Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • وزیر اعظم کی پیشکش پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت جاری ہے، بیرسٹر گوہر

    وزیر اعظم کی پیشکش پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت جاری ہے، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش پر بانی چیئرمین سے مشاورت جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یوم تشکر پر میں نے خود نوافل ادا کیے ہیں، اللہ تعالیٰ نے قوم اور افواج پاکستان کو بڑی کامیابی سے نوازا ہے۔

    یاد رہے کہ پچھلے دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو قومی مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

    بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی پیشکش پر عمران خان اور پارٹی قائدین سے مشاورت جاری ہے، بانی پی ٹی آئی سے جو گفتگو ہوئی اسے پبلک نہیں کروں گا، کور کمیٹی کی چیزیں بھی لیک نہیں ہونی چاہئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ملک کی خاطر بات چیت کیلیے تیار ہوں، علی امین گنڈاپور

    انہوں نے کہا کہ پارٹی اور کارکنوں سمیت سب سے کہتا ہوں کہ اسپوائلر کا کردار ادا نہ کریں، جن کو چیزوں کا علم نہیں وہ نہ بولیں، باقاعدہ بات چیت کا آغاز ابھی تک کہیں نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اچھی خبریں آنی چاہئیں اب ملک میں بھی سیاسی سیز فائر ہونا چاہیے، عمران خان اور بشریٰ بی بی نا حق سیاسی بنیادوں پر جیل میں ہیں، میڈیا سے کچھ نہیں چھپائیں گے لیکن ڈیل بھی نہیں ہوگی۔

    ’ایک دو دنوں میں چیزیں کلیئر ہو جائیں گی۔ احتجاج ہمیشہ سیاسی جماعتیں کرتی ہیں اس آپشن کو آف دی ٹیبل نہیں رکھا تھا۔ پاکستان کیلیے ہر وقت سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر ساتھ ہوں گے۔‘

    گزشتہ روز بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے ساتھ ڈیل کی خبروں پر خاموشی توڑی تھی۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اندر کی بات کو باہر شیئرنہیں کیا، ان کے بچے حالات سے باخبر ہیں اور انہوں نے بھی کہہ دیا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں کی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی تردید کرتا ہوں، سیاسی معاملات کا حل ڈائیلاگ سے ہی ہونا چاہیے۔

    قبل ازیں، بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے خبر آئی کہ مذاکرات کیے جائیں لیکن بیرسٹر گوہر نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

  • علیمہ خانم نے بیرون ملک جانے کیلیے درخواست دائر کر دی

    علیمہ خانم نے بیرون ملک جانے کیلیے درخواست دائر کر دی

    راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے بیرون ملک جانے کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی۔

    علیمہ خانم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ رفاعی ادارے نمل یونیورسٹی کی گورننگ بورڈ کی ممبر ہوں، بیرون ملک عطیات اکٹھے کرنے جانا ہے۔

    عمران خان کی ہمشیرہ نے عدالت سے 3 جون 2025 تک بیرون ملک جانے کی درخواست کی ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز کرتے ہوئے 17 مئی کو سماعت مقرر کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی جی کو بلوائیں مجھے گرفتار کریں، علیمہ خانم کا عدالت میں بیان

    13 مئی 2025 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے علیمہ خانم اور پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    جسٹس خادم حسین سومرو نے عمران خان کی ہمشیرہ کی درخواست پر فیصلہ سنایا تھا جس میں ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے بیرون ملک جانے کیلیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب جسٹس انعام امین منہاس نے رؤف حسن کا نام پی سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کی تھی اور بیرون ملک سفر کی اجازت کیلیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کی ہدایت کی تھی۔

    عدالت نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ رؤف حسن کی درخواست پر قانون کے مطابق جلد فیصلہ کرے۔ وکیل کے مطابق رؤف حسن کینسر surviver ہیں جنہیں چیک اپ کیلیے برطانیہ جانا ہے اور پٹیشنر پر ایف آئی اے کا مقدمہ ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق وکیل نے دلائل دیے کہ محض مقدمہ درج ہونے پر کسی کا نام پی سی ایل میں شامل کرنا بلا جواز ہے، ان کا ہر چھ ماہ بعد یو کے میں چیک اپ ہوتا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کیساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی تردید کرتا ہوں، بیرسٹر گوہر

