Tag: PSO

  • پیٹرول پمپس پر اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب، پی ایس او اورالائیڈ بینک میں معاہدہ

    پیٹرول پمپس پر اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب، پی ایس او اورالائیڈ بینک میں معاہدہ

     کراچی : پی ایس او اور الائیڈ بینک نے پی ایس او اسٹیشنوں پر اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب کے لیے معاہدہ کرلیا،معاہدے کے تحت پی ایس او کے اسٹیشنوں پر اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جائیں گی۔

     تفصیلات کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل نے ملک بھر میں پی ایس او کے اسٹیشنوں پر اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب کے لیے نجی بینک سے معاہدہ کرلیا ہے۔ معاہدے کے تحت ملک بھر میں پی ایس او کے اسٹیشنوں پر اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جائیں گی۔

    اس معاہدے سے عوامی سہولت کی فراہمی بھی ممکن ہوسکے گی۔ معاہدے کی تقریب کے موقع پر پی ایس او کے ایم ڈی شیخ عمران الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس او اسٹیشنوں پر اے ٹی ایم کی دستیابی سے ہمارے مشترکہ صارفین کو ایک ہی چھت تلے بہترین سہولت فراہم ہوگی۔ ہم اپنے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لیے مسلسل سرگرم ِ عمل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صارفین کی ضروریات پوری کرنے اور جدید ترین بینکاری مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کے لیے پی ایس او کے اسٹیشنوں پر قائم اے ٹی ایم اور برانچ لیس بینکاری مراکز کو بروئے کار لایا جائے گا۔

  • پاکستان سٹیٹ آئل پر دھوکہ دہی پر مبنی تشہیر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ

    پاکستان سٹیٹ آئل پر دھوکہ دہی پر مبنی تشہیر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ

    کراچی : مسابقتی کمیشن نے نے پاکستان سٹیٹ آئل( پی ایس او) پردھوکہ دہی پر مبنی تشہیر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیٹ آئل پردھوکہ دہی پر مبنی تشہیر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا ، یہ جرمانہ پی ایس او کی جانب سے 2004-2003 سے 2013 – 2012 کے دوران اس کی "پریمئیر ایکسل” پٹرول اور "گرین پلس "ڈیزل مصنوعات کے متعلق گمراہ کن تشہیری مہم اور مسابقتی ایکٹ کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی کی بنا پر عائد کیا گیا ہے ۔

    یہ آرڈر سی سی پی کی چیئر پرسن ودیعہ خلیل اور ممبران شہزاد انصر اور اکرام الحق قریشی پر مشتمل بنچ نے جاری کیا ہے، سی سی پی کے آرڈر کے مطابق پی ایس او نے 2004 سے 2012 کے دوران اپنی فیول کی مصنوعات میں ایسے اضافی عناصر کی ملاوٹ شروع کر دی تھی ، جن کے متعلق پی ایس او یہ دعوی کرتا تھا کہ یہ انجن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے، ماحول دوست ہے اور کم خرچ بھی ہے۔

    آرڈر کے مطابق اس کیس کی سماعتوں کے دوران پی ایس او اپنے ان دعوؤں کو ثابت کرنے کے لئے کوئی سائنسی بنیاد نہیں پیش کر سکا۔

    سی سی پی نے یہ جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ پی ایس او کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ اپنی تشہیر ی مہم اور تشہیری مواد سے "گرین ” اور "پریمیم ” کی اصطلاح کے استعمال کو فوری طور پر بند کر دے اور 30روز کے دوران اس تاثر کو ختم کریں کہ ان کی مصنوعات پریمیم اور ماحول دوست ہیں۔

    سی سی پی نے پی ایس کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ عام عوام کو اس بارے میں انگریزی اور اردو اخبارات کے توسط سے مطلع کریں اور45 یوم کے اندر کمیشن کے پاس تعمیلی رپورٹ جمع کرائیں۔

  • پی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی پھرروک دی

    پی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی پھرروک دی

    کراچی : واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ایس او کی جانب سے فیول فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے پی آئی اے کی پرواز مقررہ وقت پرروانہ نہ ہوسکی، مسافر پی آئی اے انتظامیہ پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے اورپی ایس او کی چپقلش پھرعروج پر پہنچ گئی ہے، پی آئی اے پی ایس او کا 15 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔

    دس روز قبل واجبات کی عدم ادائیگی پرپی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی بند کردی تھی، بعد ازاں واجبات کی ادائیگی کی یقین دہانی پرتیل کی فراہمی شروع کی گئی۔

    معاہدے کے مطابق پی آئی اے کو روزانہ کی بنیاد پر تیل کی رقم یومیہ ادا کرنا تھی، پی آئی اے اپنے آپریشنز کو برقرار رکھنے کیلیے یومیہ کی بنیاد پر 30 کروڑ روپے کاتیل خریدتا ہے، جبکہ گزشتہ روز یومیہ ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔

    یومیہ ادائیگی روکنے پر پی ایس او نے آج پھرتیل کی فراہمی بند کردی، تاہم تیل کی فراہمی روکنے پر پی آئی اے کا آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : واجبات کی عدم ادائیگی: پی آئی اے کی فیول بند کرنے کی دھمکی

    تیل کی عدم دستیابی کے باعث کراچی سے لاہورجانے والی پرواز تاخیر کا شکارہوئی، کراچی سے لاہور جانے والی پرواز پی کے 304 کا مقررہ وقت سہ پہر3 بجے ہے، تیل کی عدم دستیابی کی وجہ سے پروازابھی تک روانہ نہ ہوسکی۔

    پرواز کے روانہ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں نے احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسافرمہنگے ٹکٹ لینے کے باوجود وقت پراپنی منزل پرنہیں پہنچ سکتے، پی آئی اے مسافروں کو مہنگے ٹکٹ فروخت کرتی ہے اورتیل کے پیسے کیوں نہیں دیتی۔

  • پی ایس او نے پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ ظاہر کردیا

    پی ایس او نے پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ ظاہر کردیا

    کراچی : آئل کمپنیزایڈوائزری کمیٹی کے بعد پاکستان اسٹیٹ آئل نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

    پی ایس او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے پی این ایس سی کی جانب سے جہازوں کی فراہمی میں مسلسل تاخیر کی جارہی ہے ۔ اس سے نہ صرف درآمد میں تعطل آرہا ہے بلکہ پورٹ قاسم پر جہازوں کی بیک وقت آمد سے جہازوں کے جیٹی تک آنے میں دشواری کا بھی سامنا ہے۔

    جہازوں کی بروقت آف لوڈنگ نہ ہونے کے باعث سپلائرز کی جانب سے پچیس لاکھ ڈالر ڈیمریج چارجز کے کلیم آچکے ہیں۔

    اس صورت حال میں پی ایس او نے فوری طور پر وزارت پورٹس اینڈ شیپنگ سےمعاملے کی جانچ پڑتال کرنے کیلئے کہا ہے۔

    چند روز پہلے آئل کمپنیزایڈوائزری کمیٹی نے بھی اسی خدشے کا اظہار کرتے ہوئے بحران سےبچنےکیلئے ایل این جی اور خام تیل لانے والے جہازوں کے شیڈول کو ضروری قرار دیا تھا۔

  • ملک میں پیٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں، پی ایس او

    ملک میں پیٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں، پی ایس او

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) ترجمان نےکہا ہےکہ ملک میں پٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں پی ایس او کے پاس فیول کا تسلی بخش ذخیرہ موجود ہے۔

    پی ایس او ترجمان کےمطابق کمپنی کی جانب سےفروری میں اب تک ڈھائی لاکھ ٹن پٹرول درآمدکیا جاچکا ہے۔۔تین روز میں دو جہازوں کے ذریعےمجموعی طورپرایک لاکھ ٹن پیٹرول درآمد کیا گیا ہے۔

    پی ایس او ملک بھر میں فیول کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھنے کو یقینی بنارہا ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق بائیکو ریفائنری بھی اپنی تیل کو ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو کئی گنا بڑھا رہی ہے جس کے لئے بائیکو ملک میں تین نئی جگہ تیل کے اسٹوریج ٹینک بنائے گی

  • پٹرول بحران:حکومت نے پی ایس او کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا

    پٹرول بحران:حکومت نے پی ایس او کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا

    اسلام آباد: حالیہ پٹرول بحران کےتناظرمیں وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیالیکن تاحال کسی بھی وزیر کے خلاگ کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

    اس سے قبل مینجنگ ڈائریکٹراورڈپٹی ڈائریکٹرکوعتاب کا نشانہ بنایا جاچکا ہے اوراب سرکاری آئل کمپنی کی کے گورننگ بورڈ کو بھی تحلیل کردیا گیا ہے۔

    ملک کے کروڑوں افراد کو نقصان پہنچانے والے وزراء کوتاحال کسی قسم کا کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

    دریں اثناء آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین سعید احمد سے بھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کو کہا گیا ہے۔

    انکارکے باعث انہیں تین ماہ کی جبری رخصت پربھیج دیا گیا ہے انہیں حکومت کی جانب سے دائر کئے گئے مقدمے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

  • پی ایس او کا جہاز پیٹرول اور فرنس آئل لیکر پہنچ گیا

    پی ایس او کا جہاز پیٹرول اور فرنس آئل لیکر پہنچ گیا

    کراچی:پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او )کا ایک لاکھ پینسٹھ ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کا جہاز اور ایک پچاس ہزار میٹرک ٹن پیٹرول کاجہازکراچی پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کا جہاز فرنس آئل اور پٹرول لے کر کراچی پہنچ گیا ہے۔پاکستان اسٹیٹ آئل کے پاس مجموعی طوراس ہفتے 1 لاکھ ٹن پٹرول جبکہ 1 لاکھ 35 ہزار ٹن فرنس آئل ہوگا۔

