Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • جنید اکبر کا بانی پی ٹی آئی کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان

    جنید اکبر کا بانی پی ٹی آئی کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان

    چارسدہ: صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا جنید اکبر نے عمران خان کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ورکرز کنونشن سے خطاب میں جنید اکبر نے کہا کہ مجھے عمران خان اور پارٹی کی وجہ سے عزت ملی، ریاست کے ساتھ باہمی عزت اور برابری کی سطح پر بات کرنے کو تیار ہیں، ہم اپنے مینڈیٹ اور عوام کی حق کی بات کرتے ہیں۔

    جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو دنیا کو دیکھائیں گے کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا تھا، پی ٹی آئی میں پیسے کے بل بوتے پر آگے جانے والوں کو روکا جائے گا، پارٹی میں سزا و جزا کا عمل عام کریں گے، 8 فروری کو صوبائی حکومت کے تعاون کے بغیر بڑا جلسہ کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، جنید اکبر

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال پر ڈی چوک میں بھی جلسہ کریں گے، آپ کے ظلم سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈز‘ میں جنید اکبر کا کہنا تھا کہ اسٹیبشمنٹ اور ادارے ہمارے اپنے ہیں ہزار اختلاف ہوں لیکن پارٹی یہ نہیں چاہے گی کہ اسٹیبشمنٹ کمزور ہو، میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ لوگوں اور اسٹیبشمنٹ کے درمیان فاصلے ہوں، چاہتا ہوں فاصلے کم سے کم ہوں اگر میں کردار ادا کرنا چاہوں تو یہ بری بات نہیں۔

    چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس تحریک کیلیے مختلف آپنشز موجود ہیں، عمران خان نے حکم دیا تو خیبر پختونخوا کے تمام روٹس بند کر سکتے ہیں، سیاسی لوگوں سے بات کرتے ہیں تو بے اختیار ہوتے ہیں، سیاسی لوگوں کے پاس اپنے مطالبات کم کر کے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کرنے والے ہمارے لوگ نہیں تھے علی امین گنڈاپور کی اپنی رائے ہے، اور بھی کچھ لوگ تھے جو آج بھی اسمبلی میں ہیں جرم ہے تو سب کو سزا ملنی چاہیے، علی امین گنڈاپور کی باتوں کو نہ میں اون کر سکتا ہوں اور نہ ڈس اون کر سکتا ہوں۔

    جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو احتجاج سے متعلق ہمارے پاس تمام آپشن ہیں، اسی سال اور جلد عمران خان جیل سے باہر ہوں گے، حکومت کے پیچھے لوگ چاہتے ہیں کہ موجودہ سسٹم 2 سال اور مزید چل جائے، اگر ہم حکومت مزید چلنے پر مان جائیں تو سارے کیسز ختم ہو جائیں گے، مختلف چیلنز کے ساتھ سب کے ساتھ رابطے ہیں بات چیت بھی ہو رہی ہے۔

    ’عمران خان کو نتھیہ گلی، بنی گالہ اور پشاور اور باہر جانے کی آفر بھی ہوئی۔ مذاکرات کیلیے پنڈی بلایا جائے تو بانی کی اجازت سے ضرور جاؤں گا۔ عمران خان کو اپنے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط بالکل لکھنا چاہیے۔ ملک کے سپہ سالار ہیں ان کو خط لکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘

  • بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، سکیورٹی ذرائع کی تردید

    بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، سکیورٹی ذرائع کی تردید

    اسلام آباد: سکیورٹی ذرائع نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط ارسال کرنے کی تردید کر دی۔

    سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، اسٹیبلشمنٹ کو نہ ہی ایسے کسی خط میں کوئی دلچسپی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو کسی معاملے پر بات کرنی ہے تو سیاستدانوں سے کرے، پی ٹی آئی نے خط کے نام پر ایک اور ڈرامہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آرمی چیف کو خط کیوں لکھا؟ پارٹی رہنما نے وجہ بتا دی

