Tag: ptm

  • پاکستان بننے کے بعد پہلا سیکیورٹی چیلنج پختونستان کا شوشہ تھا، فوادچوہدری

    پاکستان بننے کے بعد پہلا سیکیورٹی چیلنج پختونستان کا شوشہ تھا، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا پاکستان بننے کے بعد پہلا سیکیورٹی چیلنج پختونستان کا شوشہ تھا، اب این ڈی ایس اوررا یہی کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا پی ٹی ایم کا بیانیہ نیا نہیں، پاکستان بننے کے بعد پہلا سیکیورٹی چیلنج پختونستان کا شوشہ تھا، بھارت سے بعد میں معاملات خراب ہوئے اور روس نے اسے ہوا دی، اب این ڈی ایس اور را یہی کام کررہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز ڈی سی شمالی وزیرستان نے رپورٹ کے پی حکومت کو ارسال کی تھی، جس میں خرکمر واقعے کا ذمہ دار محسن داوڑ اور علی وزیر کو قرار دیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا پچیس مئی کوبویامیں بارہ عمائدین کےساتھ مذاکرات ہوئے، حکام دھرناختم کرنےکی شرط پرایک مشتبہ شخص کو رہا کرنے پر آمادہ ہوگئے جبکہ علی وزیراورمحسن داوڑکے اکسانے پرمظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پرجمع ہوئے۔

    چھبیس مئی کوایم این ایزتین سوحامی لےکرچیک پوسٹ پرپہنچے تو فورسز نے احتجاجی کیمپ میں جانے کیلئے پارلیمنٹیرینز کو دوسرا راستہ اختیار کرنے کوکہا، علی وزیر نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور مظاہرین کو چیک پوسٹ پرحملے کیلئے بھڑکایا۔

    محسن داوڑاورعلی وزیرنے چیک پوسٹ پرحملہ کرنےوالوں کی قیادت کی، مظاہرین نےچیک پوسٹ پر پتھراؤ کیا،ایم این ایز کے ساتھ مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر گولیاں چلائیں، سیکیورٹی فورسز نے مختصر دورانیے کے لیے جوابی فائرنگ کی جبکہ مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی، شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹیرینز کی گاڑیوں پر لگی تھیں۔

  • پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ شمالی وزیرستان سے گرفتار

    پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ شمالی وزیرستان سے گرفتار

    اسلام آباد: پشتون تحفظ موومنٹ کے مفرور رہنما محسن داوڑ کو حراست میں لے لیا گیا ہے، خڑ کمر چیک پوسٹ واقعے کے دن محسن داوڑ انسانی ڈھال کو استعمال کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مخالف پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کو پاک افغان سرحدی علاقے شمالی وزیرستان سے ایک بڑے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    محسن داور اتوار کے روز خڑ کمر کےعلاقے میں پاک فوج کی چوکی پر حملے میں عوام کو اکسانے اور مسلح حملہ کرنے میں ملوث تھا۔ واقعے کے ردعمل میں فوج نے گرفتاریاں شروع کیں تو یہ موقع سے فرار ہوگیا تھا۔

    پاک فوج کی چوک پوسٹ پر حملے کے ردعمل میں فوج نے پی ٹی ایم کے رہنما علی وزیر سمیت آٹھ شرپسندوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار شدگان پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملے اور وہاں موجود سپاہیوں کو زخمی کرنے میں کے جرم میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    پاک فوج کے شعبہ نشر و اشاعت کے مطابق میران شاہ کے علاقے میں بویا میں واقع خارکمر چیک پوسٹ پر اتوارکے روز حملہ کیا گیا تھا، حملے کا مقصد ایک روز قبل حراست میں لیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کو رہائی دلانا تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چوکی پر حملہ آور گروہ کی فائرنگ کے سبب 5فوجی اہلکارزخمی ہوئے ہیں جنہیں سی ایم ایچ ایچ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔فائرنگ کےتبادلےمیں 3حملہ آورمارےگئے جبکہ 10 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی ایم رہنما علی وزیرنے جلسے میں کچھ عرصہ پہلے قومی اداروں کوکھلے عام دھمکیاں بھی دی تھیں کہ میں تمہیں ماروں گا، دوسری جانب محسن داوڑ نے روپوشی کے دوران ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیے انٹرویو میں پاک فوج سے وزیرستان چھوڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی اصلیت ظاہر کردی تھی۔

    شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے اس واقعے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹ کیا ہے کہ معصوم پی ٹی ایم کارکنوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے، چند افراد پی ٹی ایم کے معصوم کارکنوں کو استعمال کررہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بہادر قبائلیوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، دہائیوں پر مشتمل جدوجہد کے ثمرات ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے یہ بھی کہا تھا کہ مٹھی بھر افراد ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں۔

  • چیک پوسٹ حملہ ، سیکرٹری دفاع کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    چیک پوسٹ حملہ ، سیکرٹری دفاع کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق نے قبائلی علاقے میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطاب آج بروز منگل سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں دی گئی بریفنگ میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق کا کہنا تھا کہ دوگا گاؤں سےہماری چیک پوسٹ پرگزشتہ ماہ دوبارحملہ ہوا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے 25 مئی کو 2مشتبہ افراد گرفتار کیے۔

    سیکرٹری دفاع کا کہناتھا کہ 26 مئی کو محسن داوڑ اوراس کے ساتھیوں نے دھرنا دے دیا، جس کے بعدمشران سے ملاقات میں سیکیورٹی فورسز نے ایک مشکوک شخص کوچھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد دھرنا ختم ہونے کا فیصلہ کیا گیا ۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مذاکرات کے بعد علی وزیر اورمحسن داوڑ نےفون کر کے دھرنا ختم نہ ہونے دیا، دونوں ایم این ایز وہاں پہنچے اورسیکیورٹی فورسز سےجھگڑا کیا۔دونوں کی سربراہی میں پہلےچیک پوسٹ پرپتھراؤ کیا گیا ، پھرفائرنگ بھی کی گئی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے5 جوان زخمی ہوئے لیکن افواج کی جانب سے تحمل کامظاہرہ کیا گیا۔

    اکرام الحق نے مزید بتایا کہ کچھ دیر بعد گروہ نے چیک پوسٹ پرحملہ کر دیا جس کا جواب دینا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    اس موقع پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئر مین ولید اقبال نے چیک پوسٹ پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے صرف فوج نہیں قبائلیوں کی بھی قربانیاں ہیں،چندافراد کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فورسز کےساتھ ہیں کسی کوقبائلی علاقوں کا امن خراب نہیں کرنے دیں گے،فاٹا کا دورہ کریں گے اور وہاں کے لوگوں سے ملیں گے۔

    اجلاس کے دوران سینیٹ کمیٹی کے اراکین نے مسلح افواج سے مکمل اظہار یکجہتی کیا اور محسن داوڑاورعلی وزیر کی ساتھیوں سمیت مسلح افواج پرحملے کی بھرپور مذمت کی۔

    یا درہے کہ 26 مئی کو پاک فوج کی چوکی پر حملہ آور گروہ کی فائرنگ کے سبب 5فوجی اہلکارزخمی ہوئے تھے۔فائرنگ کےتبادلےمیں 3حملہ آورمارےگئے جبکہ 10 زخمی بھی ہوئے تھے ۔

    بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوج پر حملے کے الزام میں پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کو ان کے 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا ہے جبکہ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے اس افسوس ناک واقعے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ معصوم پی ٹی ایم کارکنوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے، چند افراد پی ٹی ایم کے معصوم کارکنوں کو استعمال کررہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا تھا کہ بہادر قبائلیوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، دہائیوں پر مشتمل جدوجہد کے ثمرات ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی ایم رہنما علی وزیرنے جلسے میں کچھ عرصہ پہلے قومی اداروں کوکھلے عام دھمکیاں دی تھیں کہ میں تمہیں ماروں گا۔

  • رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ تمام اخلاقی حدیں پار کرگیا

    رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ تمام اخلاقی حدیں پار کرگیا

    پشاور : رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ افغانستان کی محبت میں تمام  اخلاقی حدیں عبور کرگیا، کہتا ہے کہ میں افغان تھا،  افغان ہوں اور افغان رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے حب الوطنی اور فرائض کو پش پشت ڈالتے ہوئے تمام اخلاقی حدیں پار کرلیں۔

    اس کا کہنا ہے کہ جغرافیہ بدلتاہے، قومیں نہیں بدلتیں، میں افغان تھا، افغان ہوں اور افغان رہوں گا، محسن داوڑ کے متنازع ٹویٹ پر سوالات کھڑے ہوگئے۔

    سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے اسے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی اسمبلی کے رکن نے ایسا بیان کیوں دیا؟ تجزیہ کاروں کی جانب سے بھی اس پر اعتراضات کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ تمام پختون خود کو پاکستانی کہلوانے پر فخر کرتے ہیں جب کہ محسن داوڑ خود کو پاکستانی کیوں نہیں کہتا۔ سوال ہی پیدا ہوتا ہےکہ داتا دربار حملہ ہو یا افغان سرحد پر چیک پوسٹوں پر حملے۔

    پاکستان میں اکثر دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں لیکن محسن داوڑ نے کبھی افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں پرآواز کیوں نہ اٹھائی؟

    محسن داوڑ کے اس ٹوئٹ پر ردعمل میں وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ محسن داوڑ کو میرا جواب ہے ”کلہ بہ زیدی“ کب جاﺅ گے ۔ انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کا قتل ہوا، اس پر محسن داوڑ نے آواز کیوں نہیں اٹھائی ، پوچھتاہوں کہ محسن داوڑ کون ہے اور اس کا تعلق کس سے ہے ؟

  • پی ٹی ایم بتائے، سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے کون ہے؟ فردوس عاشق اعوان

    پی ٹی ایم بتائے، سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے کون ہے؟ فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد:  معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سرحد پار سے ہماری بہادر فورسز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے افغان بارڈ سے پاکستان فورسز پر ہونے والے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج دھرتی کی حفاظت کے لئے قربانیاں دے رہی ہے.

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، ارض وطن پراپنا آج نثار کرنے والے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی ایم قائدین پاکستانی ریاستی اداروں پرتنقید بند کریں، فینسنگ کے پی عوام کی حفاظت کے لئے ہے.

    مزید پڑھیں: سرحد پر باڑ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر افغان علاقے سے حملہ ، 3 جوان شہید،7 زخمی

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی ایم ان کے خلاف آواز بلند کریں گی، جو فینسنگ کے خلاف ہیں؟ پی ٹی ایم بتائے، اس دہشت گردی کے پیچھے کون ہے.

    یاد رہے کہ آج شمالی وزیرستان پر سرحد پر باڑ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحدپار سے حملہ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے۔

  • شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شمالی وزیرستان : ملک دشمن تنظیم ’پی ٹی ایم‘ کی سازش کو بےنقاب کرنے والے شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ و تدفین میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے گابیچی میں شہید’’ملک ماتوڑکے‘‘کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، اس موقع پر علاقہ معززین کی بڑی تعداد موجود تھی لیکن نمازجنازہ میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی ایم کی جانب سے پاک فوج کے افسران پر خواتین سے بدسلوکی کے الزامات پر جرگے کے سامنے حلفیہ طور پر ان الزامات کا دفاع کرنے والے ملک متورکئی کو گزشتہ رات قتل کردیا گیا تھا.

