Tag: PTI protest

  • پی ٹی آئی کا احتجاج، طلباء و طالبات نے کمر کس لی

    پی ٹی آئی کا احتجاج، طلباء و طالبات نے کمر کس لی

    اسلام آباد: نئے پاکستان کے لئے پی ٹی آئی کے احتجاج میں طلباء و طالبات نے کمر کس لی ہے، طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ پرانا نظام  بہت چل گیا، اب نیا پاکستان بنے گا۔

    نئی نسلوں نے ٹھان لی ہے کہ اب خاموش نہیں رہنا، انکا کہنا ہے کہ کرپٹ نظام کو بھگانا ہے، نیا پاکستان بنانا ہے۔

    پی ٹی آئی کے احتجاج میں طلباء و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،  نئی نسلیں وہ نظام  نہیں چاہتی جس میں نہ سچ  ہو نہ انصاف ہو  اور نہ ہی عام آدمی کے حق کی بات  ہو، طلباء و طالبات نئے پاکستان کیلئے آوازیں اٹھا رہے ہیں۔

    انکا کہنا ہے کہ جب جب کپتان بلائیں گے ہم  ضرور آئیں گے، ہم روشن پاکستان کے خواب کی تعبیر کے لیے نکل پڑے ہیں۔

  • عمران خان اور طالبان میں کوئی فرق نہیں، شرجیل میمن

    عمران خان اور طالبان میں کوئی فرق نہیں، شرجیل میمن

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے عمران خان پیپلز پارٹی کی قیادت کو احتساب کی دھمکیاں نہ دیں۔

    صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے چالیس سال سے پیپلز پارٹی کی قیادت کا احتساب ہوتا رہا ہے جن جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا احتساب کیا ان تمام لوگوںکو منہ کی کھانی پڑی، شرجیل میمن کا کہنا تھاعمران خان اور طالبان میں کوئی فرق نہیں عمران خان کی سیاست تشدد اور بدتمیزی پر مبنی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طالبان میں کوئی فرق نہیں ہے۔ طالبان دھماکے کرکے سمجھتے ہیں کہ وہ جو کررہے ہیں وہ درست ہے جبکہ عمران خان کاروبار بند کرکے اور عوام کو پریشان کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ ٹھیک کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند کرکے اور عوام کو پریشانیوں میں مبتلا کرکے عمران خان طالبان کا کردار اس ملک میں ادا کررہے ہیں۔

  • پی ٹی آئی کا احتجاج، چوہدری نثاربرہم ہوگئے

    پی ٹی آئی کا احتجاج، چوہدری نثاربرہم ہوگئے

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ،’’بس اب بہت ہوگیا، ہم پرامن شہریوں کو لاقانیونیت اور غنڈہ گردی کے حوالے نہیں کرسکتے‘‘۔

    پیر کے روز پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ حکومت کافی عرصے سے پی ٹی آئی کے دھرنے اوراحتجاج کے معاملے پرنرمی سے کام لے رہی ہے لیکن اب حد ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معصوم اورپرامن شہریوں کو لاقانیونیت، غنڈہ گردی اور سینہ زوری کے سامنے لاوارث نہیں چھوڑا جاسکتا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ وہ کل وزیراعظم میاں نوازشریف سے ملاقات کریں گے اور اس تمام معاملے سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

    انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ،’’حکومت کو اب حرکت میں آنا ہی پڑے گا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تحریکِ انصاف اپنے نظریات کی ترویج کا حق رکھتی ہے لیکن اسے دوسروںکے نظریات کا بھی احترام کرنا ہوگا۔

