Tag: PSX

  • اسٹاک مارکیٹ میں1400پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    اسٹاک مارکیٹ میں1400پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی اور انڈیکس میں چودہ سو پوائنٹس کی کمی کے بعد چالیس ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصداضافے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا رحجان ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس میں تین فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

    حصص بازار میں کاروبار کا آغاز ہی مندی سے ہوا اور ٹر یڈنگ کے دوران انڈیکس میں چودہ سو پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی، کمی کے بعد بینچ مارک انڈیکس چالیس ہزار پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا اور انتالیس ہزار ایک سو چھ پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    شرح سود میں اضافے کے باعث مارکیٹ میں سرمائے کا انخلا ریکارڈ کیا جارہا ہے، ماہرین مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔

    یاد رہے اسٹيٹ بينک نے اگلے دو ماہ کيلئے مانيٹری پاليسی کا اعلان کرتے ہوئے ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود میں دس فيصد مقرر کردیا، شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرآگئی

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں۔ مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران5.9فیصد رہی۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100انڈیکس 373 پوائنٹس کم ہوکر 40496 پر بندہوا، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق کاروباری ہفتےمیں 2232 پوائنٹس کےبینڈمیں کاروبارہوا، مارکیٹ میں 75 کروڑ99 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کاروبار کئے گئے شیئرز کی مالیت 48 ارب 56 کروڑ روپے رہی جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 28ارب روپے سے کم ہوکر 8067 ارب روپے ہوئے۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران 630 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد 100 انڈیکس 37ہزار 714 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی چھائے رہے اسی وجہ سے سرمایہ کاروں نے لین دین میں محتاط انداز اختیار کیا۔

    ٹریڈنگ کا آغاز ہوا تو مارکیٹ منفی زون میں داخل ہوئی اور یہ سلسلہ آخر تک جاری رہا، سارا دن اتار چڑھاؤ کے بعد انڈیکس 630 پوائنٹس کمی کے بعد 33714 پر بند ہوا۔

    مجموعی طور 348 کمپنیوں کےحصص کی لین دین ہوئی جن کی مالیت 6 ارب 67 کروڑ رہی، ٹریڈنگ کے دوران 254 کمپنیز کے شیئر نیچے آئے۔

    شیئرزکی قیمتیں کم ہونےکی وجہ سے سرمایہ کاروں کو104ارب روپےکانقصان ہوا جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کا سرمایہ 7825 ارب سے کم ہوکر 7721 ارب رہ گیا۔

    دوسری جانب سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی سطح پر پیدا ہونے والی صورتحال کیوجہ سے ایشیائی مارکیٹوں میں بھی تنزلی دیکھی گئی، جاپان، ہانگ کانگ اور دیگر ایشیائی ممالک کی مارکیٹوں میں بھی مندی کا رجحان رہا۔

    دوسری جانب ڈالر کی قیمتوں میں ایک بار پر 10 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا، اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی لین دین 10 پیسے اضافے کے بعد 133 روپے 90 پیسے کے ساتھ ہوئی جبکہ انٹربینک میں 2 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 133 روپے 91 پیسے پر بند ہوا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 912 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 912 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 912 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 38 ہزار 4 سو 30 پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں 912 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 38430 پر بند ہوا۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 38 ہزار 4 سو 68 کی بلند سطح رہی۔

    اس عرصے کے دوران مارکیٹ میں 32 ارب روپے 99 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا جبکہ مارکیٹ کپیٹلائزیشن 135 ارب روپے بڑھی۔

    رپورٹ کے مطابق کاروباری ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ کپیٹلائزیشن بڑھ کر 7840 ارب ہوگئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے پہلے کاروباری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس سوا 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا جس کے بعد انڈیکس 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    پہلے دن دوران کاروبار 100 انڈیکس میں 1250 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ دن کے اختتام پر انڈیکس 750 پوائنٹس کمی سے 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، کاروباری ہفتہ کا منفی اختتام

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج، کاروباری ہفتہ کا منفی اختتام

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا اختتام منفی ہوا اور انڈیکس 862 پوائنٹس کمی کے بعد 39ہزار 2سو 26  پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے بادل ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی چھائے رہے اور 100 انڈیکس میں 860 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ٹریڈنگ کا آغاز ہوا تو سرمایہ کاروں نے محتاط انداز میں خریداری کی اور ہاتھ کھینچ کر رکھا، دوسرے سیشن میں بھی کاروبار منفی رہا اور پھر اس کا تسلسل مارکیٹ بند ہونے تک جاری رہا۔