    بانی پی ٹی آئی کیساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی تردید کرتا ہوں، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین کے ساتھ ڈیل کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

    پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی اندر کی بات کو باہر شیئرنہیں کیا، ان کے بچے حالات سے باخبر ہیں اور انہوں نے بھی کہہ دیا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں کی گئی۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی تردید کرتا ہوں، سیاسی معاملات کا حل ڈائیلاگ سے ہی ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ملک کی خاطر بات چیت کیلیے تیار ہوں، علی امین گنڈاپور

    قبل ازیں، بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے خبر آئی کہ مذاکرات کیے جائیں لیکن بیرسٹر گوہر نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ عمران خان سے ہوئی بات چیت خفیہ ہے، اس حوالے سے ہماری کور کمیٹی میٹنگ بھی نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی تو کہتے رہے ہیں کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں، موجودہ حالات میں ہم نے بتایا کہ پاکستان کیلیے متحد ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی ہے تو مذاکرات ہوں گے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ شہباز شریف سے مذاکرات کرائیں۔

    نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ مودی صرف بانی پی ٹی آئی سے خطرہ محسوس کرتا ہے، مودی دوبارہ بھی حملہ کر سکتا ہے بانی کی پے رول پر رہائی ہونی چاہیے۔

    پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک کی ترقی کیلیے ضروری ہے کہ سب ایک پیج پر ہوں، ملک پر برا وقت آیا تو ہم سب اپنے اداروں کے ساتھ کھڑے ہوئے، ہمارے خلاف دہشتگردی کی ایف آئی آر کاٹی گئی لیکن ملک کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

    جنید اکبر نے کہا کہ استعفے کے حوالے سے پیغام غلط طریقے سے باہر آیا، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ اگر آپ دو کام اکٹھے نہیں کر سکتے تو ایک ذمہ داری چھوڑ دیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات کا کیس: اڈیالہ جیل حکام کی درخواست مسترد

    بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات کا کیس: اڈیالہ جیل حکام کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اڈیالہ جیل میں سہولیات سے متعلق کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی۔

    اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ 10 جنوری، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت نے تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی آرڈر کیا تھا، اڈیالہ جیل حکام کی نظر ثانی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سزا یافتہ بشریٰ بی بی نے جیل میں بہتر سہولیات مانگ لیں

    واضح رہے کہ عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بیرون ملک موجود بچوں سے بات کروانے اور ذاتی معالج سے چیک اپ کروانے کا حکم دیا تھا۔

    19 اکتوبر 2024 کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد اڈیالہ جیل انتظامیہ کا مؤقف سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس کی تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، ان کی خوراک، مطالعہ، ورزش کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، ان کے سیل میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی دی جاتی ہے۔

    جیل حکام کا کہنا تھا کہ پروفیشنل قیدی کک ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا عمران خان کی مرضی سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے۔

    29 اپریل 2025 کو ایڈووکیٹ جنرل آفس نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروائی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کا دن میں دو بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    اس میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اوّل کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، ان کے کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے جبکہ موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے۔

  • ’پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو زمین بوس کیا‘

    ’پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو زمین بوس کیا‘

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ٹیم نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو زمین بوس کیا۔

    بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کے خلاف تاریخی فتح کے موقع پر قوم متحد ہو چکی ہے، قوم کا اتحاد برقرار رکھنے کیلیے بانی پر درج سیاسی مقدمات کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بھارت کے خلاف مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی تھی اور ہے، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے بھارتی بیانیے کو چاروں شانے چت کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا تو آپس میں بھی ہونا چاہیے‘

    گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا تو آپس میں بھی ہونا چاہیے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپس میں سیز فائر ہونا چاہیے تاکہ قوم میں یکجہتی، عمران خان اور اہلیہ کی رہائی ہو، لیڈروں کے مقدمات اور پکڑ دھکڑ ہمیشہ ہمیشہ کیلیے ختم ہونی چاہیے، اسمبلی میں بھی کہا تھا ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے رہنما کو مزید جیل میں نہ رکھیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ نے کرم نوازی کی بھارت کا غرور خاک میں ملا ہے، دعائیں قبول ہوئیں قوم کا سر فخر سے بلند ہوا ہے، پاکستان کا جواب پوری دنیا نے دیکھا اور سنا بھارت نے محسوس بھی کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے خود اعتراف کیا پاکستان نے 26 مقامات پر ٹارگٹ کیا، بھارتی ایئر فورس نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے رافیل جہاز کا کتنا نقصان ہوا۔

    ’پاکستان سے دنیا کے تعلقات اب تبدیل ہوں گے دنیا کا نظریہ تبدیل ہوگا۔ پہلی بار دنیا نے دیکھا کہ کسی مسلمان ملک نے اپنا لوہا منوایا۔ اسمبلی میں کہا تھا کہ پاک بھارت لڑائی، غزہ اور اسرائیل والی نہیں بلکہ بڑی مختلف ہوگی۔‘

  • بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ملک کی خاطر بات چیت کیلیے تیار ہوں، علی امین گنڈاپور

    بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ملک کی خاطر بات چیت کیلیے تیار ہوں، علی امین گنڈاپور

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے وہ ملک کی خاطر بات چیت کیلیے تیار ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان کی مکمل رہائی کیلیے بھی درخواستیں زیر سماعت ہیں، بجٹ میں ان کے وژن کیلیے ملاقات ہونی چاہیے لیکن ملنے نہیں دیا جا رہا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اب ذات اور انا سے نکل کر ملک کیلیے سوچنے کی ضرورت ہے، پورے پاکستان کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو اڈیالہ میں شدید خطرہ ہے، علی امین گنڈاپور

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بھی بیان دیا ہے قوم کو متحد ہونا چاہیے، بانی پی ٹی آئی کے بچوں کی ویڈیو اصلی ہیں یا جعلی اس پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    قبل ازیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی، قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ جو اعتراضات لگے ہیں میں ان پر آرڈر پاس کر دوں گا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا یہ اس معاملے کو ڈویژن بینچ میں لے کر جانا چاہتے ہیں؟

    علی امین گنڈاپور اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے۔ وکیل نے کہا کہ قابل سماعت ہونے کو اسسٹنٹ رجسٹرار نہیں دیکھ سکتا یہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ ہر کوئی اس عدالت کیلیے قابل احترام ہے۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ تاثر ہے کہ یہ ہی شخص کو انصاف نہیں مل رہا۔ انہوں نے استدعا کی کہ یہ تاثر ختم ہونا چاہیے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ یہ تو حکومت کا کام ہے آپ اس کے پاس جائیں یہاں کیوں آگئے؟ وکیل نے کہا کہ پروبیشن اور پیرول دونوں الگ الگ معاملات ہیں، اگر حکومت نہیں کرتی تو اپیل آپ کے پاس زیر سماعت ہے۔

    عدالت نے کہا کہ اگر حکومت نہیں کرتی تو پھر آجائیں۔ اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری اپیل بھی ابھی تک نہیں لگی استدعا ہے وہ تو لگا دیں۔

    اس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی درخواست دے رکھی ہے، وہ صوبائی حکومت کے پاس ابھی پینڈنگ ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ تو ہمارے دائرہ اختیار میں بھی نہیں۔

