Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • نکاح کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل سماعت کیلیے مقرر

    نکاح کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل سماعت کیلیے مقرر

    اسلام آباد: نکاح کیس میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کے خلاف اپیل سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس اعظم خان خاور مانیکا کی اپیل پر کل بروز پیر سماعت کریں گے۔ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے 13 جولائی 2024 کا ایڈیشنل سیشن جج کا بریت کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔

    13 جولائی 2024 کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں تیار

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں منظور کی تھی۔

    جج نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شریٰ بی بی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔

    اس موقع پر کمرہ عدالت کے باہر سکیورٹی سخت کی گئی تھی اور پولیس نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کی تھی۔

    نکاح کیس کا پس منظر

    گزشتہ نومبر 2023 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں ملزمان کو سزا دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    خاورمانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ میرا تعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے، 1989 میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی، ان کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلام آباد دھرنے کے دوران رابطہ ہوا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےمیری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کی ،میں نےچیئرمین پی ٹی آئی کوباعزت طریقےسےاپنی فیملی سےدورکرنےکی کوشش کی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارالیکرمیری ذاتی زندگی اورگھرمیں داخل ہوئے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیرموجودگی میں میرےگھر آتے تھے اور گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے پھر بشریٰ بی بی نے میری اجازت کےبغیر بنی گالہ ہاؤس آناجاناشروع کیا، میں نےروکنے کی کوشش کی اور اس دوران الفاظ کا تبادلہ ہوا۔

    درخواست میں مزید کہا گیاتھا کہ روحانی علاج کےبہانےکئی گھنٹےچیئرمین پی ٹی آئی میری رہائشگاہ میں رہتاتھا، شکایت کنندہ نے ہر موقع پرسخت احتجاج کیا، دونوں جواب دہندگان کا طرز عمل قابل برداشت نہیں تھا۔

  • 26ویں آئینی ترمیم پی ٹی آئی کی حمایت سے منظور ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    26ویں آئینی ترمیم پی ٹی آئی کی حمایت سے منظور ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    ڈی آئی خان: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت سے منظور ہوئی۔

    میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے میرے کہنے پر ووٹ نہیں دیا، اب اگر کوئی عدالت جانا چاہتا ہے تو کیا کر سکتے ہیں؟

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات شروع کب ہوئے تھے؟ ہمارے پاس آنا چاہتے ہیں تو آ جائیں بات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہمیں‌ اس لیے زیر عتاب لایا جاتا ہے ہم لوگوں‌ کو لڑاتے نہیں، مولانا فضل الرحمان

    قبل ازیں، انہوں نے قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب میں کہا کہ میں نے کہا تھا مجھے قبائلی علاقوں میں بھیج دیں حالات کنٹرول کر سکتا ہوں، قبائل کے لوگ ہماری بات سنتے ہیں لیکن اب چاہتے ہوئے بھی قبائلی علاقوں میں نہیں جا سکتے، علاقوں پر اب بین الاقوامی قوتوں کی نظر ہے۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ امریکا سمیت دیگرک ی نظریں بھی اس خطے پر مرکوز ہیں، یہ قوتیں پاکستان کے ان علاقوں تک حصول چاہتی ہیں، یہاں بنگلادیش والے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ یہ لوگ الگ ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر نے کہا آپ پر لازم ہے آپ فاٹا کا لازمی انضمام کریں گے، پارلیمنٹ ہاؤس میں باجوہ آئے اور انہوں نے کہا میں مولانا سے بات کروں گا، باجوہ نے کہا مولانا صاحب آپ ان کی بات نہ کریں ہم پر غیر ملکی دباؤ ہے، ہمارے قوم پرست قبائلیوں نے آپریشن کی دعوت دی اور انتظام کیا۔

    ’غیر ملکی طاقتیں ہم سے ہمارے علاقے لینا چاہتی ہیں۔ طالبان ہیں یا جو بھی اسلحہ لے کر پھر رہے کس کے خلاف جہاد کر رہے۔ طالبان کو کس عالم نے فتویٰ دیا ہے کہ وہ جہاد کریں۔ کسی صورت جبر اور ظلم کے ساتھ نہیں نہ خود پر ہونے دیں گے۔‘

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں تو مردم شماری کا حق بھی نہیں دیتے، ہماری سینیٹ کی 8 سیٹیں غائب کر دی گئی ہیں، ہماری قومی اسمبلی کی سیٹوں پر بھی ڈاکہ ڈالا گیا، یہ ہمارے خلاف ایک نئی سازش رچی جا رہی ہے، یہ پاکستان ہمارا ہےیہ فوج ہماری ہے قبائل بھی ہمارے ہیں۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ

    راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے، مقدمے میں مجموعی طور پر 12 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

    انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) اڈیالہ جیل میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کی جبکہ پراسیکیوشن آئندہ سماعت پر ملزم کی درخواست بریت پر بحث مکمل کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد

    وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کی گئی تاہم بشریٰ بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر پراسیکیوشن نے اعتراض دائر کیا۔

    پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ایک مقدمے میں مجرم ہیں عدالت سے سزا ہو چکی ہے، قانون میں گنجائش نہیں کہ مجرم کو کسی ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔

    وکلا صفائی کی جانب سے 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے ایک ہی فرد جرم عائد کی جائے، 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات یکجا کر کے ایک ٹرائل کیا جائے۔

    اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • توشہ خانہ کیس 2، بانی اور اہلیہ کی بریت درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم جاری

    توشہ خانہ کیس 2، بانی اور اہلیہ کی بریت درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم جاری

    اسلام آباد: توشہ خانہ کیس 2 میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس 2 میں پی ٹی آئی بانی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیا۔

    عدالت نے 28 جنوری کے لیے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہے، ٹرائل روکنے کے حکم امتناع کی درخواست پر بھی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    جسٹس انعام امین منہاس نے 2 صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ان کے خلاف کیس نہیں بنتا، اس لیے بری کیا جائے، بانی کے وکیل کا کہنا ہے کہ 5 وعدہ معاف گواہوں پر پراسیکیوشن کا کیس نہیں بنتا۔

    توشہ خانہ کیس : آصف زرداری اور نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے

    حکم نامہ کے مطابق وکیل کا کہنا ہے کہ ٹرائل کورٹ تیزی سے ٹرائل آگے بڑھا رہی ہے، وکیل کے مطابق ٹرائل تیزی سے بڑھانے سے بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں، اور یہ کہ عدالت نے بغیر لیگل مائنڈ اپلائی کیے درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایف آئی اے کو پری ایڈمیشن نوٹس سمیت ٹرائل روکنے کے حکم امتناع کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔

  • ’پی ٹی آئی گرینڈ اپوزیشن الائنس کی طرف جا رہی ہے‘

    ’پی ٹی آئی گرینڈ اپوزیشن الائنس کی طرف جا رہی ہے‘

    اسلام آباد: سربراہ سنی اتحال کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گرینڈ اپوزیشن الائنس کی طرف جا رہی ہے، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی راضی کر لیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہماری طرف سے بہت کچھ آ رہا ہے اب 26 نومبر نہیں ہوگا، عوامی احتجاج کریں گے اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنائیں گے۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی تحلیل ہو چکی ہے اور اب بال حکومت کی کورٹ میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق عمران خان نے فیصلہ کیا وہ دوبارہ فیصلہ کر سکتے ہیں، ہماری بھی تو دو سال تک کنپٹی پر بندوق رکھی گئی تھی ہم تو خاموش رہے، حکومتی کمیٹی کا اختیار دیکھ لیں کہ عمران خان سے ملاقات نہ کروا سکے، حکومتی کمیٹی نے کمٹمنٹ کی تھی پھر بھی بانی سے ملاقات نہیں کروا سکے، جب ایک کمیٹی ملاقات ہی نہیں کروا سکتی تو باقی اختیارات کہاں چلے گئے؟

    ان کا کہنا تھا کہ طے ہوا تھا باہر کے معاملات کا مذاکرات کی صورتحال پر اثر نہیں پڑنا چاہیے، ہمارے خلاف پریس کانفرنسز اور عمران خان کو سزا ہوئی ہم خاموش رہے، مطالبات دینے کے بعد رانا ثنا اللہ، عرفان صدیقی کی پریس کانفرنس دیکھ لیں، پریس کانفرنس کا میں نے پریس کانفرنس کر کے جواب دیا تو تکلیف ہوگئی۔

    سربراہ سنی اتحاد کونسل نے مزید کہا کہ جہاں تک سنجیدگی کی بات ہے تو کمیٹی ممبر کی گرفتاری کی کوشش کیوں کی گئی، عمران خان کو جب میرے گھر پر چھاپے کا بتایا گیا تو انہوں نے مذاکرات ختم کرنے کا کہا۔

    ’دراصل حکومتی کمیٹی کو عمران خان کی رہائی کا مطالبہ تحریری چاہیے تھا، یہ سمجھ رہے تھے ہم تحریری طور پر دیں گے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، انہوں نے تحریری مطالبے کو لہرا کر بیانیہ بنانا تھا کہ عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں، ہم نے تحریری طور پر ان کو وہ چیز نہیں دی جو یہ چاہتے تھے، ان کو بانی پی ٹی آئی کا این آر او والا جملہ نہیں ملا تکلیف ساری وہی ہے۔‘

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم نے ڈھائی سال ظلم اور فسطائیت برداشت کر لی آگے بھی کر لیں گے، پارلیمنٹ میں ہمارا احتجاج چل رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف دو مرتبہ اسمبلی میں آئے احتجاج کے طور پر تقریر نہیں کرنے دی۔

  • پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر خان چیئرمین پی اے سی منتخب

    پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر خان چیئرمین پی اے سی منتخب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) منتخب کر لیا گیا۔

    طارق فضل چوہدری کی جانب سے جنید اکبر خان کا نام تجویز کیا گیا۔ سینیٹر افنان اللہ، نارا قاسم، ریاض فتیانہ، وجیہہ قمر، جنید انوار اور سردار یوسف نے نام کی تائید کی جبکہ عمر ایوب، شبلی فراز، ڈاکٹر شاہ منصب علی نے بھی رضامندی ظاہر کی۔

    پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے بتایا کہ چیئرمین پی اے سی کے انتخاب میں ایک سال لگا اس کی ذمہ دار حکومت ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کو چیئرمین بنایا گیا تو کوئی پینل نہیں مانگا گیا تھا۔

    عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے پینل مانگ کر نئی مثال قائم کر دی ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہمارا حق تھا پینل کی نئی روایت ڈال دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے چیئرمین پی اے سی کیلیے نام پھر سے تبدیل کر دیا

    رہنما مسلم لیگ (ن) طارق فضل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کیلیے تیار تھی، اس انتخاب پر وزیر اعظم شہباز شریف کو کریڈٹ دوں گا۔

    طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اتحادیوں کے دباؤ کے باوجود پی ٹی آئی کو چیئرمین شپ دینے کا فیصلہ کیا۔

    اپریل 2024 میں پی ٹی آئی پی اے سی کیلیے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا تھا جو اُس وقت پارٹی قیادت سے نالاں تھے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، پی اے سی کی سربراہی کیلیے انہوں نے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا۔

    بعدازاں مئی 2024 میں حکومت نے کمیٹی کی سربراہی سنی اتحاد کونسل کو دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سنی اتحاد کونسل نے شیخ وقاص اکرم کو چئیرمین پی اے سی کیلیے نامزد کیا تھا۔

    2 جولائی 2024 کو وفاقی حکومت نے پہلی بار پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلیے اپوزیشن سے چار نام مانگے تھے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ چیف وہپ طارق فضل کی جانب سے قوم اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے عہدے کیلیے چار مانگے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق خط میں لکھا گیا تھا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلیے سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام دیے جائیں، باہمی رضا مندی سے ناموں میں چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ خط کی کا پی پی ٹی آئی چیف وہپ عامر ڈوگر کو ارسال کر دی گئی تھی۔

  • بانی پی ٹی آئی کا 4 سالہ دور حکومت منصوبہ بندی کے بغیر گزرا، احسن اقبال

    بانی پی ٹی آئی کا 4 سالہ دور حکومت منصوبہ بندی کے بغیر گزرا، احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا 4 سالہ دور حکومت منصوبہ بندی کے بغیر گزرا۔

    عالمی یوم تعلیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں خوشحالی لانے کا سب سے آسان راستہ تعلیم ہے لیکن پاکستان بدقسمتی سے تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہے، نواز شریف اور شہباز شریف ہر دور میں تعلیم پر فنڈز بڑھاتے ہیں، 2013 سے 2018 اعلیٰ تعلیم کیلیے فنڈز دگنے سے زیادہ کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم نے جیلوں سے چیخیں نہیں ماریں، احسن اقبال

    احسن اقبال نے کہا کہ دنیا میں کوئی ملک 90 فیصد خواندگی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا لہٰذا ترقی کیلیے پرائمری اسکول میں 100 فیصد داخلہ یقینی بنانا ہوگا، خواندگی کی شرح بڑھانے کیلیے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، بچے اسکول جانا چاہتے ہیں انہیں مواقع دینا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان پروگرام کے تحت نیا جامع نصاب دیں گے اور ٹیچرز ٹریننگ کا ادارہ بنائیں گے، حکومت مسلسل تعلیمی اصلاحات متعارف کروا رہی ہے، تعلیمی میدان میں شفافیت لانا ہوگی اور طبقاتی تقسیم ختم کرنا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان بہت جلد پاکستان کا سب سے امیر صوبہ بننے والا ہے، معدنیات اور تعلیم کا فروغ بلوچ قوم کا مستقبل روشن کرے گی، بلوچستان کے چپے چپے کو تعلیم سے آراستہ کریں گے، پہلی دو سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ سست ہوتا ہے، پہلی دو سہ ماہی میں پراجیکٹ شروع ہونے کی وجہ سے وقت لگتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں ترقیاتی بجٹ 12 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد رہ گیا تھا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں صوبائی منصوبے وفاق کے بجٹ میں ڈالے گئے۔

