Tag: PSX

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد ایک اہم دن

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد ایک اہم دن

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد آج کا دن ایک اہم ترین دن رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سولہ برس بعد ایک ارب سے زائد شیئرز کا کاروبار کیا گیا۔

    سولہ برس قبل 23 فروری 2005 میں اسٹاک ایکسچینج میں 1 ارب 8 کروڑ شیئرز کا کاربار کیا گیا تھا، اور آج شیئر کے کاروبار نے ایک ارب کا ہندسہ کراس کیا۔

    دریں اثنا، اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا منفی اختتام ہوا، 100 انڈیکس 30 پوائنٹس کی کمی سے 46644 کی سطح پر بند ہوا، اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 27.25 ارب روپے مالیت کا کاروبار کیا گیا۔

    مارکیٹ 503 پوائنٹس کے رینج کے درمیان اوپر نیچے ہوتی رہی، دن بھر میں مارکیٹ 170 پوائنٹس بلند ہوئی جب کہ 333 پوائنٹس گری۔

  • وزیراعظم کی پالیسیوں کے مثبت اثرات :  پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو  بڑا اعزاز حاصل

    وزیراعظم کی پالیسیوں کے مثبت اثرات : پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو بڑا اعزاز حاصل

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے ایک بار پھر ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ کا اعزاز حاصل کرلیا ، ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا ہے کہ یہ اعتماد ہے عمران خان پر اور ان کی پالیسیوں پر، عالمی سطح پر اسٹاک ایکس چینج چوتھی بہترین اسٹاک مارکیٹ رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں قائم ریسرچ فرم مارکیٹ کرنٹس ویلتھ نیٹ نے رپورٹ جاری کی ، جس میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو ایک بار پھرایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ کااعزاز حاصل کرلیا۔.

    رپورٹ میں عالمی سطح پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج چوتھی بہترین اسٹاک مارکیٹ رہی جبکہ ایشیا میں سب سے بہتر کارکردگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی رہی۔

    اس حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا اللہ کا شکر،پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین مارکیٹ بن گئی، یہ اعتماد ہے عمران خان پر اور ان کی پالیسیوں پر، انشاللہ اب پاکستان ترقی کی منزلیں طے کرے گا۔

    دوسری جانب سینٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کورونا کےدوران دنیا بھر کی ا اسٹاک مارکیٹس کو کھربوں کا نقصان ہوا، دو ممالک کی مارکیٹ نےبہترین کاکردگی دکھائی ، ایشیا میں سب سے بہتر کارکردگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی رہی اور عالمی سطح پر اسٹاک ایکس چینج چوتھی بہترین اسٹاک مارکیٹ رہی۔

  • دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ پہلے سے لاحق تھا، ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے چیئرمین سیلمان مہدی نے کہا کہ پی ایس ایکس کو دہشت گردی کے خدشات لاحق تھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پہلے ہی ہمیں آگاہ کر رکھا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے تناظر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی، جس کی وجہ سے دہشت گردوں کی کوشش ناکام ہوئی۔

    سلیمان مہدی کا کہنا تھا قومی اسٹاک ایکس چینج پر بڑی دہشت گردی پر قابو پانا بڑی کامیابی ہے، دہشت گردی کے باوجود سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند ہیں۔

    اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی کیسی تھی؟

    ایم ڈی پاکستان اسٹاک ایکس چینج فرخ خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایکس قومی اہمیت کا حامل معیشت کا بیرو میٹر ہے، دہشت گردی کے ذریعے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو متاثر کرنے کا پلان تھا جو پی ایس ایکس کی سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جواں مردی سے ناکام بنایا گیا۔

    حملے کے وقت پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار بلا تعطل جاری رہا

    انھوں نے کہا سیکورٹی ایجنسیوں کی مؤثر کارروائی کی بدولت دہشت گرد عمارت کے اندر داخل نہ ہو سکے، پی ایس ایکس انتظامیہ نے پہلے سے ہی سیکورٹی پروٹوکول کو سخت کیا ہوا تھا، بزدلانہ حملے کے باوجود اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری سرگرمیاں بلا تعطل جاری رہیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    واضح رہے کہ آج صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 5 سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے، اور چاروں حملہ آور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔

  • پاکستان  اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، انڈیکس 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آگیا

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، انڈیکس 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آگیا

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل مزیدگہرے ہوگئے،  100 انڈیکس  2200 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے بعد    30416پوائنٹس پربند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو اسٹاک مارکیٹ کا آغاز منفی زون میں ہوا ، آغاز میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 812 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 31 ہزار 804 پوائنٹس تک گر گیا۔

    ٹریڈنگ کے دوران مندی کے باعث ایک بار پھر ٹریڈنگ ہالٹ لگا دیاگیا اور  ٹریڈنگ 45 منٹ کیلئے روک دی گئی، کاروبار کی بحالی پر بھی مندی برقرار رہی۔

    کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2201  پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 30ہزار30416 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ 

    گزشتہ 3ٹریڈنگ سیشنزمیں 100انڈیکس میں 5645پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس میں سات اعشاریہ سات فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    دوسری جانب ایشیائی حصص بازاروں میں ملاجلارجحان دیکھنےمیں آرہاہے، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 30 پوائنٹس کااضافہ جبکہ تمام چینی اسٹاک مارکیٹس میں معمولی تیزی ریکارڈ کی گئی۔

    ہانگ کانگ انڈیکس میں دوسو اناسی پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی، امریکی اوریورپی اسٹاک مارکیٹس کااختتام بھی زبردست تیزی میں ہوا، ڈاؤجونزانڈیکس میں ایک ہزارانچاس پوائنٹ،نیسڈیک انڈیکس میں ایک سوسینتالیس پوائنٹ کااضافہ ہوا جبکہ برطانوی،جرمن اورفرانسیسی مارکیٹس مثبت زون میں بند ہوئیں۔

    خیال رہے گزشتہ ڈیڑھ ہفتے سے اسٹاک مارکیٹ مسلسل کمی کا شکار ہے اور انڈیکس 40 ہزار سے 30 ہزار کی سطح تک گر گیا، معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی کرونا وائرس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر پڑ رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس ، اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ مندی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    کرونا وائرس ، اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ مندی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    کراچی : کرونا وائرس کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ مندی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ، 100 انڈیکس 2300 سے زائد پوائنٹس کمی کے بعد33 ہزار 664پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا آغاز شدید مندی سے ہوا ، مندی کے باعث مارکیٹ میں ٹریڈنگ پینتالیس منٹ کیلئے روک دی گئی۔

    ٹریڈنگ کے بحالی کے بعد بھی اسٹاک مارکیٹ میں مندی برقرار ہے، اسٹاک مارکیٹ میں 1938 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد انڈیکس 34 ہزار 124 پوائنٹس پر آگیا۔

    مارکیٹ میں کاروبارکی معطلی بھی بہتری نہ لا سکی ، کاروبار کے دوران 100انڈیکس 2397 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی اور انڈیکس میں 34ہزارپوائنٹس کا لیول ٹوٹ گیا، کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 33ہزار664پوائنٹس پر بند ہوا، انڈیکس میں 6.65پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    دوسری جانب ایشیائی حصص بازاروں میں شدید مندی کارجحان برقرار ہے، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں540پوائنٹس، ہانگ کانگ انڈیکس میں1235پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ تمام چینی اسٹاک مارکیٹ میں مندی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 3 دن ٹریڈنگ ہالٹ لگایا گیا تھا، پیر، جمعرات، جمعہ کے روز مندی کے باعث کاروبار کو 45 منٹ کے لیے روکا گیا تھا۔

    گزشتہ ہفتے کے اختتامی روز جمعہ کو کاروبار کا اختتام 104 پوائنٹس کمی کے ساتھ 36 ہزار 60 پوائنٹس پر ہوا تھاجبکہ گزشتہ دوماہ میں انڈیکس میں بیس فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • ملکی تاریخ‌ میں‌ پہلی بار اسٹاک مارکیٹ میں 200 ارب مالیت کے انرجی سکوک بانڈز کا اجرا

