Tag: PTI chairman Imran khan

  • پنجاب ضمنی الیکشن، عمران خان لاہور کب آئیں گے؟ نیا شیڈول تیار

    پنجاب ضمنی الیکشن، عمران خان لاہور کب آئیں گے؟ نیا شیڈول تیار

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب ضمنی الیکشن کے لئے چیئرمین عمران خان کے شیڈول میں تبدیلی کردی ہے۔

    پی ٹی آئی ترجمان عندلیب عباس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پنجاب ضمنی الیکشن میں عمران خان کے جلسوں کا شیڈول تبدیل کردیا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی لاہور کے بجائے ساہیوال سے آغاز کرینگے۔

    عندلیب عباس نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی چھ جولائی کو ساہیوال میں پہلا جلسے کرینگے، جہاں وہ پی پی پی دو سو دو میں کارکنان کا لہو گرمائیں گے، ساہیوال جلسے کے بعد عمران خان لاہور پہنچیں گے، سات جولائی سے عمران خان شیڈول کے مطابق باقی جلسوں سے خطاب کرینگے۔

    واضح رہے کہ عمران خان 7جولائی کوشیخوپورہ کے حلقے پی پی 140 میں ، 8 جولائی کو پی پی 83 خوشاب اور پی پی 7 راولپنڈی میں اور 9 جولائی کو پی پی 125جھنگ میں خطاب کریں
    گے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران 17 جلسے کریں گے، شیڈول تیار

    عید کے دوسرے روز عمران خان پی پی 224 اور 228 لودھراں میں خطاب کریں گے جبکہ 11جولائی کوہی پی پی 272 اور 273 مظفر گڑھ میں ، 12جولائی کوپی پی 90 بھکر اور پی پی 282 لیہ میں عمران خان کا خطاب ہوگا۔

    اسی طرح عمران خان 13جولائی کو پی پی127جھنگ اور پی پی97فیصل آبادمیں ، 14جولائی کو پی پی217 ملتان اور پی پی 288 ڈی جی خان میں خطاب کریں گے۔

    عمران خان 15 جولائی کو لاہور کے 3 مقامات پر اختتامی جلسوں سے خطاب کریں گے ، جن میں لاہور میں پی پی 167، 168 اور 170 شامل ہیں۔

  • کے پی اسپتالوں کا نوٹس لینے پر چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں، عمران خان

    کے پی اسپتالوں کا نوٹس لینے پر چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کا نوٹس لینے پر چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس نے وہ کام کیا ہے جو حکومتی ریگولیٹرز کو کرنا چاہیے تھا، عوام کوصحت، تعلیم اور انصاف دینا حکومتی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بعد عوام کا سب سے بڑا مسئلہ صحت ہے، ہم پاکستان میں صحت کے نظام کو تبدیل کریں گے، کے پی کے سرکاری اسپتالوں کا سارا انفرااسٹرکچر پرانا تھا، ہم نے جو اصلاحات کیں وہ چالیس سال میں نہیں ہوئیں۔ پھر بھی ہمیں کچھ مسائل کا سامنا ہے جنھیں میں چیف جسٹس کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

    [bs-quote quote=”چیف جسٹس نے وہ کام کیا ہے جو حکومتی ریگولیٹرز کو کرنا چاہیے تھا” style=”style-2″ align=”left” author_name=”عمران خان” author_job=”چیئرمین پاکستان تحریک انصاف” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/imran-khan-6.jpg”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آج آٹھ ہزار ڈاکٹرز فرائض انجام دے رہے ہیں، ہم صحت کا بجٹ تیس سے بڑھا کر80 ارب تک لے گئے، برطانیہ اور امریکا سے تیس ڈاکٹر واپس آکر لیڈی ریڈنگ میں کام کر رہے ہیں، چیف جسٹس حیات آباد اسپتال دیکھیں کہ ہم نے وہاں کتنا کام کیا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا ہم چاہتے ہیں صوبے میں اٹھائے گئے اقدامات پورا ملک دیکھے، کے پی اسپتالوں کو شوکت خانم کی طرح ورلڈ کلاس بنانا چاہتے ہیں لیکن اسپتالوں میں اصلاحات لانے میں شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال سے ڈاکٹر کو ہٹایا گیا تو اس نے عدالت سے اسٹے لے لیا، ایکشن لیتے ہیں تو ینگ ڈاکٹرز کا چیف عدالتوں میں چیلنج کر دیتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس ان مسائل کو دیکھے۔

