Tag: PTI

پاکستان تحریک انصاف یا پی ٹی آئی پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1996 میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی تھی۔

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے
پی ٹی آئی
PTI News
  • وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ پاکستان کےعوام نے مسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے،وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےیا وسط مدتی الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ حکومت ہراقدام آئیناورقانون کےدائرے میں رہ کراٹھا رہی ہے،مٹھی بھرعناصر اپنی انا کی تسکین کی خاطر پوری قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے۔

    ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کےعوام نےمسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے، وزیراعظم کے استعفیٰ دینے یا مڈٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب پاک افواج دہشت گردوں کےخلاف جنگ میں مصروف ہیں،ملک انتشار یا افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا اوراتحاد و اتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔

  • عمران خان کےالزمات امریکی محکمہ خارجہ نےمسترد کردئے

    عمران خان کےالزمات امریکی محکمہ خارجہ نےمسترد کردئے

    امریکی محکمہ خارجہ نےتحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سےعائد کئے گئےالزامات کی تردید کردی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سےجاری کردہ بیان کےمطابق امریکا پاکستان کے اندرونی سیاسی حالات میں ملوث نہیں ہے،محکمہ خارجہ کی ترجمان کےمطابق امریکہ پاکستانی کی سیاسی قوتوں کےدرمیان پرامن مذاکرات کا حامی ہے اور حالیہ سیاسی محاذ آرائی کا پرامن حل چاہتا ہے

    محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان میں کسی بھی قسم کے ماورائےآئین اقدام کی حمایت نہیں کرے گا۔

  • ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی اور فیصلہ ہوجائے گا اس لیے اب نوازشریف بھی فیصلہ کرلیں کہ انہیں کس طرح سے جانا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، ملک کا 200 ڈالر واپس لاﺅں گا جس سے مہنگائی کم ہو گی، عمران خان بطور وزیراعظم امریکہ کا ہتھیار نہیں بنے گا، کارکنوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅں گا، حکمران فیصلہ کر لیں عزت سے اقتدار چھوڑیں گے یا نہیں، کارکنوں پہنچو! پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا، نواز شریف ضمیروں کے سوداگر ہیں، بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کروں گا۔

    عمران خان نے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے بیان پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں غیرملکی طاقت کی مداخلت قبول نہیں، امریکہ کو کوئی حق نہیں کہ وہ نواز شریف کو جمہوری وزیراعظم کہے۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بات سامنے آ گئی ہے، نواز شریف کےساتھ کون کون کھڑا تھا آج ہمیں پتہ چل گیا ہے۔ امریکہ نے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو رہنا چاہئے، میں امریکیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میری زندگی کا بہت بڑا عرصہ مغرب میں گزرا ہے اور میں مغرب کی جمہوریت کو نواز شریف سے زیادہ جانتا ہوں۔

    آج اسمبلی اجلاس میں ایسا لگا ملکی مسائل میری وجہ سے ہیں، میرے خلاف تمام مجرم اکٹھے ہو گئے ہیں، ایک ایک کی وکٹ اڑاﺅں گا، موقع ملا تو ایسا پاکستان بناﺅں گا کہ دنیا بھر میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی بیان کے بعد نواز شریف کا چہرہ کھل اٹھا اور وہ بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔ نواز شریف سن لیں! امریکہ آپ کے ساتھ ہے اور میرے ساتھ اللہ ہے، ہفتے کی رات امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی۔ انہوں کارکنوں کو کراچی کے علاقے تین تلوار پر اکٹھا ہونے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ آزادی کا جشن منانے کیلئے تیار ہو جائیں، جتنے لوگ یہاں پہنچ سکتے ہیں پہنچیں، پاکستان کی تقدیر کافیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کریں گے اور تمام برادریوں کو اکٹھا کر کے امن قائم کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان عوام کے ساتھ ٹکراﺅ کا سوچ رہا ہے، سیکرٹری داخلہ سن لیں! اگر پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تو چھوڑوں گا نہیں۔ ہم پرامن لوگ ہیں، سات دن سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا۔ انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جس کے باعث مذاکرات معطل کئے ہیں۔

  • ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پر اعتبار کیا ہے استعفی نہیں دوں گا، پارلیمنٹ بھی اپنی مدت پوری کرے گی ۔

