Tag: #ptilongmarch

  • حقیقی آزادی لانگ مارچ: عمران خان کا کنٹینر روات پہنچا دیا گیا

    حقیقی آزادی لانگ مارچ: عمران خان کا کنٹینر روات پہنچا دیا گیا

    لاہور : حقیقی آزادی لانگ مارچ کے لئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کنٹینرروات پہنچا دیا گیا ہے، مارچ کے دونوں آج روات میں اکٹھے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حقیقی آزادی لانگ مارچ بھرپور جوش و خروش سے جاری ہے، سابق وزیراعظم عمران خان کا کنٹینر روات پہنچا دیا گیا ہے۔

    تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے دونوں حصے شاہ محمود اور اسد عمر کی قیادت میں دو مختلف روٹس پر آج روات میں اکٹھے ہوں گے۔

    عمران خان سوا چار بجے ویڈیو لنک پر شرکاء سے خطاب کریں گے اور اپنے خطاب میں راولپنڈی جانے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    عمران خان کے خطاب کے لیے بڑی سکرین نصب اور انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے

    11نومبر کو اسد عمر کی قیادت میں ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لانگ مارچ کے ایک روٹ کا آغاز کیا گیا ، اسد عمر کی قیادت میں 8 دن میں لانگ مارچ کل چکوال پہنچا۔

    تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ چکوال کے بعد لانگ مارچ کارواں کی شکل میں نہیں جائے گا، کارکنوں کو روات از خود پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • پی ٹی آئی دھرنا، آئی جی اسلام آباد نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    پی ٹی آئی دھرنا، آئی جی اسلام آباد نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد: آئی جی اسلام آباد نے پی ٹی آئی دھرنےکی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے مارچ سے متعلق سپریم کورٹ میں مفصل رپورٹ جمع کرائی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے تئیس مئی کو مقامی انتظامیہ کو سری نگر ہائی وے پر احتجاج کرنے کی درخواست دی، اسلام آباد انتظامیہ نے سپریم کورٹ کےفیصلےپر من و عمل کیا اور تحفظ کےلیے ریڈ زون جانےوالےراستےبند کردیئےگئے۔

    سپریم کورٹ کےحکم کے بعد پولیس،رینجرز ،ایف سی کو ایکشن سےروکاگیا جس کے بعد مظاہرین نے ڈی چوک کی جانب جانا شروع کردیا، مظاہرین کو قیادت کیجانب سےرکاوٹیں ہٹانے اور مزاحمت کی ترغیب دی گئی، مظاہرین مسلح تھے جنہوں نے پولیس اوررینجرز پر پتھراؤ بھی کیا۔

    آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈی چوک پہنچنے کے لیے فواد ، سیف نیازی اور زرتاج گل نے کارکنان کو اکسایا اسی دوران عمران اسماعیل، سیف اللہ نیازی دیگر کی قیادت میں دو ہزار مظاہرین رکاوٹیں ہٹا کر ریڈ زون میں داخل ہوئے کارکنوں کو پیغام دیا گیا کہ کپتان ڈی چوک آچکے، ان کا بھرپور استقبال کیا جائے۔Imageآئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مظاہرین قیادت کی ہدایت کے تحت منظم انداز میں ریڈ زون داخل ہوئے، مظاہرین کیجانب سےکنٹینرز ہٹانےکیلئے مشینری کا استعمال بھی کیا گیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے درختوں کو جلایا گیا، مظاہرین کو ہٹانے کےلیے پولیس نےآنسو گیس کا استعمال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عدالت نے پولیس کو فواد چوہدری، قاسم سوری، حلیم عادل کی گرفتاری سے روک دیا

    سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ انتظامیہ کیجانب سے اعلانات کیے گئےکہ مظاہرین ریڈ زون سے دور رہیں تاہم وہ باز نہ آئے جس پر ریڈ زون میں داخلےکی کوششوں کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گئے، پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال سے ہر حد تک گریز کیا گیا تاہم مظاہرین کیجانب سے پتھراؤ کے باعث تئیس سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 200 سے300 مظاہرین کنٹینرز ہٹاکر ریڈ زون میں داخل ہوئے جبکہ جی نائین اور ایچ نائین کےدرمیان جلسہ گاہ پہنچنےکےلیے کوئی رکاوٹ نہ تھی، مظاہرین ڈی چوک جانے والی رکاوٹوں کو عبور کر کے ریڈ زون داخل ہوئے، مظاہرین میں سے کوئی بھی مختص کردہ جلسہ گاہ نہ پہنچا، پولیس نے ستتر لوگوں کو 19 مختلف مقدمات میں گرفتار کیاگیا،خدشات بڑھنےپر آرٹیکل 245کے تحت فوج کو طلب کیا گیا۔

