Tag: PSO

  • پٹرول کا بحران : سیکریٹری پٹرولیم سمیت4افسران کی معطلی کافیصلہ

    پٹرول کا بحران : سیکریٹری پٹرولیم سمیت4افسران کی معطلی کافیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے پانچ روز بعد پیٹرول بحران کا نوٹس لیکر سیکریٹری پیٹرولیم اور ایم ڈی پی ایس او سمیت چا ر افسران کو معطل کردیا۔

    وزیراعظم ان ایکشن پیٹرول بحران پرسیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید،اور ایم ڈی پی ایس او امجد جنجوعہ ہوگئے، معطل، ایڈیشنل سیکرٹری نعیم ملک اور ڈی جی آئل محمد اعظم کو بھی معطلی کانوٹس دے دیاگیا۔

    وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو پیٹرول کی صورتحال فوری بہتر بنانے  اور  صوبوں کو پیٹرول کی بلیک میں فروخت چیک کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 5 روز سے  پنجاب کے شہریوں کو پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے جہاں صوبے کے 80 فیصد پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں جس کے باعث لوگوں کے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں جب کہ اس صورتحال سے گراں فروشوں نے بھی فائدہ اٹھاتے ہوئے پیٹرول 3 گنا اضافی قیمت میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔

  • ملک بھرمیں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سے شروع ہوجائیگی

    ملک بھرمیں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سے شروع ہوجائیگی

    کراچی : پیٹرول کی قلت بحران کی شکل اختیار کرنے پرحکومت جاگ گئی۔پی ایس او کو رقم جاری کردی گئی۔پچاس ہزار میٹرک ٹن تیل بھی آگیا۔قلت کے حوالے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے حکومت نے جواب طلب کرلیا۔

    پی ایس او ذرائع کےمطابق پچاس ہزار میٹرک ٹن تیل لانے والا بحری جہاز جمعرات کو کراچی پہنچ گیا ہے، جس کے بعد ملک میں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سےبہتر ہونا شروع ہوجائیگی۔

    جبکہ وزارت خزانہ سے پی ایس او کو ساڑھےسترہ ارب روپےجاری کر دئیےگئےہیں۔ذرائع کاکہنا ہےکہ پی ایس او کےبجلی گھروں اور دیگر اداروں پر واجبات دو سو پندرہ ارب روپےتک پہنچ چکےہیں۔۔

    واجبات کی عدم ادائیگی کےباعث پی ایس اوکو تیل کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے میں بدستور مشکلات کاسامنا ہے،جبکہ بروقت ادائیگیاں نہ ہونےسے پی ایس اُو کو تین ماہ میں 25کروڑ روپےکا جرمانہ بھی اداکرنا پڑا ہے۔

    ادھرپٹرول کی قلت پر آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو شوکازنوٹس جاری کرنےکا عندیہ دیا ہے۔ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے تیل کے ذخیرےکاریکارڈ طلب کرلیا گیاہے۔

    اُوگرا لائسنس کےمطابق کمپنیاں بیس روزکیلئےپیٹرول کااسٹاک رکھنےکی پابندہیں۔پیٹرول کی قلت پر آئل مارکیٹنگ کمپنیز پرجرمانےعائد ہونےکا بھی امکان ہے۔

  • پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کے پاس ایندھن کا سات دن کا ذخیرہ رہ گیا ہے، ملک میں پیڑول اور بجلی کے بحران میں مزید شدت متوقع ہے، پی ایس او نے فوری طور پر حکومت سے پچاس ارب روپے طلب کر لئے ہیں۔

    پی ایس او کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، پاور سیکٹر ، پی آئی اے اور دیگر اداروں نے پی ایس او کو دو سو پینتس ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ صرف پاور کمپنیوں پر واجب الادا رقم دو سو ارب تک پہنچ گئی ہیں۔

    دوسری جانب وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کے ایل سیز اور اوور ڈرافٹ  بھی بند ہوگئے ہیں، جس کے باعث ایندھن کی درآمدات تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

    کمپنی زرائع کے مطابق اگر حکومت نے فوری طور پر پچاس ارب نہ دیئے تو ایک ہفتے میں اسٹاک ختم ہوجائے گا، اس ضمن میں پی ایس او نے وزارتِ خزانہ  کو مراسلے ارسال کردیئے ہیں۔

