنا رہا جبکہ سیمی الیون پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے۔

  • فاٹا کا باصلاحیت باؤلرشاہین آفریدی، ویڈیوز دیکھیں

    فاٹا کا باصلاحیت باؤلرشاہین آفریدی، ویڈیوز دیکھیں

    دبئی: فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوان باصلاحیت باؤلر شاہین آفریدی نے پی ایس ایل کے تیسرے سیزن کا عمدہ اسپیل کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد وہ نہ صرف شائقین بلکہ کراچی کنگزکے صدر کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا بیسواں میچ ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کی ٹیموں کے مابین دبئی نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔

    پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ٹیم ملتان سلطانز کی عمدہ بیٹنگ جاری تھی کہ قلندرز کے کپتان نے حکمتِ عملی تبدیل کرتے ہوئے 16واں اوور شاہین شنواری کو دیا جو کامیاب تجربہ ثابت ہوا۔

    فاٹا کے باصلاحیت نوجوان باؤلر نے اپنے پہلے اور اننگز کے پندرہویں اوور کی تیسری گیند پر  شعیب ملک چوتھی بال پر روس وائٹ اور چھٹی پر سیف بدر کو پویلین کی راہ دکھائی

    بعد ازاں شاہین آفریدی نے اننگز کے اٹھارویں اور انیسویں اوور میں سہیل تنویر اور  انیسویں میں محمد عرفان کو آؤٹ کیا۔

    شاہین آفریدی نے 3.4 میں ایک میڈن اوور پھینکا اور ٹوٹل چار رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔

    کراچی کنگز کے صدر شاہد آفریدی نے فاٹا کے باصلاحیت باؤلر کو عمدہ کارکردگی دکھانے پر  شاباش دی اور کہاکہ ’چمپئن نے لاہور قلندرز اور مداحوں کو بالآخر خوشی دی جس کی وجہ سے اُن کے چہروں پر مسکراہٹ بھی آئی‘۔

    معروف پاکستانی کرکٹر رمیز راجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’شاہین آفریدی کی شکل میں ایک نئے اسٹار نے جنم لیا، سترہ سالہ نوجوان باؤلر نے 22 گیندوں میں سے 18 میں کوئی رن نہیں دیا اور پانچ وکٹیں حاصل کیں جو ناقابلِ یقین کاررنامہ ہے‘۔

    شاہین آفریدی  پس منظر

    باصلاحیت نوجوان کی عمر صرف سترہ برس ہے اور وہ بائیں ہاتھ سے باؤلنگ کرتے ہیں، شاہین آفریدی نے گزشتہ برس انڈر 19 کا ورلڈکپ کھیلا اور انہوں نے 2017 میں کھیلے جانے والے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 11 وکٹیں حاصل کیں۔ پی ایس ایل کے تیسرے سیزن میں شاہین آفریدی نے لاہور قلندرز کے ساتھ ڈبیو کیا اور سلطانز کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں دنیا کو حیران کر کے رکھ دیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پہلے دو ایڈیشن میں مختلف فرنچائز میں منتخب ہونے والے باصلاحیت کھلاڑی قومی کرکٹ ٹیم میں ملک کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں، جن میں حسن علی، شاداب خان، رومان رئیس، عثمان شنواری، فخر زمان، محمد نواز، محمد اصغر  شامل ہیں۔

    لاہور قلندرز کی ٹیم نے ملتان سلطانز کے خلاف کھیلے جانے والے پی ایس ایل کے بیسویں اور اپنے ساتویں میچ میں 6 وکٹوں سے پہلی فتح حاصل کی، کپتان برینڈن میکولم نے 31 رنز کی ناقابل شسکت اننگز کھیلی۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سلطانز کی شکست، قلندرز کی پی ایس ایل میں‌ پہلی کامیابی

    سلطانز کی شکست، قلندرز کی پی ایس ایل میں‌ پہلی کامیابی

    دبئی: پاکستان سپر لیگ کے بیسویں میچ میں لاہور قلندرز کے نوجوان باؤلر شاہین آفریدی کی شاندار باؤلنگ اور کپتان برینڈن میکولم ذمہ دارانہ بیٹنگ نے اپنی ٹیم کو پہلی فتح سے ہمکنار کرایا۔ 

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا بیسواں میچ ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کے مابین دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، سلطانز کی قیادت شعیب ملک جبکہ قلندرز کی کپتانی برینڈن میکولم نے کی۔

    شعیب ملک ٹاس جیت کر سلطانز نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، احمد شہزاد اور کمار سنگاکارا اوپنگ کے لیے میدان میں آئے، 61 کے مجموعی اسکور پر ملتان کی ٹیم کو پہلے نقصان کا سامنا کرنا پڑا بعد ازاں 92، 97، 99، 99، 99، 108، 111، 114 اور 114 کے مجموعی اسکور پر وکٹیں گریں۔

    مصباح الیون کے آخری 7 کھلاڑی مجموعی اسکور میں صرف 17 رنز کا اضافہ کرسکے، کمار سنگاکارا 45 اور احمد شہزاد 32 کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ نوجوان باؤلر شاہین آفریدی نے 3.4 اوورز میں 4 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں، سلطانز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز سے پہلے ہی 114 پر ڈھیر ہوگئی۔

