Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر

    آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر

    اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں آڈیو لیک کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کر دی گئی۔

    علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج رانا مجاہد رحیم کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

    آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار ہیں۔ کیس کی آئندہ سماعت 6 مئی 2025 تک ملتوی کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی ملک کی خاطر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، علی امین گنڈا پور

    علی امین گنڈاپور اور اسد فاروق خان کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے۔

    جنوری میں تھانہ حسن ابدال کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دینے کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی تھی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے علی امین گنڈاپور کے حسن ابدال کے مقدمے میں اشتہاری قرار دینے اور دیگر وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے تھے۔

    کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا تھا۔

    عدالت نے ان کا اشتہار جاری کرتے ہوئے انہیں 21 جنوری 2025 تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

  • عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، شبلی فراز

    عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، شبلی فراز

    اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ عدالت کی اجازت کے باوجود بانی چیئرمین سے اہل خانہ اور ساتھیوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔

    شبلی فراز عمر ایوب کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں وہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔

    اس موقع پر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ کے حکم پر اڈیالہ جیل گئے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا، پچھلے 3 ہفتے سے خاندان کو بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔

    یہ بھی پڑھیں: توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے: علیمہ خان

    شبلی فراز نے کہا کہ قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟

    بعدازاں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت کے تین رکنی بینچ نے ملاقات کا فیصلہ سنایا تھا، ہم عمران خان سے ملاقات کیلیے 3 مہینوں سے جا رہے ہیں۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ کل صبح ایک ناکہ کراس کیا تو دوسرے ناکے پر مجھے روک دیا گیا، میں حلیہ بدل کر موٹرسائیکل پر بیٹھ کر دوسرے ناکے پر پہنچا جہاں ہمیں بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا حالانکہ میری ضمانت منظور تھی۔

    انہوں نے کہا کہ وین میں بٹھا کر ہمیں گھما کر اتارا گیا جہاں ہم نے کچھ کھایا پیا، وین میں ڈال کر موٹر وے پر ہماری گاڑیوں کے پاس اتار دیا گیا۔

  • احتجاج و توڑ پھوڑ مقدمات میں ضمانت کی درخواست: بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    احتجاج و توڑ پھوڑ مقدمات میں ضمانت کی درخواست: بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    اسلام آباد: احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سیشن کورٹ میں پیش نہیں کیا گیا۔

    سیشن کورٹ میں عمران خان کی احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جعلی رسیدوں کے کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    احتجاج اور توڑ پھوڑ کیسز میں عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا گیا جس کے بعد سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    دوران سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف ایڈوکیٹ سے استفسار کیا کہ سلمان صفدر صاحب سے پوچھ لیں کون سی تاریخ رکھنی ہے؟

    خالد یوسف ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں جج صاحب کی مرضی ہے جو تاریخ رکھ لیں۔

    وکیل نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے بغیر تاخیر فیصلہ سنانے کی درخواست بھی دائر کی جس پر عدالت نے نوٹس جاری کیا۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میرٹ پہ فیصلہ سنائے جانے کیلیے درخواست دائر کی جا رہی ہے، درخواستیں 23 اگست 2023 کو گرفتاری سے پہلے دائر کی گئیں۔

    اس میں کہا گیا کہ درخواست گزار عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں لیکن اس وقت جیل میں ہیں، عدالت متعدد بار پیش کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے، عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے احکامات دیے لیکن تعمیل نہیں کی گئی، اب بغیر پیشی میرٹ پر فیصلہ سنائے جانے کے سوا کوئی آپشن نہیں چھوڑا گیا، انصاف کا تقاضا ہے میرٹ پہ فیصلہ سنایا جائے۔

    عمران خان کے خلاف اقدام قتل، توڑ پھوڑ، احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے تحت تھانہ ترنول میں 2، رمنا کراچی کمپنی، کوہسار اور سیکریٹ میں مقدمات ہیں جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کی دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج ہے۔

    ابتدا میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے عدالت میں کہا کہ آج توقع ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج ان کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔

    اس پر جج محمد افضل مجوکہ نے کہا کہ عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔

    جج نے عدالتی عملے سے اسفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ ایک لیٹر آیا ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے؟ عملے نے بتایا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔

    اس دوران جج نے خالد یوسف ایڈوکیٹ سے مکالمہ کیا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔ اس دوران سماعت میں وقفہ کیا گیا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نااہلی پر فیض آباد احتجاج پر درج مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر کر دی گئی۔

    احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں جج طاہر عباس سپرانے کی جس میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی جانب سے دائر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی۔

    دورانِ سماعت عامر محمود کیانی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے۔ جج طاہر عباس سپرانے نے استفسار کیا کہ دو دفعہ اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہونے پر آپ پیش ہوگئے؟ آج میں آپ کو حوالات بھیجوں گا اس کے علاوہ کوئی حل نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا

    عامر محمود کیانی کی ایک لاکھ مچلکے کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی گئی جبکہ سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم عباسی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی گئی۔

    جج نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت میں ملزمان میں سے جو نہیں ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔ ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر مقدمے میں نامزد ہیں، ان کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

  • 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیسز: علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

    5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیسز: علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کے 2 مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی۔

    جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی، علیمہ خانم اور عظمیٰ خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

    وکلا نے علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے۔

    بعدازاں، 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔

    عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 17 مئی تک توسیع کی۔

    علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

    مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں۔ ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھراؤ کیا، آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا، بشریٰ بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا۔

    اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا۔

    مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں، متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا۔

  • ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ

    ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ

    لاہور: سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے پارٹی میں اختلافات پر کہا ہے کہ ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی رہنما بیان بازی نہیں کر رہے بلکہ کچھ اصول اور قاعدے کی باتیں ہیںم ہم آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اعظم سواتی اپنے طور پر بیان دے رہے ہیں میرے علم میں ایسا کچھ نہیں، پارٹی کے طور پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا اعظم سواتی اپنی کوشش کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں، کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہم پتلی گلی سے نکل جائیں گے تو ایسا نہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اس لیے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہی کہ ابہام پیدا ہو۔

    دو روز قبل پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آئے تھے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی تھی۔

    سلمان اکرم راجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔

    اس پر بیرسٹر علی ظفر نے ردعمل میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی ان کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے، میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف عمران خان کو جواب دہ ہوں۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں عمران خان کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کا اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع

    190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کا اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع

    اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی نے 10 ملین پاؤنڈ کیس میں اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع کر لیا۔

    عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جنہیں دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا۔

    دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور حراست سیاسی انتقام ہے، ملزمان کو 17 جنوری 2025 کو سزا سنائی گئی اور اب تک اپیلوں پر سماعت نہیں ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ 190 ملین پاؤنڈ کا تھا، عطا اللہ تارڑ

    اس میں مزید کہا گیا کہ تاخیر سے ناانصافی کا خطرہ ہے ابتدائی سماعت انصاف کو یقینی بناتی ہے، عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلیے سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیر قانونی اور مغائر آئین ہے۔

    17 جنوری 2025 کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے جبکہ ان کی اہلیہ کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

    190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر

    بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔

    نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

    عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔

    ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

    عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • بانی سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل حکام کو فہرستیں بھیج دیں

    بانی سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل حکام کو فہرستیں بھیج دیں

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کیلیے فہرستیں جیل حکام کو بھیج دیں۔

    اڈیالہ جیل میں آج عمران خان سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کا دن ہے جس کیلیے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے ناموں کی فہرستیں جیل حکام کو بھیجی ہیں۔

    فہرستوں میں عمر ایوب، شبلی فراز، احمد خان بھچر، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس، نیاز اللہ نیازی، عمران خان کی بہنوں اور کزن کے نام شامل ہیں۔