    علی امین گنڈاپور کے وکیل نے کہا کہ اپیل آپ کے پاس پینڈنگ ہے اور یہ آپ کا اختیار ہے، موجودہ حالات میں عمران خان کی باہر موجودگی بہت ضروری ہے، رات بھی لاہور ایئرپورٹ کے پاس ڈورن گرا ہے، بانی پی ٹی آئی نے ہم سب کو بھی متحد ہونے کا کہا ہے، یہ درخواست بھی آپ کے دائرہ اختیار میں ہی آتی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ کیا آپ اس درخواست کو ڈویژن بینچ میں بھجوانا چاہتے ہیں؟ اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ملاقاتوں سے متعلق توہین عدالت درخواستیں بھی زیر سماعت ہیں، درخواستیں منظور ہوگئی تھیں ابھی توہین عدالت درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایگزیکٹیو ہے اور صوبے کی نمائندگی کرتا ہے اسے بھی ملنے نہیں دیا جا رہا، توہین عدالت کی 7 درخواستیں آپ کے پاس پینڈنگ پڑی ہوئی ہیں، اعتراضات دور کرتے ہوئے ایک ہفتے میں لگانے کی ہدایت کی تھی دو روز باقی ہیں، اس درخواست کو بھی ان کے ساتھ لگا لیں۔

    عدالت نے کہا کہ اس درخواست پر تو ابھی اعتراض ہیں۔ وکیل نے کہا کہ اس پر بھی آپ نے ہی اعتراض دور کرنے ہیں استدعا ہے ہدایات جاری کر دیں، عمران خان کی ہر درخواست پر اعتراض لگا دیتے ہیں، یہ آپ نے دیکھنا ہے استدعا ہے آفس کو ہدایات جاری کریں ایسانہ کرے۔

    قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست پر رجسٹرار آفس کے جو اعتراضات لگے ہیں ان پر آرڈر پاس کر دوں گا، عدالت اعتراضات سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کرے گی۔

  • بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا تو آپس میں بھی ہونا چاہیے، پی ٹی آئی

    بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا تو آپس میں بھی ہونا چاہیے، پی ٹی آئی

    راولپنڈی: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا تو آپس میں بھی ہونا چاہیے۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپس میں سیز فائر ہونا چاہیے تاکہ قوم میں یکجہتی، عمران خان اور اہلیہ کی رہائی ہو، لیڈروں کے مقدمات اور پکڑ دھکڑ ہمیشہ ہمیشہ کیلیے ختم ہونی چاہیے، اسمبلی میں بھی کہا تھا ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے رہنما کو مزید جیل میں نہ رکھیں۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اللہ نے کرم نوازی کی بھارت کا غرور خاک میں ملا ہے، دعائیں قبول ہوئیں قوم کا سر فخر سے بلند ہوا ہے، پاکستان کا جواب پوری دنیا نے دیکھا اور سنا بھارت نے محسوس بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: جنگ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بہترین پرفارم کیا، چیئرمین پی ٹی آئی

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود اعتراف کیا پاکستان نے 26 مقامات پر ٹارگٹ کیا، بھارتی ایئر فورس نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے رافیل جہاز کا کتنا نقصان ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے حق میں پی ٹی آئی سب سے آگے تھی، پی ٹی آئی نے قومی یکجہتی اور پاک فوج کے حق میں ریلی نکالی۔

    ’پاکستان سے دنیا کے تعلقات اب تبدیل ہوں گے دنیا کا نظریہ تبدیل ہوگا۔ پہلی بار دنیا نے دیکھا کہ کسی مسلمان ملک نے اپنا لوہا منوایا۔ اسمبلی میں کہا تھا کہ پاک بھارت لڑائی، غزہ اور اسرائیل والی نہیں بلکہ بڑی مختلف ہوگی۔‘

    چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ خوشی کی بات ہے آج عمران خان کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، یہ ملاقات ضروری تھی امید ہے ہو جائے گی، 6 وکلا کے نام دیے تھے ظہیر عباس چوہدری اور سلمان صفدر اندر جا چکے ہیں۔

  • ڈی آئی جی کو بلوائیں مجھے گرفتار کریں، علیمہ خانم کا عدالت میں بیان

    ڈی آئی جی کو بلوائیں مجھے گرفتار کریں، علیمہ خانم کا عدالت میں بیان

    اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خانم اپنا نام یگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کے دوران روسٹم پر آگئیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی بہن علیمہ خانم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت جسٹس خادم حسین سومرو نے کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ اور ایف آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر عدالت پیش ہوئے۔

    اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈی آئی جی راولپنڈی پولیس کی سفارش پر علیمہ خانم کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، ان کے خلاف تھانہ صادق آباد میں دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی خود علیمہ خانم سے ملنا نہیں چاہتے، حنیف عباسی

