Tag: PTI chairman

  • جلسے جلوسوں پر پابندی: کمشنر اسلام آباد کا عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال

    جلسے جلوسوں پر پابندی: کمشنر اسلام آباد کا عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال

    اسلام آباد : چیف کمشنر اسلام آباد نے عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہے۔

    تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو اسلام آباد کے چیف کمشنر نے خط ارسال کیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے، جس کے تحت جلسے، جلوسوں اور مارچ کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی، چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو جلسے کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کی اجازت لینا ہوگی، خط میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث سیکیورٹی خدشات بھی ہیں۔

  • طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    لاہور: عمران خان کہتے ہیں طاہر القادری سے انتخابات کے ذریعے انقلاب کی بات کی جائے گی، چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔

    چودہ اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ ساتھ ہوگا اور عمران خان نے آزادی مارچ کے بعد اپنی پہلی ترجیح بھی بتا دی،تحریک  انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں یہ پورے پاکستان کی آزادی کا معاملہ ہے۔ علامہ طاہر القادری سے بات کی جائے گی کہ وہ انتخابی انقلاب کے ذریعے اٹھارہ کروڑ عوام کی زندگیوں میں انقلاب لائیں۔

    عمران خان علامہ طاہر القادری سے انتخابی عمل میں اصلاحات کی بات کریں گے، کپتان پہلے ہی کہہ چکے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے استعفے اور وسط مدتی انتخابات کے مطالبات کی منظوری تک وہ اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے،عمران خان کہتے ہیں چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔

  • عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے

    عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے لاہور پہنچ گئے،زمان پارک برقی قمقموں سے جگمگا اٹھا پرجوش کارکنوں نےاپنےقائدکا استقبال بھی پرجوش اوروالہانہ کیا، عمران خان جب بنی گالہ اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ سے نکلے،توان گاڑیوں کا قافلہ بھی ساتھ نکلا،پرجوش کارکن اپنے قائد اور آزادی مارچ کیلئے نعرے لگاتے رہے، پولیس اسکواڈ سیکیورٹی دیتا رہا، گاڑی میں بیٹھے عمران خان کا پر اعتماد چہرہ چودہ اگست کے آزادی مارچ کی کہانی بتارہا تھا، ہشاش بشاش عمران خان کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔

    PTI-PMLN

    دوسری جانب عمران خان کے لاہور پہچنے سےقبل لاہورکازمان پارک اکھاڑا بن گیا، زمان پارک لاہور میں عمران خان کی رہائش کے باہر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے  پتھراؤ اور جوابی پتھراؤسے کشیدگی پھیل گئی لیکن معاملہ وقتی طور پر ٹل گیا۔

    آزادی مارچ سےقبل تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد جانے کیلئے پرجوش ہیں، تو ن لیگ والے بھی موقع کی کھوج میں ہیں، مقابلہ سخت،اور فضاؤں میں کشیدگی پھیل چکی ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے سیاسی قیادت نے افہام و تفہیم کا مظاہرہ نہ کیا،تو نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔

  • عمران خان نے انتخابات میں دھاندلی کرنے والوں کے چہرے بےنقاب کردیئے

    عمران خان نے انتخابات میں دھاندلی کرنے والوں کے چہرے بےنقاب کردیئے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نےانتخابات میں دھاندلی کے عوض مراعات حاصل کرنے والوں کوبے نقاب کردیا۔

    عمران خان نے بنی گالہ میں انتخابی دھاندلیوں کے ذریعےشریف برادران کو فائدہ پہنچا کر مراعات حاصل کرنیوالے کرداروں کوبےنقاب کیا، عمران خان نےبتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کوخدمت کےعوض ان کے بیٹے کو بورڈ آف انوسٹمنٹ کا چیئر مین بنایا گیا، عمران خان کے مطابق جسٹس رمدے کے بیٹےمصطفی رمدے، بھائی اسد رمدے اور بھتیجی کو بھی نوازا گیا، عمران خان نےکہا جسٹس انور محبوب کو ایک سال کی توسیع سمیت دیگر مراعات دے کر بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کا موقع دیا گیا۔

    عمران خان نے پینتیس پنکچر والے نجم سیٹھی کو ملنے والی مراعات کا پردہ چاک کیا ، عمران خان نےبتایا سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کو خدمت گزاری پر دو بار توسیع ملی، تحریک انصاف کےچیئر مین نے طارق باجوہ، شاہد خان، ریٹرننگ آفیسرز اور ڈی آر اوز کو بھی دی گئی خصوصی مراعات کا ذکر کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا ملکی مسائل کا حل مارشل لاء میں نکالنے والوں کی سوچ غلط ہے، اُن کا کہنا تھا چودہ اگست کو آنے والا سیلاب کوئی نہیں روک سکتا پولیس والے ملک بچائیں ایک خاندان کے ملازم نہ بنیں، جو بادشاہت سے تنگ ہیں وہ نئے پاکستان کے لئے باہر نکلیں۔

