Tag: PTI Sindh

  • دعا بھٹو معاملہ: معافی نہ مانگئی گئی تو ۔۔۔۔ پی ٹی آئی نے وارننگ دے ڈالی

    دعا بھٹو معاملہ: معافی نہ مانگئی گئی تو ۔۔۔۔ پی ٹی آئی نے وارننگ دے ڈالی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ نے مطالبہ کیا ہے کہ دعابھٹو پر ہاتھ اٹھانے والےفلور پر معافی مانگیں،معافی نہ مانگی گئی تو اجلاس چلنےنہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں دعا بھٹو پر حملے اور موبائل چھیننے کے معاملے پر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی سےملاقات کی، رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاتون پر ہاتھ اٹھانا سندھ کی روایت نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ دعا بھٹو پر ہاتھ اٹھانے والےفلور پر معافی مانگیں، معافی نہ مانگی گئی تو اجلاس چلنے نہیں دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: منور وسان دعا بھٹو کا موبائل چھین کر بھاگ گئے

    یاد رہے کہ چودہ جون کو سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا جب کہ اسی دوران کلثوم چانڈیو اور دعا بھٹو میں لڑائی ہوئی، دونوں نے ایک دوسرے کو کھری کھری سنائی۔

    لڑائی کے دوران کلثوم چانڈیو نے دعا بھٹو کا موبائل فون چھین کر منور وسان کو دیا اور وہ پی ٹی آئی رہنما کا موبائل لے کر ایوان سے بھاگ گئے۔

    دعا بھٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ کلثوم چانڈیو کو احکامات ملے تھے کہ موبائل چھینا ہے، سندھ کو ویسے ہی کھا گئے ہو مانگ لیتے ویسے ہی دے دیتی۔

  • وزیر اعظم ہم سب ساتھ ہیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے، کراچی میں اراکین کا وزیر اعظم کو جواب

    وزیر اعظم ہم سب ساتھ ہیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے، کراچی میں اراکین کا وزیر اعظم کو جواب

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان نے آج شہر قائد میں اپوزیشن کو زبردست جواب دینے کے لیے بھرپور دن گزارا، نہ صرف پی ٹی آئی اراکین اسمبلی بلکہ اتحادیوں سے بھی ملاقات کی اور بہادر آباد پہنچ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جب گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقات کر رہے تھے، تو سندھ میں اپنی حکمت عملی سے متعلق بات چیت کے ساتھ ساتھ ان کے آپس میں ایک دل چسپ مکالمہ بھی ہوا۔

    وزیر اعظم نے اراکین سے کہا میں رمضان میں اور عید کے بعد اندرون سندھ جاؤں گا، آپ سب مخالفین کے آگے ڈٹ کر کھڑے رہیں، وزیر اعظم کے اراکین کو دیے گئے اس پیغام کے جواب میں انھوں نے کہا ‘وزیر اعظم صاحب، ہم سب آپ کے ساتھ ہیں، آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔

    یہ وہ زبان زد عام جملہ ہے جو وزیر اعظم عمران خان پاکستانی عوام کو شروع سے مسلسل سناتے آ رہے ہیں، جب بھی ملک میں مہنگائی کی لہر عوام کی کمر مزید دہری کرتی ہے، وزیر اعظم انھیں اسی جملے کے ذریعے دلاسا دیتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیر اعظم نے تحریک عدم اعتماد کے بعد سندھ میں بھرپور سیاسی مہم شروع کرنے کا بھی اعلان کیا، اور کہا کہ سندھ میں سیاسی مہم کی خود قیادت کروں گا۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ تمام اختیارات اور وسائل کے ساتھ سندھ حکومت کو ایکسپوز کیا جائے گا۔

  • عمر کوٹ والو، ‘زرداری سے گھبرانا نہیں’

    عمر کوٹ والو، ‘زرداری سے گھبرانا نہیں’

