Tag: PTI latter

  • ریلیف پیکیج کا اعلان : پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    ریلیف پیکیج کا اعلان : پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ضمنی انتخاب سے قبل پیکیج کا اعلان کرنے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان کو خط لکھ دیا۔

    مذکورہ خط پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر فوادچوہدری کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے، خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی2022کوعدالت نے پنجاب کو بحران سے بچانے کا فارمولہ وضع کیا۔

    عدالتی حکم میں واضح احکامات دیے گئے کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن شفاف اور آزادانہ ہوں گے اور کہا گیا کہ آزادانہ انتخابات کےانعقاد پر کسی قسم کا حملہ نہیں کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا کہ حمزہ شہباز نےخود یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ دھاندلی کا ارادہ نہیں رکھتے، تاہم حمزہ شہباز کےانفرادی اور سرکاری کردار پرتحریک انصاف کو تحفظات ہیں۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز سپریم کورٹ کے احکامات اور انتخابی ضابطہ اخلاق کو روند رہے ہیں، ضمنی انتخاب سے چند روز قبل صوبے کےعوام کیلئے پیکج کا اعلان کیا گیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے بھیجے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے پیکج کا مقصدعدالت سے حاصل ریلیف کو سیاسی فائدے کیلئےاستعمال کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے ضمنی انتخابات سے قبل اعلان کیا ہے کہ سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل حکومت برداشت کرے گی۔

  • پانامالیکس میں وزیر اعظم کے اہلخانہ کا نام جھوٹ ہے تو ہتک عزت کادعویٰ کیوں نہیں کیا، پی ٹی آئی

    پانامالیکس میں وزیر اعظم کے اہلخانہ کا نام جھوٹ ہے تو ہتک عزت کادعویٰ کیوں نہیں کیا، پی ٹی آئی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پانامالیکس میں وزیر اعظم کے اہلخانہ کا نام جھوٹ ہے تو ہتک عزت کا دعویٰ کیوں نہیں کیا گیا ،سوالات کے جوابات 21 روزکے اندر طلب کر لئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کوخط ارسال کیا ہے، جس میں وزیراعظم نوازشریف کو مخاطب کرکے پانامہ لیکس سے مختلف سوالات کیے گئے ہیں، خط میں پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم صاحب بتائیں، پانامالیکس میں آپ کے اہلخانہ کا نام آیا،  بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ لندن فلیٹس نوے کی دہائی میں خریدے گئے تھے، اگر یہ مواد جھوٹ ہے تو ہتک عزت کا دعویٰ کیوں نہیں کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ  پانامالیکس میں وزیراعظم کے اہلخانہ کے نام آنے سے دنیا میں تضحیک ہوئی، پانامالیکس پر دنیا کے79  ملکوں میں 150 سے زائد تحقیقات کی گئیں، ہزاروں افراد اور کمپنیوں کیخلاف کاروائی ہوئی، وزیراعظم نے پانامالیکس میں نام آنے والوں کیخلاف کاروائی کیوں نہ کی؟

    pti1

    خط میں مزید پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم نے نیب،ایف آئی اے،ایس ای سی پی سے باز پرس کیوں نہ کی؟ جبکہ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سوالات کا اکیس دن میں مفصل جواب فراہم کیا جائے۔

    خیال رہے یہ خط ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پانامہ لیکس  کو منظرعام پر آئے ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان پانامالیکس سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرچکی ہے اور دلائل پرغور کرنے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کریں گی۔

    یاد رہے تحریک انصاف اس سے قبل بھی وزیر اعظم کو خط لکھ چکی ہے، جس میں پوچھا گیا تھا کہ وزیراعظم پاناماکیس میں اپنے وکیلوں کو فیس کہاں سے ادا کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نے پاناما کیس میں وکلا کو فیس کہاں‌ سے دی؟  پی ٹی آئی


    گذشتہ سال اپریل میں پاناما کی ایک لا فرم موساک فونسیکا سے کی جانب سے افشا ہونے والی ایک کروڑ دس لاکھ دستاویزات میں دنیا بھر کے سیاست دانوں اور کاروباری شخصیات کے تعلقات، آف شور کمپنیوں اور اکاؤنٹس کے بارے میں انکشاف ہوا تھا، ان اہم شخصیات میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کا خاندان بھیہ شامل فہرست آیا تھا۔.

    پانامہ لیکس دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ وزیراعظم نواز شریف کے تین بچوں کی آف شور کمپنیاں اور اثاثے ہیں جو انہوں نے خاندانی اثاثوں میں ظاہر نہیں کیے ہیں۔

  • ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی، پی ٹی آئی نے وضاحت مانگ لی

    ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی، پی ٹی آئی نے وضاحت مانگ لی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی پر وزیراعظم سے وضاحت مانگ لی اور کہا ہے کہ سعید احمد اسحاق ڈار کے قریبی دوست ہیں ان منی لانڈرنگ میں سہولت کار ہونے کا امکان ہے۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عندلیب عباس نے وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کو خط لکھا ہے جس میں سعید احمد کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بنائے جانے سے متعلق اعتراضات اٹھاتے ہوئے معلومات مانگی گئی ہیں۔

    خط میں عندلیب عباس نے کہا ہے کہ سعید احمد کی ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک تعیناتی کی معلومات فراہم کی جائیں،رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت معلومات حاصل کرنا میرا بنیادی حق ہے، بتایا جائے کہ سعید احمد دیگر چار اہم عہدوں پر بھی کیسے فائز ہیں؟

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے بیان کے مطابق سعید احمد ان کے قریبی دوست ہیں،

    سعید احمد پر منی لانڈرنگ میں سہولت کار اور شریف خاندان کے معاون رہنے کا امکان ہے اس لیے ان کی تعیناتی سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔

    یاد رہے کہ قبل ازیں ان کی تعیناتی کے وقت ہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ سعید احمد منی لانڈرنگ میں شریف خاندان کے معاون ہیں۔