Tag: PTI government

  • بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی دور حکومت کو بدترین قرار دے دیا

    بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی دور حکومت کو بدترین قرار دے دیا

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت ہو ہدف تنقید بنالیا ہے اور مسلسل حکومت پر لفظی گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج پھر بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، چیئرمین پیپلز پارٹی نے عام آدمی کیلئےپی ٹی آئی دور حکومت بدترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان واحد ہیں جو مہنگائی کے خاتمےکےبجائےاس کا نوٹس لیتےہیں، عمران خان کو مہنگائی کے مارے عوام کا احساس نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم دوسروں کے منصوبوں پر تختیوں کےعلاوہ اپنا کوئی ایک کارنامہ بتائیں؟ عمران خان ایسا منصوبہ بتائیں جس سے عوام کو فائدہ ہواہو،عمران خان الزامات اور یوٹرن لینےکےعلاوہ کچھ نہیں کرسکے، ہم عمران خان کی کرونا پر اپنی نااہلی کا ملبہ ڈالنےکی کوشش ناکام بنائینگے۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک کو خیراتی ادارے کی طرز پر چلانے کا تجربہ ناکام ہوگیا، بلاول بھٹو

    پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ پرپردہ ڈالنےسےحکومتی کرتوت چھپ نہیں سکتے اور نہ ہی بڑے کاروباری سیکٹرز کو مراعات دینے سے عام آدمی کی حالت بہترہوسکتی ہے، آج صورت حال یہ ہے کہ مہنگائی کا سامنا کرنے والےعام آدمی کی حقیقی اجرت کم ہوتی جارہی ہے اور ملک اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا کررہا ہے۔

    گذشتہ روز بھی اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ عمران خان کا ملک کو خیراتی ادارے کی طرزپر چلانےکا تجربہ ناکام ہوگیا، جتنی تباہی عمران خان نے کی اتنی ملک کی مجموعی تاریخ میں کبھی نہ ہوئی۔

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اس کے حواری لوٹ مار کے بعد ملک تباہ کرکے لندن بھاگ جائیں گے، خدشہ ہے کہ عمران خان کا اقتدار مدت پوری کرگیا تو ملک دیوالیہ نہ ہوجائے، عمران خان ملک کو اتنا بدحال کرچکے کہ دہائیوں تک ہرجانہ بھراجائےگا، آئندہ نسلوں نے عمران خان کی تبدیلی کی خوف ناک قیمت ادا کرنی ہے۔

    چیئرمین پی پی پی کا مزید کہنا تھا کہ وبا بعد میں آئی ہے، عمران خان پہلے ہی معیشت کا جنازہ نکال چکے تھے،موجودہ حکومت میں پاکستان بدترین سیاسی، انتظامی اور مالی بحران کاشکار ہے، صورت حال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندے عوام سے منہ چھپاتے پھررہے ہیں۔

  • ہمیں چھوڑیں، آپ اپنی فکر کریں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    ہمیں چھوڑیں، آپ اپنی فکر کریں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ، مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آپ اپنی فکر کریں، قوم کو جس عذاب میں ڈالا، اس سے کیسے نکالیں گے.

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ میں جےآئی ٹی پربات کروں، تو لوگ ناراض ہو جاتے ہیں.

    [bs-quote quote=” آصف زرداری پہلےبھی کیسزسے بری ہوئے تھے، ہم ہرچیز کےلیے تیار ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”مراد علی شاہ”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آصف زرداری پہلےبھی کیسز سے بری ہوئے تھے، ہم ہر چیز کےلیے تیار ہیں، پہلے بھی یہ حالات دیکھ چکے ہیں، یہ پانی کا بلبلاہے، ہم تمام کیسزمیں سرخروہوں گے.

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ میں ساری زندگی وزیراعلیٰ نہیں رہوں گا، کل کیا ہوگا، اللہ ہی جانتا ہے۔ جب تک پارٹی اور ایوان چاہے گا،. اس منصب پر رہوں گا.

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں ڈالر121 سے 157 روپے پر چلا گیا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک سال میں ریکارڈ کمی ہوئی.

    مزید پڑھیں: دسمبر تک عمران خان کو ہٹا دیا جائےگا، نبیل گبول کا دعویٰ

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کراچی کے دورے کے موقع پر کے فور پر اجلاس بلایا تھا، مجھے کہا گیا کہ تیاری کر کے آئیں، مگر دو گھنٹے پہلے کہا گیا کہ اجلاس منسوخ ہوگیا اورآج تک نہ ہوا.

