Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • سیلاب کے تھم جانےکے بعد دھرنوں کا دوبارہ آغازکیا جائے،الطاف حسین

    سیلاب کے تھم جانےکے بعد دھرنوں کا دوبارہ آغازکیا جائے،الطاف حسین

    کراچی :ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے پنجاب میں طوفانی بارشوں،سیلاب اور قدرتی آفات کے باعث انقلاب اور آزادی مارچ کےدھرنےکو فی الفورملتوی کرنے کی درد مندانہ اپیل کردی۔

    اپنےایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں اورشدید ترین سیلابی ریلوں کے باعث ملک قدرتی آفات کا شکار ہے بارشوں سےکمزورمکانات سیلابی ریلوں میں ریت کی طرح بہہ رہے ہیں۔

    الطاف حسین نے اپیل کی ہےکہ تمام تراختلافات کو بالائےطاق رکھ کر سب یکجاہوجائیں اورامدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں،انہوں نے کہا کہ بارشیں اور سیلابی ریلوں کے تھم جانےکے بعد احتجاجی دھرنوں کا دوبارہ آغاز کیا جائے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام جماعتیں سیلاب زدگان کی امداد کے لئے متحد ہوکر جہدوجہد کریں۔

    ایم کیوایم کے قائد کا کہنا ہے کہ حکومت گرفتار کئے جانے والے مظاہرین کو رہا کرےاور دیگر امور سےتوجہ ہٹا کر سیلاب زدگان اورانسانی جانوں کےتحفظ پرمرکوز کرے،الطاف حسین نے کہا کہ پاک افواج کے افسران اور جوان سیلاب زدگان کی ہرممکنہ مدد کررہے ہیں۔

  • چینی صدرکےنہ آنےکےذمہ دارنہیں، عمران خان

    چینی صدرکےنہ آنےکےذمہ دارنہیں، عمران خان

    اسلام آباد : ہاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کا دورہ ہماری وجہ سے ملتوی نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوج مداخلت نہیں کررہی حکومت بلاوجہ بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے ، ہم فوج کے نہیں عوام کے اشارے پر یہاں آئیں ہیں۔ا نہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ وزیرِاعظم نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر نہیں جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیو ٹی وی مسلم لیگ ن کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے، جیو کا نعرہ ہے کہ رقم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمھارے ساتھ ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آٹھ سو کنٹینرز اسلام آباد میں ہم نے نہیں لگائے نہ ہی ہم نے یہاں قتل ِ عام کیا، ایسا کس جمہوریت میں ہوتا ہے کہ حکومت اپنی پولیس کے ذریعے عوام کا قتل ِ عام کرے۔ چین کے صدر نے اپنا دورہ حکومت کی نااہلی کے باعث ملتوی کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چینی صدر سرمایہ کاری نہیں قرضے دینے کے لئے یہاں آرہے تھے۔


    Imran Khan Speech 5 Sep – Azadi March by arynews

    انہوں نے مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچک زئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ خود بھی جمہوریت سے فیض یاب ہوتے رہے اور اب اپنی اولادوں کو بھی تیارکرلیا ہے

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کہ این اے 122 کے ووٹ پی پی147 کے ووٹوں میں سے برآمد ہوئے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ نواز شریف نے 2012 میں ڈکلئیر کیا کہ ان کے کل اثاثے 26 کروڑ رپے کے ہیں اور اگلے سال یہ اثاثے 2 ارب ہوگئے، یہ کونسا کاروبار ہے جس سے اتنا پیسہ بنتا ہے۔

    انہوں نے تقریرکےاختتام پر مراد سعید کو آگے کرتے ہوئے کہاکہ ہماری جماعت نئے لیڈر سامنے لارہی ہے یہ میرا رشتے دار نہیں ہے لیکن پارٹی میں اہم ذمہ داری سر انجام دے رہا ہے۔

  • رہنمائی کرنے والے لڑ جھگڑ کر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں،رحمان ملک

    رہنمائی کرنے والے لڑ جھگڑ کر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں،رحمان ملک

    اسلام آباد: سابق وزیرِداخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ جب جرگے میں بیٹھے لوگ ہی ایک دوسرے پر الزم تراشی کریں گے تو قوم کا کیا ہوگا جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا ہے کہ بحران کے حل کے معاملے میں وزراء کا رویہ آمرانہ ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماء رحمان ملک نے کہا کہ رہنمائی کرنے والے ایک دوسرے سے لڑ جھگڑ کرعوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں،  میڈیا سے گفتگو کے دوران ملک کو درپیش بحران اور مذاکرات کے حل کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ نوے فیصد مسائل حل ہو چکے ہیں، وزیر اعظم کے استعفے کا فیصلہ جرگے پر چھوڑ دیا ہے۔

