Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • مقبولیت تو فرعون اور شیطان کی بھی بہت ہے لیکن وہ فرشتے نہیں بن سکتے، عظمیٰ بخاری

    مقبولیت تو فرعون اور شیطان کی بھی بہت ہے لیکن وہ فرشتے نہیں بن سکتے، عظمیٰ بخاری

    لاہور (22 اگست 2025): عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبولیت تو فرعون اور شیطان کی بھی بہت ہے لیکن وہ فرشتے نہیں بن سکتے۔

    وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 9 مئی کرنے اور کروانے والے کسی معافی کے مستحق نہیں، 9 مئی ایک ناکام بغاوت تھی جس کے تمام شواہد منظر عام پر آ چکے ہیں۔

    عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ناکام بغاوت اور سازش کے مرتکب کردار سیاسی لبادے میں نہیں چھپ سکتے، سیاست کی آڑ میں ریاست پر چڑھائی اور شہدا کے مجسمے جلا کر کون سی قوم کی خدمت کی گئی؟

    انہوں نے کہا کہ ناکام بغاوت کے کردار انتقامی سیاست کا نام دے کر مظلوم نہیں بن سکتے، قوم 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں کا مکمل احتساب چاہتی ہے، ماسٹر مائنڈ کے تمام کارڈ اور تحریکیں ناکام ہوگئی ہیں، 9 ان کا اپنے گناہوں کا حساب دینے کا وقت ہے۔

    اس سے قبل عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان اور ان کا فسادی گروہ انقلاب نہیں لا سکے تو قاسم اور سلیمان کیا تیر مار لیں گے، علیمہ خانم کو اپنے بھائی کی طرح تسلسل سے جھوٹ بولنے کی عادت پڑ گئی ہے، وہ کبھی کہتی ہیں کہ قاسم اور سلیمان پاکستان آ رہے ہیں تو کبھی کہتی ہیں نہیں آ رہے۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ علیمہ خانم کبھی کہتی ہیں کہ ان کو عمران خان نے اجازت نہیں دی تو کبھی کہتی ہیں کہ ویزا نہیں مل رہا، وہ جن کے بچے ہیں پہلے ان سے تو پوچھ لیں وہ آنے کی اجازت دے رہے یا نہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خانم کبھی کہتی ہیں کہ ان کے پاس نائکوپ ہے وہ پاکستانی ہیں اور کبھی ویزے مانگنے کی بات کرتی ہیں، قاسم اور سلیمان امریکا سیر سپاٹے کرنے گئے تھے اور گھوم پھر کے واپس لندن پہنچ گئے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں سننے والا بینچ تبدیل

    بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں سننے والا بینچ تبدیل

    اسلام آباد (21 اگست 2025): سپریم کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں سننے والا بینچ تبدیل ہوگیا۔

    بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سننے والے 3 رکنی بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہوگئے۔

    چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ ساڑھے 10 بجے سماعت کرے گا۔

    گزشتہ روز کی سماعت کا احوال

    گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی تھی تاہم اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کے پیش نہ ہونے پر سماعت ملتوی کی گئی تھی۔

    معاون وکیل نے استدعا کی تھی کہ اسپیشل پراسیکیوٹر کو فوڈ پوائزنگ ہوئی ہے وہ آج نہیں آئے، کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری

    اس پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ کل سماعت رکھ رہے ہیں کل دیکھ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی بہنوں کی عدالت میں بات کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر سے میری 6 منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی وہ اسپتال میں ہیں۔ اس پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا تھا کہ یہ مناسب نہیں ہے کم از کم ہمیں اپنے دلائل عدالت میں دینے کی اجازت دیں۔

    چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ ہم آپ سے پہلے استغاثہ کو سنیں گے، استغاثہ کو پہلے اس پیمانے سے گزرنا پڑے گا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار کیسے رہ سکتا ہے؟

    سلمان صفدر نے عمران خان کی فیملی ممبر کی عدالت میں بات کرنے کیلیے اجازت دینے کی استدعا کی تھی تاہم چیف جسٹس نے فیملی ممبر کو روسٹرم پر بولنے کی اجازت نہیں دی۔

    یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ وکیل بات کریں کسی فیملی ممبر کو عدالت میں بولنے کی اجازت نہیں۔

    عمران خان کے وکیل نے بتایا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت گزشتہ سال نومبر میں خارج کی جبکہ 6 ماہ کیس زیر التوا رہا، ہائیکورٹ میں اس کیس کی 16 سماعتیں ہوئیں 8 پراسیکیوٹرز تبدیل ہوئے، کیس میں استغاثہ کی طرف سے بہت زیادہ التوا کی درخواستیں دی گئیں، ہم اب اکتا گئے ہیں۔

    اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بے فکر رہیں ہم طویل التوا نہیں دیں گے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی

    بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی

    اسلام آباد (20 اگست 2025): سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کل ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دی۔

    چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی تاہم اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کے پیش نہ ہونے پر سماعت ملتوی کی گئی۔

    معاون وکیل نے استدعا کی کہ اسپیشل پراسیکیوٹر کو فوڈ پوائزنگ ہوئی ہے وہ آج نہیں آئے، کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری

    اس پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کل سماعت رکھ رہے ہیں کل دیکھ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی بہنوں کی عدالت میں بات کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر سے میری 6 منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی وہ اسپتال میں ہیں۔ اس پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ یہ مناسب نہیں ہے کم از کم ہمیں اپنے دلائل عدالت میں دینے کی اجازت دیں۔

    چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم آپ سے پہلے استغاثہ کو سنیں گے، استغاثہ کو پہلے اس پیمانے سے گزرنا پڑے گا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار کیسے رہ سکتا ہے؟

    سلمان صفدر نے عمران خان کی فیملی ممبر کی عدالت میں بات کرنے کیلیے اجازت دینے کی استدعا کی تاہم چیف جسٹس نے فیملی ممبر کو روسٹرم پر بولنے کی اجازت نہیں دی۔

    یحییٰ آفریدی نے کہا کہ وکیل بات کریں کسی فیملی ممبر کو عدالت میں بولنے کی اجازت نہیں۔

    عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت گزشتہ سال نومبر میں خارج کی جبکہ 6 ماہ کیس زیر التوا رہا، ہائیکورٹ میں اس کیس کی 16 سماعتیں ہوئیں 8 پراسیکیوٹرز تبدیل ہوئے، کیس میں استغاثہ کی طرف سے بہت زیادہ التوا کی درخواستیں دی گئیں، ہم اب اکتا گئے ہیں۔

    اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بے فکر رہیں ہم طویل التوا نہیں دیں گے۔

  • عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 14 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 14 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    راولپنڈی (20 اگست 2025): انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 14 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    اے ٹی سی میں جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت جج امجد علی شاہ نے کی۔ اس دوران 14 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتار جاری کیے گئے جن میں کنول شوزب اور چوہدری آصف بھی شامل ہیں۔

    عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے 50 بڑے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

    دوران سماعت پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اور وکلا صفائی عدالت میں پیش ہوئے۔ 9 مئی کے 14 ملزمان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، 14 ملزمان فیصل آباد لاہور کی عدالتوں سے سزا یافتہ اور روپوش ہیں، پراسیکیوٹر ظہیر شاہ کی حاضری سے استثنیٰ کی دائر درخواست کی مخالفت میں دلائل دیے۔

    پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے استدعا کی کہ ضمانتیں حاصل کرنے کے بعد پیش نہیں ہوئے ضمانت خارج کی جائے۔ انہوں نے حاضری سے استثنیٰ کی دائر درخواست کی مخالفت میں دلائل دیے۔

    عدالت نے دلائل سے اتفاق کر کے 14 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، مقدمات کی سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • 26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی کارکنوں کا اقبال جرم، قید کی سزا سنا دی گئی

    26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی کارکنوں کا اقبال جرم، قید کی سزا سنا دی گئی

    راولپنڈی (19 اگست 2025): انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 کارکنوں کو قید کی سزا سنا دی۔

    26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی، اس موقع پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اور ملزمان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔

    اے ٹی سی نے تھانہ انجرا اٹک میں درج مقدمے میں 4 پی ٹی آئی کارکنان کو 4، 4 ماہ قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمے میں فیصلہ سنایا۔

    پی ٹی آئی کارکنوں میں عامر خان، سردار خان، خان محمد اور جاوید اقبال شامل ہیں جنہوں نے عدالت میں اقبال جرم کیا، ملزمان نے عدالت میں اپنے اقبالی بیانات بھی جمع کروا دیے۔

    پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا تھا کہ قیادت کے اکسانے پر پُرتشدد احتجاج میں شریک ہوئے، غریب مزدور انسان ہیں لہٰذا سزاؤں میں نظر ثانی کی جائے۔

    واضح رہے کہ مئی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اُس وقت کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور کیں، علی بخاری کی کارکنان کے ضمانتی مچلکے کم کرنے کی استدعا منظور کی۔

    پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں 10، 10 ہزارمچلکوں کے عوض منظور کی گئیں۔

    فروری میں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر احتجاج کیس میں گرفتار تمام 120 کارکنوں کی ضمانتیں منظور کی تھیں۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر اورجسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظورکیں اور فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • کسی  اور پارٹی میں  شمولیت ؟ شیرافضل مروت کا دو ٹوک موقف سامنے آگیا