    ملکی تاریخ‌ میں‌ پہلی بار اسٹاک مارکیٹ میں 200 ارب مالیت کے انرجی سکوک بانڈز کا اجرا

    اسلام آباد: ملکی تاریخی میں پہلی بار اسٹاک مارکیٹ میں 200 ارب مالیت کے انرجی سکوک بانڈز کا اجرا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پہلی بار 200 ارب مالیت کے انرجی سکوک بانڈز کا اجرا کردیا گیا ہے، 200 ارب مالیت کا انرجی سکوک بانڈز شریعہ کمپلائنٹ فنانشنل انسٹرومنٹ ہے۔

    ایس ای سی پی کے مطابق انرجی سکوک 10 سال کی مدت کے لیے اجارہ کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔

    ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ 200 ارب کا سکوک ملکیتی کمپنی پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کی جانب سے کیا گیا ہے، پیشکش میں مالیاتی ادارے، ملکی و غیرملکی افراد براہ راست سرمایہ کاری کریں گے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق  سکوک کے اجرا کا مقصد توانائی کے شعبے میں سرمائے کی فراہمی ہے۔

    مزید پڑھیں: بڑی کامیابی ، پاکستان کاروبار کرنے کی آسانیوں کے 10سر فہرست ممالک میں شامل

    واضح رہے کہ پاکستان کاروبار کرنے کے لیے آسانیاں فراہم کرنے والے 10 ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے، مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان میں کاروباری آسانیوں کے لیے اقدامات کو سراہا۔

    یاد رہے عالمی بینک کی ڈوئنگ ایز ان بزنس رپورٹ 2020 جاری کردی گئی ہے ،جس میں پاکستان کی رینکنگ میں 28 درجے بہتر ہوئی اور پاکستان کی رینکنگ 108 ہوگئی ہے۔

    انڈیکس میں پاکستان کو مجموعی طور پر اکسٹھ نمبر حاصل ہوئے ہیں، گزشتہ سال پاکستان کا اسکور پچپن اعشاریہ پانچ تھا، پاکستان نے نئے بزنس کے آغاز، اقلیتی سرمایہ کاروں کے تحفظ، دیوالیہ کے مسائل، کانٹریکٹس کے اطلاق، بجلی کنیکشن اور تعمیرات اجازت نامےکےحصول میں نمایاں اصلاحات کی ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 29 پیسے اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس 470 پوائنٹس کم ہو کر 40 ہزار 16 پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 40 ہزار 6 سو 58 پوائنٹس رہی۔

    ہفتے میں 100 انڈیکس کی کم ترین سطح 39 ہزار 6 سو 88 پوائنٹس رہی۔

    اسی طرح گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 29 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انٹر بینک میں ڈالر 138.83 سے کم ہو کر 138.54 روپے کا ہوگیا۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے سستا ہوا جس کے بعد گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت 139.10 سے کم ہو کر 138.90 روپے ہوگئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں جاری خسارے میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق خسارہ 1 ارب 70 کروڑ ڈالرز کمی کے بعد 8 ارب 42 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا، پہلے 7 ماہ میں ترسیلات زر میں 12 فیصد جبکہ برآمدات میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے حوالے سے ایک اور اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق ایک ہفتے میں بیرونی قرض و دیگر ادائیگی پر مرکزی بینک کے ذخائرمیں کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کےذخائر میں 16.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی جس کے بعد کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.2 کروڑ ڈالر اضافے سے 6.75 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، مجموعی ذخائر 10.1 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 14 ارب 79 کروڑ ڈالر پر موجود ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام تک 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے یعنی جمعرات کے روز اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران تیزی دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں دلچسپی ظاہر کی۔

