Tag: pti core committee meeting

  • ’’صدرعلوی کیخلاف پروپیگنڈا حقائق دھندلانے کی کوشش قرار‘‘

    ’’صدرعلوی کیخلاف پروپیگنڈا حقائق دھندلانے کی کوشش قرار‘‘

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کیخلاف نفرت انگیز حکومتی پروپیگنڈہ انہیں جھکانے اور زمینی حقائق دھندلانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجوہ سیاسی صورتحال پرغور وخوص کیا گیا۔

    اجلاس میں آرمی ایکٹ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترامیم کے مسودہ جات پر صدر مملکت کے ٹوئٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے صدر کیخلاف نفرت انگیز حکومتی پروپیگنڈہ انہیں جھکانے اور حقائق دھندلانے کی کوشش قرار دے دیا۔

    کورکمیٹی اراکین کا کہنا ہے کہ صدر کے غیر معمولی ٹوئٹ کے بعد پوری قوم شدید اضطراب میں مبتلاہے، واقعے کے اصل حقائق کا تعین کرنا اور سربراہ ریاست کے منصب کو نیچا دکھانے والوں کا محاسبہ کیا جانا اہم ہے۔

    اراکین نے کہا کہ دھونس اور جبر کی بنیاد پر کسی کو معاملہ الجھانے یا ذمہ داروں کو بچانے کی اجازت نہیں دیں گے، عدالت عظمیٰ آئین و ریاست کے وسیع تر مفاد میں غیرمعمولی معاملے کو بلاتاخیر اٹھائے۔

    اجلاس میں کور کمیٹی نے بٹگرام حادثے کا شکار ہونے والی چیئر لفٹ اور جاری ریسکیو آپریشن پر غور کرتے ہوئے چیئر لفٹ میں پھنسے نونہالوں، ٹیچرز کی مکمل سلامتی اور بحفاظت ریسکیو کیلئے خصوصی دعا کی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بلوں پر دستخط کی تردید کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے کو ہدایت دی کہ دونوں بلوں کو بغیر دستخط واپس بھجوا دیں، اب پتا چلا میرا عملہ میری مرضی اور حکم کے خلاف گیا، ان سے معافی مانگتا ہوں جو اس قانون سے متاثر ہوں گے۔

  • مشترکہ اجلاس کی منسوخی: وزیراعظم  نے  پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    مشترکہ اجلاس کی منسوخی: وزیراعظم نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا ، جس میں عمران خان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منسوخ ہونے پر اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج پھر طلب کرلیا ، اجلاس شام چار بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا ، گورنرسندھ عمران اسماعیل ، گورنر خیبر پختوںخواہ اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت شرکت کرے گی، وزیراعظم اہم قومی اور سیاسی امور سمیت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منسوخ ہونے پر کور کمیٹی اراکین کو اعتمادمیں لیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کور کمیٹی اتحادی جماعتوں کےتحفظات اورمطالبات کا جائزہ لے گی، جس کے بعد ق لیگ،ایم کیو ایم کےا ی وی ایم پر تحفظات دور کئے جائیں گے۔

    حکومت اپوزیشن اور پی ٹی آئی ارکان کے مطالبات کا بھی جائزہ لے گی جبکہ کور کمیٹی سیاسی صورتحال ،بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پر غور کرے گی اور مہنگائی پرقابو پانے کیلئےاقدامات سے متعلق بھی مشاورت کی جائے گی۔

    خیال رہے حکومتی اتحادیوں ایم کیوایم اورق لیگ نے ای وی ایم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ووٹ دینے سے انکار کر دیا تھا جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں اتحادیوں نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

  • ‘وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے ، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں’

    ‘وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے ، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں’

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں ، وزیراعظم مستعفی ہوں نہیں گے اور نہ دوبارہ انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں موجودہ صورتحال اور مولانا فضل الرحمان کے مطالبات زیر غور آئے اور مولانامارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر مشاورت مکمل کرکے اہم فیصلے کر لئے گئے۔

