Tag: PTI chairman

  • شادی کوئی جرم نہیں،  اسی ہفتے خوش خبری سناؤں گا، عمران خان

    شادی کوئی جرم نہیں، اسی ہفتے خوش خبری سناؤں گا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ شادی کوئی جرم نہیں ہے اسی ہفتے آپ کو خوش خبری سناؤں گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا شادی کوئی جرم نہیں سنت رسول ہے ، انشاءاللہ اسی ہفتے آپ کو خوش خبری سناؤں گا۔ میں نے دس سال تک شادی کا نہیں سوچا کیونکہ بچوں پراس کا اثر پڑتا ہے، شادی سے متعلق اپنے بچوں کو اعتماد میں لے لیا ہے، بچوں سے مشاورت کے بغیر شادی کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔

    ان کاکہنا تھا کہ دھرنے کے دوران صرف چار مرتبہ بچوں سے ملاقات ہوئی اور تفصیل سے بات کرنے کا موقع نہیں ملا، تاہم اب ان سے ملاقات کر آیا ہوں اور  اسی ہفتے بڑی خوش خبری دوں گا ۔

    تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے نکاح سے متعلق اے آر وائی نیوز کے نمائندے عبدالقادر نے مفتی سعید کے حوالےسےگزشتہ روز خبرنشرکردی تھی۔

    ذرائع نے دعویٰ کیاکہ عمران خان کی طرف سے واضح موقف سامنے نہ آنے پر ریحام خان بے چین تھیں لیکن عمران خان مناسب وقت اور اپنے بچوں کو اعتماد میں لینے کے خواہاں تھے ۔

  • شادی کرنا کونسا جرم ہے، وقت آیا تو سب کو بتاؤں گا،عمران خان

    شادی کرنا کونسا جرم ہے، وقت آیا تو سب کو بتاؤں گا،عمران خان

    لندن : پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اب دھرنا نہیں ہوگا لیکن احتجاج ہوسکتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ شادی کرنا کونساجرم ہے، وقت آیا تو سب کو بتاؤں گا۔

    تحریکِ انصاف کے چیئرمین کا ہیتھرو ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آئین میں ترامیم اور فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا تاہم حکومت کو موقع نہیں دینا چاہتے کہ ہم نے مخالفت کی۔

    کراچی میں فوجی آپریشن کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کی پولیس کو غیر جانبدار کرنا پڑیگا۔

    شادی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ شادی کرنا کونسا جرم ہے، چھپانے کی کیا ضرورت وقت آیا تو سب کو بتاؤں گا، سربراہ تحریکِ انصاف نے کہا کہ اسمبلیوں میں جانے کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد کرینگے ۔

    انکا کہنا تھا کہ دھرنا دوبارہ نہیں ہوگا،احتجاج ہوسکتا ہے۔

  • لاہور میں اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف مظاہرہ

    لاہور میں اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف مظاہرہ

    لاہور: اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف لاہور کے لالک چوک پر مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان کو سچ بولنے کی سزا دی جارہی ہے۔

    اے آرائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان پر پابندی کیخلاف لالک چوک پر مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب میں تحریک انصاف کےچئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حق اورسچ کی آواز کو طاقت سے دبایا نہیں جاسکتا،عمران خان کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان کو عوام کے سامنے سچ لانے اور کرپشن بے نقاب کرنے کی سزاد جارہی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران اوچھے ہتکھنڈوں سے کسی بھی شخص کی آزادی رائے کے حق کو سلب نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پاکستان کے عوام مبشرلقمان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،اس موقع پر مظاہرین مبشرلقمان کے حق میں اور حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔

  • ہماری گرفتاری مہنگی پڑے گی،عمران خان

    ہماری گرفتاری مہنگی پڑے گی،عمران خان

    اسلام آباد:تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ انہیں گرفتار کرنا حکومت کو مہنگا پڑے گا۔

    پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے بعد عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے بدمعاش ہیں، جو ان کے خلاف بولے اس کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا دیتے ہیں۔

    عمران خا ن نے یہ بھی کہا کہ ایجینسیوں سے نواز شریف نے پیسے لئے ہیں اور اصغر خان کیس میں ثابت ہوا کہ نواز شریف نے آئی ایس آئی سے پیسے لیے، کپتان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا ایسا ہی ہے جیسے ہمیں بھینس چوری میں ملو ث کر کے مقدمہ قائم کر دیا جائے۔

