Tag: PSO

  • ایندھن نہ ملنے سے پی آئی اے کی 20 پروازیں منسوخ

    ایندھن نہ ملنے سے پی آئی اے کی 20 پروازیں منسوخ

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے پی آئی اے کو ایندھن نہ ملنے سے فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہوگیا  جس کے نتیجے میں 20پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی آئی اے اور پی ایس او حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں تمام معاملات طے ہونے کے باوجود مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے۔

    آج بھی ایندھن نہ ملنے کے باعث پی آئی اے کی 24 گھنٹے میں 20 پروازیں منسوخ کردی گئیں جس کے سبب بیرون ملک سے آنے اور جانے والے 3 ہزار سے زائد مسافر ذہنی اذیت کا شکار رہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمرہ ادائیگی کیلئے جانے والے مسافر احرام میں کئی گھنٹے ایئرپورٹ پر پھنسے رہے۔

    ذرائع کے مطابق مالیاتی مسائل میں گھرا قومی ادارہ معاہدے کے باوجود پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو مقررہ ادائیگیاں نہیں کرسکا۔

    وزارت مذہبی امور نے حج آپریشن2023ٹکٹوں کی مد میں ادائیگیاں کرنی تھیں جس کی جانب سے550ملین روپے کی ادائیگیاں تاحال نہیں کی گئیں۔

    اس کے علاوہ قومی ایئرلائن کا کیش فلو کی وجہ سے پی ایس او کو بروقت ادائیگیاں بھی نہیں ہوپا رہی، وزارت مذہبی امور پرسنل سیکریٹری کا تبادلہ ہونے کے بعد کسی افسر کو تعینات نہیں کیا جاسکا۔

    پرنسپل سیکریٹری کے نہ ہونے سے پی آئی اے کو ادائیگیوں میں تاخیر ہوئی، پرنسپل سیکریٹری کے تعینات ہوتے ہی پی آئی اے کو فوری ادائیگیاں کردی جائیں گی۔

  • جیٹ فیول کی سپلائی میں کمی: پی ایس او 15 دن تک فیول سپلائی نہیں کر سکے گا

    جیٹ فیول کی سپلائی میں کمی: پی ایس او 15 دن تک فیول سپلائی نہیں کر سکے گا

    لاہور: پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے طیاروں کو درکار جیٹ فیول کی سپلائی میں کمی کے باعث 15 دن تک درکار مقدار میں اے ون نامی فیول سپلائی سے معذوری کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل ریفائنریز کی بندش کے باعث طیاروں کو درکار جیٹ فیول کی سپلائی میں کمی دیکھی جارہی ہے، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے 15 دن تک درکار مقدار میں اے ون نامی فیول سپلائی سے معذوری کا اظہار کیا ہے۔

    پی ایس او ایوی ایشن حکام نے لاہور ایئرپورٹ کے مینیجر سروسز کے نام مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ سروسز پرووائیڈرز غیر ملکی طیاروں کو زیادہ جیٹ فیول ساتھ لانے سے متعلق آگاہ کر دیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی طیاروں کو صرف لازمی صورت میں فیول سپلائی کیا جائے گا، صورتحال معمول پر آنے پر حسب سابق جیٹ فیول سپلائی بحال کردی جائے گی۔

  • پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال، پی ایس او کا بڑا دعویٰ  سامنے آگیا

    پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال، پی ایس او کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    کراچی : ترجمان پی ایس او نے دعوی کیا ہے کہ ملک بھر میں پی ایس او کے 60 سے 70 فیصد پیٹرول پمپ معمول کے مطابق کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کے بعد ملک بھر میں بیشترپیٹرول پمپس بندہے ، اس حوالے سے ترجمان پی ایس او کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں پی ایس او کے 3500 سے زائد پمپس ہیں، ملک بھر میں پی ایس او کے 60 سے 70 فیصد پیٹرول پمپ معمول کے مطابق کام کررہے ہیں۔

