Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • عمران خان، افتخار چوھدری پر دئیے گئے بیانات پر قائم ہیں, شیریں مزاری

    عمران خان، افتخار چوھدری پر دئیے گئے بیانات پر قائم ہیں, شیریں مزاری

    اسلام آباد: شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ عمران خان، افتخار چوھدری کے بارے میں اپنے دئیے گئے بیانات پر قائم ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے بیانات پر قائم ہیں جو انہوں نے افتخار چوھدری کے بارے میں دئے ہیں، افتخار چوھدری کو بھیجے گئے جواب پر عمران خان کو بائی پاس کیا گیا ، گیارہ مئی کے انتخابات میں ریٹرنگ آفسران اور دیگر کے حوالے سے بھی ان کے خیالات تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ افتخار چوھدری کو بھیجا جانے والے جواب کا عمران خان کو علم نہیں، عمران خان کی جانب سے افتخار چوھدری کو کوئی معافی نامہ نہیں بھیجا گیا۔

  • شاہراہ دستور پرآمدورفت نہیں رکی، پی اے ٹی اورپی ٹی آئی کا جواب

    شاہراہ دستور پرآمدورفت نہیں رکی، پی اے ٹی اورپی ٹی آئی کا جواب

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف نےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ  شاہراہ دستورکی ایک قطارخالی کردی، آمد و رفت نہیں رکی ، دوسری جانب اٹارنی جنرل نے رپورٹ میں کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے دھرنے متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے پی اے ٹی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ دستور پر سب کی آمدورفت جاری  رہے گی، دھرنا دینا ہمار اآئینی حق ہے، جو جاری رہے گا، گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ایک لائن خالی کرلی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے اعلیٰ عدالت کو جواب میں موقف اپنایا گیا کہ ہم شاہراہ دستور پر نہیں، پریڈ گراؤنڈ میں بیٹھے ہیں، پریڈگراونڈ کا شاہراہ دستور سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جواب میں مزید کہا گیا کہ شاہراہ دستور پی ٹی آئی کے دھرنوں کی وجہ سے بند نہیں اور نہ ٹریفک کی آمدورفت رکی ۔

    اٹارنی جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ تحریک انصاف نے دھرنا متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکارکردیا، پاکستان عوامی تحریک بھی شاہراہ دستور چھوڑنے پر آمادہ نہیں، دونوں جماعتوں کو شاہراہ دستور پر آنے کا این او سی نہیں دیا گیا تھا، دھرنوں کے لئے اسپورٹس کمپلیکس اور فیض آباد میں متبادل جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔

    چیف جسٹس نے پیر کے روز شاہراہ دستورخالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے وہاں سے گزرنے کا کہا تھا تاہم صبح چیف جسٹس کیبنٹ بلاک اور پارلیمنٹ کےاندرونی راستےسے سپریم کورٹ پہنچے۔

  • عمران خان اور طاہرالقادری کے کنٹینرزکی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    عمران خان اور طاہرالقادری کے کنٹینرزکی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

     کراچی:اسلام آباد دھرنےمیں شریک افراد کےکریک ڈاون کی اطلاع کےساتھ ہی عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کےکنٹینرزکی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کی انتظامیہ نےاعلان کیا ہے رات بھر کوئی کارکن نہیں سوئے گا،کارکنان چوکس رہے۔

    کریک ڈاون کی اطلاع کے ساتھ ہی طاہرالقادری کے کنٹینر کےاطراف آہنی دیوار کھڑی کردی گئی توعمران خان کے کنٹینر کی سیکیورٹی بھی بڑھادی گئی ہے۔

    سیکیورٹی پرمامور کارکنان کی شفٹیں بھی ختم کردی گئی اطلاعات کےمطابق کریک ڈاون پہلےمرحلےمیں عوامی تحریک اور دوسرے مرحلے میں تحریک انصاف کے خلاف کیا جائے۔

  • بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    کراچی:الطاف حسین نے اپنے خدشات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت خون خرابہ ہوسکتا ہے، عوام بارہ بجےکے بعد محفوظ مقامات پر رہیں، آئینی مارشل لاء کا امکان ہے، حکومت لچک پیدا کرے، قربانی دینی ہوگی۔