    ہدف 115 کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز فخر زمان اور ڈیوچ نے کیا، میکولم الیون کی پہلی وکٹ 33 رنز پر گری جبکہ دوسری اور تیسری 41 پر گری، نئے آنے والے بیٹسمین گلریز اور کپتان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ٹیم 53 رنز کی شراکت داری قائم کی جس نے ٹیم کو فتح دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    قلندرز کے چوتھے کھلاڑی گلریز صدف سولہویں اوور میں 27 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، نئے آنے والے بیٹسمین سہیل اختر نے برینڈن میکولم کا ساتھ دیا اور انیسویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا، کپتان میکولم 35 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ محمد عرفان، شعیب ملک، عمران طاہر اور سیف بدر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

    شاہین شنواری کو عمدہ باؤلنگ کی وجہ سے مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔


    قلندرز اننگز خلاصہ

    لاہور کے کپتان برینڈن میکولم نے 31 رنز کی ذمہ دارانہ اور ناقابل شکست اننگز کھیلی جس کے باعث ٹیم کو ایونٹ میں پہلی فتح حاصل ہوئی۔

    قلنرز کے کپتان اور بلے باز گلریز نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 15 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 90 تک پہنچایا۔

    ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز فخر زمان اور ڈیوچ نے کیا، تیسرے ، چوتھے اور پانچویں اوور میں قلندرز کو ابتدائی تین اہم وکٹوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، 5 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 41 تک پہنچا۔

    ملتان سلطانز اننگز خلاصہ

    شاہین آفریدی نے اننگز کا کامیاب ترین سولہواں اوور کروایا اور اس میں ملتان سلطانز کے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، نوجوان باؤلر نے شعیب ملک، روس وائٹ لے اور سیف بدر کو پویلین کی راہ دکھائی، بعد ازاں اٹھارویں اوور میں سہیل تنویر بھی آفریدی کا شکار بنے، مقررہ 20 اوورز میں سلطانز کی ٹیم 114 رنز پر ڈھیر ہوئی۔

    تیرہویں اوور کی آخری بال پر احمد شہزاد آؤٹ ہوئے بعد ازاں پندرہویں اوور میں صہیب مقصود بھی آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 97 تک پہنچا۔

    نویں اوور کی پہلی گیند پر کمار سنگاکارا سنیل نارائن کی کمار سنگاکارا کو پویلین کی راہ دکھائی انہوں نے 30 گیندوں پر 45 رنز بنائے، دسویں اوور کے اختتام پر ٹیم کو مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 73 تک پہنچا۔

    سلطانز کی جانب سے اننگز کا آغاز احمد شہزاد اور کمار سنگاکار نے کیا، 5 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 41 تک پہنچا۔

    لاہور قلندرز کے لیے میچ بہت اہم ہے کیونکہ فتح کی صورت میں ٹیم کوالیفائنگ راؤنڈ تک رسائی حاصل کرسکے گی علاوہ ازیں شکست کی صورت میں ایونٹ سے باہر جانا ہوگا، قبل ازیں ملتان سلطانز لاہور قلندرز کے خلاف فتح حاصل کرچکی ہے۔

    لاہور ایونٹ میں اب تک تمام میچز ہار چکا ہے اور پوائنٹس ٹیبل پر لاہور کا آخری نمبر ہے جبکہ ملتان سلطانز 7 میچز میں 4 فتوحات حاصل کر کے 9 پوائنٹس کے ساتھ فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔


    ملتان سلطانز

    پہلی بار پی ایس ایل میں شامل ہونے والی ٹیم ملتان سلطانز کے کپتان شعیب ملک ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں احمد شہزاد، کیرون پولارڈ، کمار سنگا کارا، صہیب مقصود اور ڈیرن براوو، ورلڈ کلاس اسپنر عمران طاہر ، پاکستانی فاسٹ بولرز محمد عباس، عمرگل، محمد عرفان، جنید خان اور سہیل تنویر شامل ہیں۔


    لاہور قلندرز

    لاہور قلندر کی قیادت برینڈن میکول کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ ٹیم میں عمر اکمل اور فخر زمان، نیوزی لینڈ کے اینٹن ڈیوسچ، بولر سہیل خان، یاسر شاہ ، شاہین آفریدی، رضا حسن، سنیل نارائن، بلاول بھٹی، غلام مدثر، بلال آصف، عامر یامین اور کیمرون ڈلپورٹ شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 67 رنز سے شکست دے دی

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 67 رنز سے شکست دے دی

    دبئی: پاکستان سپر لیگ کے 19ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 67 رنز سے شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی، عماد الیون 181 رنز کے جواب میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 113رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے 19ویں میچ میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مدمقابل تھیں، کراچی کنگز کی قیادت نوجوان کھلاڑی عماد وسیم جبکہ گلیڈی ایٹرز کی کپتانی سرفراز احمد نے کی۔