    پی ایس او کو گزشتہ پانچ گھنٹوں میں ڈیلرز کی جانب سے 6,500 میٹرک ٹن پیٹرول اور 6,000 میٹرک ٹن ڈیزل کے آرڈرز موصول ہوچکے ہیں۔

    شہریوں کو فیول کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے، پی ایس او کا عملہ عوام کی خدمت کے لیے مسلسل سرگرم عمل ہے۔

    خیال رہے پٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن کی ملک گیرہڑتال کے اعلان کے بعد ملک بھر کے بیشتر پٹرول پمپوں کو پٹرول کی فراہمی روک دی گئی ہے، جس کے باعث مسافروں اور گاڑی چلانے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور ملک کے دیگر شہروں میں تقریباً تمام پیٹرول پمپس بند ہیں۔

    پیٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ حکومت پیڑولیم ڈیلرزکومارجن بڑھانے کا وعدہ کرچکی ہے ،جب تک ہمارامارجن6فیصدنہیں کیاجائےگا پمپس بند رہیں گے۔

  • کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی غفلت اور نااہلی سے ایک اور پردہ اٹھا دیا، پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے جو کے الیکٹرک نے اپریل 2019 میں بتانے کے بجائے جنوری 2020 میں بتائی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا کہنا ہے کہ فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو ہر سال کے آغاز سے 2 ماہ قبل فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا لازم ہے۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اندازے کے مطابق فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے اور یہ مقدار حتمی نہیں ہوتی، فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کا اندازہ کے الیکٹرک کو اپریل 2019 میں بتانا لازم تھا جو کہ جنوری 2020 میں بتایا گیا۔ بالکل اسی طرح، اس سال کی فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کی تفصیلات ابھی تک فراہم نہیں گئیں۔

    پی ایس او کے مطابق فیول سپلائی ایگریمنٹ کے ہر ماہ کے آغاز سے 30 دن قبل مطلوبہ ڈیمانڈ سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، کے الیکٹرک نے فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق ڈیمانڈ سے آگاہ نہیں کیا۔ پی ایس او کے متعدد مرتبہ فالو اپ کے بعد جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے 15 مئی کو آگاہ کیا گیا۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران کے الیکٹرک کی طلب میں اضافہ انتہائی غیر متوقع رہا ہے۔ طلب میں 1 لاکھ 30 ہزار 240 میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن اضافہ ہوا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے غیر متوقع طلب ہونے کے نتیجے میں سپلائی چین عدم استحکام کا شکار ہوئی۔

    پی ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ 15 مئی کو ڈیمانڈ کے حوالے سے معلوم ہوتے ہی، پی ایس او نے کے الیکٹرک کی جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے فوری طور پر وزارت توانائی کو آگاہ کیا۔ فرنس آئل کی درآمد پر پابندی اور لوکل ریفائنری کے پاس ذخیرہ کم ہونے کے باوجود پی ایس او جون میں کے الیکٹرک کو 75 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل فراہم کرتا رہا۔ علاوہ ازیں، ڈیمانڈ کو توازن میں رکھنے کے لیے وزارت توانائی کی جانب سے 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کے برابر اضافی گیس فراہم کی گی۔

    پی ایس او کی جانب سے اب تک کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کو 40 ہزار 200 میٹرک ٹن آئل فراہم کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزارت توانائی کے احکامات کے مطابق کے الیکٹرک کو روزانہ کی بنیاد پر 90 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جارہی ہے جو کہ 23 سو فرنس آئل کی مقدار کے برابر ہے۔

    پی ایس او کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حال ہی میں وزارت توانائی کی جانب سے درآمدات کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد پی ایس او نے فوری طور پر فرنس آئل کا ٹینڈر جاری کیا اور 2 کارگو رواں ماہ نصف جولائی تک موصول ہوجائیں گے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کے تسلی بخش ذخائر موجود ہیں، پی ایس او

