Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔

    لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ عمران خان کی درخواست پر 8 مئی کو سماعت کرے گا، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ بینچ میں شامل ہیں۔

    عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    29 اپریل کو عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا تھا جس میں جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل تھے۔

    عمران خان نے 11 جنوری 2025 کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی تھیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عمران خان اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا۔

    درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عمران خان 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔

    اس میں استدعا کی گئی تھی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلیے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔

    اس سے قبل سابق وزیر اعظم نے ضمانت کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔

  • بانی پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    بانی پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کے خلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور مقرر کر دیں۔

    سپریم کورٹ نے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواستوں کو نمبر لگانے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وکلا تیاری کر کے پیش ہوں۔

    اس پر وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ انتظامی سائیڈ پر جوڈیشل اعتراضات کا کوئی جواز نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات میں دھاندلی پر الیکشن ٹریبونل میں پہلی پٹیشن دائر

    وکیل شیر افضل مروت کی استدعا منظور کرتے ہوئے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    مارچ 2024 میں عمران خان نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت عظمیٰ سے جوڈیشل کمیشن بنا کر اس کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی۔

    عمران خان نے یہ درخواست سینیئر وکیل حامد خان کی معرفت دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں جیتنے والوں کو فراڈ نتائج سے ہرانے کی تحقیقات کی جائیں اور دھاندلی کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل ایسا کمیشن بنایا جائے جو کوئی تعصب نہ رکھتا ہو۔

    درخواست میں عدالت عظمیٰ سے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وفاق اور پنجاب میں حکومتوں کی تشکیل کو معطل کرنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

  • اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور

    اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سینیٹر و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ اعجاز چوہدری نے لوگوں کو اکسایا اور سازش کا بھی حصہ رہے۔

    جسٹس نعیم اختر افغان نے کاہ کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، ویسے بھی تو 600 لوگ فوجی عدالتوں میں لے کر گئے ہی ہیں، ضمانت کو بطور سزا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں: اعجاز چوہدری دل کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    اس موقع پر وکیل پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ میرے مؤکل 11 مئی 2023 سے گرفتار ہیں۔

    فروری 2024 میں لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو گاڑیاں اور تھانہ شادمان جلانے کے مقدمات میں یاسمین راشد، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری پر فرد جرم عائد کی تھی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو پولیس گاڑیاں اور تھانہ شادمان جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ جب یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چوہدری و دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تو ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ شہادت کیلیے طلب کرتے ہوئے مقدمے کا ٹرائل جیل میں کرنے کا حکم دیا تھا۔ تھانہ سرور روڈ میں پی ٹی آئی رہنماؤں و و دیگر کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

  • موجودہ حالات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں، بیرسٹر گوہر

    موجودہ حالات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں بانی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت سیکولرازم ہونے کا کا ڈھونگ رچا رہا ہے، 1947 سے اب تک وہ پاکستان کو دھمکیوں اور الزامات کے سوا کچھ نہ دے سکا، انڈیا کا مقابلہ کرنے کیلیے پوری قوم کو متحد ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہمیشہ بھرپور جواب دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں سب جماعتوں اور قوم کو یکجا کر کے بھارت کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے، بیرسٹر گوہر

    عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بارے میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے۔

    گزشتہ روز وکلا فیصل چوہدری، محمود جوئیہ، عثمان گل، ہارون نواز، ظہیر عباس کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی تھی تاہم بیرسٹر گوہر، سلمان صفدر اور ابو زر سلمان نیازی، نعیم پنجوتھا، نیاز اللہ نیازی کو اجازت نہیں ملی تھی۔

    اس سے چند روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ منگل کو عمران خان سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل تھا تاہم اب جسٹس طارق محمود باجوہ نئے 2 رکنی بینچ میں شامل ہیں۔

    جسٹس شہباز علی رضوی کی سربراہی میں نیا بینچ انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلوں کے خلاف 5 مئی سے سماعت کرے گا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ 5 مئی سے بہاولپور بینچ میں مقدمات پر سماعت کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمے میں 17 ملزمان پر فرد جرم عائد

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے منظوری کے بعد مقدمات کی سماعت کا نیا ججز روسٹر جاری کر دیا۔

    عمران خان نے 11 جنوری 2025 کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی تھیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عمران خان اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا۔

    درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عمران خان 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔

    اس میں استدعا کی گئی تھی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلیے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔

    اس سے قبل عمران خان نے ضمانت کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔

  • بشریٰ بی بی کو جیل میں کیا سہولیات میسر ہیں؟ رپورٹ عدالت میں جمع

    بشریٰ بی بی کو جیل میں کیا سہولیات میسر ہیں؟ رپورٹ عدالت میں جمع

    اسلام آباد: ایڈووکیٹ جنرل آفس نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے دائر درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر ملزمہ کی جانب سے وکیل عثمان گل اور ظہیر عباس پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل آفس کی جانب سے میسر سہولیات سے متعلق جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کا دن میں دو بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اوّل کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، ان کے کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے جبکہ موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ کو جیل میں ایل سی ڈی کی سہولت بھی دی گئی ہے، ان کو جیل میں علیحدہ کچن کی صورت میں ککنگ کی سہولت بھی دی گئی، کھانے کا پہلے میڈیکل آفیسر معائنہ کرتا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل سہولیات سے متعلق رپورٹ وکیل درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ رپورٹ دیکھ لیں آئندہ سماعت پر اپنا مؤقف پیش کریں، کیس کی آئندہ سماعت روسٹر کے مطابق جاری کر دی جائے گی۔

