Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم

    بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج عمر سلطان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کو بلا جواز اور غیر قانونی قرار دے دیا، جسٹس محمد آصف نے پٹیشنر کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    عدالت نے حکم میں کہا یہ ریکارڈ پر نہیں کہ پٹیشنر کا نام وفاقی حکومت کی منظوری سے سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا، پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں عمر سلطان کا نام شامل کر کے پٹیشنر کے آئین میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔

    عدالت نے کہا ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق پٹیشنر کا نام پی سی ایل اور ای سی ایل میں ایکٹو ہے، درخواست گزار کا نام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے اے آئی جی کی سفارش پر شامل کیا ہے، متعدد ایف آئی آرز کی وجہ سے 24 اگست 2023 کو نام سفری پابندیوں کی لسٹ میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی، جب کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت 18 اپریل 2024 کو درخواست گزار کی ضمانت منظور کر چکی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا یہ عدالت فریقین کو درخواست گزار کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے فوری نکالنے کا حکم دیتی ہے۔ کیس کی پیروی کے لیے عمر سلطان کی جانب سے وکیل راجہ قدید جنجوعہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

  • پی ٹی آئی دور کے کرپشن کے 18 کیسز اینٹی کرپشن کے حوالے

    پی ٹی آئی دور کے کرپشن کے 18 کیسز اینٹی کرپشن کے حوالے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں کی گئی کرپشن کی تحقیقات کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے 2019 کی مالی بدعنوانی کے 18 کیسز اینٹی کرپشن بھجوا دیے ہیں۔

    پی اے سی پنجاب نے ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد ڈی ایچ اوز میں مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات ڈی جی اینٹی کرپشن کے سپرد کی ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری نے تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ کی معائنہ ٹیم سے بھی مدد حاصل کر لی ہے۔

    عثمان بزدار دور سے متعلق محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں کا ضروری ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے، پی اے سی پنجاب نے واضح کیا ہے کہ ریکارڈ فراہم نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    عثمان بزدار دور حکومت سے متعلق اہم خبر

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں میں سرکاری فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے، سرکاری اسکولوں میں رقم خرچ کرنے کی با ضابطہ منظوری نہیں لی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق 21-2020 میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے فرنیچر اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے 9 کروڑ 90 لاکھ روپے خرچ کیے، تاہم اس رقم سے فرنیچر اور دیگر اشیائے ضرورت کی کسی سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

  • صرف پی ٹی آئی نہیں سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے، کے پی حکومت کا بڑا فیصلہ

    صرف پی ٹی آئی نہیں سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے، کے پی حکومت کا بڑا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے تمام غیر قانونی مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسفزئی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں جس کے خلاف بھی غیر قانونی ایف آئی آرز ہیں، انھیں واپس لیا جائے گا۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہدایات دی ہیں کہ پورے صوبے کے غیر قانونی اور سیاسی مقدمات واپس لیے جائیں۔

    محمد انعام یوسفزئی نے کہا کہ جس کے خلاف بھی مقدمہ نہیں بنتا، اسے واپس لیا جائے گا، غیر قانونی مقدمات واپس لینے سے عدالتوں پر بھی بوجھ کم ہو جائے گا، انھوں نے صوبائی حکومت کی کشادہ دلی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا ’’صرف پی ٹی آئی نہیں، بلکہ سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا ہدایت کی کہ پراسیکیوٹرز میرٹ پر مقدمات دیکھیں، اور جو مقدمہ نہیں بنتا اسے واپس لیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرز اپنے کام میں آزاد ہیں، اور ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک دوسرے پر سیاسی نوعیت کے مقدمات بنانے کی ایک تاریخ چلی آ رہی ہے، حکمران جماعت آتے ہی سب سے پہلا کام مخالف پارٹی کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالنے کا کرتی ہے، اور اس طرح ملک میں جمہوری سیاسی ماحول کی ترویج میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے۔

  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں ہوگی یا نہیں؟ وکلا کو آگاہ کر دیا گیا

    9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں ہوگی یا نہیں؟ وکلا کو آگاہ کر دیا گیا

    راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں نہیں ہوگی، عدالتی عملے کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا کو آگاہ کر دیا گیا۔

    مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت میں ہوگی، عدالت کی جانب سے جی ایچ کیو حملہ کیس کی نئی تاریخ دی جائے گی، 24 اور 26 نومبر کے مقدمات کی سماعت بھی اے ٹی سی راولپنڈی میں ہوگی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ سماعت کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج

    یکم فروری 2025 کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے جبکہ 31 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی تھی۔

    9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی تھی۔

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں دو گواہان کانسٹیبل عمران اور ایس ڈی او اویس شاہ کے بیان قلمبند کیے گئے تھے۔ گواہ عمران نے کیس کی 15 تصاویر عدالت میں پیش کی تھیں جبکہ گواہ اویس شاہ کی جانب سے جی ایچ کیو کے گیٹ پر توڑ پھوڑ کی تخمینہ رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گیٹ پر توڑ پھوڑ سے 7 لاکھ 80 ہزار روپے کا نقصان ہوا، پراسیکوشن کی جانب سے جی ایچ کیو حملہ کیس کے شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بی عدالت میں جمع کروا دی گئی۔

    جج امجد علی شاہ نے ہدایت کی تھی کہ جو وکلا صفائی یو ایس بی کاپیاں حاصل کرنا چاہیں وہ عدالت سے حاصل کر سکتے ہیں۔

    عدالت نے ایف ائی اے پیمرا انٹرنل سکیورٹی اور پی ائی ڈی کی اضافی رپورٹس ملزمان کو فراہم نہ کیے جانے پر ایس ایس پی آپریشنز کو طلب کیا تھا تاہم وہ سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہ ہو سکے تھے۔

  • پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے پر غور

    پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے پر غور

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پارٹی اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے پر غور کر رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی میں اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے سے متعلق غور کیا جا رہا ہے اور اگلے دو چار دنوں میں اس سے متعلق حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

    شبلی فراز نے کہا کہ غلط بیانیے کے ذریعے ملک میں استحکام دکھایا جا رہا ہے۔ ہم نے عدلیہ، پارلیمنٹ اور جلسے جلوس کے ذریعے ہی جدوجہد کرنی ہے۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر مولانا فضل الرحمان تحریک کی قیادت کریں تو کیا آپ ساتھ دیں گے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس مقصد کیلیے کوئی بھی ہمارے ساتھ آئے تو ہم ساتھ دیں گے۔

    چیف جسٹس سے ملاقات میں عمران خان کی رہائی سے متعلق بات ہونے یا نہ ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایسی رہائی نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں انصاف ملے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب لوگوں کا عدالتوں میں ٹرائل ہوا، واحد عمران خان ہیں جن کا جیل ٹرائل ہو رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں پرعملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی ملک میں فرعون کی طرح کام کر رہا تھا، شرجیل میمن

    بانی پی ٹی آئی ملک میں فرعون کی طرح کام کر رہا تھا، شرجیل میمن

    ٹنڈو جام: سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ملک میں فرعون کی طرح کام کر رہا تھا یہ سب کو یاد ہے۔

    نیوز کانفرنس میں شرجیل میمن نے کہا کہ 9 مئی واقعات کے پیچھے ایک ہی شخص تھا وہ ہے عمران خان، پی ٹی آئی انتشار اور ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہے، سابق وزیر اعظم کی ہدایات پر ان کی پارٹی کے لوگ شرپسندی کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: مجھے نہیں معلوم بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے یا نہیں، شرجیل میمن

    شرجیل میمن نے کہا کہ عمران خان غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، وہ لندن میں زید گولڈ اسمتھ کی حمایت کر رہے ہیں، پی ٹی آئی نے پروپیگنڈے سے عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں رنگے ہاتھوں پکڑی گئی تو کیس میں 6 سال تک اسٹے آرڈر لیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے سائفر کا ڈرامہ رچایا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل لابی کی جانب سے عمران خان کی حمایت سوالیہ نشان ہے، بانی پی ٹی آئی نے لندن میئر انتخاب میں پاکستانی کے مقابلے یہودی کو سپورٹ کیا۔

    ’بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کے دور میں رہنماؤں کی گرفتاریاں ہوئیں، ان کے کہنے پر سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے آئین کی دھجیاں اڑائیں، عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں کو چن چن کر نشانہ بنایا جبکہ ثاقب نثار نے ان کا آلہ کار بن کر رہنماؤں کی کردار کشی کی۔‘

    سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار نے ڈیم فنڈ کے نام پر عوام کو دھوکا دیا اور بے وقوف بنایا، انہوں نے تشدد کرنے والے ایک شخص کو ڈیم فنڈ میں پیسے دینے پر معاف کیا۔

  • پی ٹی آئی کو اب آئین و قانون سے ہٹ کر ریلیف نہیں مل سکتا، مشیر وزیر اعظم

    پی ٹی آئی کو اب آئین و قانون سے ہٹ کر ریلیف نہیں مل سکتا، مشیر وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اب آئین و قانون سے ہٹ کر ریلیف نہیں مل سکتا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی ماورائے آئین و قانون ریلیف چاہتی ہے، عدالتیں آئین و قانون کے مطابق چلتی ہیں لیکن ان کو عدالتوں سے سہولت کاری چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کی چیف جسٹس سے ملاقات

    بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دفعہ 144 عوام کا تحفظ یقینی بنانے کیلیے نافذ کی جاتی ہے، پی ٹی آئی بغیر اجازت کے احتجاج کرتی ہے اور احتجاج کے نام پر انتشار پھیلاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت نے ہمیشہ احتجاج کے دوران قانون ہاتھ میں لیا، جب آپ قانون توڑیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا، کسی کو شہریوں کی زندگی اجیرن بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی اور 26 نومبر سمیت دیگر مقدمات سیاسی نہیں کیونکہ پی ٹی آئی سیاسی نہیں بلکہ انتشاری سوچ رکھتی ہے، پی ٹی آئی سیاست کی آڑ میں انتشار پھیلاتی ہے اور انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کو انتشار پھیلایا۔

    مشیر وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر جھوٹے مقدمے بنائے گئے تھے لیکن ہم نے عدالتوں میں ان کا سامنا کیا اور سرخرو ہوئے۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کن تحفظات کا اظہار کیا؟

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کن تحفظات کا اظہار کیا؟

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس اور اپوزیشن رہنماؤں نے عدالتی اصلاحات پر مشاورت کی۔ یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدالتی اصلاحات پر قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی اصلاحاتی ایجنڈے پر بات کی ہے، انہوں نے عدالتی اصلاحات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    یحییٰ آفریدی نے پی ٹی آئی وفد کو بتایا کہ وکلا برادری، شہریوں اور ضلعی عدلیہ کی تجاویز موصول ہو چکی ہیں۔

    وفد نے اپنے کارکنان اور قیادت کےئ خلاف کیسز پر تحفظات سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا اور کہا کہ ہمارے کیسز جان بوجھ کر مختلف عدالتوں میں ایک ساتھ مقرر کیے جاتے ہیں، وکلا کو ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ جلسے جلوسوں پر قدغن لگائی جا رہی ہے۔

    اپوزیشن وفد نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلیے قانون کی حکمرانی ضروری ہے، وکلا پر دہشتگردی کے مقدمات تشویشناک ہیں، عدالتی اصلاحات پر تجاویز دینے کیلیے مزید وقت درکار ہے۔

    وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کا احوال

    دو روز قبل وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات ہوئی تھی جس میں شہباز شریف نے یحییٰ آفریدی کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی، نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کے انصاف کی بروقت فراہمی کیلیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے اقدام کو سراہا تھا۔

    ملاقات کے دوران ملکی معاشی صورتحال اور سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو ہوئی تھی جبکہ وزیر اعظم نے مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعات سے متعلق آگاہ کیا تھا اور ان میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی تھی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے وزیر اعظم کی جانب سے نظام انصاف کی بہتری کیلیے کی گئی گفتگو کا خیر مقدم کیا تھا اور نظام انصاف میں مزید بہتری لانے کیلیے تجاویز مانگی تھیں۔

    شہباز شریف نے یحییٰ آفریدی کو لاپتا افراد سے متعلق مؤثر اقدامات میں تیزی لانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی ملاقات میں موجود تھے۔

  • پی ٹی آئی کو آرمی چیف کا برطانیہ میں پرتپاک استقبال ہضم نہیں ہو رہا، عطا تارڑ

    پی ٹی آئی کو آرمی چیف کا برطانیہ میں پرتپاک استقبال ہضم نہیں ہو رہا، عطا تارڑ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا پرتپاک استقبال پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہضم نہیں ہو رہا۔