    پیٹرولیم مصنوعات کے تسلی بخش ذخائر موجود ہیں، پی ایس او

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے تمام پی ایس او فیول آوٹ لیٹس پر معمول کے مطابق ترسیل جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں حالیہ کمی ہوتے ہی ملک بھر میں پیٹرول کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، پرائیویٹ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بیشتر پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکا ہے۔ نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی شدید متاثر ہوگئی۔

    دوسری جانب پاکستان اسٹیٹ آئل نے فیول کی قلت سے متعلق چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں فیول کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پی ایس او کے پاس فیول ہے۔

    پی ایس او کا کہنا تھا کہ کمپنی کے پاس پٹرولیم پروڈکٹس کے تسلی بخش ذخائر ہیں اور ملک میں ضروریات پورا کرنے کے لئے وافر مقدار میں فیول موجود ہے.
    پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام پی ایس او فیول آؤٹ لیٹس پر معمول کے مطابق ترسیل جاری رہے گی۔

    واضح رہے کہ آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ نجی آئل کمپنیز کی جانب آرڈرز کی سپلائی میں تاخیر ہےانہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول پمپس کو پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی مکمل بحال کی جائے۔

    آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ کیماڑی سے پیٹرول پمپوں کو سپلائی معطل ہوچکی ہے۔ ریٹ کی کمی کی اطلاعات کے باعث تمام کمپنیز نے اپنے اسٹاک کم ترین سطح پر رکھے ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق صورت حال بہتر ہونے میں ایک سے دو دن لگ سکتے ہیں، آج پلوڈو نامی جہاز60 ہزار ٹن ڈیزل لائے گا اور کل ایک اور جہاز 60 ہزار ٹن پیٹرول لائے گا۔

  • مالی سال کی پہلی ششماہی : پی ایس او کو 4.2 بلین روپے کا منافع

    مالی سال کی پہلی ششماہی : پی ایس او کو 4.2 بلین روپے کا منافع

    کراچی: پی ایس او کو رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 4.2 بلین روپے کا بعد از ادائیگی ٹیکس منافع حاصل ہوا۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں رواں مالی سال2019 کی پہلی ششماہی کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے سست اقتصادی رحجان اور ادائیگیوں کے عدم توازن کی وجہ سے مجموعی طور پر ایندھن مارکیٹ کی نمو منفی27 فیصد رہی، جس میں وائٹ اور بلیک آئل کا منفی رجحان بالترتیب12فیصد اور 60 فیصد تک رہا۔

    حکومت پاکستان کے فیصلے کے تحت ملک میں بجلی کی پیداوار کے لئے پاور پلانٹس آر ایل این جی پر منتقل کرنے کے رحجان کے باعث بلیک آئل کے والیوم پر نمایاں اثرات مرتب ہوئے۔

    مشکل اقتصادی حالات کے باوجود پی ایس او نے مالی سال 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران9 .40 فیصد مجموعی شیئر( گزشتہ سہ ماہی ستمبر کے مقابلے میں0.7فیصد اضافہ ہوا) کے ساتھ ایندھن کی مارکیٹ میں اپنی برتری برقرار رکھی۔

    پاور سیکٹر( بشمول ایل پی ایس) پی آئی اے اور ایس این جی پی ایل سے31دسمبر2018 تک 325 بلین روپے ( 30ستمبر 2018 تک 310 بلین روپے) قابل وصول واجبات کے باوجود پی ایس او نے انڈسٹری کی کل درآمدات کا48فیصد امپورٹ اور ریفائنری کی کل پیداوار36 فیصد اٹھا کر ملک میں فیول کی مسلسل سپلائی جاری رکھتے ہوئے اپنی قومی ذمہ داری پوری کی۔

    معاشی سرگرمیوں کی سست روی اور مجموعی طور پر مارکیٹ کے حجم میں کمی کی وجہ سے کمپنی کا منافع متاثر ہوا۔ زیرجائزہ عرصے کے دوران کمپنی نے4.2 بلین روپے کا بعد از ادائیگی ٹیکس منافع ( پی اے ٹی)حاصل کیا۔

