Tag: PSP

  • بلاول کی والدہ نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں، مصطفیٰ کمال

    بلاول کی والدہ نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لسانیت کی بات تو خود بلاول بھٹو اوران کے وزیراعلیٰ کررہے ہیں، ان کو پتہ ہے وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ بلاول کی والدہ 1988میں نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا اسمبلی میں ہونے والا بیان سنیں تو ایسا لگتا ہے جیسے کسی فسطائی جماعت کا رہنما بات کررہا ہے, پیپلزپارٹی نا کھپےکا نعرہ سال2007میں لگا چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں کو بھی اپنا زرخرید ہاری بنانا چاہتے ہیں، لاڑکانہ میں ظلم کی انتہا ہے، اسپتالوں میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں لگتی۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ پی پی کے ایک ایم پی اے نے کراچی میں ایک مزدور بندے کو مار دیا، کراچی کی پانی کے لائنوں پران لوگوں نے ہائیڈرنٹ بنادیے ہیں۔

    پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، فاروق ستار وزیراعلیٰ پر برس پڑے

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو پیپلزپارٹی سے خطرہ ہے، وفاقی حکومت اور تمام جماعتیں پی پی کو ان اقدامات سے روکیں۔

    ہم ریاست کے وفادار ہیں اور رہیں گے، پی پی یا حکومت سندھ کے نہیں، ان کو وفاق سے10ہزار ارب سے زائد ملے لیکن کراچی اور حیدرآباد پر ایک پیسہ بھی نہیں لگایا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہر بند کرنے والی پارٹی نے کراچی کے حقوق چھن جانے پر ایک بھی ہڑتال نہیں کی، بلدیاتی ایکٹ کے معاملے  پر دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بات کی ہے، اس مسئلے پر میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونے کو تیار ہوں۔

  • انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون، شناختی کارڈ ضبط، شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد

    انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون، شناختی کارڈ ضبط، شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد

    کراچی: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ’را‘ کے مبینہ دہشت گردوں سے تفتیش کے بعد ڈی آئی جی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی نے انیس ایڈووکیٹ سے پوچھ گچھ کی، تفتیش کے دوران انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی حکام نے کہا ہے کہ پی ایس پی رہنما انیس ایڈووکیٹ کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ تحویل میں لے لیا گیا، ان کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے کارروائی بھی شروع کر دی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ انیس ایڈووکیٹ کو پوچھ گچھ کے بعد باضابطہ طور پر شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ان کے شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی، موبائل فون فرانزک کے لیے بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گرفتار دہشت گردوں کے بیان پر سی ٹی ڈی نے فاروق ستار اور انیس ایڈووکیٹ کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا جس پر انیس ایڈووکیٹ ایک مرتبہ پھر سی ٹی ڈی سول لائنز میں حاضر ہوئے، اس سے قبل بھی انھیں بیان کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

    حکام کے مطابق گرفتار دہشت گرد نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کیے تھے، دہشت گرد کے مطابق وہ انیس ایڈووکیٹ سے بیرون ملک ملاقات کر چکا ہے، جس پر سی ٹی ڈی افسران نے انیس ایڈووکیٹ کا بیان دوبارہ لینے کے لیے طلب کیا۔

    واضح رہے کہ کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز سولجر بازار میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا تربیت یافتہ ٹارگٹ کلر شمشاد خان کو گرفتار کیا تھا، انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم ایم کیو ایم گلبہار ناظم آباد کا سابقہ سیکٹر انچارج ہے، اور وہ ٹارگٹ کلنگ کی 10 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    چوہدری صفدر کے مطابق ملزم 1992 میں کراچی آپریشن شروع ہوتے ہی بھارت فرار ہوگیا تھا، مفروری کے دوران ایم کیوایم قیادت نے را سے رابطہ کرایا، ممبئی میں را افسران نے شمشاد خان کو عسکری تربیت دی، اور کراچی میں دہشت گردی کے لیے تیار کیا، ملزم کو کراچی پہنچ کر پولیس اور خفیہ ایجنسی کے اہل کار اور مخالفین کو قتل کا ٹاسک دیا گیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ بھارتی ایجنسی را نے ملزم کو کراچی میں افراتفری پھیلانے کی ہدایت کی تھی، شمشاد خان نے کراچی واپس آ کر ٹارگٹ کلنگ کی، 1994 میں حقیقی کارکنان آصف کیپسن اور فہیم فہمی کو قتل کیا، 1995 میں حقیقی کارکنان انصار، کامران، رفیق پپو کو ٹارگٹ کیا، 2013 میں ایم کیو ایم کارکن حامد کو قتل کرایا، 2014 میں ایم کیو ایم کارکنان تراش اور حیدر حسین کو قتل کرایا، 2014 میں سرفراز باڈی بلڈر کو ٹارگٹ کیا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم شمشاد خان سزا یافتہ اور 2 مرتبہ جیل بھی جا چکا ہے۔

  • بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں جلسے کے دوران بلوچستان کے نوجوانوں کو درد مندی سے مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا۔

    جلسے سے خطاب میں سابق ناظم اعلیٰ کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان کے نوجوانو! ملک دشمن ایجنسیاں تمھاری دشمن ہیں، ہمیں بھی کراچی میں 35 سال را کے ایجنٹ نے ریاست کے خلاف استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ہزاروں ماؤں کے بچے چلے گئے، بہنیں بیوہ ہوگئیں، اب کلاشنکوف کلچر کو ختم کر دیا ہے، آج کراچی میں کوئی نوجوان نہیں مر رہا، کوئی لاپتا نہیں ہو رہا، بلوچستان کے ناراض بھائیو! یہ ریاست ہماری ہے، میں جانتا ہوں آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی میں اس کا ازالہ کروں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا میں ریاست سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے غریب عوام سے ڈیل کریں، عوام کو براہ راست حکمرانی دی جائے، مقامی حکومتوں کو اختیارات دیے جائیں، بلوچستان کے مقامی لوگوں کو لیڈر بننے دیا جائے، ہم اپنے ساتھ کوئی سردار، کوئی خان لے کر نہیں آئے ہیں، جب تک محرومیاں رہیں گی دشمن انھیں استعمال کرتا رہےگا، اور حملہ کرتا رہے گا، بھارت نے کلبھوشن کو اسی لیے بلوچستان بھیجا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا ایسا لگتا ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، صدیوں سے کراچی تا کوئٹہ روڈ کو ڈبل نہیں کیا جا رہا، بلوچستان میں کوئی نئی یونی ورسٹی، تعلیمی نظام اور نہ کوئی اسپتال ہے، پاکستان میں ہر جگہ نئے منصوبوں کی بات ہوتی ہے لیکن بلوچستان میں نہیں، بلوچستان اسمبلی میں ایک رات میں ساری وفاداری بدل جاتی ہے۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ریاست پاکستان چلانے والوں سے پوچھتا ہوں آپ تو مجبور نہیں، بلوچستان کے سردار وزیر اور وزیر اعلیٰ بنے، عوام کو کیا دیا گیا، جب ان سے عہدہ چھنتا ہے تو یہ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔

  • مصطفیٰ کمال کا لیاقت آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب

    مصطفیٰ کمال کا لیاقت آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ مجھ پر مہاجروں سے غداری کا الزام لگایا جاتا ہے کیونکہ میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل لیاقت آباد ٹاؤن کی یوسی35 میں  عوامی رابطہ مہم  کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی سمیت اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کے صدر عبداللہ شیخ کے علاوہ علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

    لیاقت آباد ٹاؤن میں عوامی اجتماع سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کو مہاجروں کا غدار اس لیے کہا گیا کیوں کہ وہ مہاجروں کے ساتھ تمام زبانیں بولنے والوں کو گلے لگانے کی بات کرتا ہے۔

    اگر یہ کرنا جرم ہے تو میں مانتا ہوں کہ میں غدار ہوں انہوں نے بتایا کہ میں نے کراچی کے حلقے این اے 249 میں مفتاح اسماعیل کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

  • آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا: مصطفیٰ کمال

    آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں نے زبان کے نام پر قتل عام کروایا، آج کے بعد کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں پی ایس پی کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا ملک کے دشمنوں نے زبان کے نام پر قتل عام کروایا، ماضی کے حکمرانوں نے بھائی کو بھائی سے لڑا کر شہدا قبرستان آباد کیا لیکن آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا میں نے کہا تھا کہ ظلم کی دیوار گرے گی، بہت عرصے سے کہتا رہا ہوں ظلم کی شہ رگ کٹےگی، اللہ نے مظلوموں کی آواز سن لی ہے، میری آواز پر سہراب گوٹھ کے پشتونوں نے لبیک کہہ کر نفرتیں ختم کر دیں۔