    عماد وسیم نے ٹاس جیت کر مخالف ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، اُن کا کہنا تھا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹیم میں2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، شاہد آفریدی کی پلیئنگ الیون میں واپسی ہوئی جبکہ ٹائمل ملز کی جگہ ڈیوڈویزے اورخرم منظور کو آرام کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ گلیڈی ایٹرز کو کم سے کم ہدف پر روکنے کی کوشش کریں گے۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 180 رنز بنائے اور کراچی کنگز کو جیت کے لیے 182 رنز کا ہدف دیا، اوپنر شین واٹسن 57 گیندوں پر 90 رنز بنا کرناٹ آؤٹ رہے جبکہ کیون پیٹرسن نے52 کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے، کراچی کنگز کے باؤلر شاہدآفریدی، محمدعامر، عرفان جونیئر،عثمان شنواری نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

    اسد شفیق اور شین واٹسن کی جوڑی نے گلیڈی ایٹرز کو شاندار اوپنگ فراہم کی اور اُن کی پہلی وکٹ 60 کے مجموعی اسکور پر گری بعد ازاں کیون پیٹرسن نے واٹسن کے ساتھ مل کر 86 رنز کی شاندار پارٹنر شپ بنائی، نئے آنے والے بلے باز روسو زیادہ دیر وکٹ پر ٹک نہیں سکے، گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو جیت کے لیے 181 رنز کا ہدف دیا۔

    ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکتا تاہم عماد وسیم 35 اور بابر اعظم 32 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ انور علی اور راحت علی 2 ، 2 وکٹوں کے ساتھ نمایاں باؤلر رہے۔

    دبئی:شین واٹسن مین آف دی میچ قرار پائے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز فتح حاصل کرنے کے بعد پوائںٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر جبکہ کراچی کنگز تنزلی کے بعد 7 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر پہنچ گئی۔

    کراچی کنگز اننگز

    آخری پانچ اوورز میں کراچی کنگز کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے جبکہ مجموعی اسکور میں 31 رنز کا اضافہ کیا، مقررہ بیسویں اوور کے اختتام پر عماد الیون نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز بنائے۔

    گیارہویں، بارہویں، تیرہویں، چودہویں اور پندرے اوور میں دونوں بیٹسمینوں نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 82 تک پہنچایا۔

    آٹھویں ، نویں اور دسویں اوور میں کپتان عماد وسیم کے ساتھ بابر اعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 55 تک پہنچایا۔

    ساتویں اوور میں نئے آنے والے بیٹسمین روی بھوپارا بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 36 تک پہنچا۔

    چھٹے اوور میں حسان خان نے کولن انگرام کو آؤٹ کیا انہوں نے 6 گیندوں پر 5 رنز بنائے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور و3 وکٹوں کے نقصان پر 32 تک پہنچا۔ چوتھے اور پانچویں اوور میں کراچی کنگز کے مجموعی اسکور میں 17 رنز کا اضافہ ہوا۔

    کولن انگرام ، بابر اعظم نے آکر کریز سنبھالی اور محتاط انداز مین بیٹنگ کرتے ہوئے تیسرے اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 13 تک پہنچایا،  دوسرے اوور میں ایک کے انفراد جبکہ 2 کے مجموعی اسکور پر کیچ آؤٹ ہوئے، اختتام پر عماد الیون کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 2 تک پہنچا۔

    عماد الیون کی جانب سے اننگز کا آغاز شاہد آفریدی اور جوزف ڈین لی نے کیا، پہلے اوور میں ڈومینی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر کراچی کنگز کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 2 تک پہنچا۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اننگز

    بیسویں اوور کی چوتھی گیند پر انور علی پویلین لوٹے، اننگز کے اوور اختتام پر ٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 180 رنز اسکور کیے۔ انیسواں اوور کراچی کنگز کے لیے اچھا ثابت ہوا کیونکہ روسو 13 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 167 تک پہنچا۔

    اٹھارویں اوور میں ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مجموعی اسکور 161 تک پہنچایا۔

    سترہویں اوور میں عثمان شنواری نے کیوین پیٹرسن کو 146 کے مجموعی اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی انہوں نے 34 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 1 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 148 تک پہنچا۔

    سولہویں اوور میں کیون پیٹرسن نے 35 گیندوں پر اپنی ففٹی مکمل کی، ایک چھکے کی مدد سے بلے بازوں نے ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 144 تک پہنچایا۔

    پندرہویں اوور میں سرفراز الیون کے بلے بازوں شین واٹسن اور کیوین پیٹرسن نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 130 تک پہنچایا۔ چودہویں اوور میں ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ نقصان پر 122 تک پہنچا۔

    اننگز کے تیرہویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پانچ رنز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی یوں مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 108 تک پہنچا، بارہویں اوور میں عثمان شنواری نے شین واٹسن کا کیچ ڈراپ کیا، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 103 تک پہنچا۔

    گیارہویں اوور میں شین واٹسن نے 34 گیندوں پر 4 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی، یوں ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 95 تک پہنچا۔