    کور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا مارچ کےشرکاجب تک چاہیں بیٹھے رہیں ، معاہدےکی خلاف ورزی کی توقانون حرکت میں آئے گا، وزیراعظم نہ مستعفی ہوں گے اور نہ دوبارہ انتخابات ہوں گے، مظاہرین جب تک چاہیں بیٹھے رہیں،اعتراض نہیں۔

    سیاسی اور انتظامی بیانیہ مشترکہ طور پر چلانے کا فیصلہ


    اجلاس میں سیاسی اور انتظامی بیانیہ مشترکہ طور پر چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، کورکمیٹی نے کہا استعفیٰ دیوانے کی بڑھکیں ہیں، وزیراعظم نے جمہوری رویے کا اظہار کرتے ہوئے بڑے دل کا مظاہرہ کیا۔

    افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت


    اجلاس میں افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا سلامتی،دفاع کے ساتھ جڑے ادارے کو اپوزیشن کا ٹارگٹ نہیں بننے دیا جائے جبکہ اداروں کی تضحیک کسی صورت برداشت نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    پی ٹی آئی کورکمیٹی نے کہا ادارے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے ضامن ہیں، اداروں کی لازوال قربانیوں کے باعث پاکستان آگے بڑھا، سیاسی بیانے میں زیرو ٹالیرنس ہے، فوج نے قربانیاں نہ دی ہوتیں توملک میں امن نہ ہوتا، سیاسی، جمہوری حکومتیں آئین سے بغاوت نہیں کرتیں۔

    وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان شرمناک اورقابل مذمت ہے


    کورکمیٹی کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومتیں نہ ہی عوام کے ہجوم میں بغاوت کادرس دیتی ہیں، وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان شرمناک اورقابل مذمت ہے، وزیراعظم کےباعث ملک کودنیابھرمیں پذیرائی مل رہی ہے،وہ اپنے نہیں قوم کےبچوں کےبہترمستقبل کےلئےکوشاں ہیں۔

    وزیراعظم کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش


    کورکمیٹی نے وزیراعظم کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اجلاس میں معاہدےکی پاسداری پر ہر حال میں عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کرکے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا تھا جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان  کی زیر صدارت کورکمیٹی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پرویز خٹک کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کا معاملہ حکومتی اور پارٹی سطح پر زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا ، اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کورکمیٹی کا اجلاس بنی گالہ سیکرٹریٹ میں ہوا، جس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور وزیر اعلی کے پی کے محمود خان سمیت وفاقی وزراء اور پارٹی کی سنئیر قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں حکومت نے مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیردفاع پرویز خٹک کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ، پرویزخٹک کی سربراہی میں کمیٹی اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی۔

    کورکمیٹی اجلاس میں پنجاب اورخیبرپختونخوا میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ بھی کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ملک کواس وقت اوربھی خطرات درپیش ہیں، ہم کشمیر کا مقدمہ عالمی فورمز پر لڑ رہےہیں، حکومت کو معیشت اور کشمیر جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت اپوزیشن کے جائز تحفظات ضرور سنے گی۔

    مزید  پڑھیں:  آزادی مارچ پر مذاکرات کا آپشن کھلا ہے، ہمارے دروازے بند نہیں، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے کہ 12 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں کہا تھا کہ آزادی مارچ پر بات چیت کا آپشن کھلا ہے، جمعیت علمائے اسلام سے بات چیت کے لیے کمیٹی کی فی الحال ضرورت نہیں، اگر کوئی خود مدرسہ ریفارمز سمیت تمام اہم ایشوز پر بات کرنا چاہے تو ہمارے دروازے بند نہیں۔

    عمران خان نے حکومتی ترجمانوں پر واضح کیا کہ کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے خلاف ورزی کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کو بھی اہم ٹاسک دیا تھا اور سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