    عدالت نے درخواست پر مزید سماعت ملتوی کر دی۔

  • صنم جاوید اور ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا

    صنم جاوید اور ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا، دونوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات درج تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید اور ان کے شوہرکو گرین ٹاؤن سے گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ رہنما پی ٹی آئی اور اس کے خاوند کو 9 مئی جلاؤ گھیراؤکے مقدمات میں گرفتارکیا گیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور ان کے شوہر کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات درج تھے۔

    واضح رہے گذشتہ سال جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے صنم جاوید کے خلاف گوجرانوالہ میں 9 مئی سے واقعات سے متعلق درج مقدمے کی سماعت کی تھی اور انہیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیا تھا۔

    پی ٹی آئی سے متعلق خبریں

    صنم جاوید کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر 9 مئی کے حوالے سے مختلف شہروں میں متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں، اس کیس میں رہائی کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو کوئٹہ پولیس کے حوالے کرنے سے روکتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کرلیا تھا اور سماعت مکمل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی حکومت میں ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع

    پی ٹی آئی حکومت میں ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دور حکومت میں ضلع گجرات میں ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئی۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 5 سالوں میں ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ تحقیقات کے سلسلے میں گریڈ 20 کے ڈائریکٹر چوہدری امین کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا گیا۔

    آڈٹ رپورٹ 22-2021 میں مالی بے ضابطگیوں کی نشان دہی سامنے آئی۔ پی اے سی کے مطابق تعلیمی اداروں کے منصوبے بروقت مکمل نہ ہونے سے کلاسز کا اجرا نہ ہو سکا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی دور میں 4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پر دیے جانے کا انکشاف

    پی اے سی نے محکمہ ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں میں ترقیاتی منصوبوں کی تاخیر پر جامع رپورٹ مرتب کی جائے۔

    اپریل 2023 پی ٹی آئی دور حکومت میں 4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پر دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 600 افراد کی لسٹ طلب کی تھی۔

    پی اے سی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نور عالم خان کی زیرِ صدارت ہوا تھا جس میں بتایا گیا کہ 1 ارب کی رقم پیٹرولیم کمپنی اور 3 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود پر دیے گئے جس کے بعد کمیٹی نے 3 ارب ڈالر کی رقم 600 افراد کو فراہم کرنے کی لسٹ ایف آئی اے سے عید کے بعد طلب کی۔

    کمیٹی نے ایف آئی اے کو 600 افراد کے گھر، بینک بیلنس اور جائیدادیں بھی تحویل میں لینے کی ہدایت کی تھی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا تھا کہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین 4 ارب ڈالر دلوانے میں ملوث ہیں۔

    کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ زیرو شرح سود پر 4 ارب ڈالر 160 روپے ایکسچینج ریٹ پر دیے گئے، ڈالر 280 روپے پر پہنچ چکا، ملکی معیشت کے 900 ارب سے زائد بنتے ہیں۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر کر دیں۔

    عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جن پر اب اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت 30 اپریل کو ہوگی۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف اپیلوں پر سماعت کریں گے۔ 17 جنوری فیصلے کے خلاف 27 جنوری اپیلیں فائل ہوئیں تھیں۔ 17 اپریل کو کیس جلد سماعت کیلیے مقرر کرنے کی درخواستیں عدالت نے منظور کیں تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے: احسن اقبال

    احتساب عدالت نے کیس کا فیصلہ 17 جنوری کو سنایا تھا جس کے مطابق عمران خان کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید و جرمانے کی سزا ہوئی۔

    11 اپریل 2025 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جنہیں دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا تھا۔

    دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور حراست سیاسی انتقام ہے، ملزمان کو 17 جنوری 2025 کو سزا سنائی گئی اور اب تک اپیلوں پر سماعت نہیں ہوئی۔

    اس میں مزید کہا گیا تھا کہ تاخیر سے ناانصافی کا خطرہ ہے ابتدائی سماعت انصاف کو یقینی بناتی ہے، عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلیے سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیر قانونی اور مغائر آئین ہے۔

    22 اپریل 2025 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملزمان کی جلد سماعت کیلیے دائر اپیلوں کے حوالے سے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے پالیسی طلب کی تھی۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے حکم جاری کیا تھا جس میں ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے کہا گیا کہ اپیلوں پر جلد سماعت کی درخواست دائر ہوئی، کیس فکس کرنے کی پالیسی سے متعلق رپورٹ جمع کروائے۔

    190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔

    نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

    عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔

    ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

    عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے، بیرسٹر گوہر

    منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی ہے جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست خارج

    انہوں نے کہا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔

    قبل ازیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹیرینز نے پارلیمنٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک کی جس کا مقصد ہے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیسز کو میرٹ دیکھا جائے، پی ٹی آئی کے چند وکیل ہائیکورٹ جائیں گے اور یادداشت پیش کریں گے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ پارٹی رہنما اور کارکنان یوم تاسیس پروگرام خیبر پختونخوا ہاؤس میں شرکت کریں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کریں گے عمران خان سے ملاقات کو یقینی بنائیں۔

    دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی تھی۔

    جسٹس راجہ انعام نے صوبائی وزیر خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی درخواست پر سماعت کی تھی تاہم درخواست گزار کی جانب سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست عدم پیروی کے باعث خارج کی تھی۔

    دوسری جانب، 18 اپریل 2025 کو عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