    ماتوڑکے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چھاپے کے وقت وہ فوج کے ہمراہ تھا فوجی جوانوں نے خواتین سے کسی قسم کی کوئی بد تمیزی نہیں کی اور نہ ہی وہ زبردستی گھروں میں داخل ہوئے، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا جیسا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے بیان کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک دشمن ’پی ٹی ایم‘ کو بے نقاب کرنے والا ’ملک متورکئی‘ قتل

    یاد رہے کہ پی ٹی ایم کو بےنقاب کرنے والے ملک ماتوڑکے کو ان کے گھر میں ہی قتل کیا گیا تھا، اس حوالے سے ان سوالات نے جنم لیا کہ افغانستان میں مقتول کی غائبانہ نمازجنازہ کیوں ادا نہیں کی گئی؟

    نمازجنازہ افغانستان میں ادا نہ ہونے سے قتل کا پردہ چاک ہوگیا ہے جبکہ مقتول کے لواحقین نے بھی منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو قتل کاذمہ دارقرار دیا ہے۔

  • اندازہ تھا کہ پی ٹی ایم والے آہستہ آہستہ تشدد کی جانب بڑھیں گے، امجد شعیب

    اندازہ تھا کہ پی ٹی ایم والے آہستہ آہستہ تشدد کی جانب بڑھیں گے، امجد شعیب

    اسلام آباد : دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے کہا ہے کہ پی ٹی ایم والے آہستہ آہستہ تشدد کی جانب بڑھیں گے، اب چیزیں کھل کر عوام کے سامنے آگئی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے عزائم کا پہلے سے اندازہ تھا اب چیزیں کھل کر عوام کے سامنے آگئی ہیں۔ پی ٹی ایم والے آہستہ آہستہ تشدد کی جانب بڑھیں گے۔

    دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب کا مزید کہنا تھا کہ پرامن افغانستان بھارت سے برداشت نہیں ہوتا۔ افغان امن کے لیے پاکستان کوششیں جاری ہیں وہ بھی بھارت کو قبول نہیں، دشمن چاہتا ہے کہ فاٹا میں بدامنی پھیلائی جائے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی ایم اہم کردار ادا کر رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ فاٹا میں مسائل کافی حد تک حل ہوگئے ہیں، پی ٹی ایم کو پاک فوج کو ہدف بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی ایم کے پروپیگنڈے کیخلاف آواز اٹھانے والا ’’ملک ما توڑ کے‘‘ خاموش کردیا گیا، ملک ما توڑ کے‘‘نے خیسور واقعے پر پی ٹی ایم کا جھوٹ بےنقاب کیا تھا، دہشت گرد کے گھر پر چھاپے میں مقتول سیکورٹی فورسز کے ساتھ تھا۔

    پٹرولیم کمپنی کے ملازم کی بازیابی کیلئے شریعت اللہ کے گھرچھاپہ مارا گیا تھا، مقتول نے چھاپے میں خواتین سے اچھےسلوک کی گواہی دی تھی جس کی پاداش میں اسے موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔

     

  • افغان صدر کے بیان پر محسن داوڑ‌ کا اظہارِ‌ تشکر، پی ٹی ایم اور افغانستان کا خفیہ گٹھ جوڑ بے نقاب

    افغان صدر کے بیان پر محسن داوڑ‌ کا اظہارِ‌ تشکر، پی ٹی ایم اور افغانستان کا خفیہ گٹھ جوڑ بے نقاب

    اسلام آباد: افغانستان کے صدر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے لگے جس پر پشتون تحفظ موؤمنٹ کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اُن کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پاکستان کے اندورنی معاملات پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے پی ٹی ایم سے ہمدردی کا مظاہرہ کیا۔

    وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے اشرف غنی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اُن پر شدید تنقید کی اور مشورہ دیا کہ افغان صدر اپنے ملک کے اندرونی معاملات اور عوام کے لیے اقدامات کریں۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری، پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی افغان صدر کی بیان بازی پر شدید تنقید کی۔

    دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ کے سرکردہ رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے پاکستان مخالف ٹویٹ پر افغان صدر کا شکریہ ادا کیا اور اشرف غنی پر تنقید کرنے والے پائے کے سیاسی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم رہنماؤں کی پارٹی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی، نائب افغان سفیر سے ملاقات