    احسن اقبال کہتے ہیں کہ پاکستان ابھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہے اور آئندہ 3 سال تک پروگرام میں رہیں گے، آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے معاشی ترقی کا ہدف حاصل کریں گے۔

  • مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں: عرفان صدیقی

    مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں: عرفان صدیقی

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہے کہ ہم نے مذاکرات ختم نہیں کئے، جب ایک طرف سے مذاکرات ختم ہو گئے ہیں توہم کس سے بات کریں، کیا ہم اس کمرے میں بیٹھ کر دیواروں سے بات کریں۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ معاملہ یہ ہے جیل کا پھاٹک کھلتا ہے اور کوئی صاحب اچانک اعلان کردیتے ہیں، مذاکراتی کمیٹی کو پتہ ہی نہیں ہوتا ان کی کمیٹی کو بھی پتہ نہیں ہوتا، مذاکرات کے سارے عمل کی باگ دوڑ ایک شخص کےہاتھ ہے۔

    حکومتی کمیٹی کے نمائندے نے کہا کہ مذاکرات کے آداب، سلیقے، افہام تفہیم اُنکے نصاب کا حصہ ہی نہیں رہا، پی ٹی آئی والوں کو سمجھنا چاہیے کہ یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے، اگر مگر سے نکلیں جو طے ہوا تھا 28 کو بیٹھیں، توآئیں بیٹھیں، سنیں ہمیں۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ گوہر صاحب اس کمیٹی کے ممبر نہیں ہیں، گوہر صاحب کمیٹی سےکہیں جو وعدہ کیا اسکے مطابق جاکر اجلاس میں بیٹھیں، آئیں اور ہمارا جواب سنیں، یہ ایک دن کچھ اور دوسرے دن کچھ کہتے ہیں، ہم اُن کے اِس کھیل کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں کوئی یقین نہیں کرتا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

    اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور دیگر وکلاء کی ملاقات ہوئی ہے، خان صاحب نے پہلے بھی حکومت کو 7دن کا وقت دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو ہمارے مذاکرات ختم ہیں۔

  • پی ٹی آئی کا آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ

    پی ٹی آئی نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے ارکان کو ایوان میں پوسٹرز اور پلے کارڈز لانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شروع ہو رہا ہے۔ اس اہم اجلاس میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ایوان میں پوسٹرز اور پلے کارڈز لانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے حق کے لیے پارلیمنٹ میں احتجاج اپوزیشن جماعت کا حق ہے اور ہم اسی حق کو استعمال کرتے ہوئے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کریں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحفظات کے باوجود مذاکرات کا حصہ بنے اور کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے۔ ہم نے صرف دو مطالبات رکھے تھے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے 7 دن کا ٹائم فریم دیا تھا۔ بدقسمتی سے حکومت نے اس ٹائم فریم میں ہمارا مطالبہ نہیں مانا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے سات روز بہت تھے۔ ہم اس پر دوبارہ غور بھی کر لیتے ہیں لیکن حکومت کمیشن بنانے کا تو اعلان کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ بانی نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    دوسری جانب حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی سے اس معاملے پر تھوڑا صبر کرنے کی اپیل کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/govt-pti-negotiation-irfan-siddiqui-23-01-2025/

  • پی ٹی آئی نے چیئرمین پی اے سی کیلیے نام پھر سے تبدیل کر دیا

    پی ٹی آئی نے چیئرمین پی اے سی کیلیے نام پھر سے تبدیل کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کیلیے ایک بار پھر نام تبدیل کر دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پی ٹی آئی نے شیخ وقاص اکرم کا نام چیئرمین پی اے سی سے واپس لے کر جنید اکبر خان کو نامزد کر کیا ہے، حکومت نے شیخ وقاص اکرم کی جگہ کسی اور کو نامزد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اپریل 2024 میں پی ٹی آئی پی اے سی کیلیے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا تھا جو اُس وقت پارٹی قیادت سے نالاں تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: حکمران جماعت کا چیئرمین پی اے سی کیلیے عبوری چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، پی اے سی کی سربراہی کیلیے انہوں نے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا۔

    بعدازاں مئی 2024 میں حکومت نے کمیٹی کی سربراہی سنی اتحاد کونسل کو دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سنی اتحاد کونسل نے شیخ وقاص اکرم کو چئیرمین پی اے سی کیلیے نامزد کیا تھا۔

    2 جولائی 2024 کو وفاقی حکومت نے پہلی بار پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلیے اپوزیشن سے چار نام مانگے تھے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ چیف وہپ طارق فضل کی جانب سے قوم اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے عہدے کیلیے چار مانگے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق خط میں لکھا گیا تھا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلیے سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام دیے جائیں، باہمی رضا مندی سے ناموں میں چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ خط کی کا پی پی ٹی آئی چیف وہپ عامر ڈوگر کو ارسال کر دی گئی تھی۔