Tag: PSX

  • کاروباری رجحان عروج پر، پاکستان اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ پر ریکارڈ توڑنے لگی

    کاروباری رجحان عروج پر، پاکستان اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ پر ریکارڈ توڑنے لگی

    کراچی: ملک میں کاروباری رجحان عروج پر ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ پر ریکارڈ توڑنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے، ایک لاکھ 16000 پوائنٹس کی حد بھی عبور ہو گئی، کاروباری ہفتے کے پہلے دن آغاز پر ہی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔

    کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس ایک ہزار 868 پوائنٹس اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 16 ہزار 169 پر بند ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں متوقع کمی کی خبروں کی وجہ سے انسٹیٹیوشن کی جانب سے خریداری دیکھی گئی۔

    یاد رہے کہ 28 نومبر کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک لاکھ پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کی تھی، اور اس طرح مارکیٹ نے ہفتے کے چوتھے روز اہم سنگ میل عبور کیا، 100 انڈیکس 790 پوائنٹس اضافے کے ساتھ کھلا تھا، جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم ، پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرلی

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈترقی معاشی بہتری کی نوید ہے، معاشی اور اقتصادی پالیسیزدرست سمت میں گامزن ہیں، اس سے پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

    ماہرین کا کہنا تھا اسلام آباد میں سیاسی ہلچل ختم ہونے سے مارکیٹ کا مثبت رد عمل آ یا، معاشی اشاریہ مثبت ہونے کی وجہ سے مارکیٹ کا مثبت رجحان برقرار ہے اور سرمایہ داروں میں اعتماد دیکھا جا رہا ہے۔

  • غیرمتوقع انتخابی نتائج  پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبے، انڈیکس 2200 سے زائد پوائنٹس گرگیا

    غیرمتوقع انتخابی نتائج پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبے، انڈیکس 2200 سے زائد پوائنٹس گرگیا

    کراچی : غیرمتوقع انتخابی نتائج پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبے ، 100 انڈیکس 100انڈیکس2200 سے زائد پوائنٹس گر گیا اور 61 ہزار کی نفسیاتی حد برقرار نہ رکھ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے دن ہی شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔

    ہنڈریڈ انڈیکس اکسٹھ ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے آگیا، ٹریڈنگ کے دوران2214 پوائنٹس کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد انڈیکس61ہزارکی نفسیاتی حدبھی برقرارنہ رکھ سکا ، انڈیکس 60 ہزار سات سوانتیس پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا غیرمتوقع انتخابی نتائج کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے اعتماد مں کمی ہوئی ہے اور وہ اپنے حصص فروخت کرکے سرمایہ محفوظ کررہے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اچھی خبر

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اچھی خبر ہے کہ مارکیٹ میں مثبت رجحان کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے مسلسل رجحان کے بعد مثبت رجحان شروع ہو گیا ہے، 100 انڈیکس نے پھر 61 ہزار کی سطح عبور کر لی۔

    انڈیکس 1020 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 61 ہزار 884 پوائنٹس پر پہنچ گیا ہے، گزشتہ روز انڈیکس 60 ہزار 242 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ لیوریج کی وجہ سے مارکیٹ شیئرز کی فروخت کے سبب شدید مندی آئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی ہلچل عروج پر ہے جب کہ مارکیٹ میں بدلہ فنانسنگ دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہے، فنانسنگ 34 ارب روپے سے بڑھ کر 36 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

    گزشتہ روز ماہر معاشیات خرم شہزاد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مندی کی ایک بڑی وجہ لیوریج بائنگ ہے، اس میں ہوتا ہے کہ انفرادی سطح پر لوگ قرضہ لے کر ایکویٹی مینج کرتے ہیں، پچھلے ڈیڑھ دو مہینے سے جب سے مارکیٹ چلنا شروع ہوئی ہے جسے مارکیٹ کی زبان میں بدلہ کہا جاتا ہے، اس میں لوگوں نے لیوریج بائنگ کی، اس بدلے کا سائز 40 ارب روپے سے تجاوز کر گیا تھا، یہ 2021 کے بعد سے سب سے زیادہ تھا، لیکن جب مارکیٹ گرنا شروع ہوتی ہے تو جو قرضے پر حصص خریدے گئے ہوتے ہیں لوگ انھیں بیچنا شروع کر دیتے ہیں اور اس طرح اپنا قرضہ پورا کرتے ہیں۔