  • عمران خان نے حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا

    عمران خان نے حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے حکومت کو الیکشن کا اعلان کرنے کے لیے 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے جناح ایونیو اسلام آباد پہنچ کر پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب میں حکومت کو چھ دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا اگر امپورٹڈ حکومت نے الیکشن کا اعلان نہ کیا تو 30 لاکھ لوگ لے کر اسلام آباد واپس آؤں گا، امپورٹڈ حکومت چھ دن میں اسمبلی تحلیل کر کے الیکشن کااعلان کرے۔

    عمران خان نے کہا میں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دیتے یہاں بیٹھا رہوں گا، لیکن پچھلے 24 گھنٹے میں جو حالات دیکھے، ان سے پتا چلتا ہے کہ ان کی کوشش ہے ہماری پولیس سے لڑائی کروائی جائے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا یہ میرے ملک کو انتشار کی طرف لے جا رہے ہیں، یہ خود کو بچانے کے لیے عوام کو پولیس سے لڑوانا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں پولیس کے خلاف نفرت پھیلائی جائے، رینجرز کا استعمال کیا گیا، جیسے ہم دہشت گرد اور ملک کے غدار ہوں، یہ ہمیں اپنی فوج کے خلاف بھی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا اگر میں یہاں بیٹھ جاؤں تو یہ ہماری فوج اور پولیس سے لڑائی کروائیں گے، فوج بھی ہماری اور پولیس بھی ہماری اور عوام بھی ہمارے ہیں۔

    قبل ازیں، آزادی مارچ کا مرکزی قافلہ جناح ایونیو پہنچا، تو جناح ایونیو میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، عوام امپورٹڈ حکومت نامنظور، اور غلامی نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے۔

    عمران خان نے جناح ایونیو پہنچ کر عوام سے خطاب میں کہا کہ پُر امن احتجاج ہمارا حق تھا لیکن امپورٹڈ حکومت نے تشدد کیا، میں سپریم کورٹ سے انصاف چاہتا ہوں، انھوں نے کہا کس ملک کی جمہوریت میں پُرامن احتجاج کی اجازت نہیں؟ لیکن ہمارے 5 لوگوں کو شہید کیا گیا۔

    چیئرمین نے کہا میں ہمیشہ فیملیز کو اپنے جلسوں میں بلاتا ہوں، ہماری آزادی کی تحریک میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، میں خاص طور پر اپنی قوم کی خواتین کو سلام کرتا ہوں، امپورٹڈ حکومت نے تشدد کیا، ججز اور وکلا سے انصاف چاہتا ہوں۔

    انھوں نے کہا ڈیزل نے 2 دفعہ اسلام آباد آ کر دھرنا دیا، ڈیزل کو بجائے روکنے کے ہم نے کہا تھا اپنا کنٹینر دے دیتے ہیں، بلاول سندھ سے کانپیں ٹانگنے کے لیے چلا، کیا ہم نے اسے روکا؟ کتنی دفعہ ان چوروں کے ٹولوں نے ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی، انھوں نے مظاہرے کیے، میں نے کبھی پکڑ دھکڑ کی نہ رکاوٹ ڈالی، انھوں نے ہمارے دور میں احتجاج کیے، کیا ہم احتجاج نہیں کر سکتے۔

    خیال رہے کہ ڈی چوک پر موجود عوام رات بھر آنسو گیس کی شیلنگ کا سامنا کرتے رہے، صبح ہوتے ہی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی گئی، تاہم شیلنگ رکتے ہی عوام پھر ڈی چوک پر جمع ہو گئے۔

