Tag: PTI worker arrest case

  • لاہورہائیکورٹ نے طاہرالقادری کی گرفتاری کی درخواست مسترد کردی

    لاہورہائیکورٹ نے طاہرالقادری کی گرفتاری کی درخواست مسترد کردی

    لاہور: لاہورہائیکورٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی گرفتاری کیلئے دائر درخواست مسترد کردی، عدالت نے تحریک انصاف کےکارکنوں کی گرفتاریوں پر آئی جی پنجاب سے ایک بجے تک جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

    لانگ مارچ رکوانے اور عوامی تحریک پر پابندی کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت لاہورہائی کورٹ میں ہوئی، عدالت نے فریقین کو سُننے کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری کی گرفتاری کیلئے دائر درخواست مسترد کردی، ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو آئی جی پنجاب سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ اس کی مدعیت میں تھانہ داتا دربار میں مقدمہ درج کیا گیا، پولیس ڈاکٹر طاہرالقادری کو گرفتار نہیں کر رہی، فاضل عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد گرفتاری پولیس کا کام ہے جبکہ عدالتی بینچ نے ڈاکٹر طاہر القادری کی تقاریر اور عمران خان کے انٹرویو کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    اسی طرح تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر آئی جی پنجاب سے جواب طلب کر لیا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ  معاملہ انتہائی حساس ہے، فوری حکم جاری نہیں کر سکتے، پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اسے محروم نہیں کیا جا سکتا، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے، عدالت نے کہا کہ پہلے ہی حالات خراب ہیں، مزید خرابی سے بچایا جائے۔

  • کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے نہیں، شیریں مزاری

    کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے نہیں، شیریں مزاری

    لاہور: شیریں مزاری نے کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے حربے استعمال کرکے ہمارے کارکنوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتی کارکن گرفتاریوں سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ان کا کہنا تھاکہ کارکن ہر رکاوٹ توڑ کے آزادی مارچ میں شریک ہونگے۔

    پنجاب بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی کال پرعوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی پکٹر دھکڑجاری ہے،جڑانوالہ میں پولیس نے اب تک پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنا ن کو حراست میں لے لیا، بھکر گوجرانولہ، شورکوٹ،ناروال، اور جھنگ سمیت پنجاب بھرحکومتی ادارے کارکنان کے خلاف متحرک ہیں۔

    تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری کہتی ہیں کارکنان کی پکڑ دکھڑ قابل مذمت ہے شیریں مزاری نے کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ کارکنان ہر رکاوٹ توڑ کے آزادی مارچ میں شرکت کرے گیں دوسری جانب اعجاز چوہدری نےحکومت پنجاب کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انتشارپھیلانے کے کیلئے حکومت نے گلوبٹ کو رہا کرایا۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاری سے روک دیا

    لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاری سے روک دیا

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نےآئی جی پنجاب کو پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریوں سے روک دیا، عدالت نے حکم دیا کہ کسی بھی سیاسی کارکن کو غیرقانونی طور پر گرفتار یا ہراساں نہ کیا جائے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی، عدالت نے فریقین کو سننے کے بعد مختلف مقامات پر لگائے گئے کنٹینرز کا پلان بھی طلب کرلیا۔

    دوران سماعت آئی جی پنجاب اور تحریک انصاف کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ الزام نہ لگائے جائیں تمام گرفتاریاں قانون کے مطابق ہوئی،  بتیس سال قوم کی خدمت کرنے کے بعد یہ وردی پہنی، کسی نے تحفے میں نہیں دی۔

    جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ پبلک سرونٹ ہیں، ہم آپ کے دفتر میں نہیں کھڑے، آپ عدالت میں کھڑے ہوکر متکبرانہ انداز میں بات مت کریں۔