    پی ایس او کے ترجمان کے مطابق پی ایس او کے پاس مجموعی طور رواں ہفتے کے لیے ایک لاکھ ٹن پیٹرول اورایک لاکھ پینتیس ہزار ٹنفرنس آئل موجود ہے۔

    ترجمان کاکہنا تھا کہ پیٹرول اور فرنس آئل کے مزہد دو آئل ٹینکر جلد کراچی پہنچ جائیں گے ۔وزارت پیٹرولیم کی ہدایت پرپی ایس او24گھنٹےمسلسل کام کررہا ہے ۔

    ۔پی ایس او ترجمان کا کہنا تھا کہ پاور پلانٹس اور پیٹرول پمپس کو فیول کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے

  • پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    کراچی : پاکستان اکانومی واچ نے کہا ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد ملکی مفادات کے خلاف ہے۔

     اکانومی واچ کے نائب صدر ساجد غلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ایس او تیل کی درامد اور سپلائی چین برقرار رکھنے میں متعدد بار ناکام ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ بیچے گئے تیل کے بقایا جات وصول کرنے یا ادائیگیاں نہ کرنے والے اداروں کی سپلائی بند کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے، جو موجودہ بحران کا بڑا سبب ہے۔

    ساجد غلام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پی ایس او گیس درامد کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں رکھتا جبکہ کمیشن، رسہ کشی، مقدمات اور سرخ فیتہ کے خدشات تاخیر کا سبب ہوں گے، جس کی قیمت قوم کو چکانا پڑے گی۔

  • پیٹرول بحران کے بعد بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ

    پیٹرول بحران کے بعد بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ

    اسلام آباد: پیٹرول بحران کے بعد اب پاکستان میں بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ ہے، کراچی سے پچھلے تین روز میں ایک لیٹر فرنس آئل بھی پنجاب سپلائی نہ ہوسکا، جس کے باعث متعدد پاور پلانٹس بند ہوگئے ہیں۔

    پیٹرول بحران کے بعد اب پاکستان میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ منڈلا رہا ہے، آئل سپلائیرز کے ذمے دار ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ کراچی سے پچھلے تین روز میں ایک لیٹر فرنس آئل بھی پنجاب سپلائی نہیں ہوسکا ہے جبکہ یومیہ بنیادوں پر پاور پلانٹس کو پچاس ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل سپلائی کیا جاتا رہا ہے۔

    پی ایس اُو کے پاس فرنس آئل کا ذخیرہ تقریبا ختم ہونے کے قریب ہے۔

    پاور سیکٹر کے ذرائع کے مطابق فرنس آئل نہ ملنے سے کئی پاور پلانٹس بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں، تیل نہ ملنے سے روش، اٹلس، جاپان، سیپکول اور حبکو ٹو نارووال تقریبا بند ہونے کے قریب ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سپلائی کے ذرائع اور مدت کو دیکھتے ہوئے اس بات کا خطرہ ہے کہ آئندہ تین سے چار روز میں ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوسکتا ہے۔

    وزارتِ خزانہ کے مطابق پاور سیکٹر میں گردشی قرضہ پھر پانچ سو ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔

  • پٹرول کا بحران: پی ایس او نے 50 ہزار میٹرک ٹن پٹرول منگوالیا

    پٹرول کا بحران: پی ایس او نے 50 ہزار میٹرک ٹن پٹرول منگوالیا

     

    لاہور: پنجاب میں پٹرول کا بحران ختم کرنے لئے پی ایس او نے پچاس ہزارمیٹرک ٹن پیڑول منگوالیا جو چوبیس جنوری کو کراچی میں لنگراندازہوگا۔

    ترجمان آئل ٹینکرزکنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پی ایس او کی جانب سے مزید پچاس ہزارمیٹرک ٹن پیٹرول کا آرڈر دیا جاچکا ہے، یہ آرڈر لاہور، ملتان، فیصل آباد، گجرانوالہ، اسلام آباد اور پنڈی سے جاری کئے گئے ہیں۔

    ترجمان آئل ٹینکرزکنٹریکٹرزایسوسی ایشن کے مطابق آج بھی پی ایس او کے تمام ٹرمینلز کھلے ہیں اورآئل ٹینکرز میں پیٹرول لوڈ کیا جارہا ہے جبکہ پنجاب کے لئے آئل ٹینکرزروانہ ہو کے ہیں اور آج رات مزید آئل ٹینکرز روانہ ہوں گے۔

    پنجاب میں گزشتہ سات روز سے پٹرول کی قلت ہے جس کے سبب عوام شدید اذیت کا شکارہیں، گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے دو دن میں بحران کا خاتمہ کرنے کا حکم دیا تھا۔