    مزید: ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر کیوں ہوئی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    دفاعی تجزیہ کار محمود شاہ کا کہنا تھا کہ محسن داوڑکاٹوئٹ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے کیونکہ دفترخارجہ اور وزیرخارجہ  نے بھی افغان صدر کےبیان کومستردکیا، غیرملکی حکومتوں نے پی ٹی ایم  کی شکل میں پاکستان کے خلاف نئی سازش تیار کرلی ہے۔

    علاوہ ازیں دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی ایم ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہی ہے، پہلے سےشک تھا پی ٹی ایم کو غیر ملکی عناصر کی پشت پناہی حاصل ہے مگر اب اس کا یقین ہوتا جارہا ہے‘۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پی ٹی ایم کے رہنماؤں اور اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے نائب افغان سفیر سے ملاقات کی تھی، علاوہ ازیں ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی کے وقت بھی محسن داوڑ کا کردار مبینہ طور پر مشکوک نظر آیا تھا۔

  • نقیب اللہ اورساتھیوں کا قتل ماورائےعدالت قرار

    نقیب اللہ اورساتھیوں کا قتل ماورائےعدالت قرار

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ محسو د قتل کیس میں بڑی پیش رفت کرتےہوئے واقعے کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کو ماورائے عدالت قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قائم پانچ مقدمات ختم کرنے کی رپورٹ منظور کرلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ انکوائری کمیٹی اورتفتیشی افسرنےجائےوقوعہ کامعائنہ کیا۔پولٹری فارم میں نہ گولیوں کےنشان ملےنہ دستی بم کےآثارملے۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود ،صابر،نذرجان،اسحاق کودہشت گردقراردیکرقتل کیاگیا۔حالات وواقعات اورشواہدمیں یہ مقابلہ خودساختہ اوربےبنیادتھا۔

    تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ نقیب اللہ اورچاروں افرادکوکمرےمیں قتل کرنےبعداسلحہ رکھاگیا اور اس موقع پر سندھ پولیس کے سابق افسر راؤانواراوران کےساتھی جائےوقوعہ پرموجودتھے۔

    پس منظر


    واضح رہے گزشتہ برس 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا۔ ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا، رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انواراور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پرجھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔

    اس مقدمے میں سابق پولیس افسر راؤ انوار کو مرکزی ملزم نامزد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا ، تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ لیکن عدالت کے حکم پر ان کا نام ای سی ایل میں داخل ہے اور اور ان کا پاسپورٹ حکام کے پاس جمع ہے جس کے سبب ان کے ملک سےباہر جانے پر پابندی ہے۔

  • قومی اداروں کو بدنام کرنے والی پی ٹی ایم کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا

    قومی اداروں کو بدنام کرنے والی پی ٹی ایم کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا

    شمالی وزیرستان : ملک دشمنوں کی جانب سے قومی اداروں کو بدنام کرنے والے عناصر کا چہرہ شمالی وزیرستان میں جاں بحق ہونے والے مسعود کے والد نے بے نقاب کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا، ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، وزیرستان میں جاں بحق ہونے والے نوجوان مسعود کے والد کا بیان سامنے آگیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا رکشے کی ٹکر سے جاں بحق اور نواسہ زخمی ہوا تھا، ڈرائیور کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کرادی ہے، واقعے سے متعلق غلط خبریں چلائی جارہی ہیں، پروپیگنڈا کیا جارہاہے، انہوں نے واضح کیا کہ کوئی تنظیم ہمارا نام لے کر اپنا مذموم مقاصد پورے نہ کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غور نے کہا تھا کہ شمالی وزیرستان میں کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا ہے، وائس آف امریکا دیوا کی خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔

    مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں‌ کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وائس آف امریکا دیوا نے من گھڑت رپورٹنگ کی روایت برقراررکھی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کسی کورٹ مارشل کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی جبکہ کیپٹن ضرار کے معاملے پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