Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • ’کچھ دن ٹھہر جائیں، مذاکرات کا عمل نہ چھوڑیں‘: حکومت کا پی ٹی آئی کو مشورہ

    ’کچھ دن ٹھہر جائیں، مذاکرات کا عمل نہ چھوڑیں‘: حکومت کا پی ٹی آئی کو مشورہ

    اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کو مذاکرات کا عمل نہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔

    عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بیان دیا کہ آج مذاکرات کا سلسلہ ختم کر رہے ہیں، مذاکرات کا عمل ان کی پیشرفت سے شروع ہوا تھا، انہوں نے کمیٹی بنائی اور خود اس کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور اب پی ٹی آئی نے انکار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 5 دسمبر 2024 سے 16 جنوری 2025 تک انہوں نے تحریری مطالبات میں 42 دن لگائے اور ہم سے مطالبہ کیا کہ آپ 7 دن میں جوڈیشل کمیشن بنا دیں، ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو سنجیدگی سے لیا لیکن جوڈیشل کمیشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چور ڈاکو کہنے والے ہم سے ہاتھ ملانے کیلیے راضی ہوئے تھے، ہمارے مطابق 28 جنوری کو 7 دن مکمل ہوں گے، ہم انہیں کہہ رہے ہیں ابھی مت جائیں کچھ دن ٹھہر جائیں، ہم اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اجلاس بلانے کیلیے 28 کی تاریخ دے چکے ہیں، یہ صرف پانچ دن مزید انتظار نہیں کر سکتے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔

    ’پی ٹی آئی والے اپنے بانی عمران خان سے ہٹ کر رائے بنا سکتے ہیں تو اب بھی سوچ لیں۔ ہماری اپیل ہے کہ پی ٹی آئی یہ عمل نہ چھوڑے۔ سیاست میں مذاکرات جمہوری عمل کا حصہ ہوتے ہیں۔ ہم نے بڑے صبر و تحمل سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا۔ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک ہے۔ عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے اور ٹوئٹ بھی آیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف سخت زبان استعمال کی لیکن یہ سب کچھ ہونے کے باوجود ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور مذاکرات کیے۔‘

    عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ حکومتی کمیٹی اب بھی قائم ہے ہم مزید مشاورت کریں گے، پی ٹی آئی سے خواہش کا اظہار ہے کہ مذاکرات سے نہ نکلیں، مذاکرات کے دروازے سے دور جا کر پلٹ کر واپس آنا بہت مشکل ہے، ہم مذاکرات کو جمہوریت طریقے سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی آج بیٹھ جاتی اور کہہ دیتی ہمیں مذاکرات پسند نہیں تو کمیشن بنانے میں حکومت کو کوئی مشکل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 7 دنوں میں ہم فارغ نہیں بیٹھے رہے ہر روز مشاورت کر رہے ہیں، ہم قانون دانوں کو بھی بلا کر مشاورت کر رہے ہیں۔

  • جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہو گئی

    جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہو گئی

    کراچی: شہر قائد میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہو گئی ہے۔

    کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں رات گئے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہوئی ہے، چور دفاتر سے لیپ ٹاپ، نقدی اور 10 سال کا سرکاری ریکارڈ چوری کر کے لے گئے۔

    واردات کے دوران جماعت اسلامی کے یو سی 11، اور پی ٹی آئی کے یو سی 9 کے دفاتر کے تالے کاٹے گئے ہیں، تصاویر میں دفاتر میں ابتری کی صورت حال نظر آ رہی ہے۔

    یو سی چیئرمین نعمان حمید کے مطابق چوروں نے دونوں دفاتر سے 70 ہزار کے قریب نقدی لوٹی ہے، جماعت اسلامی آفس سے 10 سال کا ایف سی سرٹیفکیٹ ریکارڈ بھی چوری کیا گیا۔

    بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    یو سی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پولیس کو چوری کی واردات کی اطلاع دے دی گئی ہے، کرائم سین یونٹ کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ شواہد جمع کیے جا سکیں۔

  • بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور وکلا کی ملاقات ہوئی ہے، انھوں نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ’’جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومت کو 7 دن دیے تھے، ہم نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو مذاکرات کا اگلا دور نہیں ہوگا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ برف پگھل نہیں رہی، افسوس ہے حکومت کی طرف سے آج تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا، بانی نے کہا آج کی تاریخ تک حکومت نے کمیشن بنانے کا اعلان نہیں کیا تو کوئی بات نہیں ہوگی۔‘‘

    حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے گی، عرفان صدیقی

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کمیشن کا اعلان نہ ہونے کی صورت میں کہا گیا تھا کہ آج سے مذاکرات ختم ہو جائیں گے۔ تاہم پی ٹی آئی چیئرمین کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ مذاکرات کا دروازہ ابھی بھی کھلا ہوا ہے، کیوں کہ انھوں نے کہا ’’3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ’’ہم آئین و قانون کے تحت کوشش جاری رکھیں گے، 3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔‘‘

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا ’’بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر اپوزیشن جماعتوں سے مل کر جدوجہد کریں گے۔‘‘

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا

    اسلام آباد: توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو فوری ریلیف نہ مل سکا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، ہائی کورٹ نے بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا، اور 28 جنوری تک جواب طلب کیا۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت سے کیس دوسرے بنچ کو بھیجنے کی استدعا بھی کی۔ سلمان صفدر نے مؤقف میں کہا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اس سے پہلے اس کیس سے متعلق 5 درخواستیں سن چکے ہیں، اس لیے مناسب ہوگا کہ یہ عدالت بریت کی درخواستیں بھی اُسی عدالت میں واپس بھیج دے۔

    جسٹس جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا وہ ضمانت کی درخواستیں تھیں اور یہ الگ معاملہ ہے، یہ عدالت کیس سُنے گی، آپ کیس کے میرٹس پر دلائل دیں۔

    حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے گی، عرفان صدیقی

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے توشہ خانہ ٹو کیس کے ٹرائل پر حکمِ امتناعی جاری کرنے کی استدعا کی، تاہم جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کرمنل کارروائی کو اس موقع پر اسٹے کرنے کی کوئی عدالتی نظیر موجود نہیں ہے، دوسرے فریق کو آ جانے دیں، دونوں کو سن کر دیکھ لیتے ہیں۔

    جسٹس راجہ انعام امین نے کہا کہ ہم آپ کی درخواست پر نوٹس کر کے دوسرے فریق کو بھی سن لیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا۔

  • قوم یقین کرے اسلام آباد ہائیکورٹ القادر کیس ختم کر دے گی، بیرسٹر علی ظفر

    قوم یقین کرے اسلام آباد ہائیکورٹ القادر کیس ختم کر دے گی، بیرسٹر علی ظفر

    اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں اسلام آباد ہائیکورٹ القادر کیس ختم کر دے گی۔

    بیرسٹر علی ظفر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس ایک جھوٹا کیس ہے جو بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پریشر میں لانے کیلیے بنایا گیا لیکن ہمارے پاس اتنے ثبوت ہیں کہ یہ کیس آگے نہیں چل پائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ القادر کیس کا بیک گراؤنڈ لندن میں حسن نواز کی پراپرٹی سے منسلک ہے، انہوں نے پراپرٹی تب خریدی جب نواز شریف وزیر اعظم تھے، نیب کو سوال پوچھنا چاہیے تھا یہ پراپرٹی کب اور کس کے پیسوں سے خریدی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانوی ایجنسی این سی اے کا کام چوری کے پیسے کو ریکور کرنا ہے اس لیے انہوں نے اسے فریز کیا، 6 نومبر 2019 کو معاہدہ ہوا جس کے بعد این سی اے نے 22 نومبر کو پیسہ ڈی فریز کیا، چوری کا پیسہ ہوتا تو ڈی فریز نہیں کیا جا سکتا تھا، رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ڈالی گئی جس کا کابینہ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: القادر یونیورسٹی میرے پاس آگئی بچوں کو جادو، تعویز نہیں سکھایا جائے گا، مریم نواز

    ’نیب کہتا ہے 190 ملین پاؤنڈ چوری کا پیسہ ہے اور یہ حکومت کا حق ہے۔ الزام ہے عمران خان کابینہ نے فیصلہ کیا کہ یہ پیسہ سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں جائے۔ چوری کا پیسہ ثابت کرنے کیلیے عدالت کا فیصلہ چاہیے۔ این سی اے نے فیصلہ کیا یہ چوری کا پیسہ نہیں اس لیے ڈی فریز کیا گیا۔ سپریم کورٹ ججمنٹ میں بھی لکھا ہے یہ چوری کا پیسہ نہیں۔‘