    دسواں اوور ڈیوڈ وسی نے کیا جس میں سرفراز الیون نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے مجموعی اسکور میں 12 رنز کا اضافہ کیا یوں اوور اختتام پر سرفراز الیون نے ایک وکٹ کے نقصان پر 85 رنز بنائے۔

    نویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم مجموعی اسکور میں صرف پانچ رنز کا اضافہ کرسکی جس کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 73 تک پہنچا۔

    اننگز کا آٹھواں اوور عثمان شنواری نے کروایا جس میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم صرف 7 رنز کا اضافہ کرسکی، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 68 تک پہنچا۔

    کپتان عماد وسیم نے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے ساتواں اوور شاہد آفریدی کو دیا جو کراچی کنگز کے لیے خوش قسمت ثابت ہوا کیونکہ گلیڈی ایٹرز کی پہلی وکٹ 60 کے مجموعی اسکور پر گری، اسد شفیق 16 کے انفرادی اسکور شاہد آفریدی کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوکر پر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 61 تک پہنچا۔

    سرفراز الیون نے چھٹی اوور میں مجموعی اسکور کی نصف سنچری مکمل کی، اوپنر واٹسن اوور اختتام پر 44 کے انفرادی اسکور پر ناٹ آؤٹ رہے۔

    پانچواں اوور عثمان شنواری نے کیا جس میں مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 37 تک پہنچا، اننگز کا چوتھا اوور محمد عامر نے کیا جس کے اختتام پر مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 34 تک پہنچا۔

    شین واٹسن نے اننگز کے تیسرے اور عماد وسیم کے دوسرے اوور کا بھرپورفائدہ اٹھاتے ہوئے یکے بعد دیگرے تین چھکے مارے اور مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 27 تک پہنچایا۔

    اننگز کا دوسرے اور محمد عامر کے پہلے اوور میں گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 2 رنز اضافے کے بعد 9 تک پہنچا۔

    سرفراز الیون کی جانب سے اوپنگ کرنے کے لیے احمد شہزاد اور شین واٹسن میدان میں اترے، عماد وسیم کے پہلے اوور میں مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 7 رنز تک پہنچا۔

    واضح رہے کہ کراچی کنگز نے اب تک 5 میچز کھیلے جن میں سے تین میں فتح ایک میں شکست اور ایک بارش کی نذر ہوا، پوائنٹس ٹیبل پر عماد الیون 7 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر جبکہ گلیڈی ایٹرز 6 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بڑے ہدف کے باوجود قلندرز کو اسلام آباد کے ہاتھوں پھر شکست

    بڑے ہدف کے باوجود قلندرز کو اسلام آباد کے ہاتھوں پھر شکست

    دبئی: پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے اٹھارویں میچ میں بڑا ہدف بھی لاہور قلندرز کے کام نہ آسکا، اسلام آباد یونائیٹڈ نے لک رونچی کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت میکولم الیون کو باآسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان سپرلیگ کا اٹھارواں میچ اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے مابین کھیلا گیا، قلندرز کی کپتانی میکولم جبکہ یونائیٹڈ کی قیادت مصباح الحق کررہے تھے۔

    مصباح الحق نے  ٹاس جیت کر میکولم الیون کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، قلندرز کی جانب سے اوپنگ کا آغاز فخر زمان اور اینٹون ڈیوچ نے کیا، لاہور اچھی اوپنگ ملی اور پہلی وکٹ 56 کے مجموعی اسکور پر اسکور گریں۔

    بعد ازاں 101، 121، 149، 150، 162، 163 کے مجموعی اسکور پر گریں، اینٹون ڈیوچ 42 گیندوں پر 62 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے علاوہ ازیں فخرزمان 34 اور میکولم 33 کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمایاں بیٹسمین رہے، اسلام آباد یونائیٹڈ کے باؤلر فہیم اشرف نے چار اوورز میں 32 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ قلندرز کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز اسکور کیے اور اسلام آباد یونائیٹڈ کو جیت کے لیے 164 کا ہدف دیا۔

    ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو جے پی ڈومینی اور لک رونچی نے کیا، 47 کے مجموعی اسکور پر ڈومینی پویلین لوٹے بعد ازاں شاداب خان نے اوپنر کے ساتھ شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو 87 رنز کی شراکت داری کے ذریعے مستحکم پوزیشن فراہم کی۔

    مصباح الیون کی پہلی وکٹ 47، دوسری 134، 145 اور 151 کے مجموعی اسکور پر گری، رونچی 77 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ شاداب خان 32 کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، قلندرز کے باؤلر سنیل نارائن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

    لک رونچی کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔


    اسلام آباد یونائیٹڈ اننگز خلاصہ

    سنیل نارائن کے چوتھے اور اننگز کے سولہویں اوور کی پانچویں گیند پر لک رونچی 6 چھکوں اور پانچ چوکوں کے ساتھ 77 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، بعد ازاں مصباح الحق اور صاحبزادہ فرحان نے 17.4 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر کے ٹیم کو فتح دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    بارہویں اوور کی آخری گیند پر شاداب خان 32 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے نئے آنے والے کھلاڑی آصف علی بھی 7 رنز پر پویلین لوٹے، پندرہویں اوور کے اختتام پر مصباح الیون نے تین وکٹوں کے نقصان پر مجموعی اسکور کو 149 تک پہنچایا۔