    مقدمے سے بریت پرخوش ہوں‘ عمران خان

    انھوں نے کہا کہ دوسری طرف ڈاکٹر برکی ہیں جو امریکا سے اپنا پیسا خرچ کر کے پاکستان آتے ہیں اور بلامعاوضہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جو اچھا کام کرے اسے بونس دو جو نا اہل ہے اسے نکالا جائے، شوکت خانم اسپتال کی کامیابی کی وجہ بھی یہی میرٹ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 70 فیصد لوگوں کے پاس ہیلتھ کارڈ موجود ہے، جس میں ساڑھے پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ کور ہے۔ سڑکیں بنانے سے نہیں بلکہ انسانوں پرسرمایہ کاری سے ملک بنتے ہیں، پہلے دن سے کہہ رہے ہیں پیسا اشتہارات پر نہیں عوام پر خرچ ہونا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اب مقابلہ صرف پی ٹی آئی اور ن لیگ میں ہوگا،عمران خان

    اب مقابلہ صرف پی ٹی آئی اور ن لیگ میں ہوگا،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 2013 اور اب میں یہ فرق ہے کہ پنجاب میں اب ’ٹو ہارس ریس‘ ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بات برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اب صرف پی ٹی آئی اور ن لیگ میں مقابلہ ہے۔

    عمران خان نے انٹرویو میں جلسے کے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جلسے کے ذریعے آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی کے گیارہ نکات عوام کو بتانے تھے اور اس تاثر کو غلط ثابت کرنا تھا کہ لوگ عدلیہ کے فیصلوں سے ناخوش ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہاں رول آف لا ہی نہیں ہے، طاقت ور کے لیے ایک اور کم زور کے لیے دوسرا قانون ہے، ایسے میں پہلی بار ایک طاقت ور کو کسی قانون کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    انھوں نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 30 اکتوبر 2011 کی ریلی میں ہماری جماعت پہلی بار ابھر کے سامنے آئی تھی، اب ہمارے پاس تجربہ کار ٹیم ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں الیکشن کی سمجھ بوجھ ہے۔

    پی ٹی آئی ایک سمندر ہے، تمام دریاؤں کا رخ ہماری طرف ہے: فواد چوہدری

    واضح رہے کہ ان دنوں تحریک انصاف کے رہنما تواتر کے ساتھ یہ دعویٰ کرتے آرہے ہیں کہ بہت سارے سیاست دان پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔ عمران خان نے اس حوالے سے انٹرویو میں ایک بار پھر دہرایا کہ الیکشن سے پہلے بہت سے سیاست دان ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان میں سے کچھ بدنام ہیں تو بہت سے اچھے نام بھی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مینار پاکستان جلسہ: پی ٹی آئی چیئرمین دس نکاتی ایجنڈے کا اعلان کریں گے

    مینار پاکستان جلسہ: پی ٹی آئی چیئرمین دس نکاتی ایجنڈے کا اعلان کریں گے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سینئر صحافیوں اور غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کل مینار پاکستان کے جلسے میں دس نکات کا اعلان کریں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ ’میں کل کے جلسے میں اپنی آئندہ پالیسی دوں گا.‘ یہ بیان صحافتی حلقے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین نے پریس بریفنگ میں اشارہ دیا کہ ’خارجہ پالیسی سویلین دائرہ اختیار کا معاملہ ہے۔‘ البتہ انھوں نے یہ بھی واضح طور پر کہا کہ سلامتی کا معاملہ ایسا ہے کہ اس پر دوسرے اداروں کی مشاورت ضروری ہوتی ہے۔

    [bs-quote quote=”مودی سے کہا تھا کہ جو بھی ہو مذاکرات کا راستہ بند نہیں ہونا چاہیے، لیکن اس کا مائنڈ سیٹ ایسا نہیں ہے کہ اس سے مذاکرات ہوں۔” style=”style-2″ align=”left” author_name=”عمران خان” author_job=”چیئرمین تحریک انصاف” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/imran-khan-6.jpg”][/bs-quote]

    انھوں نے ملک میں انتخابی کلچر کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ پہلے ن لیگ، پیپلز پارٹی، ق لیگ اوردوسری جماعتوں کا مقابلہ ہوتا تھا لیکن اب عام انتخابات میں تحریک انصاف اورن لیگ میں مقابلہ ہوگا۔ یہ واضح طور پر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ تحریک انصاف اب ملک کی دوسری بڑی جماعت بن چکی ہے۔