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کابینہ فیصلے سے پہلے ہی سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پیسہ آگیا تھا، ڈونیشن سے کسی ٹرسٹی کا فائدہ نہیں ہوتا صرف چیریٹی کو ہوتا ہے، آپ کسی ٹرسٹ کے اونر کو ڈونیشن نہیں دیتے، آپ شوکت خانم کو پیسہ دیتے ہیں وہ ٹرسٹی تک جاہی نہیں سکتا، القادر یونیورسٹی نان پروفٹ ٹرسٹ ہے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ کابینہ کا حصہ نہیں تھیں، بشریٰ بی بی کے خلاف سیاسی کیس بنایا گیا ہے۔

  • ’بانی پی ٹی آئی نے کہا حکومت کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں‘

    ’بانی پی ٹی آئی نے کہا حکومت کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں‘

    راولپنڈی: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بانی عمران خان نے کہا حکومت 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ جو واقعات ہوئے ہیں قوم کو سچ بتانے کیلیے کمیشن کا بننا ضروری ہے، کمیشن سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے عوام آگاہ ہو جائے گی۔

    شبلی فراز نے کہا کہ آزاد ججز تحقیقات کریں جس نے کچھ کیا ہے اس کو سزا ضرور ملنی چاہیے، حکومت کے دل میں کوئی چور نہیں ہے تو ان کو کمیشن بنا لینا چاہیے، مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو 31 تاریخ تک ڈیڈ لائن دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: اجلاس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی مخالفت

    انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کچھ کیا ہے ان کو سزا ملے اور جنہوں نے کچھ نہیں کیا ان کو علیحدہ کر دیا جائے، حکومت جب بھی دوبارہ کمیٹی کی میٹنگ رکھے اس سے 2 روز قبل ہماری میٹنگ ہونی چاہیے، اگلے سیشن سے پہلے ہماری بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہونی چاہیے۔

    عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن فیصل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری انسانی حقوق سے متعلق پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ہم چاہتے ہیں انسانی حقوق سے متعلق آئینی بینچ پٹیشن فوری سنے، حکومت کو ڈر ہے کہیں آزاد جوڈیشری ہیومن رائٹ سے متعلق پٹیشن نہ سن لے۔

    فیصل چوہدری نے کہا کہ پاکستان ٹارچر سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے، سیاسی کارکنان پر تشدد، گھروں پر حملہ اور ہراساں کرنا معمول بن گیا ہے، کل صبح پٹیشن سے متعلق خط آئینی بینچ کو بھیج دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر واقعات پر پردہ ڈالنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

    فیصل چوہدری نے واضح کیا کہ عمران خان کسی ڈھیل یا ڈیل کے نتیجے میں باہر نہیں آئیں گے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کیس کا مقابلہ کر کے سرخرو ہو کر نکلوں گا۔

  • وفاقی وزرا اول فول بیان اور وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں؟ بیرسٹر سیف

    وفاقی وزرا اول فول بیان اور وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں؟ بیرسٹر سیف

    کے پی حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق وفاقی وزرا کے بیانات پر سوال اٹھا دیا ہے۔

    وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ اس دوران وفاقی وزرا کی جانب سے مختلف نوعیت کے بیانات پر خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے سوال اٹھا دیا ہے۔

    اپنے ردعمل میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت کی توجہ مہنگائی، دہشتگردی کے خاتمے پر نہیں بلکہ ملاقاتوں پر ہے۔ وزرا اول فول بیانات اور وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں؟

    انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف فرینڈلی فائر کی زد میں آ چکے ہیں۔

    مشیر صوبائی حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج اور کے پی صوبہ دہشت گردی کے خلاف قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت سے مذاکرات کی تیسری نشست میں اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومتی کمیٹی کو دے دیے جس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ سر فہرست ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی گزشتہ دنوں پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد وفاقی حکومت کے وزرا اس حوالے سے بیانات اور وضاحتیں جاری کر رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کو ابھی ڈیل آفر نہیں ہوئی، اگر ہوگی تو قبول کر لیں گے، فیصل واوڈا