  • لاہور: پی ٹی آئی کا احتجاج، بچے بوڑھے اور خواتین سڑکوں پر نکل آئے

    لاہور: پی ٹی آئی کا احتجاج، بچے بوڑھے اور خواتین سڑکوں پر نکل آئے

    لاہور: لاہور کی سڑکوں پر سونامی آیا ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بزرگوں نے نوجوانوں کو مات دے دی ہے، خواتین بھی سرد موسم میں گھروں سے نکل آئی ہے اور ملک میں تبدیلی کی فضا میں نونہالوں نے بھی اپنا حصہ ڈالنے کیلے احتجاج میں پہنچن گئے ہیں۔ سب کا جوش اسقدر ہے کہ معرکہ جیت کر ہی لوٹیں گیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں عمران خان کے اعلان کے بعد مکمل شٹر ڈاون ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بزرگوں نے دیکھایا ایسا کمال کہ سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں ہیں۔ بزرگ اترے ہیں میدان میں اسطرح کہ مارکہ سر کر کے ہی لوٹیں گے۔ بزرگ خواتین بھی اس موقع پر جھوم جھوم کے نعرے لگارہیں ہیں۔

    دوسری جانب لاہوری خواتین ہاتھوں میں پارٹی اور پاکستانی جھنڈے، گو نواز گو کے بینر لیئے اور سر پر پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہن کر لارہیں ہیں لاہور میں سونامی۔ سب کو ہے کپتان کا انتظار اور لڑکیوں کا ارمان ہے کہ انہیں چاہیئے نیا پاکستان۔

    اسی طرح لاہور کے سونامی میں بچے بھی نکل کر میدان میں آگئے ہیں۔ اسکول یونیفارم پہن کر لاہور میں احتجاج میں شامل ہوئے ہیں اور حالات کے بدلاؤ کا انہیں بھی انتظار ہے۔

  • پی ٹی آئی کا دھرنا، لاہور میں طلباء پریشان

    پی ٹی آئی کا دھرنا، لاہور میں طلباء پریشان

    لاہور: اسکول اور کالجوں میں آج عام تعطیل کا اعلان نہ ہونے پر طلباء پریشان ہیں ۔

    والدین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی سنگدلی انتہا کو پہنچ چکی ہے، پہلے فیصل آباد پھر کراچی اور آج لاہور سے کپتان کا سونامی ٹکرائے گا، تحریکِ انصاف کے یکے بعد دیگر کامیاب احتجاج سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    پنجاب انتظامیہ کی بے حسی نے لاہورکی عوام کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، بچے اسکول جائیں گے یا نہیں جائیں، یونی ورسٹی معمول کے مطابق کھلے گی  یا نہیں، ابھی تک انتظامیہ کوئی فیصلہ نہیں کر پائی۔

    انتظامیہ اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ تحریکِ انصاف آج لاہور میں بھرپور اسٹریٹ پاور کا مظاہرہ کرے گی اور لاہور مکمل بند ہوگا لیکن اس کے باوجود اسکول و کالج میں تعطیل کا اعلان نہ کرنے سے والدین اور طلباء میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

  • لاہور: پی ٹی آئی کے احتجاج کا آغاز ہو گیا، شہر کا بیشتر علا قہ بند

    لاہور: پی ٹی آئی کے احتجاج کا آغاز ہو گیا، شہر کا بیشتر علا قہ بند

    لاہور: پی ٹی آئی کی جانب سے لاہور میں دھرنے اور احتجاج  شروع کردیا گیا ہے۔ مال روڈ، ڈیفنس موڑ، مولٹن روڈ اور چنگی امر سدھو سمیت  18دیگر اہم مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اور شہر کی اہم سڑکوں کو بلاک کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور حکومت کے درمیان ووٹوں کی تصدیق کے معاملے پر کشیدگی تاحال جاری ہے اور اسی سلسلے میں فیصل آباد اور کراچی کے بعد آج پی اٹی آئی لاہور شہر کو بند کروا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہے۔ اے آر وائی کے نمائندوں کے مطابق آج صبح سے ہی لاہور کے بیشتر علاقے بند ہیں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شہر کی اہم شاہراوں کو روکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہروں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    لاہور میں جن شاہراہوں پر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ان میں مال روڈ، ڈیفنس موڑ، مولٹن روڈ اور چنگی امر سدھو سمیت دیگر اہم شاہرواہیں شامل ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے شاہراہوں پر روکاوٹیں کھٹری کی گئی ہیں اور ٹائر بھی جلائے جارہیں ہے۔