  • ٹیکنو کریٹ مشیر پارلیمنٹ میں بھلا کیوں آئیں گے: آصف علی زرداری

    ٹیکنو کریٹ مشیر پارلیمنٹ میں بھلا کیوں آئیں گے: آصف علی زرداری

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹ مشیرہوں گے، تو پارلیمنٹ میں کیوں آئیں گے.

    سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی مضبوطی کے حق میں ہے، جمہوری قوتیں پارلیمنٹ کو کمزور ہونے نہیں دیں گی.

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت بدترین مالی بحران کا شکار ہے، عوام پریشان ہے، وفاقی حکومت نے سندھ کے فنڈز روک رکھے ہیں، فنڈز نہ ملنے سے ترقی کا عمل سخت متاثر ہورہا ہے، عوام کو کچھ دے نہیں سکتے، تو مقامی مسائل تو حل کرسکتے ہیں.

    آصف زرداری نے کہا کہ سندھ کابینہ کے ارکان عوام سے رابطے میں رہیں، وزرا مشیر اور دیگر نمائندگان عوام کے پاس جائیں، میں حکومتی نمائندگان کو عوام کے پاس دیکھوں، سندھ کے منتخب ارکان باہر نکلیں، اصل طاقت عوام ہے.

    ،مزید پڑھیں: آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    انھوں نے کہا کہ جوعوام کے پاس نہیں جائے گا، اسے عوام بھی اپنا نمائندہ نہیں سمجھتی، ہم عوام میں سے ہیں، مجھے پتا ہے کہ عوام کس مشکل میں ہے.

    یاد رہے کہ آج آصف علی زرداری اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق کیا ہے، دونوں‌ رہنما متفق ہیں‌کہ رمضان میں عوام کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے، عوامی کا ردعمل تحریک کو جلا بخشے گا۔

  • منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسلام: پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا،  بجٹ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے.

    تفصیلات کے مطابق بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بجٹ نہیں، معاشی اصلاحات  اور صنعتی پیداوار  بڑھانے کا پیکج ایوان میں پیش کررہا ہوں، آج ایک اہم کام کے لئے ایوان میں جمع ہوئے ہیں۔

    آخری آئی ایم ایف پروگرام

    انھوں نے کہا کہ ایسی معیشت چاہتے ہیں، جہاں آئی ایم ایف کے پاس آخری بار جائیں، چاہتے ہیں کبھی یہ سننے کو نہ ملنے کے پچھلی حکومت نے معیشت تباہ کردی، امیر اور غریب میں فرق کم کرنا آئین، پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے، جو پوری نہیں ہوئی، آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے۔ خود انحصاری اور مشکل کا سفر طے کرنا ہے۔

    بہتری کے ابتدائی آثار

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کا خسارہ کم ہوگیا ہے،  برآمدات کچھ بڑھ گئی ہیں، در آمدات کم ہوئی ہیں، جب تک اخراجات میں توازان نہیں ہوگا ہم بہتری نہیں لاسکتے، سرمایہ کاری اس وقت تک بڑھ سکتی ہے، جب ملک میں سیونگ ہوگی، یہ لوگ سیونگز 10.4فیصد پر چھوڑ کر گئے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اگلا الیکشن آئے گا، تو  عمران خان کی حکومت کو  الیکشن خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہماری 5 سال کی حکومت کی محنت کا رنگ نظرآرہا ہوگا، ترقی کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی 2022سے نظرآئے گی، ہم اپنے آپ کو زبان سے خادم اعلیٰ نہیں بولتے خود کو سمجھتے ہیں۔ 

    ٹیکسز  میں کمی اور قرضہ حسنہ اسکیم

    اسد عمر نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو  بینکوں سے قرضہ ملے گا، تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، بینکوں پر انکم ٹیکس 39فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے کی تجویز ہے، زرعی قرضوں پربھی بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا جارہا ہے۔

