Tag: PTI leader

  • پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہےنہ ان کافلسفہ، شاہ محمود قریشی

    پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہےنہ ان کافلسفہ، شاہ محمود قریشی

    لاڑکانہ: شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سندھ میں آج کسی کی جان ومال محفوظ نہیں،پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہے نہ ان کافلسفہ،تھرمیں بچےسسک سسک کر مررہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے لاڑکانہ جلسےسےخطاب میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ میں 32سالوں سے عملی سیاست میں ہوں مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ حکومت آپ لوگوں کیساتھ کیا کر رہی ہے کسی نے سندھ کے غریب کی حالت نہیں بدلی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا سندھ بھوکا پیاسہ اور اجڑا ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے، آپ سے ووٹ لینے والے کروڑ پتی بن گئے ہیں ،میں یہ پوچھناچاہتاہوں کہ کیا لاڑکانہ میں کسانوں کو ان کا حق مل رہا ہے؟  کیا سندھ میں کسی کی جان محفوظ ہے؟ کیا ڈاکوﺅں کیخلاف کوئی کارروائی کی گئی؟ کیاکوئی ٹھیکہ کمیشن کے بغیر دیا جاتاہے ؟

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف ذرداری بھٹو کے فلسفے پر عمل نہیں کررہے، پیپلزپارٹی میں نہ اب کوئی بھٹو ہے اور نہ ان کا فلسفہ ہے۔

  • شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا

    شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا

    ننکانہ: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا،۔

    ننکانہ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار ننکانہ آئیں اور کسان کی آنکھ میں آنکھ ڈال کردیکھیں، شاہ حمودقریشی نے کہا کہ جو بھی موجودہ نظام سے تنگ ہے وہ تیس نومبرکواسلام آباد آئے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے۔

    انہوں نے حکومتی وزراء کو مباحثے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کان کھول کر سن لو! غیر آئینی اقدام نہیں اٹھائیں گے، ہمارے مطالبے آئین اور جمہوریت کے مطابق ہوں گے، ننکانہ صاحب فیصلہ دے چکا۔

  • خورشید شاہ کی پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    خورشید شاہ کی پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے ۔

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے تحریک انصاف کے رہنماءشاہ محمود قریشی سے ملاقات کی دونوں جماعتوں کے قائدین نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے رانا بھگوان داس پر اتفاق کیا، میڈیا سے گفتگومیں خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی آئینی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کے بعدحتمی نام وزیراعظم کو پیش کریں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے تحریک انصاف کے ناموں پر اختلاف کیاتو ملک بھر میں احتجاج کیا جائیگا، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔

  • اطلاع کے باوجود لاہور میں دھماکہ ہونا افسوسناک ہے،شاہ محمود قریشی

    اطلاع کے باوجود لاہور میں دھماکہ ہونا افسوسناک ہے،شاہ محمود قریشی

    ملتان :شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیرِ داخلہ کی اطلاع کے باوجود لاہور میں دھماکہ ہونا افسوسناک ہے، مسلمِ امہ کو ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے، جو ہمیں ہمارا کھویا ہوا مقام دلا سکے۔

    ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیئے تو غیرملکی طاقتیں ہمارا حال بھی شام، فلسطین اور عراق جیسا کردیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ آگ لگانے والوں سے ہم غافل نہیں لیکن پاکستان میں آگ بجھانے والے والے اب بھی موجود ہیں، ہمیں خطرہ باہر سے نہیں بلکہ اندر کے کینسر سے ہےجس پر قابو نہ پایا تو ہمیں مفلوج کردے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیا پاکستان کوئی جغرافیائی لحاظ سے نہیں بلکہ ایک نئی سوچ ہے، انتشار پسند قوتوں کو پیغام ہے کہ ہم اپنی یکجہتی سے تمہاری ہر سازش کو نا کام بنا دیں گے۔

  • مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کو ثالثی کا اختیار نہیں اگر وہ ایسا کرتی ہے تو میں اس کو نہیں مانتا۔

    اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہائوس کی طرف نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پتہ نہیں پھر کیا ہوا کہ اچانک عمران خان صاحب نے ان کی طرف جانے کا اعلان کردیاانہوں نے کہا کہ اگر ٹیبل کے ایک طرف کچھ اور دوسری طرف کچھ فیصلے ہوں تو میں خان صاحب کے کس فیصلے کو فالو کروں اگر مجھے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تو میں اس کا بھرپور جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سب نے کہا کہ نوازشریف کو اگر گولی بھی ماردو تو وہ تب بھی استعفی نہیں دے گا، انہوں نے کہا کہ مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی ،اور ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیگا، انہوں نے کہا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ مارشل لاء لگ جائے گا تو انہوں نے کہا کہ مارشل لاء نہیں لگے گا سپریم کورٹ حکم جارے کردے گا اور تین ماہ میں الیکشن کا اعلان کردے گا، انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان تو بے چارہ سیدھا پٹھان ہے، شیخ رشید جیسے لوگ انہیں دھکا دے رہے ہیں جاوید ہاشمی نے کہا کہ شیخ رشید نے ایک ٹی وی پرگرام میں کہا کہ فوج سپریم کورٹ جائے گی اور وہاں سے جو فیصلہ آئےگا وہ سب کو اڑا کررکھ دے گا، فوج اور حکومت اس کے بیان کانوٹس لے، انہوں‌ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ فوج بھنگ پی کر سوئی ہوئی ہے میں اس سے کہتا ہوں کہ وہ سیاستدانوں کے بارے میں جو کچھ مرضی کہ لے مگر میں فوج کے بارے میں اس طرح کی باتیں نہیں کرنے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی حکومت کے بارے میں تھوڑی سی جلدی میں ہوتے ہیں جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے مجھے کہا کہ کل رات حکومت کی آخری ہوگی تو میں نے کہا کہ جنرل صاحب تھوڑا رحم کریں اور آج اس بات کو 8 دن گزر گئے ہیں، انہوں‌نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیٹ کے کارکنوں کو فوری طور پر بغیر مچلکوں کے رہا کردینا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی قابل رشک نہیں ہے ہیلی کاپٹر سے تصویریں بنوانا کوئی خدمت نہیں ہے، سیلاب متاثرین کی کم ازکم 5 لاکھ روپے امداد کی جائے۔

  • جوانوں کی شجاعت کوسلام پیش کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی

    جوانوں کی شجاعت کوسلام پیش کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نےیوم دفاع پر افواجِ پاکستان سے اظہار ِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدوں کےدفاع کیلئے جانیں نچھاور کرنےوالوں کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا فوجی جوان آج بھی آپریشن ضربِ عضب میں ملک کی سلامتی کیلئے جانیں قربان کررہے ہیں جبکہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے مشکلات میں گھرے عوام کی خدمت کیلئےبھی فوجی جوان مصروف عمل ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ سیاسی بحران میں جمہوریت کی سلامتی کیلئے جس حدتک صبروتحمل کامظاہرہ کیاگیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔

  • ہم جہموریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے، شاہ محمود قریشی

    ہم جہموریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد:  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری جماعت جمہوریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے۔

    شاہ محمود قریشی نےکہا کہ وہ آج ایوان میں اپنی جماعت کی نمائندہ کرنے کے لیے آئے ہیں، تاکہ ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں۔ کچھ اراکین نے شکوہ کیا میں بھی جواب شکوہ کرسکتا ہوں, یہ ایک تاریخی موڑ ہے جس میں ہم بھٹک بھی سکتے ہیں، ہم سب کو سنجیدہ کردار ادا کرنا چاہئیے۔

    انھوں نے کہا کہ دوسرے اراکین کی طرح ہمیں بھی یہ ایوان عزیز ہے۔ایک طبقہ ایسا ہے جو جلتی پر تیل ڈال رہا ہے اور ایک پاکستان سے محبت کرتا ہے، انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی کو بھی جمہوریت کے خلاف اقدمات نہیں کرنے دے گی۔

