Tag: pti-mna-

  • پی ٹی آئی کی سابق ایم این اے صائمہ ندیم کو آف لوڈ کردیا گیا

    پی ٹی آئی کی سابق ایم این اے صائمہ ندیم کو آف لوڈ کردیا گیا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی صائمہ ندیم کو آف لوڈ کردیا گیا، ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں ہونے کی وجہ سے روکا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے پی ٹی آئی کی خاتون رہنما اور سابق ایم این اے صائمہ ندیم کو آف لوڈ کردیا گیا۔

    صائمہ ندیم کو آف لوڈ کرنے کے بعد ایئرپورٹ پولیس اسٹیشن پہنچادیا گیا ہے، وہ پرواز ای کے503 سے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو جارہی تھیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صائمہ ندیم کو اسٹاپ لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے بیرون ملک جانے سے روکا گیا۔

    علاوہ ازیں 9مئی کو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث تحریک انصاف کے رہنماؤں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے 200 سے زائد اہم رہنماؤں اور کارکنوں کے نام ملک بھر کے تمام ایگزٹ پوائنٹس پر فراہم کر دئیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع نے بتایا ہے کہ فہرست میں شامل نام مختلف اداروں کو مقدمات میں مطلوب ہیں، ذرائع کا بتانا تھا کہ ناموں کی فہرست کراچی سمیت تمام ائرپورٹس ،سی پورٹس پر امیگریشن حکام کو فراہم کی گئی ہے، فہرست میں موجود افراد کی بیرون ملک روانگی کو ہرصورت روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی کا احتجاجاً پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی کا احتجاجاً پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی محمود مولوی نے پارٹی سے الگ ہونے اور قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑ نے کا اعلان کرتا ہوں اور بطور ایم این اے اپنی نشت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، فوج ہے تو پاکستان ہے سیاسی پارٹیاں تو حکومتوں میں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن فوج ایک ہی ہوتی ہے۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ میں فوج کیخلاف نہ گیا ہوں نہ جاؤں گا، سیاسی جماعتیں بدلی جاسکتی ہیں مگر ہم فوج کو نہیں بدل سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ میں اداروں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کاحامی نہیں ہوں، 9مئی کو فوجی املاک کو نقصان  پہنچانے پر احتجاجاً پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    محمود مولوی نے کہا کہ 9مئی کو وہ کام ہوا ہے جو بھارت کا باپ بھی نہیں کرسکا، شہداء کے مجسموں کو توڑ اگیا، آج پاکستان اسی فوج کی بدولت سلامت اور ایٹمی قوت ہے، میں کبھی پاک فوج کیخلاف نہیں گیا اور نہ جاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس لئے آیا تھا کہ یہ سلجھی ہوئی پارٹی تھی، جب 9مئی کے واقعات دیکھے تو بہت افسوس ہوا، فوج سے لڑنا کہیں سے جائز نہیں ہے، ایم این اے کیلئے مجھے خان صاحب اور ٹیم کی سپورٹ حاصل تھی علاقے میں میری عزت ہے۔

    واقعے سے پہلے کراچی میں کچھ لوگوں نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو جی ایچ کیو جائیں گے، میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ کیا آپ ملک میں سول وار چاہتے ہیں؟،

    سابق پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں کسی پارٹی میں نہیں جارہا اور نہ ہی مجھے کوئی آفر ہے، ہوسکتا ہے کہ میں ملک میں نئی سیاسی جماعت کا قیام عمل میں لاؤں۔

    یہ نہیں ہوسکتا کہ حکومت میں رہیں تو فوج اچھی اور حکومت سے ہٹ جائیں تو فوج کی برائیاں کی جائیں، جو بھی سیاسی جماعت حکومت سے جاتی ہے تو فوج کی برائیاں شروع کردیتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خان صاحب بہت اچھی بات کرتے تھے کہ کیا ہم غلام ہیں، زیادہ تر پارٹیوں میں لوگ صرف غلام ہی ہوتے ہیں، پارٹی کے باقی قائدین سے بھی کہوں گا کہ خوف کابت توڑدیں۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کہتے تھے کہ فوج ہماری بیک بون ہے، جس نے بھی پی ٹی آئی کو یہ سب کرنے کا مشورہ دیا وہ دوست نہیں کھلا دشمن ہے تاہم مجھے نہیں معلوم کہ کس نے یہ مشورہ دیا۔