    اس سے قبل پی ایس او کی جانب سے وزارتِ پیڑولیم و قدرتی وسائل کو لکھے گئے خط میں پی ایس او نے باور کرا دیا تھا کہ اگر فوری طور پر واجب الادا ادائیگیاں نہیں کی گئیں تو پی ایس او کی جانب سے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی جائے گی ، مالی مشکلات کے باعث پی ایس او بینکوں کو ادا ئیگی سے قاصر ہے، جس کے باعث پی ایس او پر پچیس کروڑ روپے کے جرمانے بھی عائد کردیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ایس او مختلف اداروں کی جانب سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

  • پی ایس او نے حکومت سے پچاس ارب روپے مانگ لئے

    پی ایس او نے حکومت سے پچاس ارب روپے مانگ لئے

    کراچی :پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالی مشکلات کے باعث حکومت سےفوری طور پر پچاس ارب روپےفراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    کمپنی کے پاس صرف بیس دن کا فرنس آئل رہ گیا ہے۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کے مطابق کمپنی کے پاس فرنس آئل کا ذخیرہ صرف بیس جنوری تک کا رہ گیا ہے ۔

    حکومت کو لکھے گئے خط کے مطابق مالی مشکلات کے باعث پی ایس او دسمبر سے فرنس آئل درآمد نہ کرسکی۔ بیرون ممالک ادائیگیوں کیلئے فوری طور پرحکومت سے پچاس ارب روپے طلب کر لئے ہیں۔

    انڈسٹری ذرائع کے مطابق فرنس آئل کی عدم فراہمی کے باعث ملک بھر میں لوڈشیڈنگ بڑھ جانے کا خدشہ ہے،واضح رہے کہ مختلف اداروں کی جانب سے پی ایس او کے واجب الادابقایا جات کی عدم ادئیگی کے باعث ادارہ شدید مالی مشکلات سے دو چار ہے.

    جس کی وجہ سے بیشترمعاملات ومسائل کے حل کیلئے پی ایس او کو حکومت سے مالی معونت درکار ہوتی ہے

  • پی ایس او نے بجلی گھروں کا ایندھن روکنے کی دھمکی دیدی

    پی ایس او نے بجلی گھروں کا ایندھن روکنے کی دھمکی دیدی

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل نے پاور پلانٹس کی جانب سے عدم ادائیگی کے باعث ان بجلی گھرو ں کو ایندھن کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی جانب سے وزارت پیڑولیم و قدرتی وسائل کو لکھے گئے خط میں پی ایس او نے باور کرا دیا ہے کہ اگر فوری طور پرواجب الادا ادائیگیاں نہیں کی گئیں تو پی ایس او کی جانب سے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی جائے گی ۔

    پی ایس او کو پاور سیکٹر سے ایک سو اٹھانوے ارب روپے وصول کر نے ہیں۔ مالی مشکلات کے باعث پی ایس او بینکوں کو ادا ئیگی سے قاصر ہے جس کے باعث پی ایس او پر پچیس کروڑ روپے کے جرمانے بھی عائد کردیئے گئے ہیں،واضح رہے کہ پی ایس او مختلف اداروں کی جانب سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

  • پی ایس او کو مالی مشکلات،حکومت سے چودہ ارب مانگ لئے

    پی ایس او کو مالی مشکلات،حکومت سے چودہ ارب مانگ لئے

    کراچی: پی ایس او کا مالی بحران شدت اختیارکرگیا۔ مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے پی ایس او نے حکومت سے چوہتر ارب روپے فوری طور پرطلب کرلئے ۔

    ذرائع کےمطابق مالی مشکلات کےباعث پی ایس او تقریباً ڈیفالٹ کرچکا ہے۔پی ایس اوکو بینکوں کوچھیالیس ارب روپےادا کرنےتھےجوکمپنی ادا نہیں کرسکی۔

    عدم ادائیگی کےباعث غیرملکی بنکوں نے پی ایس اوکی جانب سےتیل کی درآمد کیلئےجمع کرائےگئےتیرانوے ارب روپےکےلیٹر آف کریڈٹس بلاک کردیئےہیں۔

    ایل سیز بلاک ہونےکےباعث خام تیل کی سپلائی متاثر ہونےکاخدشہ ہے۔ پی ایس او کے وصولیوں میں سب سے بڑا حصہ پاور سیکٹر کا ہے۔

  • انٹرنیشنل بینکوں نے آنکھیں پھیرلیں، پی ایس او مالی مشکلات کا شکار

    انٹرنیشنل بینکوں نے آنکھیں پھیرلیں، پی ایس او مالی مشکلات کا شکار

    کراچی: بینکوں کی جانب سے کارروائی کے باعث پی ایس او کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ بینکوں نے پی ایس او کی تیرانوے ارب روپے کی ایل سیز بلاک کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق مالی مشکلات کے باعث پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) ڈیفالٹ کرگیا۔پی ایس او کو بینکوں کو چھیالیس ارب روپے ادا کرنے تھے جوکہ کمپنی ادا نہیں کر سکی۔