    لک رونچی اور شاداب خان نے چھٹے اوور سے جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا اور اگلے پانچ اوورز میں 67 رنز بنائے، دس اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 115 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز لک رونچی اور جے پی ڈومینی نے کیا تاہم 48 کے مجموعی اسکور پر اوپنر ڈومینی 21 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، 5 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 48 تک پہنچا۔

    قلندرزاننگز خلاصہ

    سولہویں اوور میں دنیش رام دین کلین بولڈ اور اینٹون ڈیوچ کیچ آؤٹ ہوئے، انیسویں اوور میں سنیل نارائن بھی پویلین لوٹے پھر اننگز کے آخری اوور میں لاہور قلندرز مخالف ٹیم کی دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

    لاہور قلندرزکی ٹیم نے گیارہویں اوور میں مجموعی اسکور کی سنچری ایک وکٹ کے نقصان پر مکمل کی، بعد ازاں 12 اوورز میں شاداب خان نے آغاز سلمان کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    ساتویں اوور کی چوتھی گیند پر اوپنر فخر زمان 24 بالز پر 34 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، نئے آنے والے کھلاڑی آغا سلمان نے ان ٹن ڈوچچ کا ساتھ دیتے ہوئے ٹیم کا مجموعی اسکور 10 اوور کے اختتام پر 94 تک پہنچایا۔

    لاہور کی جانب کی جانب سے اوپنگ کا آغاز فخر زمان اور ڈیوسچ ان ٹن نے کیا، 5 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 47 تک پہنچا۔

    قلندرز کی ٹیم مسلسل 5 مرتبہ شکست کا سامنا کرنے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف میچ جیتنے کا عزم لیے میدان میں اتری ہے، پوائنٹس ٹیبل پر اسلام آباد یونائیٹڈ 6 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے جبکہ لاہور قلندرز 0 صفر پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔

    دونوں ٹیموں نے اب تک 5، 5 میچز کھیلے ہیں جن میں سے لاہور قلندرز ایک میں بھی فتح حاصل نہ کرسکی۔ دوسری جانب اسلام آباد یونائیٹڈ 3 میچز میں فتح جبکہ 2 میچز میں شکست کھا چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملتان سلطانز کی ایک اور فتح، زلمی کو 19 رنز سے شکست

    ملتان سلطانز کی ایک اور فتح، زلمی کو 19 رنز سے شکست

    دبئی: پاکستان سپرلیگ کے 16ویں میچ میں صہیب مقصود کی بیٹنگ اور سہیل تنویر کی شاندار باؤلنگ کی بدولت ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 19 رنز سے شکست دے کر فتح اور پوائنٹس ٹیبل پر اول پوزیشن حاصل کرلی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپرلیگ کا سولہواں میچ دبئی اسٹیڈیم میں پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا، زلمی کی قیادت محمد حفیظ جبکہ سلطانز کی کپتانی شعیب ملک نے کی۔ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کو انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔

    پشاور زلمی کے کپتان نے ٹاس جیت کر ملتان سلطانز کی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی، ملک الیون کی جانب سے اننگز کا آغاز احمد شہزاد اور کمارسنگاکارا نے کیا، سلطانز کی ٹیم کو پہلی وکٹ کا نقصان 51 کے مجموعی اسکور پر کرنا پڑا جبکہ 107 پر احمد شہزاد اور 140 پر شعیب ملک آؤٹ ہوئے۔

    سلطانز کی جانب سے صہیب مقصود 42 گیندوں پر 7 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 85 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ احمد شہزاد نے 37 رنز کی اننگز کھیلی، زلمی کے باؤلر عمید آصف اور لیام ڈوسن نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا، مقررہ 20 اوورز میں ملتان کی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 183 رنز اسکور کیے اور مخالف ٹیم کو جیت کے لیے 184 رنز کا ہدف دیا۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو 19 کے مجموعی اسکور پر پہلا کھلاڑی آؤٹ ہوا، بعد ازاں 25 پر کامران اکمل اور ڈیون اسمتھ 53 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، نئے آنے والے بیٹسمین 102 پر آؤٹ ہوئے۔

    زلمی کا پانچواں آؤٹ 151 کے مجموعی اسکور پر ہوا ایک رن بعد ہی حماد اعظم بھی آؤٹ ہوئے، بعد ازاں حسن علی 156 اور کپتان شعیب ملک 158 پر آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، پشاور کی جانب سے محمد حفیظ 56 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے جبکہ سہیل تنویر نے 4 اوور میں 14 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور سلطانز کے نمایاں باؤلر رہے۔

    عمدہ کارکردگی دکھانے پر صہیب مقصود کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

    پشاور زلمی اننگز

    سولہویں اوور سے لیام نے لاٹھی چارج کا آغاز کیا مگر کچھ ہی دیر بعد وہ آؤٹ ہوئے، 19واں اوور پشاور زلمی کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا کیونکہ اس میں دو کھلاڑی پویلین روانہ ہوئے جبکہ اگلے اوور میں بھی کپتان محمد حفیظ اور حسن علی آؤٹ ہوئے۔