    بانی پی ٹی آئی کو ابھی ڈیل آفر نہیں ہوئی، اگر ہوگی تو قبول کر لیں گے، فیصل واوڈا

    اسلام آباد: سینئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ابھی ڈیل آفر نہیں ہوئی، اگر ہوگی تو وہ قبول کر لیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے بہت کچھ کہا جاتا ہے کبھی اسٹیبلشمنٹ کا بندہ تو کبھی اینٹی اسٹیبلشمنٹ لیکن جو بھی غلط کام کرے گا میں اس کے خلاف ہوں اور بات کرتا رہوں گا، مجھے تو اینٹی اسٹیٹ بھی بنایا گیا ہے پھر بھی سچ بولنا اور حق بات کرنا نہیں چھوڑا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ جمہوریت، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، 75 سال سے جو سیٹ اپ چل رہا ہے اب بھی وہی چل رہا ہے، نظام ہے کہاں؟ جمہوری نظام چلانے والے سیاسی لاش ہیں، ایسے کئی لوگ ہیں جنہوں نے قربانیاں دیں نوجوان ہیں آگے نہیں آنے دیا جاتا، کیا یہ ہی حال رہے گا کہ والد جائے گا تو بیٹی اقتدار سنبھالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے جو بھی الیکشن دیکھے ہیں سارے غیر شفاف تھے اور آئندہ بھی ہوں گے، عمران خان مقبول اس لیے ہیں کہ عوام مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سے نفرت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور اسٹیبلشمنٹ سے پہلے عدلیہ کو ٹھیک کرنا چاہیے، عدالتوں کے نظام سے شروع کریں عدلیہ کو سب سے پہلے ٹھیک کریں، عدالت نے 45 سال بعد اعتراف کیا کہ بھٹو کو غلط پھانسی دی گئی تھی، جمہوریت کے چیمپئن ہیں تو پھر اس نظام کے مزے لیں۔

    ’کہا تھا نواز شریف ریس میں تنہا بھی دوڑیں گے تو تیسرے نمبر پر آئیں گے۔ عدالتوں نے وقت ختم ہونے کے بعد بھی نواز شریف کیلیے فیصلے سنائے۔ قصور وار عدالتیں ہیں سب سے پہلے عدالتوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو جمہوریت میں تعلیم، صحت اور پانی حتیٰ کے گٹر کے ڈھکن ملے؟ عام آدمی کی کھال اتر جائے گی لیکن شفاف جمہوریت نہیں ملے گی۔‘

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ میرا تو 5 سالہ مدت والی جمہوریت پر یقین ہی نہیں ہے، میں نے تو آج تک جمہوریت دیکھی ہی نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’حکومت اور پی ٹی آئی والے دونوں چاہتے ہیں عمران خان جیل میں رہیں‘

    سینیٹر نے کہا کہ ڈیل کیلیے عمران خان دروازے سے باہر دیکھ رہا ہوں، آج آفر کریں گے تو بانی پی ٹی آئی ایک منٹ میں قبول کریں گے، ان کو ڈیل اب تک آفر نہیں ہوئی لیکن اگر ہوگی تو قبول کر لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پروپیگنڈا مہم میں کبھی پی ٹی آئی کو نہیں ہرایا جا سکتا، یہ چاہتی ہے عمران خان جیل میں ہی رہیں، فواد چوہدری کی طرح مجھے پی ٹی آئی میں نہیں جانا، مجھے پارٹی سے نکالا گیا تھا پی ٹی آئی یا عمران خان سے کچھ نہیں چاہیے۔

    ’پی ٹی آئی ہے کہاں؟ علی زیدی، عمران اسماعیل، اسد عمر، مراد سعید یہ پارٹی تھی۔ عمران خان ہی پارٹی ہے اور وہ آج بھی مقبول ہیں۔ تھرڈ ورلڈ ممالک میں جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے ٹکرائیں گے آپ کا ہی سر پھٹے گا۔ مجھے پی ٹی آئی میں نہیں جانا لیکن عمران خان بلائیں گے تو ملاقات ضرور کروں گا لیکن نواز شریف بلائیں گے تو ان سے معذرت کر لوں گا۔‘

  • حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: اجلاس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی مخالفت

    حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: اجلاس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی مخالفت

    اسلام آباد: وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اگلا اجلاس 28 جنوری 2025 کو ہوگا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کے آج ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر قانون اور اتارنی نرل نے جوڈیشل کمیشن پر بریفنگ دی، اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی مخالفت کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ’اگر بات نہیں بنتی تو پھر سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہوگا‘

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق 28 جنوری کو مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کریں گے جس میں حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کو ان کے مطالبات پر تحریری جواب دے گی۔

    حکومتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ آج کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں جوڈیشل کمیشن پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، آج سیر حاصل گفتگو ہوئی مثبت طریقے سے اس پر کام کر رہے ہیں۔

    عرفان صدیقی نے بتایا کہ ہماری آرا قریب قریب ہیں میٹنگز جاری رہیں گی، حکومتی کمیٹی کی کل دوبارہ میٹنگ ہوگی، آج 7 جماعتوں کے نمائندے میٹنگ میں موجود تھے، 7 ورکنگ ڈے پورے ہوں گے تو جواب دیں گے۔

    گزشتہ روز پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں کہا تھا کہ اگر بات نہیں بنتی تو پھر سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہوگا، ہم سڑکوں کے لوگ ہیں سڑکوں پر آئیں گے۔

    صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تھی، ہم سمجھتے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پاکستان کے قوانین اور عوام کے ذریعے باعزت بری ہوں گے، جس عمران خان کے نام پر کاٹا لگایا تھا ان کی کمیٹی کیساتھ مذاکرات کیے گئے، ہمیں کہا گیا اس ملک میں بھی نہیں رہ پائیں گے ہم سے مذاکرات کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 6 ماہ کہاں 2،3 ماہ کی بات ہے، بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر ہوں گے، کچھ مشاہدات اور کچھ اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی جلد رہا ہوں گے۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا تھا کہ مذاکرات کی چوتھی نشت مشروط ہے، حکومت جوڈیشل کمیشن بناتی ہے تو ٹی او آرز کیلیے چوتھی نشست ہو سکتی ہے، حکومت جواب الجواب دینا چاہتی ہے تو پھر ہم چوتھی نشست کے موڈ میں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت 2014 پر جانا چاہتی ہے تو ہم نواز شریف ڈیل معاملےپرجائیں گے، 2014 کے بعد بھی دھرنے ہوئے ہیں ہم اس پر بھی جائیں گے، ہم اصغرخان کیس پر بھی جائیں گے، 2014 پر جا سکتے ہیں تو پھر اس سے پیچھے جانا قانوناً جرم تو نہیں۔

    حامد رضا نے مزید کہا تھا کہ اب اگربات نہیں بنتی تو پھر سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہوگا، ہم سڑکوں کےلوگ ہیں سڑکوں پرآئیں گے۔

  • پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امید ہے امریکا ساتھ دے گا، علی ظفر

    پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امید ہے امریکا ساتھ دے گا، علی ظفر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے امریکا سے امید باندھ لی ہے کہ وہ پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی کسی خلاف ورزی پر پاکستان کا ساتھ دے گا۔

    بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ساری دنیا میں جہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو تو تمام ممالک ساتھ دیں، اگر پاکستان کے باہر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی تو پاکستان کو ساتھ کھڑا ہونا چاہیے،ا گر پاکستان کے اندر کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے۔

    انھوں نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے پر دنیا میں بہت بڑا اثر ہوگا، وہ سپر پاور ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں، جب بھی نئے صدر یو ایس اے آئے ہیں تو دنیا کی سیاست میں تبدیلی بھی دییکھنے کا ملا ہے، پہلے جب صدر ٹرمپ ائے تھے تو افغانستان سے جنگ ختم ہو گئی تھی، ابھی صدر ٹرمپ آنے سے پہلے غزہ میں سیز فائر ہو گیا ہے۔

    علی ظفر نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پاکستانی سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا لیکن اگر پاکستان کے اندر انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے گا۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی ملی بھگت سے کورم ٹوٹنے کا انکشاف

    انھوں نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حکومت تذبذب کا شکار ہے، اس کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کرنا کیا ہے، پی ٹی ائی نے مذاکرات کی کامیابی کے لیے حکومت کو 7 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے، اس دوران ہو جو تحریری جواب دیں گے، اس پر ہم اپنا مؤقف اختیار کریں گے، پی ٹی ائی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے تحریری جواب کے انتظار میں ہے۔

    علی ظفر نے کہا ’’ایک بات بڑی کلیئر ہے کہ اگر یہ ڈیمانڈز نہیں مانتے تو خان صاحب نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، کمیشن نہ بنانے پر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔‘‘ انھوں نے کہا ’’آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات سے حکومت پریشان ہے، لیکن اب جب یہ بتا دیا گیا ہے کہ آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر علی کی ملاقات میں کیا بات ہوئی، تو حکومت کی پریشانی دور ہو جائے گی۔‘‘