    گزشتہ روز عمران خان نے بطور سابق وزیر اعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ دیا تھا جس میں فوج اور عوام میں فاصلے کی وجوہات بیان کی گئی تھیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیر اعظم خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہیں فوج اور ملک ہمارا ہے، ہم انتشار نہیں چاہتے ضروری ہے کہ عوام فوج کے ساتھ کھڑی ہو۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے خط میں 6 نکات بیان کیے ہیں، پہلا نکتہ فراڈ الیکشن اور 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے اور پیکا قانون میں ترمیم اور معیشت سے متعلق نکات شامل ہیں۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں کس کا کیا قصور ہے، 26 نومبر کا احتجاج آئین کے دائرے میں کیا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر پی ٹی آئی کا اہم اعلان

    وزیر اعظم کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر پی ٹی آئی کا اہم اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی 9 مئی اور 26 نومبر واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر اہم اعلان کر دیا۔

    سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا اعلان کریں تو مذاکراتی کمیٹی بحال ہو جائے گی، بانی پی ٹی آئی عمران خان حکومت اور اپوزیشن کے معاملات سے باخبر ہیں، انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ حکومتی ردعمل کو دیکھ کر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے مذاکرات کی دوسری نشست میں کیا مطالبہ کیا تھا؟ عرفان صدیقی کا دعویٰ

    پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہاؤس کمیٹی بنانا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے وزیر اعظم شہباز شریف کا اصل مؤقف دیگر پارٹیوں ساتھ ان کا رویہ ہے، جوڈیشل کمیشن پر لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کوئی بہتر نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مذاکرات پر سنجیدہ ہوتی تو کمیٹی اب تک بن چکی ہوتی، ہماری قانون اور انصاف کی جنگ چل رہی ہے، ہم قانون اور انصاف کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے، ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، پاکستان کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کیلیے مذاکرات کیلیے راضی ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاملات کو پایا تکمیل تک پہنچانے کیلیے حکومت کی نیک نیتی شامل ہونی چاہیے۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور کہا کہ آئیں بیٹھیں ہم ہاؤس کمیٹی بنانے کیلیے تیار ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلیے سازگار ماحول فراہم کیا، مذاکرات شروع ہوئے کمیٹی نے مطالبہ کیا آپ لکھ دیں، ہماری کمیٹی نے بھی کہا ہم بھی لکھ کر جواب دیں گے لیکن 28 جنوری کی میٹنگ سے پہلے پی ٹی آئی نے انکار کر دیا اور بھاگ گئے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2018 میں بھی جوڈیشل کمیشن نہیں بلکہ ہاؤس کی کمیٹی بنائی گئی تھی، 2018 کے الیکشن کے بعد احتجاجاً کالی پٹی باندھ کر پارلیمنٹ میں گیا تھا، عمران خان نے 2018 میں کہا کہ ہم کمیٹی بنا رہے ہیں لیکن میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ آپ اعلان کر دیں ہم کمیٹی بنا دیں گے۔

  • پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی مگر اب بڑھ گئی ہے، علی امین گنڈاپور

    پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی مگر اب بڑھ گئی ہے، علی امین گنڈاپور

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی لیکن وقت کے ساتھ اب بڑھ گئی ہے۔

    پریس کلب کابینہ کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صحافت ایک بہت ہی ذمہ داری والا شعبہ ہے، جب سے ہماری حکومت آئی ہے صحافی برادری کو اپنا بھائی سمجھا ہے، ہم نے صحافی بھائیوں کو میرٹ پر گرانٹ دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق پارٹی کا اہم فیصلہ

