Tag: PTI imran khan

  • بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرا دیا، ذرائع

    بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرا دیا، ذرائع

    لاہور : اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے ملاقات کی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی نے ایک خصوصی ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آج دوپہر بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے خصوصی ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران بیرسٹر گوہر کے پاس موبائل فون بھی موجود تھا، بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر گوہر کے موبائل فون پر اپنا ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ویڈیو پیغام صرف امین علی گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کیلیے ہے کارکنان کیلئے نہیں۔

    اس حوالے سے جیل ذرائع کا کہنا ہے ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی اس ملاقات میں بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے عمران خان سے حکومت سے مذاکرات کی اجازت لی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دیں گے، حکومت نے ڈی چوک کے بجائے کسی اور جگہ دھرنے کی پیشکش کی ہے، دوسری جگہ کے انتخاب پر سہولیات دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔

    بعد ازاں اڈیالہ جیل سے واپسی پر گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ احتجاج کی کال بانی کی ہے اور وہ فائنل ہے۔

    علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شیخ وقاص اکرم نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرائے جائے سے متعلق خبر پر بتایا کہ عمران خان نے کسی کیلیے کوئی ویڈیو پیغام ریکارڈ نہیں کرایا۔

    پی ٹی آئی احتجاج: ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

  • بانی پی ٹی آئی رہائی کے بعد باہر نہیں جائیں گے بلکہ۔۔۔ بیرسٹر سیف نے کیا کہا؟

    بانی پی ٹی آئی رہائی کے بعد باہر نہیں جائیں گے بلکہ۔۔۔ بیرسٹر سیف نے کیا کہا؟

    مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان رہائی کے بعد باہر نہیں جائیں گے بلکہ پاکستان میں ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ڈیل کا الزام لگانے والے ڈیل کر کے باہر گئے، نواز شریف، شہباز شریف، زرداری اور بے نظیر سمیت ہر رہنما ڈیل کے بعد باہر گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان رہائی کے بعد پاکستان میں ہی رہیں گے، بشریٰ بی بی بھی رہائی کے بعد پاکستان میں ہی ہیں، پی ٹی آئی رہنما باعزت بری ہو کر اپنے ہی عوام کے درمیان رہیں گے۔

    بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ ڈیل وہ کرتے ہیں جو ملک اور عوام چھوڑ کر باہر اپنے عالیشان محلات میں بسیرا کرتے ہیں، عوام کا پیسہ لوٹ کر شریف اور زرداری خاندان نے اسی مقصد کیلئے باہر محلات بنائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی  کے نہ باہر عالیشان محلات ہیں اور نہ ہی عوام کا پیسہ لوٹا ہے، حکومت بتائیں ڈیل کس سے ہورہی ہے؟ حکومت تو آپ ہی کی ہے، حکومت نے پی ٹی آئی کیخلاف ہر حربہ استعمال کیا مگر ناکام رہے۔

  • عمران خان کا این اے154 کے فیصلے پر ہفتے کو یومِ تشکر منانے کا اعلان

    عمران خان کا این اے154 کے فیصلے پر ہفتے کو یومِ تشکر منانے کا اعلان

    اسلام آباد:  تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے این اے ایک سو چوؤن کے فیصلے پر ہفتے کو یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ہے، انکا کہنا ہے کہ جہانگیرترین نے طویل جدوجہد کے بعد کامیابی حاصل کی ہے۔

    این اے ایک سو چوؤن میں الیکشن ٹریبونل میں پی ٹی آئی کی فتح پر کپتان نے جشن کا اعلان کردیا، الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ آتے ہی کپتان نے سوشل میڈیا پر جہانگیر ترین کو مبارکباد پیش کی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے طویل جدوجہد کے بعد کامیابی حاصل کی، ایک بار پھر حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے ،ہفتے کو یوم تشکر منائیں گے اور اسی شام جشن بھی ہوگا ۔

    عمران نے دھرنے میں ساتھ دینے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہفتے کو لاہور میں لالک جان چوک پر کارکنان سے خطاب کریں گے، عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ خان نے ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔

  • عمران خان کی ووٹوں کی جانچ سے متعلق درخواست مسترد

    عمران خان کی ووٹوں کی جانچ سے متعلق درخواست مسترد

    لاہور: الیکشن ٹریبونل نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ووٹوں کی جانچ سے متعلق درخواست مسترد کردی۔

    تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے این اے ایک سو بائیس میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر لوکل کمیشن کے خلاف الیکشن ٹریبونل سے استدعا کی تھی۔

    الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد اس پر حکم جاری کیا جائے گا۔

    عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ووٹوں کی جانچ پڑتال کرنے والے کمیشن نے دھاندلی کے ثبوت کو رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا، ٹریبونل لوکل کمیشن کے اس معاملےکا نوٹس لے۔

    اس سے قبل الیکشن ٹربیونل نے این اے 122کے ووٹوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال دوبارہ کروانے کےلیے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سردار ایازصادق کو شہادت ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کرلیا۔

    لاہور میں الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم ملک نے سماعت شروع کی تو عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لوکل کمیشن نے این اے 122کا آڈٹ درست طریقے سے نہیں کیا اور نہ ہی دھاندلی سے متعلق حقائق واضح کیے لہذا دوبارہ انکوائری کاحکم دیاجائے۔

    عمران خان کے وکیل کی جانب سے ٹریبونل کو بتایا گیا کہ حلقے کے فارم 14ایک ہی ہاتھ سے لکھے گئے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسر نے پی پی 147 کے فارم 15این اے 122 میں شامل کرکے گنتی پوری کی ہے جسکی انکوائری کروائی جائے۔

    دوران سماعت سردارایازصادق کے وکیل نے بتایا کہ الزامات بے بنیاد ہیں، اب شکست کے خوف سےعمران خان لوکل کمیشن غلام حسین اعوان پر اعتراضات اٹھا رہے ہیں، ایک مرتبہ انکوائری ہونے کے بعد دوبارہ نہیں کروائی جاسکتی۔

    عدالت نے عمران خان کی لوکل کمیشن کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئےسماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی جبکہ سردارایاز صادق کو شہادت ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کرلیا۔

  • این اے 122 کی تحقیقاتی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    این اے 122 کی تحقیقاتی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    لاہور: این اے ایک سو بائیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیئے گئے کمیشن نے ووٹوں کے ریکارڈ اور جانچ پڑتال کی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی ہے۔

    تحریکِ انصاف کے طویل احتجاج کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے تشکیل پانے والے ایک رکنی کمیشن نے این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ نون کے سردار ایاز صادق نے بانوے ہزار تین سو ترانوے ووٹ حاصل کئے جبکہ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے تراسی ہزار پانچ سو بیالیس ووٹ حاصل کئے اور دیگر امیدواروں نے چار ہزار ایک سو اسی ووٹ حاصل کئے۔

    سابق سیشن جج غلام حسین اعوان کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کے پندرہ تھیلے کھلے ہوئے تھےاور دس تھیلے مناسب طریقے سے سیل نہیں کیے گئے تھے جبکہ اسی تھیلوں میں سے فارم 15غائب تھے۔

    رپورٹ کے مطابق دو سو چار کاؤنٹر فائلوں کے سیریل نمبر ایک دوسرے سے میچ نہیں کرتے جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز کی کاؤنٹرفائلوں پر دستخط موجود نہیں ۔

    دوسری جانب این اے ایک سو چوبیس کے ووٹ بھی این اے ایک سو بائیس کے ریکارڈ سے ملے ہیں۔

    رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد تحریک انصاف کے حامیوں کے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائی بھی تقسیم کی۔

    دوسری جانب الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت سترہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے کمشن کی رپورٹ تحریک انصاف اور نون لیگ کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ ٹریبونل نے قرار دیا کہ الیکشن ٹربیونل ایک خودمختار ادارہ ہے، اس کا الیکشن کمشن سے کوئی تعلق نہیں، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے بیانات سے کنفیوژن پیدا ہو رہا ہے، لگتا ہے دونوں فریقین ایک دوسرے کا میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں۔

    ٹربیونل نے کمشن کی جانب سے جمع کرائی رپورٹ تحریکِ انصاف اور نون لیگ کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت سترہ جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔

  • پولیس اور جج پرحملوں کا الزام، قادری اورعمران پر مزید 3 مقدمات درج

    پولیس اور جج پرحملوں کا الزام، قادری اورعمران پر مزید 3 مقدمات درج

    اسلام آباد: اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں عمران خان اور طاہرالقادری کے خلاف مزید تین مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔

    مقدمہ نمبر چارسوچار پولیس وین پر حملہ اور مقدمہ نمبر چار سو پانچ سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثارکی گا ڑی پر حملے اور پتھراؤ کے الزام میں درج کیا گیا۔ اسی طرح تیسری ایف آئی آر نمبر چار سو چھ جیو ٹی وی کے آفس پرحملہ کرنے کے الزام پرکاٹی گئی ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے خلاف مجموعی طور پراب تک نو مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔

    گزشتہ روز ریڈزون میں ہنگامہ آرائی کے بعد وزیرِاعظم آفس کی جانب سے طاہر القادری اور عمران خان سمیت دیگررہنماؤں کے خلاف انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کےتحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، جس کی ایف آئی آر میں بغاوت کی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، وزیراعظم ہاؤس کی جانب سےپاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک اور انکے اتحادیوں کیخلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ اور ایوان صدر پر حملے کی ایف آئی آر میں بغاوت دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، جس کے لیے انتظامیہ نے دفعات کے اضافے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ  دیا، ایف آئی آرمیں کہا گیا کہ عمران خان، علامہ طاہرالقادری، چوہدری شجاعت حسین، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک، شاہ محمودقریشی، جہانگیرترین، شفقت محمود، شیخ رشید، رحیق عباسی، خرم نوازگنڈاپور، رہنماسنی اتحادکونسل صاحبزادہ حامد رضا اور دیگرنے حکومت کے خلاف شرانگیز تقاریر کیں اورکارکنوں کوحکومت کےخلاف اکسایا۔

    متن کے مطابق مقررین مطالبات نہ مانے کانے کی صورت میں دھمکیاں بھی دیتے رہے، اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف تھانہ آبپارہ میں بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، یہ مقدمہ ڈھائی سو افراد کیخلاف درج کیا گیا ہے، جس کی دفعات میں پولیس پر حملہ اور کارِسرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات درج کی گئی تھیں۔

  • جمہوریت بچانے کے لئے آج دو غازی اکھٹے ہوگئے، عمران خان

    جمہوریت بچانے کے لئے آج دو غازی اکھٹے ہوگئے، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر الزام لگانے والے آج اکھٹے ہوگئے ہیں۔

    پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ علی بابا اور چالیس چور کہنے والے جمہوریت کے غازی آج اکٹھے ہو گئے، جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دے گا، ادھر ہی رہیں گے۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جتنے کنٹینرز لگانے ہیں لگا لو، آپ عوام کو نہیں روک سکتے، نواز شریف کی حکومت کو نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک مہینے کیلئے کرسی چھوڑ دیں اور انکوائری کمیٹی کو فیصلہ کرنے دیں۔
    عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنے گھر کے بستر سے زیادہ اس کنٹینر پر اچھی نیند آرہی ہے، ایک وقت تھا جب آصف زرداری بھی سخت زبان استعمال کرتے تھے لیکن آج جمہوریت خطرے میں ہے تو نواز شریف اور زرداری اکٹھے ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں جہاں جمہوریت ہے وہاں غریب کے بچے کو مفت تعلیم ملتی ہے، غریب آدمی عدالتوں کے دھکے نہیں کھاتا لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں حکمران امیر اور عوام غریب ہوتے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کسان کو سستی بجلی اور مفت پانی ملتا ہے اور جب کسان اوپر جاتا ہے تو ملکی پیداوار بڑھتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج بہت خوش ہوں کہ میری قوم جاگ گئی ہے اور عوام کو شعور آگیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ کون جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے اور کون جمہوریت کی آڑ میں پیسہ بنانے کے چکر میں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوریت بچانے کیلئے ایک دوسرے پر الزام لگانے والے ز رداری اور نواز شریف اکٹھے ہوئے ہیں تو پیپلز پارٹی کے کارکن دھرنے میں آ گئے ہیں جس پر بہت خوش ہوں۔

  • عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کی پٹیشن دائر

    عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کی پٹیشن دائر

    لاہور: عمران خان کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے اور تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    این ایچ مجاہد کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کے لانگ مارچ، دھرنے اور اداروں کیخلاف بیانات سے ملک میں انتشاراور خانہ جنگی کا خطرہ ہے۔

    مؤقف میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ نے آئین سے وفاداری کاحلف اٹھایا ہے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے تقاریراس حلف سے روگردانی اور بغاوت کے زمرے میں آتی ہیں۔