    عدم ادائیگی کے باعث انٹر نیشنل بینکوں نے پی ایس او کی تیرانوے ارب روپے کی ایل سیز بلاک کر دیں۔ ایل سیز بلاک ہونے کے باعث خام تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    انٹر نیشنل بینکوں نے واضح کردیا ہے کہ اگر ڈیفالٹ کی صورت حال جاری رہی تو پی ایس او سے اپنے تعلقات کاازسر نو جائزہ لے سکتے ہیں۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق پی ایس او حکومت کے خصوصی احکامات کے تحت بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی کررہا ہے اور زیادہ تر واجبات پاور سیکٹر کے ہی ہیں۔

  • پی آئی اے کے پی ایس او کو دیئے چیکس باونس ہوگئے

    پی آئی اے کے پی ایس او کو دیئے چیکس باونس ہوگئے

    کراچی : پاکستان ائیر لائن کی جانب سے پی ایس او کو دئیے گئے تمام چیکس باونس ہوگئے ہیں۔

    پی ایس او زرائع کے مطابق پی آئی اے نے پی ایس او کو دو سو تینتالیس چیکس دیئے تھے، جن کی مالیت بار ہ ارب روپے تھی، تمام کے تمام چیکس باونس ہو گئے ہیں۔ واجبات کی ادائیگی کی یقین دہانی پر پی ایس او نے ایندھن کی فراہمی شروع کی تھی، جس کو بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ۔

    دوسری جانب پی آئی اے نے چیکس باونس ہونے کی مکمل تردید کر دی ہے، پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تمام تر ادائیگیاں کل تک کر دی جائیں گی۔

    اس سے قبل گیارہ دسمبر کو واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث پی ایس او نے  پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی تھی۔

  • پی آئی اے ادائیگی میں ناکام ، پی ایس او نے ایندھن کی سپلائی بندکردی

    پی آئی اے ادائیگی میں ناکام ، پی ایس او نے ایندھن کی سپلائی بندکردی

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل نے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی ہے، دوسری جانب چیئرمین پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی ایس او انتظامیہ سے بات چیت چل رہی ہے مسئلے کو جلد حل کرلیں گے۔

    پی ایس او ترجمان کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل نے پی آئی اے کو بارہ ارب روپے کی ادا ئیگی کیلئے آج کی ڈیڈ لائن دی تھی جو کہ صبح گیارہ بجے ختم ہوگئی ہے ، ادائیگی نہ ہونے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باعث پی آئی اے کو فیو ل کی فراہمی روک دی گئی ہے ۔

    پی ایس او ترجمان کے مطابق پی ایس او اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، پی ایس او کو خام تیل کی بیرونی ادائیگیوں کیلئے فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے، پی آئی اے کے علاوہ نجی پاور پلانٹس سے بھی پی ایس او کو ایک سو اڑسٹھ ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

    دوسری جانب ابو ظہبی اور سعودی عرب کی فیول کمپنیوں نے پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے ہیں، پی آئی اے نے چھ ملین ڈالر سے زائد واجبات ادا نہیں کئے ہیں، جس کے باعث فیول بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے، اس صورتحال کے باعث دبئی اور سعودی عرب جانیوالی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جن پر قابو پانے کے لیے پی ایس او نےحکومت سے ایک سو ارب روپے فوری طلب کر لئے ہیں ۔

    پی ایس او ذرائع کے مطابق اس وقت ادارے کو دو سو چو بیس ارب روپے مختلف اداروں سے وصول کرنے ہیں۔ وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کےایل سیز اور اوور ڈرافٹ بند بھی بند ہوگئے ہیں۔

    کمپنی اس وقت پانچ بینکوں کی نادہندہ ہوچکی ہے ۔ کمپنی کو اپنے پاس تین ہفتے کے ذخائر رکھنا ہوتے ہیں مگر اب ایک ہفتے کے ذخیرہ رکھنے سے قاصر ہے۔

    وزارت پیٹرولیم کےمطابق پی ایس او کو سو ارب روپے کی شدید ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے آج توانائی پر کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کا حل تجویز کیا جائے گا۔ پی ایس او کوپی آئی اے سے تیرہ ارب روپے اور توانائی کے شعبے سےایک سو اڑسٹھ ارب روپے وصول کرنےہیں۔