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں پیچھے کی طرف جانے پر فوکس نہیں کرتا آگے جاتا ہوں، غلطی سے سیکھنے والا عقل مند آدمی ہوتا ہے، رائے قائم کرنے سے پہلے انسان کو سوچنا چاہیے، جو سوچ سمجھ کر بات کرتے ہیں ان کی بات پر سوالیہ نشان نہیں آتا۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ اپنی ساکھ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا، ہم نے بہت لڑائیاں کی ہیں اس کا انجام بھی دیکھا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ جب صوبوں کا موازنہ نہیں ہوگا تو پتا نہیں چلے گا کون کیا کر رہا ہے؟ صحافیوں سے کہتا ہوں چینل پر صوبوں کی کارکردگی سے متعلق پروگرام رکھیں، ایک شخص ہر صوبے سے آئے اور پوچھیں جس بندے کو ووٹ دیا وہ کام کیا کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاست عبادت ہے لیکن آج اس طرح پیش کیا جا رہا ہے کہ صرف کرپشن ہے، صحافت کو حق اور سچ کیلیے استعمال کرنا چاہیے اپنی ذات کیلیے نہیں، ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے اور بہتری لانی ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ معیار کو قائم کرنے کیلیے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے، خیبر پختونخوا حکومت نے 49 فیصد ریونیو بڑھایا ہے۔

  • حکومت نہیں چاہتی مذاکرات ہوں اور ان کا حل نکلے، چیئرمین پی ٹی آئی

    حکومت نہیں چاہتی مذاکرات ہوں اور ان کا حل نکلے، چیئرمین پی ٹی آئی

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ مذاکرات ہوں اور مسائل کا کچھ حل نکل سکے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد کچہری آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پہلی کی لیکن حکومت نے مذاکرات میں تاخیر کی۔ حکومت نہیں چاہتی کہ مذاکرات ہوں اور ملک کو درپیش مسائل کا کچھ حل نکلے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے تین ادوار ہوئے۔ ہم نے ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے۔ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اپنا جواب دیتی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا اور کہا کہ 28 کو کمیٹی روم میں جواب دیں گے۔ وہ ہمارے ساتھ جواب شیئر کرتی، تو اس پر ضرور غور کرتے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-terminate-committee-established-for-negotiations/

  • ’نواز شریف اور مریم مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہوگئے‘

    ’نواز شریف اور مریم مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہوگئے‘

    خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہوگئے۔

    خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر محمد سیف نے پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات میں ناکامی پر جاری بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم اپنے مشن میں کامیاب ہو گئے اور ان کا گروپ مذاکرات کی ناکامی پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہا۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ نواز شریف نے عرفان صدیقی کو مذاکرات کی ناکامی کا ہدف دیا تھا۔ عرفان صدیقی اور رانا ثنا اللہ کے بیانات سے حکومت کی غیر سنجیدگی واضح تھی۔

    انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے واضح ہو گیا کہ چور کی داڑھی میں تنکا ہے، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن سے جعلی حکومت کی حقیقت سامنے آ جائے گی۔

    صوبائی مشیر نے کہا کہ نواز شریف کو سیاسی عدم استحکام میں ہی اپنی بقا نظر آ رہی ہے کیونکہ حقیقت کھل جانے کے بعد جعلی حکومت کو کہیں بھی منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے دیے گئے سات دن کے ٹائم فریم میں حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہ دینے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

  • مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، وزیر اعظم

    مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، یہ کشیدگی پیدا کرتا ہے اور قومی یکجہتی کی فضا متاثر ہوتی ہے۔

    وزیر اعظم سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی اور ان کو پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات سے آگاہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا؟

    اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رابطے اور مذاکرات جمہوریت کی روح ہیں، رابطوں سے ملک اور قوم کو درپیش مسائل حل کرنے اور مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ آرائی اور تصادم کی نہیں بلکہ مفاہمت کی ضرورت ہے، معاشی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملک ترقی کر رہا ہے، عالمی سطح پر بھی پاکستان کے وقار میں اضافہ ہو رہا ہے، غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    23 جنوری 2025 کو پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان سے میری اور وکلا کی ملاقات ہوئی انہوں نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کیلیے حکومت کو 7 دن دیے تھے اور ہم نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو مذاکرات کا اگلا دور نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ برف پگھل نہیں رہی، افسوس ہے حکومت کی طرف سے آج تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا، عمران خان نے کہا ہے آج کی تاریخ تک حکومت نے کمیشن بنانے کا اعلان نہیں کیا تو کوئی بات نہیں ہوگی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج

    راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کر دی۔

    اے ٹی سی نے پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کی۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں 12 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔

    پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے لہٰذا بریت کی درخواست ناقابل سماعت ہے، لاہور ہائیکورٹ نے بھی شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ برقرار رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار

    دو روز قبل 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 12 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

    اے ٹی سی اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کی تھی۔

    وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کی گئی تھی تاہم بشریٰ بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر پراسیکیوشن نے اعتراض دائر کیا تھا۔

    پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ ایک مقدمے میں مجرم ہیں عدالت سے سزا ہو چکی ہے، قانون میں گنجائش نہیں کہ مجرم کو کسی ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔

    وکلا صفائی کی جانب سے 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے ایک ہی فرد جرم عائد کی جائے، 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات یکجا کر کے ایک ٹرائل کیا جائے۔

  • ’’میرے سامنے بانی پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ بات نہ مانی تو بی بی کو سزا دیں گے‘‘، فیصل چوہدری

    ’’میرے سامنے بانی پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ بات نہ مانی تو بی بی کو سزا دیں گے‘‘، فیصل چوہدری

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سامنے عمران خان کو کہا گیا کہ اگر بات نہ مانی تو بی بی کو سزا دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بڑا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ میرے سامنے عمران خان کو کہا گیا کہ بات نہ مانی گئی تو بشریٰ بی بی کو سزا دیں گے۔

    فیصل چوہدری نے بتایا کہ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان  نے یہ بات کہنے والے سے کہا کہ بشریٰ بی بی مجھ سے زیادہ بہادر ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ کو کل طلب کر رکھا ہے۔ جو ملاقات جمعرات کو ہوتی تھیں، اب وہ دوبارہ بحال ہونگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ نکاح کیس اخلاقیات سے گری ہوئی حرکت ہے۔ اس کیس کی وجہ سے پاکستان کا دنیا بھر میں مذاق بن رہا ہے۔

    فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ عمران خان نہ ڈرنے والے ہیں اور نہ ہی جھکنے والے۔ جسٹس اعظم خان کی طرح جسٹس انعام منہاس کو بھی نکاح کیس نہیں سننا چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/190m-case-verdict-imran-khan-sentenced-to-14-years-in-prison/

  • ایک اناڑی کا بت تراش کر عوام کو چورن بیچا کہ یہ صادق اور امین ہے، احسن اقبال

    ایک اناڑی کا بت تراش کر عوام کو چورن بیچا کہ یہ صادق اور امین ہے، احسن اقبال

    نارووال: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 میں ایک اناڑی کا بت تراش کر عوام کو چورن بیچا کہ یہ صادق اور امین ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کیا نواز شریف نے قوم سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ نبھایا، انہوں نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، 2013 سے لے کر 2017 تک 11 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کر کے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے تباہ کرنے کے الزام پر پی ٹی آئی کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، احسن اقبال

    احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے چین کے تعاون سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے سی پیک کا آغاز کیا، ان کے اقدامات کے باعث دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان آئے لیکن 2018 میں سازش کے تحت ان کو حکومت سے ہٹایا گیا اور ملک پر نالائق اور ناتجربہ کار شخص مسلط کیا گیا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ٹی ایس سسٹم بٹھا کر دھاندلی سے اناڑی کو اقتدار دلوایا گیا، پی ٹی آئی کو چیلنج ہے کہ وہ اپنے دور حکومت میں شروع کیا گیا کوئی ایک منصوبہ عوام کے سامنے رکھے، پاکستان کے خلاف لندن اور امریکا میں پی ٹی آئی نے شرمناک مظاہرے کیے۔

    وہ کہتے ہیں کہ رسیدیں مانگنے والا عمران خان اب اپنی رسیدوں سے بھاگ رہا ہے، بانی پی ٹی آئی نے قوم کے 64 ارب روپے پر ڈاکہ ڈالا۔

    بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق کیا تھا اور اس کے خلاف سپریم کورٹ چلی گئی ہے، آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں پر آئینی بینچ بن چکے ہیں۔