  • آزادی مارچ جناح ایونیو پہنچ گیا، ڈی چوک پر رات بھر شیلنگ

    آزادی مارچ جناح ایونیو پہنچ گیا، ڈی چوک پر رات بھر شیلنگ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ صبح سویرے جناح ایونیو پہنچ گیا، دوسری طرف ڈی چوک پر رات بھر پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کی شیلنگ ہوتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کا مرکزی قافلہ عمران خان کی قیادت میں جناح ایونیو پہنچ گیا، جناح ایونیو میں عوام کی بڑی تعداد موجود ہے، عوام امپورٹڈ حکومت نامنظور، اور غلامی نامنظور کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    جناح ایونیو میں موجود عوام عمران خان کی قیادت میں مرکزی قافلے کے ساتھ ڈی چوک روانہ ہوں گے، ادھر ڈی چوک پر موجود عوام رات بھر آنسو گیس کی شیلنگ کا سامنا کرتے رہے، صبح ہوتے ہی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی گئی، تاہم شیلنگ رکتے ہی عوام پھر ڈی چوک پر جمع ہو گئے۔

    ڈی چوک پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی بد ترین شیلنگ کی گئی، جس سے ڈی چوک دھویں کے بادلوں میں چھپ گیا، صبح ہوتے ہی پولیس نے آنسو گیس شیل کی نئی کھیپ منگوا لی تھی، تاہم عوام ڈی چوک پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اپنے قائد عمران خان کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں۔

    زیرو پوائنٹ اسلام آباد پر عوام عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہیں، صبح ہوتے ہی عوام نے جمع ہونا شروع کیا اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگائے۔

    عمران خان کی بہن علیمہ خان بھی ڈی چوک پہنچ گئی ہیں، علیمہ خان آنسو گیس کی شیلنگ میں بھی پھنسیں، انھوں نے کہا ہم ڈی چوک پر حقیقی آزادی قافلے کے استقبال کے لیے موجود ہیں، یہاں آنسو گیس کی بد ترین شیلنگ کی گئی ہے، سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔

    انھوں نے کہا ڈی چوک میں بزرگ موجود ہیں، ریٹائرڈ فوجی افسران بھی بیٹھے ہیں، یہ تحریک انصاف کی نہیں پورے ملک کی بات ہو رہی ہے، اپنے ملک کا خود دفاع کریں گے تو اور کسی کی ضرورت نہیں۔

  • پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    ساہیوال: مختلف شہروں سے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو دیگر شہروں میں قائم جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے اب تک سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ساہیوال کے سینٹرل جیل میں مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 121 کارکنان ساہیوال سینٹرل جیل منتقل کیے گئے ہیں، جب کہ فیصل آباد سے خاتون سمیت 48 کارکنان کو ڈی جی خان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    چنیوٹ سے 37، اوکاڑہ سے 25 کارکنان کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جب کہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے گرفتار ہونے والے 32 کارکنوں کو اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی مصدقہ رپورٹ ہے تو آگاہ کیا جائے۔

    تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر پولیس کی شیلنگ، کارکنان رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے لگے

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا مختلف شہروں سے آغاز ہو چکا ہے، لاہور کے بتی چوک ، مینار پاکستان پر پولیس کی جانب سے پُرامن پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے، اسی دوران ایوان عدل میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا ہے۔

  • اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    لاہور: پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر شہباز حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 250 سے زائد کارکنان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن جاری ہے، راتے گئے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو ماڈل ٹاؤن جب کہ میاں محمود الرشید کو لاہور میں اقبال ٹاؤن سےگرفتار کر لیا گیا۔

    شفقت محمود، میاں عمر اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے گئے، کراچی میں اورنگی ٹاؤن سے اسلم بھاشانی 4 ساتھیوں کے ساتھ گرفتار ہوئے، آفتاب جہانگیر کے بھتیجے کو حراست میں لے لیا گیا، لیاری میں شکور شاد کے گھر پر بھی چھاپا مارا گیا۔

    پی ٹی آئی لاہور کی تمام سینئر قیادت کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے اور رہنماؤں سمیت ڈھائی سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔

    سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیٹے علی چوہدری نے کہا کہ ان کے والد ایک عزیز کے گھر مقیم تھے، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اہل کاروں نے گھر میں بزرگ خواتین سے بد تمیزی کی، والد کو چیئرمین سینیٹ کے احکامات کے باوجود بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ لاہور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، بابو صابو اور بتی چوک پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