    عمر کوٹ: وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر کوئی گروپ نہیں، جس نے پی ٹی آئی اور مجھے چھوڑنا ہے آج چھوڑ جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا سندھ حقوق مارچ آج عمرکوٹ پہنچا، جہاں پی ٹی آئی رہنما اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پرجوش خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 2013میں بھی کہا تھا کہ اوپر اللہ نیچے بلا ، مگر بلا نظر نہیں آیا کیونکہ 2013 میں بلے کے پیچھے کچھ بلیاں لگی تھیں جو بلے کا حق کھا گئی تھیں، اب ایسا نہیں ہوگا، عمرکوٹ والو، کیا اس بلی کو مزید میاؤ میاؤ کی اجازت دو گے؟اگر آپ تبدیلی لائیں گے تو ٹھپہ کس پر لگائیں گے؟ بلے پر۔

    وزیر خارجہ نے سال دو ہزار تیرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس روز آصف زرداری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو جیتنے نہیں دینا چاہے پولنگ اسٹیشنزکو آگ لگادو، آصف زرداری کے حکم پر 25پولنگ اسٹیشنز کو آگ لگائی گئی ، یہ تماشا نہ ہوتا تو وہ سیٹ بلے نے نکال لی تھی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ہار گئے یا ہرائے گئے وہ جیت گئے ہم نے مبارکباد دی، فرق اتنا ہے کہ تم نوٹ سے جیتے ہو ووٹ سے نہیں، ہم نے ہار کر بھی ترقیاتی کاموں کاجال بچھایا وہ جیت کر بھی منہ موڑ گئے، آج تھر کے 16لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ دےدیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے صحت کارڈ کی مخالفت کی تھی۔

    عمر کوٹ کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ تھر والوں پر الزام لگاتے ہیں کہ یہ بکتے ہیں ،یہ تہمت ہے، عمرکوٹ والوں سے کہتا ہوں کہ زرداری سے گھبرانا نہیں، آپ لوگوں کے بارے میں دو ہزار تیرہ میں بھی کہا گیا کہ یہ لوگ دبے ہوئے ہیں کچلے ہوئے یہ مقابلہ نہیں کرسکیں گے مگر آپ نے ثابت کر دکھایا تھا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 2013میں بھی کہا تھا اوپر اللہ نیچے بلا ، مگر بلہ نظر نہیں آیا کیونکہ 2013 میں بلے کے پیچھے کچھ بلیاں لگی تھیں جو بلے کا حق کھا گئی تھیں، اب ایسا نہیں ہوگا، عمرکوٹ والو، کیا اس بلی کو مزید میاؤ میاؤ کی اجازت دو گے؟اگر آپ تبدیلی لائیں گے تو ٹھپہ کس پر لگائیں گے؟ بلے پر۔

    اپنے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے واضح الفاظ میں کہا کہ تحریک انصاف کے اندر کوئی گروپ نہیں، جس نے پی ٹی آئی اور مجھے چھوڑنا ہے آج چھوڑ جائے۔

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول تقریر کر رہا ہوتا ہے تو پیچھے سے عمران خان کی آواز آتی ہے ‘آپ نے گھبرانا نہیں ہے’ کیونکہ بچہ گھبرا رہا ہوتا ہے، کیونکہ چھاؤں کا پلا ہوا دھوپ میں کیسے کھڑا ہو سکتا ہے؟

  • پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ میں تنظیمی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، پی ٹی آئی سندھ کابینہ کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ہی استعفوں کی لائن بھی لگ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ٹی آئی کی صوبائی کابینہ اور ضلعی عہدیداران کا نوٹفیکیشن جاری ہوا تھا، اس کے بعد متعدد پی ٹی آئی عہدے دار اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہوئے، علی جونیجو بھی نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ میرپورخاص ڈویژن سے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے اکبر علی پلی نے بھی استعفیٰ بھجوا دیا ہے، اکبر علی پلی کو گزشتہ روز عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    سابقہ ریجنل صدر سکھر ریجن اور موجودہ نوٹیفیکیشن میں سینئر نائب صدر سندھ سید طاہر شاہ نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، طاہر شاہ سید خورشید شاہ کے مقابلے میں الیکشن لڑے تھے اور 47,000 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    استعفوں کے متن میں لکھا گیا ہے کہ مصروفیت کے سبب عہدے کی ذمہ داری پوری نہیں کر پائیں گے، تاہم ایک کارکن کے طور پر خدمات کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ مستعفی ارکان کو سندھ کے صدر علی زیدی کی پالیسی سے اختلاف ہے، واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