    پی ٹی آئی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم کی شرکت سے اچانک معذرت نے ہلچل پیدا کر دی

    سابق ناظم کراچی نے کہا سیٹیں مصطفیٰ کمال کی جوتی کی نوک پر ہوتی ہیں، اگر کوئی بھائیوں کو لڑوائے گا تو مصطفیٰ کمال سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے گا، کراچی سے خیبر تک ظلم کے نظام کو ختم کر دیں گے، آج بھائی کو بھائی سے لڑانے والا دشمن بھی دیکھ رہا ہوگا، ہم نے دشمنوں کی سازشوں کو نیست و نابود کر دیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا بھارت نے افغانستان میں قونصلیٹ سفارت کاری نہیں دہشت گردی کے لیے بنائے، بھارت پاکستان میں افغانستان کے ذریعے دہشت گردی کراتا ہے، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، اور امن ہوگا تو پاکستان میں امن ہوگا۔

  • پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے اہم رہنماؤں کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آ گئی، پرانے ساتھی پھر الگ الگ ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اگرچہ پی ایس پی کے بڑے نام دو سال قبل پارٹی اور مصطفیٰ کمال کو خیر باد کہے چکے ہیں، تاہم گزشتہ روز انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد نئے نام سامنے آنے کے بعد یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ انھوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔

    ذرایع کے مطابق پی ایس پی کے اہم رہنما انیس ایڈووکیٹ، رضا ہارون، وسیم آفتاب، ڈاکٹر صغیر، افتخار رندھاوا، سلیم تاجک اور سیف یار خان 2 سال پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، اس سے قبل ساجد بلوچ اور آصف میمن بھی پی ایس پی کو چھوڑ چکے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ رضا ہارون لندن اور افتخار رندھاوا آسٹریلیا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ تمام اہم رہنما ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ایس پی میں آئے تھے، پارٹی میں رضا ہارون سیکریٹری جنرل، انیس ایڈووکیٹ سینئیر وائس چئیرمین، ڈاکٹر صغیر سینئیر وائس چئیرمین، وسیم آفتاب اور افتخار رندھاوا وائس چئیرمین کے عہدوں پر تھے۔

    باوثوق ذرایع کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کو چھوڑنے والے اہم رہنماؤں نے اہم معاملات پر مشاورتی عمل میں شامل نہ کرنے، اقربا پروری اور غلط فیصلہ سازی پر پارٹی کو خیر باد کہا۔

    ذرایع نے بتایا کہ پی ایس پی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے ان رہنماؤں کو فارغ کر دینے کی خبروں میں صداقت نہیں کیوں کہ تمام رہنما پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

    دوسری طرف ذرایع نے بتایا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں سامنے آنے والے نئے نام غیر معروف ہیں۔

  • مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے شہر قائد میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کے کھاتے میں ڈال دیا، ان کا کہنا تھا کہ 36 ماہ آصف زرداری کے ساتھ کام کر چکا ہوں۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے ایک شہری کے استفسار پر یہ جواب دیا، انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف 2008 میں چلے گئے تھے، میں نے اس کے بعد آصف زرداری کے ساتھ چھتیس ماہ کام کیا۔ شہری نے پوچھا کہ 2 یا 3 انڈر پاس بننے سے کیا پاکستان ترقی کرے گا؟ شہر میں آپ نے کوئی کام نہیں کیا، سب مشرف نے کرایا۔ مصطفیٰ کمال نے جواب میں سرزنش کرتے ہوئے کہا 70 فی صد زمانہ زرداری کا تھا، ذہن پر زور دو، یاد کرو۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ ایم کیو ایم والے حکومت سے باہر نہیں رہ سکتے، ان کی کرپشن کی سانسیں حکومت کے ساتھ جڑی ہیں، جب یہ حکومت سے باہر آئیں گے سب گرفتار ہو جائیں گے، خالد مقبول کے ساتھ عامر خان نے اچھا نہیں کیا، عامر خان نے اپنے گروپ کے ساتھ خالد مقبول کو استعفے کے لیے مجبور کیا، وہ حقیقی سے آنے والے امین الحق کو وزیر بنانا چاہتے ہیں، حکومت کے خلاف جانا تھا تو ایم کیو ایم کے دونوں وزرا استعفیٰ دیتے۔ 2 لوگوں کو وزارت دلوانے کے لیے خالد مقبول پر دباؤ ڈال دیا گیا ہے، خالد مقبول ہی ایم کیو ایم سے آخری بچ گئے تھے انھیں بھی سائیڈ کر دیا گیا، ایم کیو ایم پاکستان اب ایم کیو ایم حقیقی بن گئی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ایم کیو ایم والے حکومت نہیں چھوڑیں گے یہ سب ڈراما ہے، کراچی اور حیدرآباد والوں کے نام پر سیاست ہو رہی ہے، میں خدمت خلق فاؤنڈیشن سے لے کر تمام کچے چٹھے کھولوں گا، حکومت سے گزارش ہے ان کی دھمکیوں میں نہ آئے، وزیر اعظم پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام یہاں بھی لائیں۔