    پی ٹی آئی کے مظاہروں کی وجہ سے لاہور کی سڑکیں بند اور کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ شہر کی شاہراہوں پر سناٹا ہے جبکہ پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے اداروں کے اہلکار شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے موجود ہیں، حکومت کی جانب سے بھی اپنی سی کوششیں کی جارہی ہیں اور پنجاب حکومت کے حکام نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ کارباری مراکز کو کھلوانے کی کوششیں بھی کیں ہیں۔

    واضح رہے کہ فیصل آباد میں ہونے والا پی ٹی آئی کا احتجاج اس وقت کشیدہ صورت حال اختیار کرگیا تھا جب حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کی جانب سے بھی ریلیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور دوونں جماعتوں کے درمیاں نعروں کے تبادلے کے بعد صورت حال کشیدہ ہو گئی تھی اور فائرنگ کے واقع میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق بھی ہو گیا تھا جبکہ کراچی میں ہونے والے مظاہرے اور دھرنوں میں کسی قسم کی کشیدہ صورت حال دیکھنے میں نہیں آئی اور پی ٹی آئی نے کراچی میں کامیاب احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کے احتجاج کو ناکام بنانے کے لئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کےمطابق شہرمیں دہشت پھلانے کی ذمہ داری ن لیگ سے تعلق رکھنے والے پہلوانوں کو دے دی گئی ہے۔ اہم ذرائع کے مطابق حکومت تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث پریشان ہے اور احتجاج کو ناکام بنانے کے لئے سرکاری ملازمین کے لئے حکم نامہ جاری کردیا کہ وہ صبح سات بجے دفتر میں حاضری کو یقینی بنائے اور جو ملازمین دفاتر نہیں پہنچیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو فونز اور ایس ایم ایس کے ذریعے دفاتر پہنچنے کے پیغامات دئیے جاریے ہیں۔

    ادھر تحریک انصاف کے یکے بعد دیگر کامیاب احتجاج سے حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہے۔ پنجاب انتظامیہ کی بے حسی نے لاہور کی عوام کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ بچے اسکول جائیں گے کہ نہیں، یونیورسٹی معمول کے مطابق کھلے گی کہ نہیں اور کیا امتحانات پروگرام کے مطابق ہونگے یا کہ نہیں، یہ سب ایسے سولات ہیں کہ ان کا شہریوں کے پاس جواب نہیں ہے جبکہ  اس حوالے سے انتظامیہ بھی کوئی فیصلہ نہیں کر پائی ہے۔

    انتظامیہ اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ تحریک انصاف آج لاہور میں بھرپور اسٹریٹ پاور کا مظاہرہ کرے گی اور لاہور ہوگا مکمل طور پربند، لیکن اس کے باوجود اسکول و کالج میں تعطیل کا اعلان نہ کرنے سے والدین اور جن طلبا کے امتحان ہونے ہیں ان میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

    اس قبل وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان پی ٹی آئی کے لاہور احتجاج سے متعلق بات چیت بھی ہوئی ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب نے وزیراعظم کو حکمت عملی کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے اور بتایا کہ ہڑتالیوں اور مظاہرین کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایک طرف احتجاج کی گرما گرمی ہے تو دوسری طرف برف پگھل بھی رہی ہے۔ حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات کا ابتدائی دور جہانگیر ترین کے گھر پر ہوا ہے۔ اِدھر اسحاق ڈار کہتے ہیں برف کافی دیر پہلے ہی پگھل چکی ہے۔