    چودہویں اوور کی چوتھی بال پر رکی ویسیلز 22 رنز پر آؤٹ ہوئے اس طرح پشاور زلمی کا چوتھا کھلاڑی 103 پر پویلین ہوٹا، 15 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 116 تک پہنچا۔

    نویں اوور کی ڈیون اسمتھ 20 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے یوں پشاور زلمی کو تیسرے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، دسویں اوور کے اختتام پر سیمی الیون کا مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 65 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز کامران اکمل اور اینڈری فلیچر نے کیا، 19 کے مجموعی اسکور پر زلمی کو پہلے جبکہ 25 پر دوسرے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    ملتان سلطانز اننگز

    صہیب مقصود نے وکٹ سنبھالی اور جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کو مستحکم پوزیشن فراہم کی، 16ویں اوور میں عمید آصف نے شعیب ملک کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    ملک الیون کو پہلے نقصان کا سامنا آٹھیوں اوور کی چوتھی بال پر کرنا پڑا جب کمار سنگاکارا 28 کے انفرادی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، دس اوورز کے اختتام پر سلطانز کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 62 تک پہنچا۔

    ملتان کی جانب سے اننگز کا آغاز احمد شہزاد اور کمار سنگاکارا نے کیا، پانچ اوورز میں اوپنرز نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 40 رنز تک پہنچایا۔

    زلمی کے کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت پر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ دوسری اننگز میں اوس کی وجہ سے باؤلرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا مخالف ٹیم فائدہ اٹھا سکتی ہے جبکہ ملتان سلطانز کے کپتان شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ’وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار ہے اس لیے ہم بڑا اسکور کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

    واضح رہے کہ ملتان سلطانز کی ٹیم آج کے میچ میں فتح حاصل کرنے کے بعد 9 پوائنٹس کے ساتھ پوئنٹ ٹیبل پر سرفہرست ہے، ملک الیون نے اب تک 6  میچز کھیلے جن میں سے 4میں فتح اور ایک میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پشاور زلمی کی ٹیم پانچ میں سے تین میں فاتح اور دو میں شکست کے بعد 6 پوائٹس کے ساتھ 3 نمبر پر موجود ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پی ایس ایل 3: سیمی فائنل کی تیاریاں عروج پر، پنجاب حکومت متحرک

    پی ایس ایل 3: سیمی فائنل کی تیاریاں عروج پر، پنجاب حکومت متحرک

    لاہور: پنجاب حکومت نے پی ایس ایل 3 کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے مقابلوں کے پیش نظر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کی تیاریاں شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے 20 اور 21 مارچ کو لاہور میں ہونے والے میچیز کی سیکیورٹی کے لیے تیاریوں کا آغاز کر دیا، سیکیورٹی کے لیے درکار سامان کی فراہمی کے لیے حکومت نے متعلقہ محکموں کو خط ارسال کردیے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق پی ایس ایل 3 میں  گذشتہ دو سیزن کے مقابلے میں رواں سال بہترین سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، اس ضمن مین ڈی آئی جی نے اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے آئی جی کو خط ارسال کردیا۔ ذرائع کے مطابق مختلف محکموں کو ارسال کیے گئے خط میں ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کے لیے اسلحہ (ایل ایم جیز اور دیگر جدید مشین گنز) فراہمی کی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پی ایس ایل فائنل، ٹکٹس کی تفصیلات جاری

     میچ کے دوران اسٹیڈیم اور اُس کے اطراف 18 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے علاوہ ازیں جن ہوٹلز میں کھلاڑی قیام پذیر ہوں گے وہاں پولیس کے خصوصی دستے تعینات کیے جائیں گے، لاہور کے علاوہ دیگر شہروں کے ڈی پی اوز کو بھی سیکیورٹی کے لیے طلب کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز 22 فروری سے دبئی میں ہوا جو 25 مارچ تک جاری رہیں گے۔  پی ایس ایل کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوچکا جبکہ دوسرے مرحلے میں ٹیموں کے مابین مقابلے جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ پی ایس ایل سیریز کے تیسرے ایڈیشن کے سیمی فائنل 20 اور 21 مارچ کو لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 25 مارچ کو کھیلا جائے گا جس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے پرمطمئن ہیں، پاکستان سپر لیگ کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا: نجم سیٹھی

    پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا: نجم سیٹھی

    کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے پر مطمئن ہیں، پاکستان سپر لیگ کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے دورے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے پر رضامند ہیں، کسی قسم کی کوئی دشواری کا سامنا نہیں، انتظامات سے بھی مطمئن ہوں، فائنل کے ٹکٹس 15 مارچ سے دستیاب ہوں گے۔

    پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کوکراچی میں ہوگا، نجم سیٹھی

    اس سے قبل چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی دبئی سے نیشل اسٹیڈیم کراچی پہنچے جہاں انہوں نے پی ایس ایل کے فائنل کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس پراطمینان کا اظہار کیا، پی سی بی چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد بھی ان کے ہمراہ تھے، جنہیں انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