    مارکیٹ سمری

    مجموعی طور پر 100 انڈیکس میں 860 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی جس کے بعد مارکیٹ 39226 پوائنٹس پر بند ہوئی۔

    ٹریڈنگ کے دوران 5.4 ارب روپے مالیت کے 15 کروڑ حصص کی لین دین ہوئی، کاروباری لین دین کے لیے 331 کمپنیوں کے شیئرز مارکیٹ میں خرید و فروخت کے لیے پیش کیے گئے جن میں سے 46 کی قیمتوں میں اضافہ، 271 کی قدر میں کمی جبکہ 14 کے ریٹ میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ایک دن میں سرمایہ کاروں کو 184 ارب روپے کا نقصان ہوا، مارکیٹ کا سرمایہ 8250 ارب سے کم ہوکر 8066 ارب روپے رہ گیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدستور مندی کا رجحان برقرار ہے، دوران کاروبار بینچ مارک 100 انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس گر گیا۔

    کے ایس ای 100 انڈیکس 43385 پوائنٹس کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا، تاہم غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے نتیجے میں مارکیٹ میں ریکوری آئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس کی 43795 کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا تاہم اتار چڑھاؤ کا سلسلہ سارا دن جاری رہا۔

    مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 271.96 پوائنٹس کی کمی سے 43795.00 پوائنٹس پر بند ہوا، مجموعی طور پر 378 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے 93 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 18 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    سرمایہ کاری مالیت میں مزید 66 ارب 77 کروڑ 79 لاکھ 66 ہزار 715 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مالیت گھٹ کر 90 کھرب 29 ارب 34 کروڑ 31 لاکھ 87 ہزار 329 روپے ہوگئی۔

    اسٹاک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد سے شیئر مارکیٹ میں مسلسل مندی ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج 7 کاروباری سیشنز میں 1500 پوائنٹس گر چکی ہے۔

    اسٹاک تجزیہ کار کے مطابق سیاسی صورتحال کے باعث سرمایہ کار سائیڈ لائن ہیں، زیر سماعت ہائی پروفائل کیسز پر سرمایہ کار محتاط ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روز سے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روز سے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا

    (رضوان عامر)کراچی: حکومت مخالف تحریک اور بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روزسے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں13روزسےقائم تیزی کاتسلسل ٹوٹ گیا اور 100انڈیکس 298پوائنٹس گر کر42814پوائنٹس پر بند ہوا۔

    شیئرمارکیٹ میں آج 550سے زائد پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی جبکہ کاروبار کے اختتام کے قریب غیر ملکی سرمایہ کاری کے باعث ریکوری آئی۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت زون میں اختتام ہوا تھا اور شیئرمارکیٹ میں تین ماہ بیس روز بعد 43100 پوائنٹس کی حد بحال ہوئی تھی۔

    ہنڈرڈ انڈیکس 588 پوائنٹس کے اضافے سے 43112پوائنٹس پر بند ہوا تھا جبکہ بینکنگ ، اسٹیل، فرٹیلائزر، گیس اور فوڈ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ 13روز میں شیئرمارکیٹ میں 5193 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں مثبت تبدیلی، 83 ارب روپے کا کاروبار

    اسٹاک مارکیٹ میں مثبت تبدیلی، 83 ارب روپے کا کاروبار

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی اور انڈیکس میں 7 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز ہوا تو سرمایہ کاروں نے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی جس کی وجہ سے انڈیکس میں صبح ہی سے تیزی دیکھنے میں آئی تاہم دوسرے سیشن میں مارکیٹ سست روی کا شکار رہی۔

    حصص کی خریداری میں تیزی کے بعد 100 انڈیکس چالیس ہزار آٹھ سو انیس پوائنٹس پر پہنچا جبکہ کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ 7 پوائنٹس اضافے کے بعد 40 ہزار 468 پوائنٹس پر بند ہوئی۔

    مجموعی طور پر مارکیٹ میں 83 ارب روپے کا کاروبار اور 15 کروڑ شیئرز کی لین دین ہوئی ،  سب سے زیادہ ٹی آر جی کے حصص میں 0.97 پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ چکوال اسپیننگ کے شیئر کی قیمت 7 روپے کم ہوئی۔