    کاروباری اکاؤنٹس ہولڈر کو سال میں صرف 2 بار ودھ ہولڈنگ ٹیکس تفصیلات دے گا، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20سے کم کر کے 5 ہزار کر رہے ہیں، 5ارب روپے کی قرضہ حسنہ اسکیم لارہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈرنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے، کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کررہے ہیں، فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے۔  خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کررہے ہیں، ہماری اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری لانے پر توجہ ہے،

    کم آمدنی والے طبقے کے لیے گھر

    اسد عمر نے غریب طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر کی ضمن میں مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لو انکم ہاؤسنگ کے لئے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39سے کم کر20فیصد کررہے ہیں۔ 

    کن شعبوں میں انکم ٹیکس سے استثنی ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ  اخبارات کے لئے نیوز پرنٹ کی درآمدی ڈیوٹی ختم کر دی، گرین فیلڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری پر 5سال انکم ٹیکس استثنیٰ ہوگا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کیاجارہاہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس پر سالانہ ایک فیصد کمی کی شرح کو برقراررکھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر ہم نے بڑی کہانیاں سنی ہیں، پچھلے 3ہفتے میں اسٹاک ایکسچینج انڈیکس میں 3000پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔اسٹاک ایکس چینج ممبرز پرعائد ایڈوانس ٹیکس ختم ہوگیا ہے۔

    کن اشیا پر محصولات میں اضافہ ہوا؟

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نان فائلر 1300سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، 1800سی سی سےزائد گاڑیوں پرڈیوٹی بڑھاکر25 فیصد کردی گئی۔

    سستے موبائل فونز پر ٹیکسز کم

    انھوں نے کہا کہ موبائل فون کی امپورٹ پر ڈیوٹی اور ٹیکس اسٹرکچرکو سادہ کر دیا ہے،  موبائل فون پر 3مختلف ٹیکس کوضم کرکے ایک کر دیا گیا ہے، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا جا رہا ایکسپورٹرز کے لئے پرامزری نوٹ اسکیم لا رہے ہیں۔

    اپوزیشن پر تنقید

    اپنی تقریر میں  وزیر خزانہ نے  اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کوآڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ  میرےدائیں جانب کھڑے لوگ بتائیں، یہ معیشت کو کہاں چھوڑ کر گئے تھے، معاشی ماہرین نے دو سال پہلے کہا کہ ہم خطرے کی طرف بڑھ رہے ہیں، حکومت اپنی اصلاح کرتی ، مگر انھیں صرف الیکشن نظر آرہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کو عوام کی فکر نہیں تھی، ایک الیکشن خریدنے کی کوشش کی گئی، ماضی کی حکومت نے 900 ارب روپے سے زائد کا خسارہ بڑھا دیا گیا، بجلی کے نظام ٹھیک کرنے والے اس کی تباہی لے کرآئے جو کبھی نہیں ہوئی تھی۔

    اسدعمر نے کہا کہ گیس کے نظام میں خسارہ ن لیگ حکومت نے ڈیڑھ سو ارب روپے پرپہنچا دیا، ن لیگ حکومت نے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کا خسارہ بڑھا دیا، یہ لوگ ڈھائی سے تین ہزار ارب روپے کا مقروض کرکے چلے گئے ہیں، ماضی میں اسحاق ڈار جھوٹ کاپلندہ سناتے تھے، کاش ان کا ضمیر جاگ جائے۔

    انھوں نے کہا کہ علی بابا 40 چور معاشی دہشت گردی کرکے چلے گئے ، یہ لوگ مریض کو آئی سی یو میں ہارٹ فیلئر پرچھوڑ کر گئے ، جنھوں نے الیکشن خریدنے کی کوشش کی انھیں عوام نے گھر بھیج دیا، عوام کے پیسوں کی جس نے حفاظت کی وہ دو تہائی اکثریت سے جیت کر آگئے۔

    اسد عمر نے کہا کہ  مخالفین بائیس سال نعرے لگاتے رہے، عمران خان نہیں رکا،نعرے لگانے سے آپ کا گلا بیٹھ جائے گا، مگر عمران خان نہیں رکیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں غریبوں کے لیے گھر بنانے ہیں، جس کے لئے ہم مراعات دے رہے ہیں، چھوٹے گھروں پر بینک قرض آمدنی کا ٹیکس 39 سے کم کرکے 20 فیصد کررہے ہیں۔

  • کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر تقریب منعقد ہوئی، جس میں  وزیراعظم نے حکومتی اقدامات اور منصوبوں سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ  بشریٰ بیگم نےمشکل وقت میں بہت ساتھ دیا، 100دنوں میں صرف ایک چھٹی کی،  22سال اپوزیشن میں رہا، انسان صرف کوشش کرسکتا ہے، کامیابی اللہ دیتاہے، 100دن میں یہی کوشش کی ایسی پالیسی بنے، جس سےعام آدمی کوفائدہ ہو۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم پر خصوصی پلان لے کر آرہےہیں، چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے، نجی اسپتالوں میں امیروں کا، پرائیویٹ اسپتالوں میں امیر افراد کاعلاج ہوتا ہے، چاہتےہیں، پرائیویٹ اورسرکاری اسپتالوں میں علاج کامعیارایک ہو، سرکاری اسپتالوں کوٹھیک کرنےکے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، پاکستان میں غریب افراد کوصحت کارڈدینےکافیصلہ کیاہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ


    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی غربت پیدا کرتی ہے، امیراورغریب میں فرق ہی کرپشن کا نتیجہ ہے، میرا بنیادی پلان یہی تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہو، کرپشن کی وجہ سےہم پیچھےرہ گئے ہیں، کرپشن کی وجہ سےادارےتباہ ہوجاتے ہیں، پیسہ بنانے کے لئےاداروں کااستعمال کرتےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نیب حکومت کے نیچے نہیں، نیب آزادادارہ ہے، نیب مزید بہتر کام کرسکتا ہے۔ یہاں عوام کو اندازاہ ہی نہیں تھا کہ کس سطح کی چوریاں ہوئی ہیں، وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا۔

    [bs-quote quote=”چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کے قرضوں کی قسطیں اتارنے کے لئے مزید قرضے لینے پڑے، کرپشن سےمتعلق ہر روز نیاانکشاف ہوتا ہے، 26 ممالک کے ساتھ ایسٹ ریکوری کے لئے معاہدے کیے، ہم 12ارب ڈالر کے  پیچھے بھاگ رہے ہیں، 26ممالک ہونے والے معاہدوں سے  پتا چلا کہ پاکستانیوں کے 11 ارب ان ڈکلیئرڈا ثاثے پڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کےسابق وزیراعظم اور وزیر اقامے لے کربیٹھےتھے، ایف آئی اے نے 375 ارب روپےکےجعلی اکاؤنٹس پکڑے ہیں، ہماری حکومت، پہلی حکومت ہے، جو منی لانڈرنگ پرہاتھ ڈال رہی ہے، اب کوئی بھی منی لانڈرنگ کرے گا، اسے  مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

    وزیراعظم نے کہا کہ دبئی والے اقامے والوں کے بینک اکاؤنٹ نہیں بتاتے، پاکستانی شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات دیتے ہیں، اب پتا لگا کہ باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو انھیں جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، غربت کےخاتمے کے لئےایک بہترین منصوبہ لے کر آرہےہیں، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو ان کو جمہوریت خطرے میں پڑی نظر آنے لگی۔

    [bs-quote quote=” باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے۔

    انھوں نے کہ کہا 40لاکھ بچوں کو وہ غذا دیں گے، جس سے ان نشو نما بڑھے، زچہ بچہ کے لیے تین سال اسپیشل غذائی پروگرام شروع کیا جائے گا، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں۔


    مزید پڑھیں: پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، وزیرِ خزانہ اسد عمر


    وزیر اعظم نے کہا ہماری حکومت نے قبضہ مافیا سے350ارب کی زمین واگزار کرائی ہے،  پنجاب میں 88 ہزارایکٹر زمین قبضہ مافیا سے چھڑائی ہے، پہلی باربجلی چوری کرنے والوں کےخلاف آپریشن شروع کیے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارےپاس ایک ہزار کلومیٹرتک سمندرہے، لیکن مچھلی کی برآمدات صفر ہیں، فشریز کی صنعت پر بہت کام کرنے والے ہیں، کسانوں کوجانورپالنے کے لئے پیسے دیں گے، ہم چھوٹے کسانوں کولیزپر مشینیں دیں گے، سیم والےعلاقوں میں جھینگا فارمنگ کی جاسکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملائیشیا ہم سے پیچھےتھا، آج وہ ہم سےآگےنکل گیا، ملائیشیاکےسرمایہ کارحلال گوشت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، دنیا کی حلال گوشت مارکیٹ میں پاکستان کاکوئی حصہ نہیں، کاروباری افراد کے لیے سہولتیں پیداکریں گے،  سرمایہ کاری، برآمدات، قانونی طریقے بیرون ملک پیسہ بھیجا جائے تو  آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی، ملک میں ٹیکس اکٹھا نہ ہونے کی وجہ سے بوجھ عوام پرپڑتا ہے۔ْ