  • عمران خان کو کراچی میں بہترین سیکورٹی فراہم کرینگے، شرجیل میمن

    عمران خان کو کراچی میں بہترین سیکورٹی فراہم کرینگے، شرجیل میمن

    کراچی : وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو کراچی پہنچنے پر بہترین سیکیورٹی اور پروٹوکول فراہم کیا جائے گا۔

    شرجیل میمن نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے عارف علوی کے الزامات بے بنیاد ہیں،پولیس کی جانب سے شہر میں کسی بھی جگہ پی ٹی آئی کے کارکنان کے ساتھ سختی نہیں کی۔۔۔ پولیس کی جانب سے کوئی تشدد نہیں کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی خواہش ہے کہ دھرنا پر امن طریقے سے اختتام پزیر ہو۔

  • کارکن کی ہلاکت، تحریک ِانصاف کا شہرشہراحتجاج

    کارکن کی ہلاکت، تحریک ِانصاف کا شہرشہراحتجاج

    کراچی: فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں پرمسلم لیگ کے کارکنوں کی جانب سے تشدد اورکارکن کی ہلاکت کے ردعمل میں شہرشہر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کراچی کی شاہراہِ فیصل ٹائر جلا کرآمد ورفت کے لئے بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مرکزی شاہراہ کو تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجاً ٹائر جلا کر عوام کی آمد ورفت کے لئے بند کردیا ہے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جارہی ہے۔ احتجاج کے باعث صدر، طارق روڈ، شہید ملت روڈ سمیت تمام ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    ملتان میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے نواں شہرچوک کو ٹائرجلا کر بند کردیا ہے اور ’گونوازگو‘ کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔

    گجرات میں کارکنان نے جی ٹی روڈ جبکہ گجرانوالہ میں پنڈی بائی پاس کو رکاوٹیں اورٹائرجلا کربند کردیا ہے۔

    لاہور میں تحریک انصاف کی جانب سے مال روڈ پر احتجاج جاری ہے جس کے باعث گارڈن ٹاؤن، کینال روڈ اور کیمپس روڈ پر سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    دوسری جانب فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے گھنٹہ گھر چوک پر کارکن کی ہلاکت کے خلاف شمعیں روشن کی ہیں جبکہ رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ کے باہر بھی احتجاج جاری ہے۔

    تحریک انصاف نے سانحۂ فیصل آباد کے خلاف کل ملک بھرمیں یومِ سوگ منانے کااعلان کیا ہے

  • فیصل آباد میدان جنگ بن گیا، پی ٹی آئی کا دو کارکن جاں بحق اورچار زخمی

    فیصل آباد میدان جنگ بن گیا، پی ٹی آئی کا دو کارکن جاں بحق اورچار زخمی

    فیصل آباد: پی ٹی آئی کے کارکنوں نے عمران خان کے پلان سی پر عمل درآمد شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں فیصل آباد میں احتجاج شروع کردیا ہے، حکمران جماعت اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم کے نتیجے میں پی ٹی آئی کا دو کارکن جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔

    PTI-2
    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان کے پلان سی پر عمل درآمد کر تے ہو ئے آج فیصل آباد کو بند کردیا اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہی کیا تھا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے کارکن بھی بڑی تعداد میں احتجاج کے مقام پر پہنچے اور عمران خان کے خلاف نعر ے لگانا شروع کر دیئے، جن کا جواب پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے بھر پور طریقے سے دیا گیا۔
    PTI-
    اس صورت حال میں دونوں جماعتوں کے کارکنان میں اشتعال پیدا ہوگیا اور صورت حال مزید کشیدہ ہوگئی جس کے بعد دونوں جماعتوں کے کارکنان کے درمیاں ڈنڈو، اور پتھروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ جس کے بعد پنجاب پولیس نے کاروائی شروع کردی اور دونوں جماعتوں کے کارکنان کو پیچھے دھکینے کی کوششیں بھی کی گئیں جو ناکام رہی جس پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا تاہم یہ کارگر ثابت نا ہوسکا۔
    Shooter
    ادھر پی ٹی آئی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان کا ایک ساتھی پیٹ میں گولیاں لگنے سے جاں بحق ہو گیا ہے جبکہ ایک اور ساتھی اور پی ٹی آئی کارکن کو بھی گولیاں لگنے سے جاں بحق ہو گیا ہےاور دیگر چار کارکن زخمی ہو گئےہیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کی جانب سے ریلی اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی کے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی ہے اور اس کے علاوہ قریب موجود عمارات سے بھی اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا جاریا ہے۔