    کسی اور پارٹی میں شمولیت ؟ شیرافضل مروت کا دو ٹوک موقف سامنے آگیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما شیرافضل مروت کا کسی اور پارٹی میں شمولیت پر دو ٹوک موقف سامنے آگیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما شیرافضل مروت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست کے احتجاج کی کال کس نے دی، اس پر تحقیق کی جائے۔

    سابق رہنما کا کہنا تھا کہ اب تو مجھے بھی شک ہونے لگا ہے کہ ایسا ناقص فیصلہ کس نے کیا، ہم نے تو یہی سنا تھا کہ 14 اگست کو جشنِ آزادی منایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ علیمہ خانم کے بیان سے واضح نہیں ہو سکا کہ 14 اگست کو احتجاج کرنا ہے یا صرف باہر نکلنا ہے اور پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ زبان بندی کر لوں تو پارٹی میں شامل ہو سکتا ہوں، لیکن میں نے واضح کر دیا کہ کسی بھی کاز کے لیے ہمیشہ تیار ہوں۔

    پی ٹی آئی سے متعلق خبریں

    شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پارٹی کی موجودہ پوزیشن سے مایوس ہو چکا ہوں، کسی اور جماعت میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، تاہم پاکستان تحریک انصاف میں اپنا سیاسی مستقبل نہیں دیکھ رہا۔

    نہوں نے کہا کہ کاز کے لیے کردار ادا کر سکتا تھا، مگر دو شرائط رکھی تھیں— ایک یہ کہ پارٹی میں رویے درست کیے جائیں اور دوسرا یہ کہ احتجاج سے نہ روکا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی کو احتجاج چاہیے، لیکن یہ واحد کام ہے جو موجودہ پارٹی قیادت نہیں کر سکتی۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 منظور، مشکوک شخص کو حراست میں رکھنے کا دورانیہ بڑھ گیا

    انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 منظور، مشکوک شخص کو حراست میں رکھنے کا دورانیہ بڑھ گیا

    اسلام آباد (13 اگست 2025): اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے اپوزیشن کی پیش کردہ ترامیم مسترد کر دیں۔

    انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کے تحت مشکوک شخص کو 3 کے بجائے 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا، قانون کا اطلاق تین سال کیلیے ہوگا اور یہ صرف دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں نافذ العمل ہوگا۔

    طلال چوہدری نے انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل 2025 پیش کیا اور کہا کہ ملک میں 13-2012 والی صورتحال ہے روزانہ کی بنیاد پر 2 سے 3 اہلکار اور سویلین شہید ہو رہے ہیں۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ قانونی ہتھیار کے بغیر دہشتگردی کے خلاف جنگ نہیں لڑی جا سکتی، دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متعلق قوانین کو سخت کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کی مخالفت کر دی

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان ماورا آئین قانون سازی نہ کرے بنیادی حقوق کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اس قسم کے قوانین کی مخالفت کر چکی ہے کسی مشتبہ کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد مزید 3 ماہ کی توسیع کی جا رہی ہے، عوام کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔

    اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا اسے عدالت میں فوری پیش کرنا ہے کسی شخص کو 90 دن کیلیے سکیورٹی کے اعتبار سے نظر بند کیا جا سکتا ہے، دہشتگردی کی وجہ سے آج حالات بدل چکے ہیں۔

    رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر نے کہا کہ جب ملک نارمل حالات میں چل رہا ہو تو آئین تحفظ دیتا ہے کچھ حالات ایسے ہو جاتے ہیں تو عوام کو تحفظ دینا ہوتا ہے، دو صوبوں میں آگ لگی ہوئی ہے آج اس قانون کی ضرورت ہے۔

    نوید قمر نے کہا کہ آج ضرورت پڑ گئی ہے ان دو صوبوں میں پاور دی جائے جہاں دہشتگردی کے شواہد موجود ہوں وہاں اس قانون کا اطلاق ہوگا۔

  • پی ٹی آئی کہتی تھی نیوٹرل تو جانور ہوتے ہیں، اب پوچھیں نیوٹرل بہتر تھا یا نہیں، بلاول بھٹو

    پی ٹی آئی کہتی تھی نیوٹرل تو جانور ہوتے ہیں، اب پوچھیں نیوٹرل بہتر تھا یا نہیں، بلاول بھٹو

    حیدر آباد (12 اگست 2025): چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پہلے کہتی تھی نیوٹرل تو جانور ہوتے ہیں اب ان سے پوچھیں نیوٹرل بہتر تھا یا نہیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 9 مئی کو سیاستدان اپنے دائرے میں نہیں رہے دہشتگردی کی اور دوسروں دائرے میں گھسے، سیاستدانوں کو اپنے دائرے میں رہنا چاہیے تاکہ دوسروں کو بھی کہہ سکیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری جمہوریت کی صحت اتنی اچھی نہیں ہے، ہمارا آدھے سے زیادہ وقت آمریت کا گزرا ہے، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کی وجہ سے یہ جمہوریت نظر آ رہی ہے، ہر دور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد پر قمر جاوید باجوہ نے پیغام دیا ہم نیوٹرل ہیں، بلاول بھٹو

    انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم دور میں پاکستان میں 9 مئی کا واقعہ ہوا، ایک سیاسی جماعت نے فوج کے اداروں پر حملہ کیا جس کے نقصانات ہم ابھی تک بھگت رہے ہیں۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ فوج کے سربراہ نے ادارے کی پالیسی کے مطابق کہا تھا ہم نیوٹرل ہوں گے، ایک سیاسی جماعت کے بانی نے کہا نیوٹرل تو جانور ہوتے ہیں، کرسی کی خاطر فوج اور آرمی چیف کو نشانہ بنایا اور اندرونی سازش کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں، گزشتہ 20 سال میں امریکا کی جیوپولیٹیکل کے تحت ان بیلنس کردار رہا اس سے امریکا کا اپنا نقصان ہوا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جب آپ جنگ جیت جاتے ہو تو اس کے اثرات ہوتے ہیں، سمجھتا ہوں پاکستانی عوام، فوج اور حکومت نے اپنا مقام حاصل کیا ہے، دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلیے پاکستان نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔

  • عدالت نے شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا

    عدالت نے شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا

    لاہور (12 اگست 2025): انسداد دہشتگردی عدالت نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے دو مقدمات میں شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم دیا اور اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ جیل کو ملزم کی رہائی کا مراسلہ بھی جاری کیا۔

    مراسلے میں کہا گہا کہ اگر شاہ محمود قریشی کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے 9 مئی کے احتجاج میں شرکت نہیں کی، تفصیلی فیصلہ

    جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے رہائی کا مراسلہ جاری کیا۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خارجہ کے خلاف لاہور میں 14 مقدمات تھے جن میں سے وہ 3 بری ہوگئے، 11 اب بھی باقی ہیں۔

    گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کیسز میں یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

    تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ اور جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کے مقدمات کی سماعت جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں کی تھی۔

    عدالت نے یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ اور عائشہ بھٹہ کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔

    علاوہ ازیں، اے ٹی سی نے پی ٹی آئی پنجاب کی آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو بھی پانچ، پانچ سال قید کی سزا سنائی جبکہ شاہ محمود قریشی سمیت 7 ملزمان کو بری کیا۔

    بری ہونے والوں میں سہیل خان، اویس، رفیع الدین، فرید خان، سلمان احمد، عبدالقادر، فیضان، طیب سلطان، شاہدبیگ، ماجد علی اور بخت رواں شامل ہیں۔

  • پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں کیوں شامل ہوئے؟ وسیم قادر کے اہم انکشافات

    پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں کیوں شامل ہوئے؟ وسیم قادر کے اہم انکشافات

    ہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما وسیم قادر نے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی کے ووٹوں سےنہیں جیتا،ن لیگ کے بھی ووٹ ملے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنما وسیم قادر نے اے اروائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو ،میں کہا کہ پی ٹی آئی نے بلے باز کا ٹکٹ دیا وہ واپس ہوگیا تو آزاد الیکشن لڑا ، الیکشن میں مجھے ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں کےووٹ ملے۔

    پی ٹی آئی سے متعلق خبریں

    ان کا کہنا تھا کہ "میرا ضمیر مطمئن ہے کیونکہ میں صرف پی ٹی آئی کی حمایت سے نہیں جیتا، حلف میں کہا تھا پی ٹی آئی کے ووٹوں سے جیتا تو قائم رہوں گا۔”

    مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ صرف تحریک انصاف کے ووٹ ہوتے تو پی ٹی آئی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار بھی جیت جاتے۔

    ن لیگی رہنما نے بتایا کہ ان کے حمزہ شہباز سے اچھے تعلقات ہیں اور جیت کے بعد انہوں نے پوچھا کیا پروگرام ہے، حمزہ شہباز کے کہنے پر ن لیگ میں واپس آگیا.

    وسیم قادر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے کئی اراکین نہیں چاہتے تھے کہ شیخ روحیل اصغر کو ان کے حلقے سے پارٹی ٹکٹ دیا جائے کیونکہ ان کے رویے کو نوجوان ووٹرز ناپسند کرتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی لاہور کا جنرل سیکرٹری رہا، پی ٹی آئی میں بہتری لانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکا۔

    یاد رہے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار وسیم قادر نے گزشتہ سال مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور اس جماعت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا تھا۔