  • پرویز مشرف کے کیس پر سیاست ہرگز نہیں ہونی چاہیے، مصطفیٰ کمال

    پرویز مشرف کے کیس پر سیاست ہرگز نہیں ہونی چاہیے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے کیس پر سیاست ہرگز نہیں ہونی چاہیے، آرٹیکل 6 پر عملدرآمد اس کی پوری روح کے ساتھ کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی کی تاجر برادری کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی عدالتی فیصلہ آمریت کی راہ میں رکاوٹ ثابت نہیں ہو سکتا، فیصلے پر عوام اور اداروں کا ردعمل اطمینان بخش ہے، پرویز مشرف کے حق میں پوری قوم کے ساتھ افواج پاکستان اٹھ کھڑی ہے۔

    سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم جنرل مشرف کے خلاف فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،اگر آرٹیکل 6 پر عملدرآمد کرنا ہی ہے تو اس کی پوری روح کیساتھ عمل کیا جائے۔

    اس حساب سے کم ازکم 500 افراد کو پھانسی کی سزا ہونی چاہیے، ایک فرد واحد کو نشانہ نہیں بنایا جاسکتا، پیرا گراف نمبر66 نے جج کی ذہنیت اور اس بات کو واضح کردیا ہے کہ فیصلے میں ذاتی عناد، غصے اور دشمنی کا عنصر موجود ہے جس سے پورے کیس کی روح متاثر ہوچکی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ قابل تشویش بات ہے کہ جمہوریت کو بہترین انتقام قرار دینے والی پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی جنرل ضیاءالحق کے متعلق وہ زہر نہیں اگلا جو وہ جنرل پرویز مشرف کے خلاف اگلتی ہے جبکہ جنرل ضیاء الحق نے تو پیپلز پارٹی کے قائد ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے جنرل پرویز مشرف کی ملک کیلئے خدمات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔

  • پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے: مصطفی کمال

    پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے: مصطفی کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں کامیاب جلسوں کے بعد ہم ممبر سازی مہم شروع کر رہے ہیں جس کے بعد پی ایس پی میں تنظیم نو کا عمل بھی کیا جائے گا۔

    اپنے ایک بیان میں مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں کامیاب جلسوں کے بعد ہم ممبر سازی مہم کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ اب لسانی، مذہبی اور خاندانی سیاست سے نکل کر اپنے مسائل کے حل کی بنیاد پر سیاست چاہتے ہیں، پی ایس پی اپنے قیام کے پہلے روز سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔

    سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی سے کشمیر تک عوامی مسائل کا حل پی ایس پی کے پیش کردہ منشور میں ہے۔

    سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ اب ملک بھر کی عوام کو جذباتی نعروں سے نکل کر حکمرانوں کا احتساب کرنا ہوگا ورنہ آئندہ آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

  • لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بھارت نے پوری کوشش کی منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فنڈنگ سے بانی ایم کیوایم نے کراچی میں دہشت گردی کرائی۔

    منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، بھارت نے پوری کوشش کی کہ منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے، بھارتی دباؤ کی وجہ سے ہی منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی۔

    میں سمجھتا ہوں کہ اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمے میں بھارت کو ملوث نہیں کیا جاسکتا، منی لانڈرنگ کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے، بانی ایم کیوایم اب عالمی ایجنسیوں پر بوجھ بن چکے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیاست میں آنے کا مقصد قوم کے مستقبل کو بچانا ہے، مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن پولیس نے بانی ایم کیو ایم کو ضمانت پر  رہاکردیا  

    ایم کیو ایم کوٹہ سسٹم، سرکاری نوکریوں اور محصورین کی واپسی کیلئے بنی تھی،40سال بعد یہ مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں، اگر40سال میں کیا کیا کا سوال کیا جائے تو وہ قوم کو نئی لال بتی کے پیچھے لگا دیتے ہیں۔