    آج کے دور میں سب پارٹی لیڈر سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انہیں ٹکٹ لینا ہے، جلسوں میں25ہزار لوگ بھی نہیں ہوتے اور کہتے ہیں کہ عوام ہمارے ساتھ ہے۔

    ہنگاموں میں پی ٹی آئی کے جو کارکنان ملوث تھے اور جو لوگ انہیں بھڑکانے والے تھے ان سب کو سزائیں ملنی چاہئیں، بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ہر چیز خان صاحب کرتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ محمود مولوی ڈاکٹر عامر لیاقت کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے، محمود مولوی علی زیدی اور عمران اسماعیل کے قریبی ساتھی ہیں۔

  • پی ٹی آئی ایم این اے  کی ن لیگ سے ڈیل کیسے ہوئی اور کتنی رقم دی گئی؟ اہم انکشافات

    پی ٹی آئی ایم این اے کی ن لیگ سے ڈیل کیسے ہوئی اور کتنی رقم دی گئی؟ اہم انکشافات

    اسلام آباد : پی ٹی آئی ایم این اے ملک نواب شیر وسیر کو نواز شریف نے خود آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کی گارنٹی دی، تاہم کتنی رقم ادا کی گئی، تصدیق نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے پی ٹی آئی ایم این اے ملک نواب شیر وسیر کی ن لیگ سے ڈیل سے متعلق پتہ لگا لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نواب شیر وسیر کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کی گارنٹی دی گئی، گارنٹی نواز شریف کی جانب سے خود دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ نے اس ڈیل میں اہم کردار ادا کیا تاہم نواب شیر وسیر کو کتنی رقم ادا کی گئی،تصدیق نہ ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق نواب شیر وسیرکو ٹکٹ کی یقین دہانی پر طلال چوہدری ناراض ہوگئے ، جس پر طلال چوہدری کو نااہلی ختم ہونے پر سینٹر بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    ذرائع نے کہا کہ طلال چوہدری کے بھائی کو ایم پی اے کا بھی ٹکٹ دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد سے قبل سندھ ہاؤس میں چھپے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی سامنے آئے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، راجا ریاض، نواب شیرو سیر، نور عالم خان، باسط بخاری سمیت 27 ارکان کی جانب سے سندھ ہاؤس میں پناہ لی گئی ہے۔

    رکن اسمبلی راجہ ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ دو درجن سے زائد ارکان ہمارے ساتھ ہیں، عمران خان پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائیں سب پتا چل جائے گا۔

  • میں نیوٹرل ہوں حق اور سچ کا ساتھ دوں گا،عامر لیاقت

    میں نیوٹرل ہوں حق اور سچ کا ساتھ دوں گا،عامر لیاقت

    کراچی : قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن عامر لیاقت نے کہا ہے کہ میں نیوٹرل ہوں، حق اور سچ کا ساتھ دوں گا، یہ بات انہوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    حکومت اپنے اتحادیوں سمیت پی ٹی آئی اراکین کی ناراضگیاں دور کرکے انہیں منانے کیلئے تگ و دو میں مصروف ہے تاہم ابھی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکے۔

    اسی سلسلے میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن عامر لیاقت سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت موجودہ سیاسی معاملات پر گفتگو کی۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران وسماعیل نے کہا کہ میں روٹھے ہوئے کو منانے نہیں بلکہ اپنے بھائی کے گھر چائے پینے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے عامر لیاقت انمول ہے اس کے ضمیر کو کوئی نہیں خرید سکتا۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں اس وقت خریدو فروخت کا بازار لگا ہوا ہے، لوگ اپنے ضمیر کی قیمتیں لگارہے ہیں، خریدنے والے لوگ تصور نہیں کرسکتے کہ عامر لیاقت حسین کی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے،

    اب ہمیں پتہ چل گیا ہے کہ اصل گم ابسولوٹلی ناٹ کا ہے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان کو ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی ضرورت کیا تھی؟ شہباز شریف نےچیہ بات اپنی تمام غیرت کو الگ رکھ کر کہی،