    منافع بعد از ٹیکس کی گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کمی کی وجوہات میں بلیک اور وائٹ آئل کی سیلز میں کمی کی وجہ سے مجموعی منافع میں کمی،خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے انوینٹری کے نقصانات،اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے مالی لاگت میں اضافہ اور گزشتہ سال کے اسی عرصے میں مقابلے میں اوسط درجے کے زائد قرضے، پاور سیکٹر سے کم انٹرسٹ انکم اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کا نقصان شامل ہیں۔

    انڈسٹری میں سخت مقابلے خاص طور پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ اور مارکیٹ سکڑنے کے باوجود، پی ایس او مستحکم منافع کے ساتھ مارکیٹ میں اپنا شیئر اور لیڈرشپ پوزیشن برقرار رکھنے کے لئے سخت محنت کررہا ہے۔

    انتظامیہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول حکومت پاکستان ، خاص طور پر پیٹرولیم ڈویژن ، وزارت توانائی اور کمپنی کے شیئر ہولڈرز کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • واجبات کی عدم ادائیگی: پی ایس او کا پی آئی اے کو ایندھن دینے سے انکار

    واجبات کی عدم ادائیگی: پی ایس او کا پی آئی اے کو ایندھن دینے سے انکار

    کراچی : پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کردی ہے، جس کے باعث کوالالمپور جانے والی فلائٹ دو گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکا ررہی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے اڑان نہ بھر سکی، اربوں روپے کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے قومی ائیر لائن کو فیول کی فراہمی بند کردی۔

    پی آئی اے اور پی ایس او کے درمیان تنازعہ دوسرے روز بھی جاری رہا، واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے دوسرے روز بھی پی آئی اے کے طیاروں کو فیول کی فراہمی بند کردی تھی۔

    کراچی سے کوالالمپور جانے والی پرواز کو فیول کی سپلائی اچانک بند کردی جس کے باعث پرواز تین گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار رہی۔ پرواز کی روانگی میں تاخیر کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

    سکھر جانے والی پرواز بھی دو گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔ پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور کے مطابق پی ایس او کو آج دوپہر تیس کروڑ روپے کے واجبات ادا کردیئے گئے ہیں, پی ایس او کو رقم منتقل ہونے میں تاخیر ہوئی کیونکہ بینک ٹرانسفر میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایس او نے پی آئی اے اور مسافروں کے ساتھ سراسر زیادتی کی ہے کیونکہ پی آئی اے نے اپنے وعدے کے مطابق پی ایس او کو واجبات کی رقم ادا کردی تھی اس کے باوجود طیاروں کے فیول کی فراہمی بند کرنا قابل افسوس ہے۔

    دوسری جانب پی ایس او کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے دوپہر تک رقم کی ادائیگی نہیں کی تھی جس کی وجہ سے ان کو وارننگ دی گئی تھی۔

    پی آئی اے نے یومیہ بنیادوں پر رقم کی ادائیگی کا وعدہ کیا تھا جو نو دن سے پورا نہیں کیا گیا۔ پی آئی اے پر اس سے پہلے ہی کئی ارب روپے کے واجبات ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی واجبات کی عدم ادائیگی پر  پی ایس او کی جانب سے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کی جاچکی ہے، جسے مذاکرات کے بعد بحال کردیا گیا تھا۔

  • پی ایس او کیخلاف آئل ٹینکرزمالکان کی ریلی، 7 مظاہرین گرفتار

    پی ایس او کیخلاف آئل ٹینکرزمالکان کی ریلی، 7 مظاہرین گرفتار

    آئل ٹینکرز مالکان کی پی ایس او کی پالیسیوں کے خلاف ہڑتال جاری ہے، آئل ٹینکرز مالکان نے شیریں جناح کالونی سے بلاول ہاؤس چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی کرنے پر سات مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی جانب سے سرکاری کمپنی کو پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کا ٹھیکا دینے اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کو حراست میں لئے جانے کے خلاف بلاول ہاؤس پر احتجاج کیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایس او کی پالیسیوں کی وجہ سے آئل ٹینکرز کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچے گا، ریڈزون پر احتجاج کے باعث پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے سات افراد کو حراست میں لے لیا۔