  • ملک ڈیفالٹ نہیں ہوگا: اسحٰق ڈار کی ایک بار پھر یقین دہانی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے ایک بار پھر ملک کے ڈیفالٹ نہ ہونے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے لیکن عوام کو یرغمال نہیں بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کیا، خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت میں بہتری کے لیے کوشاں ہیں، تحریک انصاف دور کی حکومت میں ایس ای سی پی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کارپوریٹ سیکٹر کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہمارےگزشتہ دور میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج جنوبی ایشیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹ تھی، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک بلین ڈالر کے لیے بھاگ رہے ہیں، سنگین مسائل ہیں ہم نے پاکستان کو بھنور سے نکالنا ہے۔ ہماری اپنی کمزوریوں اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، آنے والے چند ماہ میں ہماری پوزیشن کافی بہتر ہوگی، ڈیفالٹ کی باتوں سے مایوسی پھیلائی گئی، کوئی ڈالر کوئی سونا خریدنے لگا، پاکستان کی سرحدوں سے ڈالر پڑوسی ملک اسمگل کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم پروڈکٹ 25 سے 30 بلین ڈالر پر سالانہ چلی گئیں، کوشش ہوگی اس بار آئی ایم ایف کا پروگرام پورا کریں۔ ماضی کی حکومت ہر 15 دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھا دیتی تھی، اگلے 6 سے 7 سالوں میں پاکستان کو 35 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

    اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ جس حد تک ممکن ہو عوام کو ریلیف فراہم کریں گے، ہم آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے لیکن عوام کو یرغمال نہیں بنائیں گے۔

  • بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے جہاں انہوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں کو بتانا چاہتا ہوں کچھ غلطی ہوئی جسے ٹھیک کیا جارہا ہے، 7.7 ارب ڈالر امپورٹ بل جون میں تھا، ایکسپورٹ صرف 2.7 ارب ڈالر رہی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مالی سال میں 80 ارب روپے کی امپورٹ اور صرف 31 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ایسی صورتحال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کیسے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پیک سیزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 30ہزار میگا واٹ ہوگئی، بجلی کی ڈیمانڈ تو ڈبل ہوگئی مگر ہماری ایکسپورٹ ڈبل نہیں ہوئی، دنیا میں ہوتا یہ ہے کہ جب بجلی بنتی ہو تو کارخانے لگتے ہیں تاکہ وہ بجلی استعمال ہو، ہمارے ہاں اس بجلی سے شادی ہالز کو چمچمایا گیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ان مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، امپورٹ بل کم کیا اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈ ملنے کی توقع سے ڈالر گرا۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 3 ماہ امپورٹ بل کو کم رکھنے کی کوشش کریں گے، فرنس آئل کا 6 ماہ کا اسٹاک موجود ہے۔ سگریٹ کمپنیز کو ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم میں لے کر آئیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔ رواں سال بجٹ خسارے پر قابو پانے کی حکمت عملی واضح کی گئی ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت نادہندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں۔

  • ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے سائے

    ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے سائے

    کراچی: آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کا اثر ڈالر کی قدر میں کمی کی صورت میں دیکھاجارہا ہے مگر اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی مندی نے معاشی ماہرین کو پریشان کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر23پیسےسستا ہوکر 185.40روپےپرٹریڈکررہاہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 186روپے50 پیسےمیں فروخت ہورہاہے۔

    ادھر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کے بادل نہ چھٹ سکے آج بھی ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک سو اکیاسی پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس پینتالیس ہزار چھ سو سینتیس پوائنٹس پر ٹریڈنگ کررہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 46 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا

    گذشتہ روز بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ 186روپے سے نیچے آئے تھے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریٹ 187روپے سے کم قیمت پر لین دین کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تعطل کا شکار بیل آؤٹ پروگرام کی بحالی کی خبروں کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ایک ہفتے سے جاری ڈالر کی پرواز پیر کو دوبارہ رک گئی تھی۔

  • ڈالر کی تاریخی اڑان، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    ڈالر کی تاریخی اڑان، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا ہے جبکہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملک کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور 100 انڈیکس میں 300 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، اسی اضافے کے ساتھ 100انڈیکس43ہزار330پوائنٹس پر ٹریڈنگ جاری ہے۔

    ادھر انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، آج انٹربینک میں ڈالر23 پیسے مزید مہنگا ہوا، جس کے بعد ڈالر کی 180 روپے70 پیسے پر ٹریڈنگ جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی ہلچل سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی متاثر

    انٹربینک میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا اثر اوپن مارکیٹ پر بھی پڑا، جہاں ڈالر کی 181روپے60 پیسے میں فروخت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈالر مسلسل دباؤ کا شکار رہا، اس دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر ایک روپیہ چھیاسٹھ پیسے گرگئی تھی۔

    معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ مارچ کے مہینے میں ادائیگیوں کے باعث یو ایس ڈالر دباو کا شکار رہے گا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج :  100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح  پر آگیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج : 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح پر آگیا

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح 48125 پوائنٹس پر آگیا ، اب تک 9.67 ارب روپے مالیت کے 39کروڑشیئرز کا کاروبار ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کا رجحان جاری ہے، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 100انڈیکس میں70 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ، جس کے بعد 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح 48125پوائنٹس پر آگیا