    مجموعی طور پر مارکیٹ میں 365 کمپنیوں کے حصص کا کاوربار ہوا جن میں سے 154 کی قیمتوں میں اضافہ اور 210 کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ 19 کے حصص کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ،2ہزارسے زائد پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ،2ہزارسے زائد پوائنٹس کی کمی

    کراچی : پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کے منظر عام پر آتے ہی اثرات سامنے آنے لگے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رحجان جاری ہے ، 100 انڈیکس میں 2ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سپریم کورٹ میں پیش ہونے والی جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ کے اگلے ہی روز اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے ، کاروبار کے آغاز میں 100انڈیکس میں 2000پوائنٹس سے زائد کی کمی واقع ہوئی، جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج44500کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکی۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا 100 انڈیکس 44 ہزار 232 پوائنٹس سے بھی گر گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 4فیصد سے زائد کی گراوٹ ہوئی، ایک دن میں 5فیصد گرنے پر مارکیٹ کریش ہوجائیگی۔

    اس سے قبل بھی ملک میں جاری سیاسی بے یقینی، پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں حکمران خاندان کی پیشیوں اور مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کی بیان بازیوں نے معیشت پر بدترین منفی اثرات مرتب کیے اور 100 انڈیکس میں 1900 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز سپریم کورٹ میں کل پیش کی جانے والی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا، جس میں وزیر اعظم نوازشریف ، حسین اور حسن نواز جبکہ مریم نواز کے بیانات اور پیش کردہ شواہد کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف فیملی کاروبار سے فائدہ اٹھاتے رہے، گوشواروں میں غلط بیانی کی، مریم نواز آف شور کمپنیوں نیلسن اور نسکول کی مالک ہیں، شریف فیملی ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکا، مجرم تصور کیا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • سیاسی بے یقینی سے اسٹاک مارکیٹ پر بدترین اثرات، 1900 پوائنٹس کی کمی

    سیاسی بے یقینی سے اسٹاک مارکیٹ پر بدترین اثرات، 1900 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: عید کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج شدید مندی کا شکار ہوگئی۔ 100 انڈیکس میں 1900 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    ملک میں جاری سیاسی بے یقینی، پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں حکمران خاندان کی پیشیوں اور مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کی بیان بازیوں نے معیشت پر بدترین منفی اثرات مرتب کیے۔

    کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان ہے۔

    دن کے آغاز پر 100 انڈیکس 46 ہزار 565 پوائنٹس پر تھا۔

    تاہم مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں صبح 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد انڈیکس 45 ہزار 957 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

    دن گزرنے کے ساتھ ساتھ مندی شدید ہوتی گئی اور اب تک انڈیکس میں 1900 پوائنٹس کی کمی آچکی ہے۔

    ماہرین کے مطابق سیاسی بے یقینی کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی بڑے پیمانے پر فروخت کی گئی جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے۔

    اس ضمن میں سب سے زیادہ فروخت بینکنگ سیکٹر میں دیکھی گئی جہاں پونے 2 کروڑ روپے کے شیئرز کا کاروبار کیا گیا۔


  • ای ایف جی ہرمزگروپ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کا بروکر بن گیا

    ای ایف جی ہرمزگروپ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کا بروکر بن گیا

    کراچی : مشرق وسطی کےسرمایہ کار گروپ کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا ، مصری سرمایہ کاری فرم ای ایف جی ہرمزگروپ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کا بروکر بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطی کےسرمایہ کار گروپ کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کرنے والے مڈل ایسٹ کے سرمایہ کارگروپ کی قیادت ای ایف جی ہرمز ہولڈنگ کے سی ای اُو کریم اواد نے کی، جنھوں نے روایتی گھنٹہ بجاکر مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز کیا۔

    کریم اواد کا کہنا تھا کہ ایم ایس سی آئی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا ایمرجنگ مارکیٹ کا درجہ حاصل کرنا اہم پیشرفت ہے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈی پی ایس ایکس ندیم نقوی نے کہا کہ ایمرجنگ مارکیٹ بننے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

    پاکستانی بروکریج ہائوس آئی ایف ایس ایل کےاکثریتی حصص خریدنے والی ای ایف جی ہرمز ہولڈنگ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ٹاپ منیجمنٹ سے ملاقات میں پاکستانی کیپٹل مارکیٹ میں بڑی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔

    دوسری جانب  پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں  400سے زائدپوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ ہوا اور   100انڈیکس 51100پوائنٹس کی سطح پر  آگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