    اپنے بڑے سیاسی حریف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بارے میں انھوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیلسن منڈیلا نہیں بلکہ دنیا کے کرپٹ ترین لیڈر مارکوس ہیں۔ انھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف کو بھی کرپٹ ٹولے کا چیف قرار دیا۔

    صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں جہاں انھوں نے خارجہ پالیسی کے بارے میں بات کی، وہاں انھوں نے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی سے کہا تھا کہ جو بھی ہو مذاکرات کا راستہ بند نہیں ہونا چاہیے، لیکن اس کا مائنڈ سیٹ ایسا نہیں ہے کہ اس سے مذاکرات ہوں۔

    عمران خان آج مینارِ پاکستان کنسرٹ میں شرکت کریں گے

    پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اس اعلان نے صحافتی اور سیاسی حلقوں میں تجسس کی لہر پیدا کردی ہے، کیوں کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرنے کے بعد حال ہی میں انھوں نے پارٹی کے اندر بھی بکنے والے دس اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ کی حکومت نوازشریف کی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے،عمران خان

    ن لیگ کی حکومت نوازشریف کی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت نوازشریف کی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے، قانون کوغلط استعمال کرکےسیاسی حریفوں کو دھمکایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ن لیگ کی حکومت نوازشریف کی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے، قانون کو غلط استعمال کرکے سیاسی حریفوں کو دھمکایا جارہاہے، ن لیگی حکومت کی اس کوشش کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ ن لیگ نے دھاندلی کیخلاف دھرنوں میں اے ٹی اے کا غلط استعمال کیا، ہمارے خلاف ایف آئی آر میں دہشتگردی کے الزامات لگائے گئے اور اب مجھے سائبرکرائم لا سے دھمکایا جا رہا ہے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے خلاف بھی مقدمات درج کیے جارہے ہیں اور دھرنے کے دوران بھی ڈرانے کی کوششیں کی گئیں ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی خوف کا شکار ہونگے اور نہ ہی ہتھکنڈوں سے مرعوب ہونگے۔

  • پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہورمیں کرانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، عمران خان

    پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہورمیں کرانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کرانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی پر حرف آسکتا ہے، لاہور میں پاکستان سپرلیگ کا فائنل کرانے میں کوئی فائدہ نہیں۔

    عمران خان نے کہا مجھ سے زیادہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کوئی نہیں چاہتا، پی ایس ایل کا فائنل کرانے میں بہت سے خطرات ہیں، خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو ہم اگلی دہائی کے لئے انٹرنیشنل کرکٹ کو خدا حافظ کہہ دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کے گرد سیکیورٹی حصارمیں کھیلے جانیوالے میچ سے ملکی سیکیورٹی پر حرف آئے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ پاگل پن کے سوا کچھ نہیں، سڑکیں بند کرنے سے ملک کا کیا تاثر جائے گا؟


    مزید پڑھیں : پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے، عمران خان


    عمران خان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان میں واپسی کے لیے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے لیے یہ مناسب وقت نہیں تھا کیوں کہ اس موقع پر کاروبار بند کرایا جائے گا ، سخت سیکیورٹی اور جگہ جگہ چیکنگ کرائی جائے گا تو کیا اس سے یہ پیغام جائے گا کہ ملک میں مکمل امن کی بحالی ہو چکی ہے؟

  • معاملہ گول گول گھوم رہا ہے، جب تک نوازشریف وزیراعظم ہیں معاملے کی تحقیقات نہیں ہوسکتی، عمران خان