    دوسرے جانب پاکستان عوامی تحریک کے رہنمارحیق عباسی نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے حل کے لیے وزراء کا رویہ جمہوری نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں رائج بادشاہت کہ خاتمے تک ملکی حالت بہتر نہیں ہو سکتے۔

  • تحریک ِانصاف کی حکومت کوتجاویز، اے آروائی کوموصول

    تحریک ِانصاف کی حکومت کوتجاویز، اے آروائی کوموصول

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف نے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، تجاویزکی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    آروائی نیوز کو موصول ہونے والی پاکستان تحریک انصاف کی تجاویزکی کاپی میں کہا گیا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جوڈیشل کمیشن کی معاونت کیلئے حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے۔

    ، وزیر اعظم کی اتھارٹی کمزور ہوچکی ہے، وہ استعفیٰ دیں،یا پھر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وزیراعظم غیر فعال ہوجائیں،وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بعد سپریم کورٹ مانیٹرنگ کونسل قائم کی جائے۔

    تحقیقات کے دوران سیکرٹ فنڈ کے آڈٹ کو یقینی بنایا جائے، جوڈیشل کمیشن ضرورت پڑنے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے، جو تین سینئر افسران پر مشتمل ہو اور اس میں نادرا، ایف آئی اے ،آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسران شامل ہوں۔

    کمیشن انتخابی دھاندلیوں سے متعلق رپورٹ تیس روز میں منظر عام پر لائی جائے، تحقیقات پر نظر ثانی کے لیے سپریم مانیٹرنگ کونسل قائم کی جائے۔

  • اسپیکرایازصادق نے جاوید ہاشمی کا استعفیٰ منظورکرلیا

    اسپیکرایازصادق نے جاوید ہاشمی کا استعفیٰ منظورکرلیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکرنے جاوید ہاشمی کا استعفیٰ منظورکرلیا ہے، جاوید ہاشمی نے پاکستان تحریک ِانصاف سےعلیحدگی اختیارکرنے کے بعد منگل کو استعفیٰ پیش کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکرایازصادق نے ملتان سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی کا استعفیٰ منظورکرکے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دیا ہے۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے بروز پیر ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نےتحریک ِانصاف کے سربراہ عمران خان پر سنسنی خیز الزامات عائد کئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ عمران خان کی وجہ سے ملک میں مارشل لاء کےامکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے منگل کو قومی اسمبلی میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی اورحکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اعلان کیا کہ اخلاقی وجوہات کی بناء پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے دسمبر 2011 میں پاکستان تحریکِ انصاف کے کراچی میں منعقدہ جسلے میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور پارٹی انتخابات میں انہیں صدر منتخب کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ 1990 سے لے کر 2011 تک پاکستان مسلم لیگ نواز میں اہم عہدوں پر بھی فائز رہے تھے۔

  • نقطہِ نظرکی وضاحت کیلئے پارلیمنٹ گئے، شاہ محمود قریشی

    نقطہِ نظرکی وضاحت کیلئے پارلیمنٹ گئے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انہوں نے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔

    پی ٹی آئی کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت اورجمہوریت کے استحکام، آئین سے وفاداری اور اپنے نقطہ نظر کی وضاحت کرنے کیلئے کل پی ٹی آئی نے پارلیمان کےاجلاس میں شرکت کا متفقہ فیصلہ کیا۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں ہماری موجودگی ایوان کے تقدس کا اظہار ہے کیوں کہ پی ٹی آئی کےاراکین کی عدم موجودگی کی صورت میں پارلیمنٹ کی ساخت پر سوالیہ نشان رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات کی منظوری تک پر امن اورجمہوری انداز میں احتجاج کا حق استعمال کرتے رہیں گے اور دھرنا بدستور جاری رہے گا۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے رابطہ کیا، اور ان سے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتہ کا وقت دئیے جانے کا خیرمقدم کہتے ہوئے کہنا ہے کہ ایم کیوایم کی جانب سے استعفے جمع کرانے بات ان کے جائز موقف کی حمایت ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے پرامن احتجاج کا جمہوری حق رکھتی ہے،تاہم کچھ سیاسی جماعتوں سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہیں، انہوں کہا کہ پیلپزپارٹی ،ن لیگ اور دیگر جماعتیں بھی ریڈزون میں احتجاج کرتی رہی ہیں۔

  • کل پارلیمنٹ ہاؤس کا لان خالی کردیں گے، طاہرالقادری

    کل پارلیمنٹ ہاؤس کا لان خالی کردیں گے، طاہرالقادری

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نےانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے سانحہٗ ماڈل ٹاوٗن کے قتلِ عام کا ذمہ دار شہباز شریف کو قراردیا ہے ، اگر حکومت جمہوری ہے تو کمیشن کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میں لائے۔