    اے آر وائی سے خصوصی انٹرویو میں الطاف حسین نےکہا کہ بہت احتیاط شروع کر دیں، مجھے بڑا خون خرابہ نظر آ رہا ہے، ملک کو ضد،ہٹ دھرمی اور انا کی بھینٹ چڑھانے کوشش کی جارہی ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ محفوظ مقامات پر رہیں اوربارہ بجے کے بعد غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    انہوں نےکہا کہ قربانی دیکر ملکی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے، طاہرالقادری کے چھ مطالبات ملک کیلئے بہترسمجھتا ہوں، کوئی سمجھے یا نا سمجھے، طاہرالقادری اسمبلی تحلیل کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں، الطاف حسین نےطاہر القادری سے اپیل کی خدارا ریڈزون پار نہ کریں۔

     انہوں نے کہا کہ خدارا مسائل کا حل مذاکرات سے نکالیں، الطاف حسین نے سوالیہ اندازمیں کہا کہ کیا جمہوری دورمیں آرٹیکل دو سو پینتالیس اور پی پی او مارشل لاء کی اقسام نہیں؟ اب مجھے آئین کی چھتری تلے غیر آئینی اقدام ہوتا نظر آرہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف سے تیس دن کے استعفے کے مطالبہ مذاق قرار دیا اور کہا کہ مستقل حل نکالیں۔

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ بارہ بجے کے بعد کوشش کریں محفوظ جگہوں پر رہیں، الطاف حسین نے عمران خان کو 25 سیٹیں دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بچانے کے لئے اب قربانی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ قربانی دے کر ہی پاکستانی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر اس سے مسئلے کا حل نکلتا ہے تو میں 25 سیٹوں سے استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوں اور ہم جن 25 سیٹوں کو خالی کریں گے ان پر انتخابات نہیں لڑیں گے۔

    اس سے قبل الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں ایک بار پھر فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں ۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکا سامنا ہے اور اب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکا ہے، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے بامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نازک سیاسی صورتحال کا احساس کریں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلئے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ انہوں نے ایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے بیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں، جو آئین و قانون سے ہرگز متصادم نہیں، ایسے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے حکومت قدم اٹھائے، انکا کہنا تھا کہ انتہائی تیز رفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ نے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر حالیہ سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی، سیاسی بحران کا حل تلاش کریں گے کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، ڈاکٹر فاروق ستار، اور بابر خان غوری ، کمیٹی آج اسلام آباد میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ملاقات کرکے سیاسی بحران کے حل میں کردار ادا کرے گی جبکہ آج اراکین علامہ طاہر القادری ، چوہدری برادران، شیخ رشید، اور حکومتی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے، واضح رہے کہ ماضی میں بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات میں کمیٹی کے ارکان بابر غوری اور فاروق ستار نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

  • نوازشریف کو فوری مستعفی ہوکردوبارہ انتخابات کرانےچاہئیں، عمران خان

    نوازشریف کو فوری مستعفی ہوکردوبارہ انتخابات کرانےچاہئیں، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ افضل خان کے انکشافات سے ثابت ہوگیا کے دوہزار تیرہ کے انتخابات دھاندلی شدہ تھے ۔

    آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ افضل خان کے انکشافات سے ثابت ہوگیا،انتخابات دھاندلی شدہ تھے،عمران خان نوازشریف کی تقریر کے بعد یواین ڈی سسٹم بند ہوگیا،اور انتخابی نتائج میں تبدیل ہوئے۔

    عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں 35 پینکچر نہیں،بہت سارے پینکچر ہوئے تھے،ریٹرنگ افسران الیکشن کمیشن کو نہیں چوہدری افتخار کو جوابدہ تھ، چوہدری افتخار نے کہا تھا مجھے نگران وزیراعظم بنادو،میں انتخابات میں جیت وا دونگا ، آصف علی زرداری نے فون کرکے کہا انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، افتخار چوہدری نے چار حلقے نہیں کھولے کیونکہ دھاندلی میں خود ملوث تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم نے کا کہا اختیارات میرے پاس نہیں چیف جسٹس کے پاس ہیں ، افتخار چوہدری نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے ، ان انکشافات کے بعد وزیراعظم نواز شریف کا اپنے عہدے پر برقرا رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہ گیا اور نہ ہی ان کے وزیراعظم ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات ہو سکتی ہیں، ان کے استعفے تک یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔

  • شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو شاہرادستورکو خالی کرانے کی ہدایت کردی۔لارجز بینچ نے تجویزکیاہے کہ تعلیمی اداروں میں قیام پذیر اہلکاروں کو دوسری جگہ منتقل کیاجائے۔

    ممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف اور بنیادی حقوق کی تشریح کیلئے دائر درخواست کی چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ بینچ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کل تک شاہراہ دستور کی سڑکیں احتجاج کرنے والوں سے خالی کرائی جائیں ۔

    سپریم کورٹ نےدھرنے کے سبب اضافی اخراجات سے متعلق تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ لارجربینچ نے تجویز دی کہ تعلیمی اداروں می قیام پذیر پولیس اہلکاروں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب انقلاب اور آزادی مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔

    عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو دو ستمبر تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بچے اسکول اور وکلا ءعدالتوں تک نہیں جا پا رہے، آپ نے کیا انتظامات کئے ۔ ڈپٹی کمشنرنے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے تحریری اجازت مانگی تھی جو دے دی گئی۔

  • دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    لندن : ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نے سنیئراراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئےایک مرتبہ پھر حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔

    اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکاسامنا ہے اوراب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکاہے۔ الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیا ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلیے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔انہوں نےایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کےبیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں جو آئین و قانون سےہرگزمتصادم نہیں،ایسےمطالبات تسلیم کرنےکیلئےحکومت قدم اٹھائے۔ ان کا کہناتھاکہ انتہائی تیزرفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کہتے ہیں کہ محمد افضل خان کے انکشافات کے بعد ہمارا موقف سچا ہوگیاہے، انتخابی دھاندلی کا معاملہ دبنے نہیں دیں گے اب ری الیکشن ہوگا جو کہ نیا الیکشن کمیشن کرائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری محمد افضل خان نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے اوراب وسط مدتی انتخابات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اور وہ بھی نئےالیکشن کمیشن کے تحت ہونے چاہئے ہیں کیونکہ محمد افضل کے بیان کے بعد موجودہ الیکشن کمیشن اپنی افادیت کھو چکا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک لوگ حق کیلئےکھڑےنہیں ہونگےملک تباہ ہوتارہےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہرحلقے میں60سے70ہزارووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی ہیں تو پھر ہم الیکشن کو شفاف کس طرح مان لیں؟۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پہلےنوازلیگ نےدھاندلی میں ملوث افرادکواعلیٰ عہدوں اور مراعات سےنوازا اور اب جمہوریت کوبچانےکےنام پراپنی کرپشن بچارہےہیں

  • نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتےتھے،کسی قسم کی رکاوٹ آزادی مارچ کو نہیں روک سکتی۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے ظالم جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں، مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بینادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔موجودہ حکمرانوں کو آئین اور قانون کی نہیں بلکہ کرسی کی فکر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتداء ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے، ان کے خلاف عدالتوں اور کمیشنوں نے فیصلے کئے مگر ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے نگراں حکومت سے مل کر دھاندلی کی، دھاندلی کے لئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ساتھ ملایاگیا، الیکشن سے دو دن قبل محبوب انور کو الیکشن کمشنر پنجاب منتخب کیا گیا ،جس نے دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔

    سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوکرکہا کہ  ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے، آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمور چیمہ کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اپنے والد کو کہا کہ اس کو ان پر فخر ہے کہ انہوں نے حکومت کا عوام پت تشدد کا حکم نہیں ماننا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے جزبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دے سکتی ہیں اور  نہ یہ پولیس، اگر تحریک انصاف کے ٹائیگرز کو حکم دوں تو پولیس اور کنٹینرز سمیت ہر چیز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ یہ سب ہمارا اپناہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یر غمال بنا رکھا ہے۔نوجواں! حکمرانوں کے ناجائز حکم کو کبھی نہ ماننا، کوئی ظالم حکمران تبدیلی کو نہیں روک سکتا۔