    اس حوالے سے پی ایس او کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملکی اور عوامی مفاد کے منافی فیصلوں کے باوجود ملک میں ایندھن کی فراہمی جاری ہے۔

     ترجمان نے آئل ٹینکرز مالکان کے مطالبات پر پی ایس او کا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ این ایل سی کے حوالے سے پی ایس او اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔

    آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کا پی ایس او سے این ایل سی کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ غیر قانونی ہے، تمام کنٹریکٹرز کی طرح این ایل سی ، پی ایس او کا قانونی کاروباری حصے دار ہے اور پی ایس او آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے، تاہم آئل ٹینکر کارٹیج ایسوسی ایشن کا این ایل سی کے ساتھ معاہدے کے محض ایک دن بعد انحراف قابل افسوس ہے۔


    مزید پڑھیں: کرایوں میں اضافہ نہ کرنے پرآئل ٹینکرزمالکان کی دھرنے کی دھمکی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • پی ایس او نے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کردی

    پی ایس او نے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کردی

    کراچی : پی آئی اے کی پرواز ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے اڑان نہ بھر سکی، اربوں روپے کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے قومی ائیر لائن کو فیول کی فراہمی بند کردی، جسے مذاکرات کے بعد بحال کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پندرہ ارب روپے سے زائد کے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کردی۔

    پی آئی اے کی پرواز پی کے308کو فیول نہ ملنے کےباعث تاحال روانہ نہیں کیا جا سکا، جہاز کے روانہ نہ ہونے پر مسافروں نے ایئرپورٹ پر شدید احتجاج کیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ایس او ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے پر15ارب60کروڑ روپے کے واجبات ہیں، واجبات تو اپنی جگہ لیکن پی آئی اے نے یومیہ ادائیگی کا وعدہ کیاتھا، اور اب پی آئی اے یومیہ فیول کی ادائیگی بھی نہیں کرپا رہا۔


    مزید پڑھیں: واجبات کیلئے سی اے اے، پی ایس او کا پی آئی اے کو نوٹس


    دوسری جانب پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے پی ایس او کےساتھ معاملات طے کرنےکی کوشش کر رہےہیں، پی ایس او کچھ دیر بعد پی آئی اے کو تیل کی فراہمی بحال کردے گا۔

    پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بحال کردی گئی 

    پی آئی اے اور پی ایس او انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، مذاکرات میں واجبات کی ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد پی ایس او کی جانب سے فیول کی فراہمی بحال کردی گئی۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ فیول کی عدم دستیابی کے باعث روکی جانے والی پرواز پی کے308کو فیول فراہم کردیا گیا ہے، مذکورہ پروازکچھ ہی دیر میں روانہ کردی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ایس او نے عید کے موقع پر پیٹرول سستا کردیا

    پی ایس او نے عید کے موقع پر پیٹرول سستا کردیا

    اسلام آباد : پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے ملک بھر کے عوام کو عیدالفطر کا تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق آج سے عید الفطر کے تین دن پیٹرول کی قیمت میں کمی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل نے ملک بھر کے عوام کیلئے اپنے تمام پیٹرول پمپس پر آج بروز ہفتہ سے عید کے تین دن تک پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں ایک روپیہ کمی کااعلان کیا ہے۔

    یہ آفرملک بھر میں پی ایس او کے تمام پیٹرول پمپوں کیلئے ہے جس کے بعد پیٹرول اب 72.80 کے بجائے 71.80 فی لیٹر میں فروخت ہوگا۔