    خیال رہے کہ پی ایس ایل تھری کا رنگارنگ ایونٹ دبئی میں جاری ہے جس کا فائنل کراچی میں کرانے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ اور انتظامیہ نے بھرپور اقدامات کئے جس کے بعد حتمی فیصلہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں فائنل کرانے کا سامنے آیا، لیگ کے سنسنی خیز مقابلوں میں دنیا بھر سے نامور کھلاڑی شریک ہیں۔

    پی ایس ایل 2018: پہلا مرحلہ مکمل، کراچی کنگز سرفہرست

    یاد رہے کہ پی ایس ایل تھری میں‌ چھ ٹیمیں‌ مدمقابل ہیں، ٹرافی کے لیے کراچی کنگز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، ملتان سلطانز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ جاری ہے، یہ ٹورنامنٹ 24 دنوں پر محیط ہے، جس کے دوران 34 سنسنی خیز مقابلے ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لاہور پشاور زلمی 10 وکٹوں‌ سے فاتح، لاہور قلندرز کو پانچویں‌ شکست

    لاہور پشاور زلمی 10 وکٹوں‌ سے فاتح، لاہور قلندرز کو پانچویں‌ شکست

    شارجہ: پاکستان سپر لیگ کے چودہویں میچ میں پشاور زلمی نے یک طرفہ مقابلے کے بعد مخالف ٹیم کو باآسانی شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی، لاہور قلندرز کو ایونٹ میں مسلسل پانچویں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا چودہویں میچ میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں مدمقابل تھیں، زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی انجری کے باعث میچ سے باہر ہیں اس لیے حفیظ کو ٹیم کی قیادت سونپی گئی جبکہ قلندرز کی کپتانی میکولم نے کی۔

    لاہور قلندرز کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے فخر زمان اور برینڈن میکولم کو اوپننگ کے لیے بھیجا، لاہور کی ٹیم کو ابتدائی آغاز اچھا ملا تاہم 42 کے مجموعی اسکور پر جب کپتان آؤٹ ہوئے پھر وکٹوں کی لائن لگ گئی۔

    جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرنے والے فخر زمان 57 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے جبکہ نئے آنے والے بیٹسمین بھی بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوئے، قلندرز کی وکٹیں بالترتیب 42، 57، 57، 71، 73، 87، 98، 99، 100، 100 پر گریں۔

    اوپنر فخر زمان 30 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ زلمی کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے لیام ڈاسن اور حسن علی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 3 ، 3 وکٹیں حاصل کیں علاوہ ازیں وہاب ریاض نے 2 اور ثمین گل نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا، قلندرز کے تمام کھلاڑی 17.1 اوور میں 100 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے۔

    ہدف (101 رنز) کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز تمیم اقبال اور کامران اکمل نے کیا دونوں ہی بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو 10 وکٹوں سے فتح دلائی۔

    فائنل اسکور کارڈ

    پشاور زلمی اننگز خلاصہ

    سیمی الیون کے اوپنر کامران اکمل نے 47 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی اور تمیم اقبال بھی 37 کے انفرادی اسکور پر ناٹ آؤٹ رہے، زلمی کے اوپنرز نے پی ایس ایل کی سب سے بڑی پارٹنر شپ بنا کر ٹیم کو باآسانی فتح دلوائی۔

    پشاور زلمی کے کھلاڑیوں نے اگلے پانچ اوورز میں بغیر کسی نقصان کے چالیس رنز بنائے اور مجموعی اسکور کو بغیر کسی نقصان کے 70 تک پہنچایا۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز تمیم اقبال اور کامران اکمل نے کیا، پانچ اوور کے اختتام پر سیمی الیون کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 30 تک پہنچا۔

    لاہور قلندرز اننگز خلاصہ

    آخری نمبروں پر آنے والے چار بیٹسمین مجموعی اسکور میں صرف چار رنز کا اضافہ کرسکے، اٹھارویں اوور کی پہلی بال پر قلندرز کا آخری کھلاڑی بھی آؤٹ ہوا، یوں میکولم الیون مخالف ٹیم کو بڑا ہدف دینے میں ناکام رہی اور 100 رنز بنا سکی۔

    چھٹے اوور کی دوسری بال پر اوپنر فخر زمان آؤٹ ہوئے، انہوں نے 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 30 رنز کی اننگز کھیلی، تیسرے پویلین لوٹنے والے کھلاڑی دنیش رام دین تھے جو بغیر کھاتے کھولے ہی واپس لوٹے، وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو قلندر کا ایک کے بعد ایک کھلاڑی پویلین جارتا رہا، 10 اوور کے اختتام پر قلندرز کی ٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 73 رنز بنائے۔

    قلندرز کی جانب سے اننگز کا آغاز فخرزمان اور برینڈن میکولم نے کیا، چوتھے اوور کی چوتھی بال پر کپتان 15 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے یوں پانچ اوور کے اختتام پر ٹیم نے ایک کھلاڑی کے نقصان پر 48 رنز بنائے۔