    اسلام آباد میں دھرنوں پر بیٹھے ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے وزیر اعظم سے استعفے کا پرزور مطالبے پر وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پراعتماد کیا ہے،استعفی نہیں دوں گا، مذاکرات کے لئے پہلے بھی تیار تھے، اب بھی ہیں، کسی کے ماورائے آئین مطالبات کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات کی ہے،ذرائع کے مطابق دوران ملاقات صدر اور وزیر اعظم نے اتفاق کیا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی وزیر اعظم کا موقف یہی تھا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں اور موجودہ اسمبلیاں بھی اپنی مدت پوری کریں گی، دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا جاسکتاہے ۔

  • امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ آج قوم کےامتحان کا دن ہے،کارکن دھرنے میں پہنچیں،  وہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے بغیرواپس نہیں جائیں گے۔

    عمران خان نے خطاب میں کہا کہ آج آپ امتحان میں پاس ہوگئے تو نئے پاکستان کو بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    عمران خان نے ہر شہر سے کارکنوں کو باہر نکلنے کی ہدایت کردی، عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہو مقابلہ کریں گے، حکومت نےضمیرکی بات سننےوالےآئی جی کوتبدیل کردیا۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کہ اگر کسی نے کارکنوں پر گولی چلائی توسب پہلے آئی جی کی گردن پکڑوں گا۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ اللہ نے مجھے سب دے رکھا ہے مجھے کسی جگہ پروٹوکول کی ضرورت نہیں ، انھوں نے کہا کہ شریف برادرن بزدل ترین لوگ ہیں جو پولیس کو اپنی کرسی بچانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مجرم بیٹھے ہیں ،یہ قوم انھیں اپنا رہنما نہیں مانتی، آزادی کے لئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔

    عمران خان نے امریکی وزیرِ خارجہ رچرڈ اولسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمارے اندرونی معمالات میں دخل اندازی کر رہا ہے  رچرڈ اولسن بتائیں کیا آپ کے لئے الگ جمہوریت اور ہمارے لئے الگ جمہوریت ہے ؟ آپ کے لئے الگ قانون ہمارے لئے الگ قانون ہے؟ انہوں نےامریکی دفتر خارجہ کو کو کہا کہ اپنا بیان واپس لیں ۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    اسلام آباد:حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج دوپہرہو گا۔

    حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مذاکرات کاوقت طےپاگیا،دونوں کمیٹیوں میں مذاکرات کادوسرا دورآج دوپہرشروع ہوگا،مذاکرات سے قبل حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے ملاقات کرے گی۔

    تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کے پہلےدورمیں اپنے چھ مطالبات پیش کئے ہیں جن میں وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ بھی شامل ہے، مذاکرات کے پہلے دور میں پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی ڈاکٹرعارف علوی جہانگیرترین اوراسد عمر شامل تھے۔

    حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب محمدسرور، وفاقی وزیر احسن اقبال اور عبدالقادری بلوچ شریک تھے۔

  • وزیراعظم نواز شریف آج اراکین پارلیمنٹ سےاہم خطاب کریں گے

    وزیراعظم نواز شریف آج اراکین پارلیمنٹ سےاہم خطاب کریں گے

    کراچی:وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف آج صبح قومی اسمبلی میں خطاب کریں گے۔

    اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں اور دونوں جماعتوں کے قائدین کی جانب سے مطالبات کے تناظر میں وزیراعظم محمد نواز شریف آج صبح قومی اسمبلی میں اراکین پارلیمنٹ سے اہم خطاب کریں گے اوراراکین پارلیمنٹ کو فیصلوں پراعتماد میں لیں گے۔

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

     

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

  • لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: تحریک انصاف کا دھرنا ختم کرنے کے لیےلاہور ہائی کورٹ نے دائردرخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔ جسٹس شاہدبلال نےعمران کا دھرنا روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ہائی کورٹ آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے۔ عدالت نےاعتراض برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا، کسی بھی شہری کو پرامن احتجاج سے روکا نہیں جاسکتا.

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کا دھرنا پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش ہے جس سے انتشار کی سی کیفیت ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت کمیشن تشکیل دے جودھرنے کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے تاکہ قوم صورتحال سےآگاہ ہوسکے