    گوجرانوالہ میں ہم پر حملہ ہوا، ہمیں جوتے اور پتھر مارے گئے، 10 دن ریڈ زون میں بیٹھے رہے لیکن ایک گملا نہیں ٹوٹا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جب پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کا فیصلہ کیا تو وہ خود ان کے کنٹینر میں پہنچے اور انہیں قائل کیا کہ وہ یہ کال واپس لیں، گڑ بڑ ہوئی تو جیتی بازی ہار جائیں گے، جمہوریت کی بساط لپٹنے والے فائدہ اٹھائیں گے۔ جس پر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جو وہ کر سکتے تھے انہوں نے کیا وہ مجمعے کو نہیں روک سکتے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خدا گواہ ہے ہزاروں کا مجمع کھڑا تھا، ہم نے طاہر القادری کے کارکنوں کو کہا کہ پارلیمنٹ ان کا کعبہ ہے پارلیمنٹ کی طرف نہ بڑھنا۔
    ہم اس گھر کو جلانے نہیں بچانے آئے ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی پختگی میرے کردار کا حصہ ہیں، میں پی ٹی آئی کا کارکن ہوں اور مجھے فخر ہے عمران خان میرا لیڈر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ 1976 کے بعد جتنے انتخابات ہوئے متنازع رہے، میری سیاسی تربیت میں محترمہ بے نظیر بھٹو کا ایک بڑ ہاتھ  ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اصغر خان کیس کا مطالعہ کیا جائے تو بہیت سے پردہ نشین نے نقاب ہوجائیں گے، یہاں ایک تاثر ہے کہ یہ سب گرینڈ پلان ہے ، اسکرپٹ لکھی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کبھی بھی کسی گرینڈ پلان کا حصہ نہیں ۔

    انھوں نے کہا کہ تیسرے فریق کو دعوت ہم نہیں دیتے ، ثالث کی بات کس نے کی ، اسٹبلشمنٹ کے منظور نظر لوگ بدلتے رہتے ہیں ،کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دھرنا اشارہ پر ہورہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کارکنوں سے یہ حلف لیا کہ کوئی بھی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہوگا، ہماری جماعت پرامن ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کیسے کرسکتی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، ہم نے صرف 4 حلقے دیے تاکہ مستقبل میں شفاف انتخابات کی بنیاد رکھی جائے لیکن ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے لئے عمران خان سڑکوں پر نکلے ہیں،

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوامی تحریک نے بھی پرامن جمہوری جدوجہد کا یقین دلایا ہے، اسلام آباد آنے دیا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں، لیکن لاشیں پر کس کا شکریہ ادا کریں۔ سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن پاکستان کی خوشحالی پر کوئی اختلاف نہیں۔

     انھوں نے کہا کہ ہم نے 7 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز پیش کی جس پر اسحاق ڈار نے انہیں اسے ناقابل اطلاق قرار دے دیا، ہم چاہتے ہیں کہ ہمیشہ کے لئے پاکستان میں ایسا نظام رائج کرایا جائے جس سے صاف ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ممکن ہوسکے۔ اس وقت ملک کو درپیش اندرونی چیلنجز بیرونی خطرات سے زیادہ بڑے ہیں۔ ہم پرانے مردے نہیں نکالنا چاہتے۔ وہ تعمیری ذہن سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج شام چار بجے اپنی سفارشات کے پیپر اپوزیشن کے جرگے میں پیش کریں گے۔

    ۔

  • جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتے ہیں کیونکہ یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں۔

     پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مخدوم جاوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں ایوان میں گواہی دینکے لیے آئے ہیں۔  لوگ کہتے ہیں کہ ایک اکیلے نے پاکستان بنایا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قائدِاعظم نےکہا کہ میرے ساتھ عوام ہیں، بانیِ پاکستان نے مشکل حالات میں آخری سانس تک پاکستان کی اورعوام کی خدمت کا بیڑا اٹھایا تھا۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ ایسی ہے کہ بد قسمتی سے آج ہم فخر سے سرنہیں اٹھا سکتے ،ہمارے ملک میں سب سے بہترین آئین 1956 کا تھا ،جیسے بد قسمتی سے پنجاب کے گورنر جنرل محمد غلام نے دفن کردیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کو بار بار بنایا گیا اور توڑا گیا، میرے لئے کوئی نیا موقع نہیں کہ اس دورازے پر آیا ہوں،عوام مجھے بھیجتے ہیں میں چلا آتا ہوں ہوسکتا ہے یہاں بہت سے لوگوں کو مجھ سے اختلافات ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جب میں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ابھی بھی میں پی ٹی آئی کا منتخب صدر ہوں، مجھے کہا جاتا تھا میں جذبات میں بولتا ہوں ، میں جذبے میں بولتا ہوں لیکن کسی کو برا بھلا نہیں کہتا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آئین نے ملک کو مضبوط رکھا، ایک سال ذوالفقار علی بھٹو کا سپاہی رہا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آئین اورپارلیمانی نظام سے ہی بچایا جاسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف 31 سال اقتدار میں رہے پھر بھی حالات ٹھیک نہیں ہوسکے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ کوئی چھوٹا سانحہ نہیں تھا، چودہ لوگ جاں بحق ہوگئےاور اسی سے زائد لوگ زخمی ہوئے، اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ کا گھر ساتھ ہونے کے باوجود واقعے کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے ایک ایک فرد کا احترام کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کوبامقصد پارلیمنٹ بنائیں گے۔ سوچنا ہوگا کہ پارلیمانی نظام کیوں کمزور ہے۔

