Tag: PTI petition

  • بلدیاتی انتخابات : سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

    بلدیاتی انتخابات : سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

    کراچی : بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت ہوئی اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کیخلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

    سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ روز فروغ نسیم نے بھی یہی درخواست کی تھی جومسترد کی جاچکی ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل کا مؤقف تھا کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو آرٹیکل 140 اے کے تحت الیکشن کرانے کی ہدایت کی، سندھ حکومت ابھی تک بلدیاتی قوانین کوآرٹیکل140اے سے ہم آہنگ نہیں کرسکی۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ضلع غربی تقسیم کرکے نیا ضلع کیماڑی تشکیل دیا گیا ہے، اس تقسیم سے ضلع غربی اور کیماڑی کے حلقوں میں تبدیلیاں ہوئی ہیں۔

    جسٹس جنید غفار نے کہا کہ آپ نے الیکشن کمیشن اور حکومت کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کو کیوں فریق بنایا؟ ، الیکشن کمیشن میں سیکڑوں پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں تو ان سب کوفریق کیوں نہیں بنایا؟

    جس کے جواب میں وکیل نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارٹی سندھ کی حکمران جماعت ہے، انھوں نے بدنیتی پر حلقہ بندیاں کرائیں۔

    عدالت نے کہا کہ تمام پارٹیاں الیکشن کا حق رکھتی ہیں، حکومت سندھ کو فریق بنانے کے بعد اس کا جواز نہیں، عدالت کی ہدایت پر درخواست گزار وکیل نے پیپلز پارٹی کا نام درخواست سے نکال دیا۔

    عدالت نے دونوں درخواستیں یکجا کرکے سماعت 23جنوری تک ملتوی کردی، یہ درخواست تحریک انصاف کی جانب سے علی زیدی،ارکان اسمبلی سدرہ عمران، رابعہ نظامانی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

  • یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لئے دائر درخواست خارج

    یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لئے دائر درخواست خارج

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لئے دائردرخواست خارج کردی ، پی ٹی آئی کی جانب سے یوسف رضاکی نااہلی کیلئےدرخواست دائرکی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے یوسف رضاکی نااہلی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

    پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان عدالت میں پیش ہوئے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا سیاسی معاملات آپ کیوں عدالت میں لاتے ہیں، آپ کی اپنی پارٹی معاملے کو الیکشن کمیشن لیکر گئی ہے، آپ خود بھی ممبر پارلیمنٹ ہیں۔

    جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے فیصلہ آنے دیں پھر عدالت سے رجوع کریں، یہ درخواست قابل سماعت ہی نہیں، جس پر علی نواز اعوان نے کہا میں نے جب یونین کونسل نشست خالی کی اورایم این اےبنا تو ہائیکورٹ نےا سٹے دیا تھا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان دنوں الیکشن میں کیا اسی عدالت نے اسٹے دیا تھا ؟ابھی الیکشن پروسس چل رہا ہے، علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں پردلائل دینا چاہتے ہیں، جس پر عدالت نے کہا آپ یہاں دلائل نہ دیں، اس عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے،جو قانون ہے وہی ہوگا ، قانون کے بغیر کوئی بھی ہائیکورٹ اس کیس کو نہیں سن سکتا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل درخواست گزار پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا یہ عدالت الیکشن ایکٹ کے قوانین کو کیوں مدنظر رکھے؟ عدالت کو مطمئن کریں کہ کیا یہ عدالت الیکشن ایکٹ سے تجاوز کرسکتی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردی، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا سیاسی معاملات پارلیمنٹ میں حل کئے جائیں۔

  • مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف  پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 27  مئی کو ہوگی

    مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 27 مئی کو ہوگی

    اسلام آباد :الیکشن کمیشن آف پاکستان مریم نواز کی بطور نائب صدر تقرری کے فیصلے کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت 27 مئی کو  کرے گا، درخواست میں مریم نواز کی بطور نائب صدر تقرری کے نون لیگی فیصلے کو آئین و قانون سے متصادم قرار دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کو پارٹی عہدہ دئیے جانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے پاکستان تحرک انصاف کی درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    الیکشن کمیشن مریم نواز کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر 27 مئی کو سماعت کرے گا۔

    درخواست تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں بیرسٹر ملیکہ بخاری، میاں فرخ حبیب، جویریہ ظفر اور کنول شوذب درخواست گزاروں میں شامل تھے ۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے ان کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا، پارٹی عہدہ نجی حیثیت کا حامل نہیں ہوتا۔

    درخواست میں مریم نواز کی بطور نائب صدر تقرری کے نون لیگی فیصلے کو آئین و قانون سے متصادم قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر ہوں گے۔

    بعد ازاں شاہ محمودقریشی نے مریم نواز کو پارٹی عہدہ ملنے کے معاملے کو ہر سطح اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا عدالت سےسزایافتہ کوپارٹی عہدہ نہیں دیا جا سکتا ہے، مریم نواز کو سزا معطلی کا عارضی ریلیف ملا ہے، سزا برقرار ہے۔