    انہوں نے کہا ہم جمہوری لوگ ہیں عدلیہ کے حکم کے مطابق کل پارلیمنٹ کا لان خالی کردیں گے لیکن پارلیمنٹ کے باہر دھرنا جاری رہے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران اگر واقعی جمہوری ہیں تو شہباز شریف کے خلاف آنے والی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ کے ہر ممبر کی ٹیبل پر ہونی چاہیئے، شہباز شریف نے کہا تھا کہ مجھ پر انگلی اٹھی تو استعفیٰ دیں دوں گا ، آپ کی طرف انگلی نہیں پوراپنجہ اٹھا ہوا ہے استعفیٰ کیوں نہیں دیتے؟۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پر ایف آئی آر ہوتی ہے توفوراً گرفتاریاں ہوتیں ہیں ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کی گرفتاریاں کیوں نہیں ہورہی ہیں، ان کے نام آخر ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالے جارہے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ دھرنے میں چند ہزار لوگ ہیں دعویٰ کرتا ہوں کہ میرے پچیس ہزار کارکنوں کو رہا کردواور کنٹینر ہٹادو پھر تین دن میں عوام کا سمندر دیکھنا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں آج سوال اٹھایا گیا کہ پی ٹی وی پر حملہ کس نے کروایا تو میں یہ بات واضح کردینا چاہتاہوں کہ اس کام میں حکومت کے وزراء ملوث ہیں اور انہوں نے یہ کام مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور وفاقی ملازمین کے ذریعے کروایا ورنہ ایک عام آدمی کیسے چند منٹوں میں ٹرانسمیشن بند کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی اتحاد میں محترمہ بینیظیر بھٹو نے میری صدارت میں جمہوریت کی بحالی کے خلاف جدوجہد کیں، اگر ہماری جماعت غیر جمہوری ہے تو پھر آپ کی جمہوریت کیا ہے؟

    انہوں نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو نواز شریف اور شہباز شریف کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کافی دن سے عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کررہے ہیں انہیں چاہئیے کہ ’’وہ اپنی زبان بند کرلیں ورنہ الزامات کا سلسلہ بہت دورتک چلا جائے گا‘‘۔

    انہوں نےخورشید شاہ کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کہتے ہیں عوامی تحریک جمہوری جماعت نہیں ، آپ کی تو اپنی جماعت پرملک توڑنے کا الزام لگایا جاتا ہے، آپ کی قیادت نے کہا تھا کہ ’’ادھر تم ادھر ہم‘‘۔ انہوں مزید کہا کہ میں پیپلز پارٹی کااحترام کرتا ہوں، پارٹی کے شریک چیئرمین محترم زرداری صاحب خورشید شاہ کی زبان بند کروائیں ورنہ بات پھر دور تک جائے گی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں بشمول قمر الزمان کائرہ ، اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کا نام لے کر کہا کہ یہ لوگ بھی ہم سے اختلاف رکھتے ہیں لیکن اخلاقی زبان استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے محمود خان اچکزئی کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ جمہوریت کے چیمپئین بنتے ہیں ’’زیارت ریذیڈنسی  پرحملے کے وقت آپ کی جماعت کے جنرل سیکریٹری نے کہا تھا کہ آج ہم نے سامراجیت کی نشانی کو مٹایا ہے، جواب دیں کہ آپ قائد اعظم کو سامراجیت کی نشانی سمجھتے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ یہ افواء اڑائی جارہی ہے کہ ہم دھرنا ختم کردیں گے،انہوں نے واضع کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوگا، مطالبات کی منظوری تک ہم یہیں رہیں گے، انقلابیوں کے گھر یہیں بنے گے۔

    انہوں نے شیخ رشید کو مخاطب کر کے کہا کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخیر حضرات سے اپیل کریں کہ وہ دھرنے کے شرکاء بالخصوص بچوں کی ضروریات کا خیال کریں۔

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے، شیخ رشید احمد

    موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے، شیخ رشید احمد

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے حکومت اور فوج کے درمیان سرد جنگ کا آغاز ہوا، عمران خان اور طاہر القادری جوتیاں چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے۔

    نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسائل زدہ قوم کا پیٹ خالی تقریروں سے نہیں بھرا جاسکتا، ملک میں جمہوریت کو نہیں شریف برادران کو خطرہ ہے،عمران خان نے اسمبلی رول بیک کرنے کی کوئی بات نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب سمجھتا ہوں کہ عمران خان کا ڈی چوک سے آگے بڑھنے کا فیصلہ درست تھا، خواہش تھی کہ عمران اور طاہر القادری اکٹھے نکلیں، حکومت دونوں کو الگ الگ کرکے نشانہ بنانا چاہتی تھی، موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملک میں پہلی بار متوسط طبقے کے لوگ باہر نکلے ہیں، فوج کے بعد موجودہ حالات میں عدلیہ کو گھسیٹا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرکے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے اور عمران خان کے استعفے کے ساتھ اپنا استعفے جمع کرادیں گے۔