    اسکواڈ

    واضح رہے کہ لاہور قلندرز نے اب تک پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں چار میچ کھیلے اور کسی میں بھی فتح حاصل نہیں کی، ایونٹ کے دو میچز میں میکولم الیون فتح کے قریب پہنچ گئی تھی تاہم ناقص کارکردگی کے باعث انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں: سپر اوور:‌ لاہور قلندرز کو پھر شکست، اسلام آباد یونائیٹڈ فاتح

    یہ بھی پڑھیں: پشاور بمقابلہ کوئٹہ، زخمی سیمی نے اپنی ٹیم کو فتح‌ دلوا دی

    پشاور زلمی کی ٹیم نے اب تک چار میچز کھیلے جن میں سے انہیں دو میں فتح اور دو میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، ایک روز قبل کھیلے جانے والے میچ میں زلمی کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے مدمقابل تھی اور شکست کے بہت قریب پہنچ چکی تھی تاہم کپتان ڈیرن سیمی نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو ناقابلِ یقین فتح دلوائی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سنگاکارا اور عمران طاہر کی بدولت سلطانز فاتح، گلیڈی ایٹرز کو شکست

    سنگاکارا اور عمران طاہر کی بدولت سلطانز فاتح، گلیڈی ایٹرز کو شکست

    شارجہ: پاکستان سپرلیگ کے تیسرے ایڈیشن کے تیرہویں میچ ملتان سلطانز نے کمار سنگاکارا اور عمران طاہر کی شاندار پرفارمنس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 9 وکٹوں سے باآسانی شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپرلیگ کے تیسرے ایڈیشن کا تیرہویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں مدمقابل تھیں، گلیڈی ایٹرز کی قیادت سرفراز احمد جبکہ سلطانز کی کپتانی شعیب ملک نے کی۔

    ملتان سلطانز کے کپتان نے ٹاس جیت کر مخالف ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کوئی بھی بیٹسمین زیادہ دیر تک وکٹ پر نہیں ٹک سکا تاہم سرفراز احمد نے ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر اسکور کی پوزیشن تھوڑی بہتر بنائی، کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد آنے والے 6 کھلاڑی صرف مجموعی اسکور میں 1 رن کا اضافہ کرسکے، گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 102 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔

    گلیڈی ایٹرز کی وکٹیں بالترتیب 27، 28، 46، 69، 92 ، 101 ، 101، 102، 102، 102، 102 مجموعی اسکور پر گریں، آخری کے چھ کھلاڑی مجموعی اسکور میں صرف ایک رن کا اضافہ کر سکے، سرفراز احمد 30 رنز کی اننگز کھیل کر نمایاں بلے باز رہے۔ ملتان سلطانز کے باؤلر عمران طاہر نے ہیٹ ٹرک مکمل کی علاوہ ازیں سہیل تنویر نے تین اور جنید خان دو اور شعیب ملک ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

    ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز کمار سنگاکارا اور احمد شہزاد نے کیا، ملک الیون نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 16ویں اوور میں ہی 9 وکٹوں سے فتح اپنے نام کی، کمارسنگاکارا 51 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔

    ملتان سلطانز اننگز خلاصہ

    گیارہویں اوور کی چوتھی بال پر احمد شہزاد 27 کے انفرادی جبکہ 66 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، کمار سنگاکارا کی ففٹی اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت سلطانز نے 16.4 اوور میں ہی میچ اپنے نام کرلیا۔

    سرفراز احمد کی باؤلنگ

    سلطانز نے محتاط انداز میں بٰٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دس اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 53 تک پہنچایا۔

    ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی جانب سے اوپننگ کے لیے احمد شہزاد اور کمار سنگاکارا کو کریز پر بھیجا گیا، پانچ اوور میں بغیر کسی نقصان کے سلطانز کی ٹیم نے 33 رنز اسکور کیے۔

    گلیڈی ایٹرز اننگز خلاصہ

    یکے بعد دیگرے آؤٹ ہونے کے باعث گلیڈی ایٹرز کی ٹیم 16 اوورز بھی پورے نہ کھیل سکی، عمران طاہر نے ہیٹ ٹرک کی اور سرفراز الیون 102 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔

    چودہویں اوور کی چوتھی بال پر گلیڈی ایٹر کے بلے باز محمد نواز جبکہ آخری بال پر سرفراز احمد بھی پویلین لوٹے، بعد ازاں پندرہویں اوور میں بھی ٹیم کو ایک اور وکٹ کے نقصان کا سامنا رہا، 15 اوورز کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 7 وکٹوں پر 107 تک پہنچا۔

    ساتویں اوور میں شین واٹسن 19 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے، کپتان سرفراز احمد نے کریز سنبھالی اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 اوورز میں ٹیم کا مجموعی اسکور 76 تک پہنچایا۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز عمر امین اور شین واٹسن نے کیا، چوتھے اوور کی آخری بال پر عمر امین جبکہ پانچویں اوور کی پہلی بال پر رمیز راجہ آؤٹ ہوئے، 5 اوورز کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 29 رنز اسکور کیے۔