    عمران خان کے ترجمان نیاز اللہ نیازی نے اپنے بیان میں کہا کہ منگل کو بانی پی ٹی آئی کی فیملی کی ملاقات نہیں کروائی گئی، جیل حکام سے آج رہنماؤں کے ساتھ فیملی کی ملاقات کی درخواست کی ہے۔

    پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کروانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا جس پر عدالت عالیہ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کیلیے منگل اور جمعرات کا دن مقرر کیا ہے۔

    دو روز قبل بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلیے جانے پر بضد نظر آئیں اور انہوں نے 11 کارکنان سمیت اپنی گرفتاری دی تھی جبکہ ایس ایچ او صدر بیرونی اعزاز عظیم نے ان کو گھر جانے کی پیشکش کی تھی تاہم علیمہ خانم بضد رہیں اور کہتی رہیں کہ ہماری بھائی سے ملاقات کروائی جائے نہیں تو ادھر ہی رہیں گے۔

    وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے عمران خان کی بہنوں سمیت کسی خاتون کو گرفتار نہیں کیا، علیمہ خانم و دیگر نے پولیس گاڑی سے ’آن لائن کار سروس‘ حاصل کی، وہ اور ہمنوا خود ہی پولیس وین میں بیٹھیں اور خواجہ سروس اسٹیشن پر اتر گئیں۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آ گئے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی سے جیل میں ملاقات کے لیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے، اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔ انھوں نے کہا بانی سے صرف منظور نظر ملنے دیے گئے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے اس پر ردعمل میں کہا ہے کہ بانی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے، سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا ہے۔ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی سلمان اکرم راجہ کو جواب دیتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف بانی کو جواب دہ ہوں، میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں بانی کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔


    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ


    بعض رہنماؤں کی تنقید پر علی امین گنڈاپور بھی چراغ پا ہو گئے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہر شخص کو مطمئن کرنا ان کے بس میں نہیں ہے، کسی کو دشمنی کرنی ہے تو اعلان جنگ کر دے، ہر گھر میں میاں بیوی میں بھی لڑائی ہوتی ہے، پارٹی معاملات حل کر لیں گے۔

    فواد چوہدری نے گزشتہ رات اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ جیسے لوگ پی ٹی آئی نہیں یہ بعد میں شامل ہوئے، سلمان اکرم راجہ کے بارے میں مشہور ہے وہ گالف بھی تنہا کھیلتے ہیں، ان کی پارٹی میں کسی سے بن ہی نہیں رہی۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف جے آئی ٹی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات جاری ہیں، پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہنما نوٹسز کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے تھے، فیصلہ تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں شیخ وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر شامل ہیں۔

  • امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ

    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے لاہور میں جاتی امرا کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایک بار پھر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار تھے، لیکن اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ تاہم وہ سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کو تیار ہوں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ امریکی ڈاکٹروں نے عمران خان کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ وہ شاید صرف حال چال پوچھنے ہی آئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو کل پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت کرنی چاہیے تھے۔ اگر وہ اپنے صوبے کی نمائندگی نہیں کرتے، تو وہ عہدےسے کوتاہی کر رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر گفت و شنید سے معاملات حل کرنے چاہئیں۔ لیکن سب کو علم ہے کہ کون مل کر بات کرنے کو تیار نہیں۔

    دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے مسئلے پر پی پی پی کے احتجاج پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے نام نہاد قوم پرست جماعتوں نے ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ اس معاملے پر پیپلز پارٹی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔

    وزیراعظم کے سیاسی مشیر نے کہا کہ پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی ایسا ارادہ ہے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو یقین دلایا ہے کہ پانی کی تقسیم کا معاملہ افہام وتفہیم کے ساتھ حل ہوگا۔

    رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا حق ہے لیکن اس پلیٹ فارم پر پی ٹی آئی کی بریگیڈ سے ہر کسی کو مسئلہ ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پارٹی کو مزید منظم کرنے کیلیے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی صرف پنجاب کی حد تک عوامی رابطہ مہم شروع کر رہے ہیں۔ نواز شریف دوسرے صوبوں کا دورہ کرینگے تو وہاں جلسے کرینگے۔