  • پی ٹی آئی اراکین کے لیے ہوٹل میں کمرے بُک، تیسرے رکن کی بھی اغوا کی تردید

    پی ٹی آئی اراکین کے لیے ہوٹل میں کمرے بُک، تیسرے رکن کی بھی اغوا کی تردید

    کراچی: پی ٹی آئی کے تیسرے رکن نے بھی اپنے اغوا ہونے کی تردید کر دی، اسلم ابڑو کا کہنا ہے کہ انھیں کسی نے اغوا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ سے پی ٹی آئی کے تینوں اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے اغوا ہونے کی تردید آ چکی ہے، تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا تھا کہ کل شام سے پی ٹی آئی کے ‏‏3 ارکان کو غائب کر دیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی ایم پی اے اسلم ابڑو نے منظر عام پر آ کر کہا ہے کہ انھیں کسی نے اغوا نہیں کیا، دراصل پی ٹی آئی قیادت نے سندھ کو نظر انداز کیا ہے، میں ووٹ اپنی مرضی سے دوں گا۔

    اس سے قبل تحریک انصاف کے ناراض رکن شہریار شر اور کریم بخش گبول کے ویڈیو بیانات منظر عام پر آئے تھے، جس میں انھوں نے اپنے ‏اغوا سے متعلق صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان کے دعوؤں کی تردید اور اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔

    اغوا نہیں ہوا؟ پی ٹی آئی رکن کا ویڈیو بیان جاری

    ادھر پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کے لیے کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں کمرے بک کرا لیے ہیں، جہاں ایم پی ایز کو سامان ساتھ لاکر ہوٹل ہی میں رکنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم بعض ایم پی ایز اس فیصلے سے اس لیے ناخوش ہیں کہ انھیں لگتا ہے کہ ان پر شک کیا جا رہا ہے، اسی لیے انھیں ہوٹل روم میں ٹھہرایا گیا ہے۔

    ایم پی ایز کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ہم پر شک کیا جارہا رہا ہے، عمران خان کے سپاہی ہیں اور ہدایت کے مطابق ووٹ دیں گے لیکن ہم ہوٹل کی بجائے گھروں میں رہنا چاہتے ہیں۔

    سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی، ایم کیوایم اور جی ڈی اے کے ارکان سندھ اسمبلی کے لیے خصوصی انتظامات کے تحت کراچی کا ایک نجی ہوٹل بک کیا گیا ہے، تینوں پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کو ممکنہ خدشات کے پیش نظر محفوظ مقام پر ٹھہرایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ارکان پر ووٹ کے لیے رابطوں اور دباؤ کی اطلاعات پر ان کے لیے محفوظ جگہ کا انتظام کیا گیا، اور ان ارکان اسمبلی کو ایک ساتھ 3 مارچ کو اسمبلی لایا جائے گا۔