    کاروبار کے دوران اب تک 9.67 ارب روپے مالیت کے 39کروڑشیئرز کا کاروبار ہوچکا ہے۔

    گذشتہ روز ساڑھے چار سال بعد 100 انڈیکس 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا ، اس دوران اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں 258 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 48191 پر بند ہوا۔

    حصص بازار میں 1 ارب 39 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 30 ارب 48 کروڑ روپے رہی جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 48 ارب روپے اضافے سے 8316 ارب روپے ہے۔

    یاد رہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گذشتہ ہفتے میں شئیرز کی ٹریڈنگ کے نئے ریکارڈ بنے تھے ، ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 137 ارب روپے کا کاروبار کیا گیا ، بدھ کو 1.56 ارب شئیرز اور جمعرات کو 2.20 ارب شئیرز کا ریکارڈ کاروبار ہوا جبکہ ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 169 ارب روپے اضافے سے 8 ہزار 131 ارب روپے ہوگئی۔

  • پاکستان  اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کی خرید و فروخت کا نیا ریکارڈ قائم

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کی خرید و فروخت کا نیا ریکارڈ قائم

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شیئرزکی خریدوفروخت کا نیاریکارڈ قائم ہوگیا، اسٹاک مارکیٹ میں ایک دن میں2 ارب 20 کروڑ سے زائد شیئرز کی ٹریڈنگ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز تیزی کارجحان رہا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹریڈنگ کا حجم 2 ارب 20 کروڑ شیئرز کو عبور کر گیا۔

    42 ارب روپے سے زائد مالیت کے شیئرز کی ٹریڈنگ کی گئی اور مارکیٹ میں کم لاگت والےشیئرزآج بھی سب سے زیادہ فروخت ہوئے۔

    یاد رہے گزشتہ روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 1 ارب 56 کروڑ 33 لاکھ سے زائدشیئرزکےسودےہوئےتھے ، کاروبارکئے گئے شیئرزکی مالیت 28 ارب 33 کروڑ سے زائد تھی۔

    انڈیکس میں اختتام پر 511 پوائنٹس کااضافہ ہوا اور انڈیکس 46 ہزار812پوائنٹس کی سطح پربندہوا تھا۔

    خیال رہے اس سے قبل 11 فروری 2021 کو سب سے زیادہ ایک ارب 125کروڑ حصص کاکاروبار ہوا تھا۔

    اس حوالے سے ماہر معیشت مزمل اسلم نے کہا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ کا یہ وہ وقت ہے جو 2004میں دیکھتے ہیں، ناصرف اسٹاک مارکیٹ بلکہ معاشی سطح پر بھی بہتری آرہی ہے ، 2018کےمقابلے میں اب صرف ایک تہائی قرضہ لینے کی ضرورت ہوگی۔

  • ایک دن میں تاریخی ٹریڈنگ ، پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ماضی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

    ایک دن میں تاریخی ٹریڈنگ ، پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ماضی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ماضی کے تمام ریکارڈٹوٹ گئے ، آج 1 ارب 56 کروڑ33 لاکھ سے زائد شیئرز کا کاروبار ہوا ، جو تاریخ میں کسی ایک دن میں کاروبار کا یہ سب سے بڑا حجم ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبارکا اختتام ہوگیا ، کاروباری ہفتےکےتیسرےروزتیزی کارجحان رہا ، انڈیکس میں اختتام پر511 پوائنٹس  کااضافہ ہوا اور انڈیکس 46 ہزار812پوائنٹس کی سطح پربندہوا۔

    آج ریکارڈ 1 ارب 56 کروڑ33 لاکھ سے زائدشیئرز کےسودے ہوئے اور کاروبار کئے گئے شیئرز کی مالیت 28 ارب 33 کروڑ سے زائد رہی۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ریکارڈ تاریخی ٹریڈنگ دیکھی گئی ، اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں کسی ایک دن میں کاروبارکا یہ سب سےبڑا حجم ہے۔

    اسٹاک ایکس چینج میں چھوٹی مالیت کےشیئرز میں 49فیصدٹریڈنگ ہوئی جبکہ اسٹاک ایکس چینج کی تاریخ میں ایک دن میں84 فیصد شیئرز کی ٹریڈنگ ریکارڈ کی گئی۔

    اس سے قبل 11 فروری 2021 کو سب سے زیادہ ایک ارب 125کروڑ حصص کاکاروبار ہوا تھا۔

    اس حوالے سے ماہر معیشت مزمل اسلم نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کا یہ وہ وقت ہے جو 2004میں دیکھتے ہیں، ناصرف اسٹاک مارکیٹ بلکہ معاشی سطح پر بھی بہتری آرہی ہے ، 2018کےمقابلے میں اب صرف ایک تہائی قرضہ لینے کی ضرورت ہوگی۔