    معاملہ گول گول گھوم رہا ہے، جب تک نوازشریف وزیراعظم ہیں معاملے کی تحقیقات نہیں ہوسکتی، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ معاملہ گول گول گھوم رہا ہے، سلیم اللہ ،کلیم اللہ چل رہا ہے، شریف خاندان اب تک کوئی منی ٹریل پیش نہیں کرسکا،جب تک نوازشریف وزیراعظم ہیں معاملے کی تحقیقات نہیں ہوسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے نوازشریف کو بچارہے ہیں، ایف بی آر کاغذات تیارکررہا ہے، جب تک نوازشریف وزیراعظم ہیں معاملے کی تحقیقات نہیں ہوسکتی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے ہمارے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے، ن لیگ کے وزرا نے کہا جائیداد90کی دہائی میں خریدی گئی، قطری خط سے پتہ چلتا ہے کہانی کچھ اور ہی ہے، اب پتہ چل رہا ہے قطری نے سیٹلمنٹ کے نتیجے میں فلیٹس دیئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ نو ماہ سے کسی طرح کا ثبوت پیش نہیں کیا جارہا ہے، پاکستان میں جو دستاویزات تیار ہوسکتے ہیں وہ دیئے جارہے ہیں، باہر کی کمپنیوں میں تیار نہیں ہوسکتے تو وہ نہیں آرہے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ میں نے جائیداد کب، کیسے خریدی، سب منی ٹریل موجود ہے، یہ لوگ 2006کے دستاویزات بھی جمع نہیں کراسکتے ہیں، دستاویزات سے ثابت ہورہا ہے مریم نوازبینیفشل اونر ہیں، مریم کے پاس تو فلیٹس خریدنے کے لئے پیسہ نہیں تھا، اس کامطلب ہے مریم نے نوازشریف کے پیسے سے فلیٹس خریدے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ معاملہ گول گول گھوم رہا ہے، سلیم اللہ ،کلیم اللہ چل رہا ہے، شریف خاندان اب تک کوئی منی ٹریل پیش نہیں کرسکا ہے، اصل منی ٹریل اسحاق ڈار کا اعترافی بیان ہے، پیسہ کس طرح منی لانڈرنگ کرکے بھیجا گیا،بی بی سی کی رپورٹ موجود ہے۔

    عمران خان وکیل نے کہا یہ بادشاہ ہیں اور بادشاہوں کے بادشاہوں سے تعلقات ہوتے ہیں، حسین نواز کے لئے تین فلیٹس مے فیئرز میں خریدے گئے، جب چھوٹا بھائی گیا تو شریف خاندان کے فلیٹس کی تعداد4ہوگئی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے پوچھا شریف خاندان نے تحفوں کے جواب میں کیا دیا تو وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بزنس پارٹنرز ہیں۔ حکومت پانامامیں پھنسی ہوئی ہے، سب کرپشن بچانے میں لگے ہیں، سپریم کورٹ نے کہا ہے پاکستان کے ادارے ناکام ہوچکے ہیں، اداروں کو جو کام کرنا چاہئے تھا وہ نہیں کررہے ہیں،

    رانا ثناء اللہ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ وزیرقانون پنجاب نے ہڑتال سے متعلق شرمناک بیان دیا ہے، راناثنا اللہ کا بیان احمقانہ ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔

  • ملک کا وزیراعظم قانون کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہا ہے، عمران‌ خان

    ملک کا وزیراعظم قانون کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہا ہے، عمران‌ خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم قانون کے پیچھے چھپ رہے ہیں، پہلے کوئی قطری نہیں تھا جیسے ہی کیس سپریم کورٹ میں آیا دو دو قطری آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کو تیسری بار چیلنج کیا گیا، نوازشریف نے اسمبلی میں کہا میں خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں، تیسرے وکیل نے درخواست کو قابل سماعت ہونے کو چیلنج کیا، نوازشریف کہتے ہیں کاروبار والد کرتے تھے ہمیں کچھ نہیں پتہ، بچے کہتے ہیں کاروبار دادا کرتے تھے ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جس کا بھی پاناما لیکس میں نام آیا کسی نے اس کو چیلنج نہیں کیا، پانامالیکس سے پہلے یہ کہتے تھے بیرون ملک ہماری کوئی جائیداد نہیں، اب یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو جواب نہیں دے رہے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ گلف اسٹیل کے 15ملین درہم کا نقصان کس نے پورا کیا کوئی ریکارڈ نہیں، 1980 میں ان کو 12ملین کا منافع ہوجاتا ہے، یہ بھی ان کونہیں پتہ، نوازشریف نے اسمبلی میں کہا میرے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں، معاہدوں میں بینکوں کا ذکر ہے مگر کوئی منی ٹریل موجود نہیں ہے۔

    عمران خان نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لندن کے فلیٹس آپ کے ہیں توثبوت بھی آپ نے ہی دینے ہیں، 13 سال کا مے فیئرکا کرایہ ہی 30کروڑ کے قریب بنتا ہے۔

    قطری شہزادے کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ قطری کرپٹ ترین آدمی ہے، اس پرکرپشن کے الزامات ہیں، قطری نے 30کروڑکا فائدہ پہنچایا، آپ نے بدلے میں کیا دیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک کا وزیراعظم قانون کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہا ہے، کیا ملک کا وزیراعظم قانون کے اوپر ہوتا ہے، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پارلیمنٹ میں اپنی صفائی پیش کی، ہم اس لئے یہاں موجود ہیں کیونکہ پاکستان کے ادارے ناکام ہوچکے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ سات مہینے سے قطری کہیں نہیں تھا،عدالت پہنچے توقطری آگیا، پاناماکو نہیں مانتے تو آئی سی آئی جے اور بی بی سی کو عدالت لے جائیں، ابھی تک قطری کے سوا کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔

  • مریم نوازفلیٹس کی مالکہ ہیں، اخبار نے تصدیق کردی، قطری خط فراڈ ہے، عمران خان

    مریم نوازفلیٹس کی مالکہ ہیں، اخبار نے تصدیق کردی، قطری خط فراڈ ہے، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ مریم نواز مے فیئرز فلیٹس کی مالکہ ہیں، اخبار نے تصدیق کردی ہے، اس کا مطلب ہے کہ قطری کی جانب سے دیا گیا خط فراڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاناما کیس میں عدالت نے کہا ہے ثبوت کے بجائے دلائل کے انبار آئے ہیں، نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ہمارے پاس سارے ثبوت ہیں، عدالت میں ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میں تو سمجھ رہا تھا مریم نواز کی گینگ یہاں موجود ہوگی، مریم نواز مے فیئرز فلیٹس کی مالکہ ہیں، اخبار نے تصدیق کردی، اس کا مطلب ہے کہ قطری کی جانب سے دیا گیا خط فراڈ ہے۔

    کپتان نے کہا کہ قطری کا خط کہتا ہے لندن فلیٹس کے مالک حسین نواز ہیں، عدالت میں جوٹرسٹ ڈیڈ پیش کی گئی وہ بھی فراڈ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شریف خاندان کا کیس تباہی کی طرف جارہا ہے، میں واحد آدمی ہوں جو اقتدارمیں آئے بغیرہی کرپٹ ہوگیا، خواجہ آصف سے پوچھیں وہ پہلے سچ بول رہے تھے یا پہلے نوازشریف کہتے ہیں والد، بچے کیسے ارب پتی بن گئے، مجھے علم نہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگرآپ سچے ہیں توآئی سی آئی جے کوعدالت میں لیکرجائیں ، ہم پرحملہ کرنے کے بجائے بی بی سی کوعدالت لیکرجائیں، سرکاری خبرایجنسی کا غلط استعمال کیا گیا، عمرچیمہ، آئی سی آئی جے، بی بی سی کونوٹس کریں، مجھ پر حملے نہ کریں۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ آئی سی آئی جےنےمریم سےمتعلق مزید دستاویز جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • جمہوریت کو بادشاہت میں بدلنے کی کوشش ہورہی ہے،عمران خان

    جمہوریت کو بادشاہت میں بدلنے کی کوشش ہورہی ہے،عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ریگولیٹرز کو وزارتوں کو ماتحت کرنے کا حکومتی فیصلہ مکمل طور پر مسترد کر تے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، انکا کہنا ہے کہ جمہوریت کو بادشاہت میں بدلنے کی کوشش ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے ریگولیٹریز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا حکومتی فیصلے کے ردعمل میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اس فیصلے کے ذریعے شفافیت اور احتساب کے نظام پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے، فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جمہوری نظام کو بادشاہت میں بدلنے کی ایک کوشش ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کر کے ان کی آزادی صلب کرنے کی مضحکہ خیز کوشش کی ہے، تحریک انصاف حکومت کے اس غیر جمہوری اقدام کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت، بیوروکریسی اور ریاستی اداروں کو قواعد سے آزاد کر کے شتر بے مہار بنانا چاہتے ہیں

    عمران خان کا کہنا ہے کہتحریک انصاف حکومت کے مضموم ارادوں کا ہر سطح پر ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے خود مختار اداروں اوگرا، نیپرا، پیپرا، پی ٹی اے اور ایف اے بی کو متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نیپرا، اوگرا سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز، وزارتوں کے ماتحت


    وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق نیپرا کو وزارتِ پانی و بجلی، اوگرا کو وزارتِ تیل و گیس، پیپرا کو وزارتِ خزانہ جب کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اور فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کو وزارتِ آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے ماتحت کردیا گیا تھا۔

    وفاقی حکومت کے نوٹی فکیشن کے بعد اب یہ پانچوں خود مختار ادارے اپنی اپنی متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کام کریں گی جب کہ ماضی میں قیمتوں کے تعین میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے اِن ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کے بجائے آزاد اور خود مختار ادارے کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