Tag: PTI Decision

  • تحریک انصاف کا فیض آباد میں دھرنا دینے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا فیض آباد میں دھرنا دینے کا فیصلہ

    راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف کے آزادی لانگ مارچ کا اگلاپڑاؤ فیض آباد ہوگا، پی ٹی آئی نے وہاں دھرنا دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت نے فیض آباد میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ کو درخواست دے دی گئی ہے،

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما واثق قیوم نے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی ہے جس میں راولپنڈی میں دھرنے دینے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    درخواست کے متن میں لکھا ہے کہ پی ٹی آئی 26نومبر کو فیض آباد کے مقام پر پُرامن دھرنا دے گی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دھرنے کی قیادت کریں گے۔

    درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26نومبر کا دھرنا حقیقی آزادی مارچ کا تسلسل ہے، انتظامیہ سے درخواست ہے کہ سیکیورٹی سمیت دیگر انتظامات مکمل کئے جائیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دفتر ڈپٹی کمشنر کی جانب سے مذکورہ درخواست وصول کرلی گئی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان نے 26 نومبر کو پنڈی پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    بنی گالہ: پاکستان تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات نہ ہونے پر 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ بھی طے کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں‌ چیئرمین عمران خان شرکت نہیں‌ کریں‌ گے،عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں یا خود کو احتساب کے لیے پیش کریں ورنہ اسلام آباد ضرور بند کیا جائےگا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز عبدالقادر کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے تمام اہم رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں پارٹی سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    نواز شریف کو دو آپشن دے رہے ہیں، عمران خان

    اجلاس کے بعد میڈیا  کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو دو آپشن دے رہے ہیں اول یہ کہ وہ استعفیٰ دیں اور ن لیگ کا کوئی اور رہنما وزیراعظم بن جائے اور دوسرا آپشن  یہ ہے کہ نواز شریف خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں بصورت دیگر اسلام آباد ضرور بند کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں اجلاس میں شرکت کا مطلب انہیں وزیراعظم تسلیم کرنا ہےاور میں نواز شریف کو وزیراعظم تسلیم نہیں کرتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے استعفیٰ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا نواز شریف جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کمزور کررہے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ خود کو اپوزیشن کے ٹی او آرز کے مطابق احتساب کے لیے پیش کردیں لیکن وہ نہ جواب دے رہے ہیں اور نہ استعفیٰ اس لیے اب آئندہ مارچ اسلام آباد میں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسلام آباد مارچ پر کیا طے کیا ہے یہ بات جمعرات کو بتائیں گے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی  کے سینیٹر قمر زماں کائرہ نے عمران خان کے فیصلے کو حیران کن قرار دیا ہے۔