    عطا اللہ تارڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس ٹولے نے ملک میں نفرت پھیلائی اور شہدا کی توہین کی، پاکستان اس وقت ترقی کی نئی منازل طے کر رہا ہے لیکن پی ٹی آئی نے دشمنوں کے ایجنڈے پر چل کر ملک کو نقصان پہنچایا۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘آرمی چیف کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا’

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی تقریروں میں دہشتگردوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آج جو دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں اس کے ذمہ دار سابق وزیر اعظم ہیں کیونکہ انہوں نے دہشتگردوں کو حوصلہ دیا اور ان کو واپس لے کر آئے، عمران خان پاکستان کے دشمنوں کے ایجنڈے پر چلتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف ہوتی ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا برطانیہ میں پرتپاک استقبال اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، سپہ سالار کو جس طرح برطانیہ میں عزت دی گئی اور پرتپاک استقبال کیا گیا یہ عمران خان اور پی ٹی آئی والوں سے ہضم نہیں ہو رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں رویل ملٹری بینڈ نے پاکستان کا قومی ترانہ بجایا لیکن ملک کی دنیا میں عزت پی ٹی آئی والوں کو پریشان کرتی ہے، آئی ایم ایف کو خطوط لکھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔

    عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ اوورسیز محب وطن پاکستانیوں نے پی ٹی آئی کو مسترد کیا، جو ملک کو نقصان پہنچائے گے ان سے متعلق قوانین موجود ہیں، شرپسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف قانون بھرپور حرکت میں آئے گا۔

    ’پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے تو پی ٹی آئی چاہتی ہے اس کو نقصان پہنچائیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی کاوش سے معیشت میں بہتری ہو رہی ہے، آپ سڑتے رہیں جو مرضی کریں ملک اسی طرح ترقی کرتا رہے گا، آپ کے آئی ایم ایف کے خطوط اور 9 مئی بھی ناکام ہوا آگے بھی ناکام ہوں گے۔‘

  • مریم نواز نے پنجاب کو دلہن کی طرح سجا دیا، کیپٹن (ر) صفدر

    مریم نواز نے پنجاب کو دلہن کی طرح سجا دیا، کیپٹن (ر) صفدر

    مردان: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کو دلہن کی طرح سجا دیا۔

    ورکرز کنونشن سے خطاب میں کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ ہماری نسلیں ڈاکٹر قدیر بنیں صحت و تعلیم عام ہو، اگر ان کے منصوبے نکال دیں تو خیبر پختونخوا میں ترقیاتی کام نظر نہیں آتے۔

    انہوں نے کہا کہ 40 سال میں نواز شریف جیسا ایماندار لیڈر نہیں دیکھا۔

    یہ بھی پڑھیں: میں نے کیپٹن صفدر کو بالکل نہیں ڈانٹا، مریم نواز

    خیبر پختونخوا حکومت اور پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام مزید محرومی چاہتے یا ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں؟ 11 سال کی حکمرانی نے خیبر پختونخوا کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔

    اپنے خطاب میں کیپٹن (ر) صفدر نے مزید کہا کہ جو بھارت نہ کر سکا وہ 9 مئی کو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کروا دیا۔

    ’مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کے ساتھ خیبر پختونخوا کی بہو بھی ہیں‘

    14 جنوری 2025 کو کیپٹن (ر) صفدر نے مردان میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ مریم نواز صرف پنجاب کی وزیراعلیٰ نہیں بلکہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا کی بہو بھی ہیں۔

    (ن) لیگی رہنما نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف عدم اعتماد نہ ہوتا تو ملک کا بیڑہ غرق ہو جاتا، غلیلیں لے کر وفاق پر چڑھائی کرنے والے قوم کی خدمت نہیں کر سکتے۔

    اس سے قبل انہوں نے پی ٹی آئی اور علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب ترقی کر رہا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کی حالت بدترین ہو رہی ہے، کوئی پتا نہیں کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت کب ختم ہو جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 11 سال میں خیبر پختونخوا میں کوئی اسپتال یا یونیورسٹی نہیں بنی، اس صوبے کو شہباز شریف کی سوچ اور مریم نواز کی محنت درکار ہے۔