    انھوں نے کہا کہ حکومت ایف بی آرمیں اصلاحات کررہی ہے، سرکار  اب اسمگلرزپربھی ہاتھ ڈالنے والے ہیں، پاکستان میں سیاحت کوفروغ دیا جائے تو بہت پیسہ آئے گا، پاکستان کے شمالی علاقے سیاحت کے لئے بہت بہترین ہیں، پہاڑ ی علاقوں میں سیاحت کی وجہ سےغربت ختم کی جاسکتی ہے، بیواؤں کے لئے جائیداد کاخصوصی قانون لارہے ہیں، سمندرپار پاکستانیوں کی جائیداد کےتحفظ کا بھی قانون لارہے ہیں، اسپیشل قانون کےتحت غریب ملزم کے لئےحکومت وکیل کرے گی، بدعنوانی پکڑنے کے لئے وسل بلوئر ایکٹ لا رہے ہیں۔ کرپشن کی نشان دہی کرنے والوں کو 20 فیصد ملے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارتوں کو بچت کی خصوصی ہدایات کی ہیں، ہماراتنخوا دارطبقہ پریشان ہے،چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تمام وزارتوں کوکہاہےاپنی خرچےکم کریں، عوام کے پاس کھانے کو نہیں اور ہم سرکاری پیسہ اڑائیں، گورنرکے پی نے13 کروڑروپے بچا لیے، وزیراعظم ہاؤس نے3ماہ میں 15کروڑروہے بچائے ہیں۔

    تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔ تقریب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر  اور وفاقی مشیر شہزاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔

  • تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا مہینہ، برآمدات میں اضافہ، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی

    تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا مہینہ، برآمدات میں اضافہ، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی

    اسلام آباد : پاکستان میں تبدیلی کا حقیقی معنوں میں آغاز ہوگیا ، ترسیلات زر میں نمایاں اضافے کے بعد برآمدات میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اگست میں تجارتی خسارے میں کمی سے ملکی بیرونی کھاتے پر دباؤ میں کمی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت بنتے ہی معیشت میں بہتری کے ثمرات نظر آنے لگے ، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ برآمدات اور ترسیلات زر بھی بڑھ گئیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق اگست میں برآمدا ت کا حجم آٹھ اعشاریہ چار فیصد اضافے کے ساتھ دو ارب ڈالر جبکہ درآمدات کی مالیت چار ارب ننانوے کروڑ ڈالر رہی۔

    رواں مالی سال کے دوسرے مہینے میں تجارتی خسارے کا حجم دو ارب اٹھانوے کروڑ ڈالر رہا اور جولائی تا اگست تجارتی خسارے کا حجم چھ ارب سولہ کروڑ ڈالر رہا۔ جبکہ برآمدات کا حجم تین ارب چھیاسٹھ کروڑ ڈالر رہا۔

    دوسری جانب ترسیلات زر میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ترسیلات زر میں 13.45 فیصد اضافے کے ساتھ چار ارب ڈالر رہی۔

    مالی سال2019 کے دو ماہ میں اوورسیز سے 3966.53 ملین امریکی ڈالر پاکستان بھجوائے جبکہ گزشتہ برس اس مدت میں 3496.13ملین ڈالر پاکستان بھیجے گئے تھے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اگست میں ترسیلات زرکا حجم 2 ارب تین کروڑ ڈالر رہا، اگست کی ترسیلات جولائی کے مقابلے میں ساڑھے پانچ فیصد زائد رہیں، سعودی عرب اور عرب امارات سے 46، چھیالیس کروڑ ڈالر کی ترسیلات آئیں جبکہ امریکہ سے 31 کروڑ، برطانیہ سے 27 کروڑ ڈالر کی ترسیلات آئیں۔

    معاشی ماہرین کے مطابق برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ کا رجحان ملکی بیرونی کھاتوں پر دباؤ میں کمی کا باعث بنےگا۔