    عامرلیاقت حسین پیسوں پر بکنے والا شخص نہیں ہے، سندھ ہاؤس میں سودے ہورہے ہیں، ہماری ایجنسیوں کو علم ہے وہ وزیراعظم کو ہرچیز پہنچارہے ہیں۔،

    گورنرسندھ عمران اسماعیل نھے مزید کہا کہ سب کی فائلیں بن رہی ہیں، عمران خان کامیاب ہوکر باہر نکلے گا تو چھوڑے گا نہیں چن چن کر مارے گا۔

    اس حوالے سے عامر لیاقت حسین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات سے قبل کہا گیا تھا کہ حلقے سے منتخب ہونے والے ممبر صوبائی اسمبلی علی جی جی اس موقع پر شریک نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق عامر لیاقت کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایم پی اے علی عزیز جی جی ملاقات سے غیر حاضر رہے، علی عزیز جی جی کو فون کرکے عامر لیاقت کے گھر آنے سے روک دیا گیا تھا، ملاقات میں حلقے سے منتخب دوسرے ایم پی اے جمال صدیقی موجود تھے۔

     علاوہ ازیں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی جی جی نے کہا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ورکر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ساتھ گہری وابستگی ہے، آج بھی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پولیس کمانڈوز تعیناتی پر قرارداد جمع کرائی ہے۔

    علی جی جی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے ہارس ٹریڈنگ کی لعنت نے سر اٹھا لیا ہے، اسمبلی اراکین کو وفاداریاں بدلنے کے لیے منافع بخش آفرز کی جارہی ہیں۔

  • اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    لاہور : اثاثہ جات کیس میں تحریک انصاف کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھرنے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، ان کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کےایم این اے ملک کرامت کھوکھر نے قومی اسمبلی اجلاس کےباعث آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ، نیب نے ملک کرامت کھوکھر کو اثاثہ جات کیس میں آج طلب کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کرامت کھوکھر کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے ، ملک توقیر کھوکھر نیب کی تفتیشی ٹیم سے سوالنامہ موصول کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نیب کے دفتر میں ذاتی حیثیت سے پیش ہوئے تھے، نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی۔

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں، عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار تفتیش کے دوران ہرسوال پروقت مانگتے رہے اور کہا میں تیاری کیساتھ پیش نہیں ہوا، عثمان بزدارپر جنوبی پنجاب میں مختلف ناموں سے جائیداد خریدنے کا الزام ہے۔

  • فیاض الحسن چوہان سے متعلق پارٹی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتاہوں، رمیش کمار

    فیاض الحسن چوہان سے متعلق پارٹی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتاہوں، رمیش کمار

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا ہے کہ فیاض الحسن سےمتعلق پارٹی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، پارٹی کے فوری ایکشن سے اچھا تاثر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ لئے جانے پر کہا فیاض الحسن چوہان کوکئی بارخبردارکرچکاہوں، پارٹی کے فوری ایکشن سے اچھا تاثرگیا۔

    رمیش کمار کا کہنا تھا کہ فیاض الحسن چوہان سےمتعلق مجھ پر پریشر تھا، کچھ دوستوں نے کہا انہیں معافی دی جائے لیکن پارٹی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتاہوں۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر وزیر اطلاعات فیاض چوہان مستعفی

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے فیاض الحسن چوہان کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ایکشن لینے کا حکم دیا تھااور کہا تھا کسی بھی مذہب کی دل آزاری قبول نہیں ہوگی جبکہ تمام وفاقی اورصوبائی وزراکو ایسےمعاملات پرمحتاط رہنےکی ہدایت بھی کی تھی۔

    بعد ازاں پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان ہندو کیمونیٹی کے حوالے سے متنازعہ بیان دینے پر مستعفی ہو گئے تھے، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر لئے جانے والے استعفی کو وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے منظور کیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان سے ملاقات کی ، جس کے بعد انھوں نے عہدے سے مستعفیٰ ہونےکافیصلہ کیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ ایسے بیان کی اجازت نہیں دے سکتے، جس سے اقلیتی برادری کو تکلیف ہو۔