    ٹریڈنگ کے دوران سرمایہ کاروں نے دلچسپی لی تو مارکیٹ میں تیزی ہوئی اور انڈیکس 40589 پوائنٹس تک پہنچا مگر پھر ایک وقت میں اسٹاک بورڈ نیچے کی طرف آنا شروع ہوا۔

    مارکیٹ 40 ہزار 318 پوائنٹس تک نیچے بھی آئی البتہ دوسرے سیشن میں ریکوری ہوئی جس کا سلسلہ ٹریڈنگ کے اختتام تک جاری رہا اور 37 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہنڈریڈ انڈیکس 40 ہزار 506 پر بند ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران 4 ارب 61  کروڑ  روپے مالیت کے 5 کروڑ 82 لاکھ حصص کی لین دین ہوئی۔

    مجموعی طورپر 137 کمپنیوں کے شیئرز مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے جن میں سے 137 کی قیمتوں میں اضافہ 195 کے ریٹ کم جبکہ 20 کی قدر مستحکم رہی۔

    دوسری جانب انٹربینک میں روپے کی قدر مضبوط ہوئی اور امریکی ڈالر 1 پیسے کمی کے ساتھ 138.92 پیسے پر لین دین ہوئی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 62 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 62 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت کاروبار ہوا اور 100 انڈیکس میں 62 پوائٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری یعنی جمعے کے روز کاروبار سست روی کا شکار رہا اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

    دوسرے سیشن میں سرمایہ کاروں نے حصص کی خریدو فروخت شروع کی تو مارکیٹ میں کچھ بہتری نظر آئی جو اختتام تک جاری رہی اور 100 انڈیکس 62.61 پوائنٹس اضافے کے بعد 39306 پر بند ہوا۔

    ٹریڈنگ کے دوران 15 کروڑ 50 لاکھ سے زائد 10 کروڑ چار  لاکھ کی مالیت کے شیئرز کی لین دین ہوئی، مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے شیئرز سب سے زیادہ فروخت ہوئے جن کا مجموعی ٹرن اوور 5 کروڑ 59 لاکھ 18 ہزار رہا۔

    مزید پڑھیں: منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    مجموعی طور پر ٹریڈنگ کے دوران 321 کمپنیز کے حصص پیش کیے گئے جن میں سے 184 کی قیمتوں میں اضافہ، 116 میں کمی جبکہ 21 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    نیسلے پاکستان اور یونی لیور فوڈز کی شیئرز کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کا اعلان رواں ہفتے کیا علاوہ ازیں گزشتہ روز وزیراعظم کی غیرملکی کمپنیوں کے مالکان سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے پاکستان میں سرمایہ لگانے کا عندیہ دیا تھا۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کے مطابق منی بجٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم مراعات، بجلی و گیس کی قیمت اور ٹیکس وصولی کے معاملے پر غریب طبقے کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2018 میں 23 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، اسٹیٹ بینک

    دوسری جانب ادارہ شماریات نے بھی تجارتی خسارے کے حوالے سے رواں ہفتے ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ پہلے ششماہی میں تجارتی خسارے میں کمی ریکارڈ ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 16 ارب اسی کروڑ ڈالر تک پہنچا جبکہ جولائی سے دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 21 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 28 ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار اور سرمایہ کاری میں تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس 500 پوائنٹس اضافے کے بعد 39 ہزار 500 کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 180 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 39 ہزار 200 کی سطح عبور کرگیا۔

    کاروبار کے دوران انڈیکس میں بتدریج 450 اور بعد ازاں 500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ 100 انڈیکس اس وقت 39 ہزار 500 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    مارکیٹ میں آج سرمایہ کار بھی سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی وجہ منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کے لیے اچھی خبر کا امکان ہے۔

    سعودی عرب کی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کی خبروں پر بھی سرمایہ کار سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اس عمر کے مطابق فنانس بل میں سرمایہ کاری کے لیے اہم مراعات شامل ہیں، بجلی و گیس کی قیمت اور ٹیکس وصولی میں غریب طبقے کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارے میں کمی دیکھی گئی۔

    ادارے کے مطابق تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 16 ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 21 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 28 ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے۔