  • الیکشن اسی سال دسمبرمیں ہونگے، عمران خان کا انکشاف

    الیکشن اسی سال دسمبرمیں ہونگے، عمران خان کا انکشاف

    کراچی: عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں انکشاف کیا کہ الیکشن اسی سال دسمبرمیں ہونگے،مجھے کچھ ہواتو کارکنوں شریف خاندان کوچھوڑنا نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ انہیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار نواز شریف ہوں گے،عمران خان کہتے ہیں الیکشن اسی سال سردیوں میں ہوں گے، کپتان نے بتایا وہ پاکستان عوامی تحریک کے یوم شہدا میں شریک نہیں ہو رہے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اس تاثر کو رد کیا کہ انہوں نے حکومت کو کوئی فارمولا دیا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہیں سے بھی فون آجائے وہ پیچھے ہٹنے والے نہیں،عمران کان نے کہا جو بھی بات ہوگی وہ چودہ اگست کو اسلام آباد میں ہوگی، وہ وزیراعظم نوازشریف کی زبان پر اعتبار نہیں کرتے،عمران خان کا کہنا تھا جماعت اسلامی اورتمام جماعتوں کوفیصلہ کرنا ہوگا۔

  • عمران خان نے آزادی مارچ مہم آج سے شروع کرنے کا ٹاسک دیدیا

    عمران خان نے آزادی مارچ مہم آج سے شروع کرنے کا ٹاسک دیدیا

    لاہور: عمران خان نے پنجاب کے ضلعی عہدیداروں کو آزادی مارچ مہم آج  سے شروع کرنے کا ٹاسک دیدیا ہے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آزادی مارچ پر بدستور ڈٹے ہوئے ہیں، آزادی مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں  نے عمران خان پنجاب میں پارٹی کی ضلعی انتطامیہ کو آج سے مہم شروع کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔

    پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کی نگرانی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کریں گے، عمران خان نےعہدیداران اور کارکنان کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومتی رکاوٹوں سے نمٹنےکے لئے تیاریاں مکمل رکھنے کو کہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے پندرہ ہزار سے زائد کارکنان کو چودہ اگست سے پہلے اسلام آباد پہنچنے کی اجا زت مل گئی ہے، عمران خان نے حکمت عملی بیان کرتے ہوئے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ گرفتاریوں اور چھاپوں سے بچنے کےلئے ہوٹلوں میں قیام کریں۔

  • مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں بیٹھوں گا، عمران خان

    مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں بیٹھوں گا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں بیٹھنے کا اعلان کر دیا،ان کا کہنا تھا کہ چودہ اگست کو مطالبات پیش کرینگے،کوئی مارچ نہیں روک سکتا۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کے معاشی کارکردگی کے جواب میں وہائٹ پیپر جاری کر دیا،عمران خان نے کہا کہ ہمارے مطالبات آئینی اور جمہوری ہیں اور انہیں منوا کر ہی رہیں گے، جب تک انہیں نہیں مانا جائے گا اسلام آباد میں ہی دھرنے دیئے بیٹھے رہیں گے اور میں خود کارکنوں کے ساتھ دھرنے میں رہوں گا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حکمرانوں اور حسنی مبارک ،صدام حسین اور کرنل قذافی میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ ان کی دولت بھی باہر تھی اور ان کے بچے بھی عیش کررہے تھے۔

    عمران خان نے  کہا کہ جمہوریت الیکشن میں نہیں صاف اور شفاف الیکشن میں جمہوریت ہے،چودہ اگست کو بادشاہت اور ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جنگ ہے، اگر فوج آئی تو اس کے ذمہ دار نواز شریف ہوں گے، پنجاب میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف پولیس کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کر دی، انہوں نے کہا کہ حکومت علامہ طاہر القادری کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے،پنجاب میں علامہ طاہر القادری کیساتھ بڑا ظلم ہو رہا ہے۔

  • بادشاہت ختم کرکےحقیقی جمہوریت لائیں گے,عمران خان

    بادشاہت ختم کرکےحقیقی جمہوریت لائیں گے,عمران خان

    سوات :عمران خان کا کہنا ہے کہ بادشاہت ختم کرکے ملک میں حقیقی جمہوریت لائیں گے، لوگ اپنے بچوں اورملک کےمستقبل کیلئے چودہ اگست کو باہر نکلیں۔ انصاف ملنے تک سٹرکوں  پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

     سوات مٹہ میں مائیکروہائیڈرل پاور اسٹیشن کے افتتاح کے موقع پر عمران کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے متعلق چودہ اگست کواپنے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا، اب حکومت کی جانب سے منانے کا وقت گزر چکا ہے، پنجاب حکومت پولیس کے ذریعے ہمارے کارکنان کی پکڑ دھکڑکررہی ہے، کارکنوں کی موٹرسائیکلیں ضبط کی جارہی ہیں۔

    انہوں نےکہا کہ حکومت اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مار رہی ہے۔ پنجاب حکومت کومتنبہ کرتا ہوں کہ ہمارے کارکنان جذبات سے بھرے ہوئے ہیں۔ عمران نےکہا کہ کس قانون کےتحت انہیں نظر بند کیا جائےگا بتایا جائے، نوازشریف نے بھی لانگ مارچ کی ہےاور پر امن احتجاج پرکوئی بھی پابندی نہیں لگاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سستی بجلی بنانے والوں کومہنگی کرکے دی جارہی ہے، عوام کسی کو ووٹ دیتی ہے،اقتدار میں کوئی آجاتا ہے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر تحریک انصاف کے کارکنوں اور عہدیداروں کی نظر بندی کا منصوبہ بنایا تو یہ حکمرانوں کیلئے سیاسی خودکشی کے مترادف ہوگا۔