    علاقے کی صورت حال تاحال کشیدہ ہے اور علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کررہا ہے۔ پولیس صورت حال پر قابو پانے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ دوسری جانب اے آر وائی کے نمائندے کے مطابق احتجاج کے مقام پر مسلم لیگ نواز کے کارکن غائب ہونا شروع ہو گئے ہیں اور پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد ہنگامہ آرائی کی خبروں کے بعد جوک در جوک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں پر فائرنگ کر نے والا شخص رانا ثنا اللہ کے داماد کا گارڈ ہے اور وہ فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہو گیا ، اہم پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ فرد کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
    عمران خان بنی گالہ سے فیصل آباد جانے کیلئے نکلے تو اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے انھوں نے کہا کہ کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ آگر پاکستان ایک جمہوری ملک ہے تو کسی کو بھی پُر امن احتجاج کا حق ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ فیصل آباد میں پیدا ہو نے والی صورت حال کا ذمہ مسلم لیگ نواز پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ پر امن احتجاج پر گولیاں چلائی گئی ہیں اور رانا ثنا اللہ نے کچھ روز قبل ہی میڈیا کے سامنے کہا تھا کہ ہم پی ٹی آئی والوں کو دیکھ لین گے۔

    imran-khan
    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فیصل آباد میں کسی کو بھی دکانیں بند کر نے کیلئے نہیں کہا تھا لیکن نواز لیگ نے گلوں کو بھیج کر حالات خراب کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم پرامن ہیں تاہم اس کا مطلب یہ نا لیا جائے کہ ہم ڈرتے ہیں یا بزدل ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پلان سی حکومت پر پریشر بڑھانے کیلئے دیا تھا تاکہ حکومت ان باتوں پر عمل درآمد کرے جو ہمارے اور پی ٹی آئی کمیٹی کے درمیاں معاہدہ ہو ئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ گلو صر ف اور صرف پولیس کے ساتھ مل کر ہی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور گلوں کے ذریعے یہ ایک پولیس اسٹیٹ بنائی ہوئی ہے۔ عمران خان کا کہناتھا کہ میں فیصل آباد خود جاوں گا اور تھانے میں جا کر ایف آئی آر در ج کرواوں گا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ سارا مسئلہ حل ہوجاتا اگر حلقے پہلے ہفتے ہی کھل چکے ہوتے۔
    shah
    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی طور پر بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ فیصل آباد میں انتظامیہ بے بس اور گلو حاوی ہوگئے اور پرامن احتجاج کو پرتشدد کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کارکن پُر امن اور ڈٹے رہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے بنی گالہ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کر تے ہو ئے کہا کہ فیصل آباد میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس کی ذمہ دار حکومت ہے کیونکہ امن وا مان کی صورت حال کو قائم کر نے کیلئے حکومت کی مشینری استعمال کی جاتی ہے نا کہ  کسی پارٹی کے کارکنوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ابھی فیصل آباد کی اصل صورت حال  کا اندازہ موقع پر جا کر ہی کیا جاسکتا ہے کیو نکہ ابھی تک جو بھی خبریں انہیں ملی ہیں وہ یا تو میڈیا کی جانب سے ملی ہیں یا پھر فون سے ملی ہیں۔

    ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستا ن تحریک انصاف کے ذمہ داروں ،کارکنوں اور ہمدردوں سے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ وہ فیصل آباد میں ہونے والے تحریک انصاف کے آج کے احتجاج کے دوران ایک دوسرے کے خلاف زور آزمائی کرنے کے بجائے صبر وتحمل سے کام لیں، انھوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو برداشت کریں اور ایک دوسرے کے خلاف کئے جانے والے احتجاج کو ہر قیمت پر پر امن رکھیں۔
    altaf
    الطاف حسین نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کرنا اور اسے حکومتی ارکان کی جانب سے برداشت کرنا جمہوریت کا حصہ ہے لیکن کسی بھی فریق کی جانب سے اسے پرتشدد راستے پر ڈالنے کا عمل سراسر جمہوری اصولوں کے خلاف عمل قرار دیا جائے گا۔

    الطاف حسین نے فیصل آباد میں کاروباری عناصراور تاجر برادری کے افراد سے بھی اپیل کی کہ وہ چھوٹے تاجروں اور دکانداروں سے لیکر چھوٹی دکانیں یا چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے افراد کو نہ تو زبردستی کام کرنے سے روکیں اور نہ ہی انہیں ان کی مرضی کے خلاف زبردستی کام کرنے پر مجبور کریں۔

    الطا ف حسین نے پرنٹ والیکٹرونک میڈیا کے رپورٹر ز، نیوز ایڈیٹر او ر پروڈیوسرز سے بھی دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ یکطرفہ یا کسی کی طرف داری یا مخالفت پر مبنی خبریں ہرگز شائع یا نشر نہ کریں بلکہ حقائق کی روشنی میں عوام کو اصل صورتحال سے آگا ہ کریں۔

    الطاف حسین نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں طرفین کے ذمہ داران و کارکنان اور ہمدرد ملک کی بہتری سلامتی اور امن عامہ کی خاطر میری بیان کر دہ گزارشات پر ضرور عمل کریں گے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ پاکستان کو انتشار اورخلفشارکے ماحول سے محفوظ رکھے۔

    بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفےٰ عزیزآبادی نے فیصل آباد میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے تحریک انصاف کے دو کارکنوں کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کااظہارکیاہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اسی موجودہ حکومت کے دورمیں ایم کیوایم کے کئی کارکنوں کوبدترین تشددکانشانہ بناکرشہیدکردیاگیا، آپریشن کے نام پرظلم وبربریت کے پہاڑتوڑڈالے گئے لیکن افسوس کہ تحریک انصاف کے تمام رہنماخاموشی سے یہ سب ظلم ہوتادیکھتے رہے اوران کے کسی رہنماکوہمدردی اورتعزیت کے دولفظ تک کہنے کی توفیق نہ ہوئی۔

  • پی ٹی آئی کےدھرنے سےپکڑے گئے 2مشکوک افراد پولیس اہلکار نکلے

    پی ٹی آئی کےدھرنے سےپکڑے گئے 2مشکوک افراد پولیس اہلکار نکلے

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے دھرنے سے پکڑے گئے دو مشکوک افراد پولیس اہلکار نکلے۔

    اسلام آباد ڈی چوک پرتحریکِ انصاف کے کارکنان نے دھرنے سے پکڑے گئے دو مشکوک افراد کو تسلی کے بعد رہا کردیا ہے، پکڑے گئےافراد میں سے ایک کا تعلق اسپیشل برانچ جبکہ دوسرا اسلام آباد پولیس کا اہلکار تھا۔

    تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی جانب سے چھوٹے جانے کے بعد اہلکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ ان پر تشدد نہیں کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا تھا کہ پکڑے گئے افراد وائر لیس پر جلسے سے متعلق اطلاعات فراہم کررہے تھے، جنہیں مشکوک سمجھ کر پکڑ لیا گیا تھا، جنہیں سروس کارڈ دیکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