  • سندھ کی تقسیم سے متعلق گورنر سندھ کا اہم بیان سامنے آ گیا

    سندھ کی تقسیم سے متعلق گورنر سندھ کا اہم بیان سامنے آ گیا

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ کی تقسیم کو عوام کی رائے سے مشروط کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک عوام کی رائے نہ ہو سندھ کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے صوبے کی تقسیم سے متعلق اہم بیان دیا، انھوں نے کہا سندھ میں تقسیم کی ضرورت نہیں، ذاتی طور پر سمجھتا ہوں تقسیم نہیں ہونی چاہیے، جب تک عوام کی رائے نہ ہو سندھ کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان الگ جماعت ہے، اپنی رائے رکھنا ان کا حق ہے، سندھ کی تقسیم سے متعلق ایم کیو ایم پہلے بھی رائےدیتی رہی ہے، بہ طور جماعت ان کے تحفظات کو میں جائز سمجھتا ہوں، یہ حکومت سے الگ نہیں ہوئی صرف وزارت چھوڑی ہے، وزارت کا مسئلہ نہیں ہے، ایم کیو ایم پاکستان کو جلد نظر آ جائے گا کہ مسائل کے حل کے لیے ہم سنجیدہ ہیں۔

    کراچی سے تمام وعدے وفا کریں گے: وزیر اعظم کی ایم کیو ایم رہنماؤں کو منانے کی ہدایت

    گورنر سندھ نے مزید کہا کہ وہ پیر صاحب پگارا کے ہاں کل دوپہر کے کھانے میں گئے تھے، حلفاً کہہ رہا ہوں کسی کو منانے نہیں گیا تھا، پیر صاحب نے مجھے لنچ پر بلایا تھا، منایا انھیں جاتا ہے جو روٹھے ہوتے ہیں، جی ڈی اے نے مجھ سے ناراضی کا اظہار نہیں کیا۔ ایم کیو ایم پاکستان ہم سے ناراض ہے، جس کا اظہار بھی وہ کرتے ہیں، جی ڈی اے ناراض نہیں، نہ ہی انھوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خاندان میں بھی کبھی بھی ناراضی ہو جاتی ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ سب سو فی صد خوش رہیں، اچھی بری باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ خیال رہے کہ سندھ میں پی ٹی آئی کو اپنے اتحادی جماعتوں کے ساتھ اختلافات اور ناراضی کا سامنا ہے، جسے دور کرنے کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے ہدایات بھی جاری ہو چکی ہیں۔

  • پی ٹی آئی کرپشن کیخلاف سندھ بھر میں دو روزہ تحریک چلائے گی

    پی ٹی آئی کرپشن کیخلاف سندھ بھر میں دو روزہ تحریک چلائے گی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نےکرپشن کے خلاف ’’کرپشن مٹاؤ ملک بچاؤ‘‘ تحریک  یکم جون سے شروع کرنے کا اعلان کردیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں ہونے والی کرپشن کے خلاف کراچی اور صوبہ سندھ کی سطح پر دو روزہ مہم کی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس مہم کی قیادت تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شاہ محمود قریشی کریں گے، پہلے مرحلے میں یکم جون کو کراچی میں مہم چلائی جائے گی ۔

    اس ضمن میں شاہ محمود قریشی دن ساڑھے گیارہ بجےکراچی بار ایسوسی ایشن کے ممبران سے خطاب کریں گے، جبکہ اس تحریک کا دوسرا پڑاؤ دو جون کو حیدرآباد میں ہوگا۔

    جہاں تحریک انصاف کے رہنماء حیدرآباد ہائی کورٹ ایسوسی ایشن کے وکلاء سے خطاب کریں گے، اس کے علاوہ معززین، ادیبوں، صحافیوں اور دانشوروں سے ملاقاتیں بھی کی جائیں گی۔

    تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے اس پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے سندھ کے دانشوروں، ادیبوں، خواتین، مزدور تنظیموں اور وکلا سے رابطے شروع کردیے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعلی ہاؤس پشاور میں تحریک انصاف کے صوبائی کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پاناما پیپز کے حوالے خاموش نہیں بیٹھے گی اور اگر حکومت متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحقیقات کے لیے پیش کیے گئے ٹی او آرز پر متفق نہ ہوئی تو ہر صورت سڑکوں پر آئیں گے۔

    واضح رہے حکومت اوراپوزیشن کی ٹیموں کے درمیان ’’ٹی او آرز‘‘ کی تشکیل میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب سے ایک دوسرے کو ڈیڈ لاک کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