    پی ٹی آئی کے چئیرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ پی ٹی وی حملے میں ہمارا کوئی کارکن ملوث ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نومبر میں کرائیں گے، عمران خان

    خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نومبر میں کرائیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے اعلان کیا ہےکہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نومبر میں کرائیے جائیں گے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن اپریل میں کرانا چاہتے تھے تاہم سپریم کورٹ نے نومبر کا وقت دیا، کپتان نے غیر ملکی امداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی امداد ملک کےلیے بڑی لعنت ہے۔

    عمران خان نےکہا کہ جب تک مجرم کو سزا نہیں دی جاتی جرائم کا خاتمہ نہیں ہو سکتا، تحریکِ انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ایک پُرامن جماعت ہے ملک میں انتشار نہیں چاہتے۔

  • خورشید شاہ کاعمران خان کو ہتکِ عزت کا نوٹس

    خورشید شاہ کاعمران خان کو ہتکِ عزت کا نوٹس

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے الزام تراشی پر تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    خورشید شاہ کی جانب سے ہتکِ عزت کا نوٹس اُن کے وکیل رضا ربانی نے بھیجا، خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سیکشن آٹھ آرڈیننس دو ہزاردو کے تحت بھجوائے گئے نوٹس میں عمران خان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عوام کے سامنے معافی مانگیں اورجرمانہ ادا کریں۔

    خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ کسی صورت اپنے نوٹس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

  • نوازشریف فوری طورپرمستعفی ہوجائیں، پورا پاکستان مخالف ہے،عمران خان

    نوازشریف فوری طورپرمستعفی ہوجائیں، پورا پاکستان مخالف ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کر سربراہ عمران خان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں ، پورا پاکستان مخالف ہے، لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں تو وہ پارلیمنٹ واپس میں جان بچانے کے لئے داخل ہوئے۔،

    انہوں نے کہا کہ میں چودہ ماہ سے کہہ رہا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آئیں گے، نوازشریف کے استعفے کے بغیر انصاف نہیں ملے گاانھوں نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے گلو بٹوں نے جس طرح سے میڈیا اور صحافیوں پر تشدد کیا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔

    عمران خان نے اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری سے بات چیت کرکے اگلے لائحہ عمل طے کریں گے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نےکہا کہ وزیراعطم نواز شریف کے پاس اب اخلاقی طور پر وزیراعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مظاہرین اور پولیس میں لڑائی کی خبریں مل رہی ہیں، آگے جانے والے کارکن پر امن رہیں، اگر پولیس کچھ نہیں کر رہی تو آپ بھی پر امن رہیں، ایسی کوئی حرکت نہ کی جائے جس سے لڑائی ہو، ان کا کہنا تھا کہ  ہم پہلے بھی پر امن تھے اور آئندہ بھی پر امن رہیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے کارکنوں سے کہیں کہ پر امن رہیں۔

    واضح رہے کہ آج صبح مظاہرین  کی جانب سے  ریڈ زون میں پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد ایک بار پھر ریڈ زون میدان جنگ بن گیا، مظاہرین وفاقی سیکرٹریٹ کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور منسٹرز ہاؤسز کی جانب پیش قدمی شروع کر دی، تاہم پاک فوج کے اہلکاروں نے مظاہرین کو واپس پیچھے بھیج دیا۔

  • نوازشریف پر دھاندلی کی تحقیقات میں اعتماد نہیں،عمران خان

    نوازشریف پر دھاندلی کی تحقیقات میں اعتماد نہیں،عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے اپنے تازہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے نوازشریف پراعتماد نہیں کرسکتے۔

    ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نےکہا کہ نواز شریف کاریکارڈ ہے کہ وہ گواہوں کوڈراتے اورخریدتے ہیں۔شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر سبوتاژ کرچکے ہیں، انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے سلسلے میں نوازشریف پراعتماد نہیں کیا جاسکتا۔

    انھوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے سے دباؤ ختم ہوا تو نواز شریف تحقیقات پر اثرانداز ہونے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔

    چئیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نوازشریف ماضی میں بھی جھوٹ بولتے رہے ہیں، چاہے ایٹمی دھماکے کا معاملہ ہو یا بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ، نواز شریف نے ڈیل کے تحت ملک سے باہرجانے کے بارے میں بھی جھوٹ بولا اور دو ہزار آٹھ میں الیکشن کا بائیکاٹ کرکے پیچھے ہٹ گئے۔

  • کراچی:تحریک انصاف آج  شاہراہ فیصل نرسری پر دھرنا دے گی

    کراچی:تحریک انصاف آج شاہراہ فیصل نرسری پر دھرنا دے گی

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے کراچی میں احتجاجی مظاہرے کی تیاری کرلی ، اتحادی جماعتیں بھی دھرنے میں شریک ہوں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے ملک کے چار شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے اعلان کے بعد کراچی میں دھرنے کے حوالے سے تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری کی زیر صدارت کراچی کمیٹی کا اجلاس ہوا،

    اجلاس میں آج کراچی کی شاہراہ فیصل پر نرسری کے مقام پر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی آج شام پانچ بجے کراچی میں دھرنا دے گی، جس میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔

    اس سے قبل تحریک انصاف نے آج سے ملک کے چار بڑے شہروں میں مظاہروں کا اعلان کر دیا تھا اور کہا تھا کہ اب آزادی مارچ کو پوری طاقت سے ملک بھر میں پھیلائیں گے، عمران خان کا کہنا تھا کہ  نواز شریف خوف سے فیصلے کررہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکا ء سے خطاب میں کہا کہ چار شہروں ٘لاہور، کراچی ، ملتان اور فیصل آباد میں تحریک انصاف کے بڑ ے مظاہرے ہوں گے اور شام کو فیصلہ کریں گے کہ مزید کتنے شہروں میں مظاہرے شروع ہوں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سوچ رہے ہیں کہ اگر تحریک انصاف کا میاب ہو گئی تو انکا سارا بزنس چلا جا ئے گا، انکااحتساب ہوگا اور ان کی کرسی چلی جا ئے گی۔ نواز شریف خوف سے فیصلے کر رہے ہیں کبھی کہتے ہیں کہ میں نے فوج کو نہیں کہا کہ بیچ میں پڑو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جب عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے تو میر شکیل الرحمن سے کیا ڈرنا۔

    اس موقع پر عمران خان نے پارٹی کے مستعفی نہ ہونے والے اراکین کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی ارکان نے استعفیٰ نہ دیا تو انہیں آج ہی پارٹی سے فارغ کردیا جائے گا۔

  • آزادی یاموت،استعفے تک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا،عمران خان

    آزادی یاموت،استعفے تک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا،عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کا آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج فائنل میچ ہے،عوام دھرنے میں پہنچیں، وزیراعظم کےاستعفےتک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا۔

    عمران خان کا کہا ہے کہ میں سمجھ رہا تھا آج میچ کا سیمی فائنل ہوگا، مگر مجھے تو آج میچ کا فائنل نظر آرہا ہے۔

    عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کرائی اور تحقیقات ہونے تک ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، دھاندلی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے۔

     انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ چلے بھی جائیں تو میں یہیں ہوں، پیچھے نہیں ہٹوں گا، قوم کو ظالموں سے آزاد کرانے تک یہاں سے نہیں جاؤں گا۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے پرویز مشرف سے مک مکا کیا پھر آصف زرداری سے معاملات ٹھیک کئے، یہ لوگ آصف زرداری کے بارے میں بڑی بڑی بات کرتے تھے اور جب وقت آیا تو نوازشریف آصف زرداری کے ڈرائیور بن گئے، نواز شریف سن لیں انہیں آصف زرداری نہیں بچاسکتے کیونکہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ شام کو لائحہ عمل کا اعلان کرکے نواز شریف غلط فہمی دور کروں گا، عمران خان نے شہباز شریف پر تنقید کرتے  ہوئے کہا کہ ایسا صرف حسنی مبارک کی جمہوریت میں ہوسکتا ہے، شہباز شریف کو آج شام استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

    عمران خان نے  کہا کہ انتخابی دھاندلی میں نواز شریف، جسٹس رمدے اور نجم سیٹھی شامل تھے، شریف برادران استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کے پاس طاقت ہے، نواز شریف اور شہباز شریف قانون خرید سکتے ہیں، لوگوں کو خریدو یا انہیں ڈراؤ، یہ شریفوں کی جمہوریت ہے۔