    رانا مدثر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے مقدمات کی تفصیلات فراہمی کیلیے درخواست دائر کی تھی، ہمیں نہیں بتایا گیا کہ علیمہ خانم کا نام ای سی ایل میں ہے۔

    اس دوران علیمہ خانم روسٹرم پر آگئیں۔ عمران خان کی بہن نے کہا کہ پنجاب پولیس نے لیٹر دیا کہ میں اشتہاری ہوں، یہاں بیٹھتی ہوں آپ ڈی آئی جی کو بلوائیں مجھے گرفتار کریں۔

    اس پر جسٹس خادم حسین سومرو نے کہا کہ آپ کی لیگل ٹیم کھڑی ہے۔ علیمہ خانم نے کہا کہ جب تک ڈی آئی جی نہیں آتے میں آپ کی عدالت سے نہیں جاؤں گی۔

    جسٹس خادم حسین سومرو نے کہا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد ہوتے تو بلا لیتا یہ پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد کے کسی کیس میں مطلوب ہیں کیا؟ تو سرکاری وکیل نے بتایا کہ ہمارے علم میں ایسا کچھ نہیں ہے۔

    جسٹس خادم حسین سومرو نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو درست معلومات نہیں دے رہے آپ نے پولیس کو بھی پارٹی نہیں بنایا، اپنے کلائنٹ کو مکمل معلومات دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ہفتے میں آپ کی ساری پٹیشن سنی ہے، ہم نے قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہے، پنجاب پولیس اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد جس کی استدعا آپ نے درخواست میں نہیں کی وہ ہم نہیں کر سکتے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے کیلیے ملتوی کر دی۔

  • 190 ملیں پاؤنڈ کیس: ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر اعتراضات دور

    190 ملیں پاؤنڈ کیس: ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر اعتراضات دور

    اسلام آباد: 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے گئے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفس اعتراضات دور کرتے ہوئے ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت کی۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔

    سزا معطلی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی گئی جس میں پٹیشنرز کی جانب سے وکلا پیش ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    وکیل نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے جو اعتراض لگایا یہ کبھی پہلے نہیں دیکھا، سزا معطلی اور ضمانت کی اپیلوں پر ایسے اعتراضات اسلام آباد، لاہور یا کسی ہائیکورٹ میں نہیں ہوتے۔

    قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ نمبر لگ جائے تو پھر ہی اپیلیں مقرر کریں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

    یکم مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید کی سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت رواں سال نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    رجسٹرار آفس نے عمران خان کی اپیل مقرر کرنے کے حوالے سے تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی تھی۔ تحریری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی اپیل اس سال مقرر ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز اور اپیلوں کو نمٹایا جائے گا، اس وقت سزا یافتہ مجرموں کی 279 اپیلیں زیرِ التوا ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزا کیخلاف اپیلیں صرف اپنے نمبر پر ہی سماعت کیلئےمقرر ہوں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سزائے موت کیخلاف 63 اور عمر قید کی سزا کے خلاف 73 اپیلیں زیر التوا ہیں، سات سال سے زائد قید کی 88 جبکہ سات سال سے کم قید کی 55 اپیلیں زیر التوا ہیں، سزائے موت کے خلاف سب سے پرانی زیر التوا اپیل 2017 کی ہے اور اپیلیں دائر ہونے کے بعد اپنی اپنی باری پر مقرر ہوتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی 14 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل 31 جنوری 2025 کو دائر کی گئی تھی جو ابھی موشن اسٹیج پر ہے۔

    تحریری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی اس لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ڈائریکشنز کے مطابق 2025 میں مقرر ہونے کا امکان نہیں ہے۔

  • علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

    علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات نہ کروانے پر عدالت سے رجوع کر لیا۔

    علی امین گنڈاپور نے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیر اعلیٰ کو اپنے لیڈر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    علی امین گنڈاپور نے درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا۔

    30 اپریل کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے۔

    اس بیان سے چند روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ منگل کو عمران خان سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