    جاوید ہاشمی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں گئے؟، اگر قومی اسمبلی کو نظرانداز کیا جائے گا تو حکومت کو گرانے کی آوازیں آئیں گی۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے جتنی عزت دی کسی نے مجھے نہیں دی ، میرے ساتھ بیٹھ کر میرے ساری باتیں سنتے تھے، عمران نظام کو مانتا ہے، طاہرالقادری سسٹم گرانا چاہتا یے، انھوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ عمران خان کے پاس نوجوانوں کی تعداد ہے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو کٹہرے میں نہیں لایا جائے بلکہ پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جو عوامی مسائل حل نہ کرسکی، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔

    انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، وہ بیان نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری زندگی پارلیمنٹ کاراستہ تلاش کرتا رہوں گا۔

  • تحریک انصاف کے صدرجاوید ہاشمی دھرنے سے واپس چلے گئے

    تحریک انصاف کے صدرجاوید ہاشمی دھرنے سے واپس چلے گئے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے صدرجاوید ہاشمی اسلام آباد کے دھرنے سے اپنے آبائی شہر ملتان پہنچ گئے۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے چودہ اگست سے جاری آزادی مارچ سے خود کو دوسری بار علحیدہ کیا، گزشتہ روز وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف سے ثالث بننے کی درخواست کو سینئر سیاستدانوں نے تنقید کی نظر سے دیکھا تھا۔

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ معاملے آرمی کے پاس لے جانے پر افسوس ہوا، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی کسی ناراضی کے وجہ سے نہیں گئے۔ جاوید ہاشمی قریبی دوست کی والد کے انتقال اور ساتھی کی بیٹی کی شادی میں شرکت کیلئے ملتان گئے ہیں۔

    اس سے قبل بھی جاوید ہاشمی آزادی مارچ تحریک میں اس وقت بھی عمران خان سے ناراض ہوکر تحریک سے الگ ہو کر اپنے گھر چلے گئے تھے، جب چیئرمین تحریک انصاف نے ٹیکنو کریٹس کی حکومت کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر جاوید ہاشمی شدید علیل ہونے کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم گزشتہ روز جب عمران خان تنہا آزادی کنٹینر کی چھت پر کھڑے ہو کر خطاب کر رہے تھے تو جاوید ہاشمی ان کو اکیلا دیکھ کو اسپتال سے ڈاکٹر کے منع کرنے کے باوجود دھرنے میں جا پہنچے اور عمران خان کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے ہوگئے تھے، انہوں نے اعلان کیا تھا کہ میں عمران خان کو اکیلا نہیں دیکھ سکتا۔

  • لیگی کارکنان کاشاہ محمودقریشی کے گھرپردھاوا

    لیگی کارکنان کاشاہ محمودقریشی کے گھرپردھاوا

    ملتان: مسلم لیگ کے کارکنوں نے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کے گھر کے باہر دھرنا دیا اور نعرے بازی کی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان نےتحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے گھرپر حملہ کردیا۔ملتان میں ڈنڈابردارلیگی ارکان احتجاج شروع کیا۔ دیکھتے ہی دیکتھے احتجاج پر تشدد ہوگیا۔وزیراعلی شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئےانتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ کسی کو قانون ہاتھ میں نہ لینے دیاجائے۔وزیراعلی نےحکم دیاکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔شہبازشریف نےکارکنان کو صبر کی تلقین کی ہے۔

    اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا اگر کارکنان کو معلوم ہوجائے کہ میرے گھر پر حملہ ہوا توردعمل یہاں بھی آسکتا ہے۔