اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اور تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کی مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آگئی ۔
سیاستدانوں کےفون ٹیپ نہ کرنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، تیس اگست کو پی ٹی وی حملےکے دوران عمران خان، عارف علوی کی مبینہ گفتگو سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہیں۔
ٹیلیفونک گفتگو میں عارف علوی عمران خان کو پی ٹی وی پر حملے سے متعلق بتا رہے ہیں۔
جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اچھا ہے، اچھا ہے، اس سے حکومت پر پریشر بڑھے گا، حکومت پر پریشر بڑھے تاکہ نواز شریف استعفی دے، ن لیگ معاملہ جوائنٹ سیشن کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کوشش کریں سب سے کریں تاکہ حکومت پر دباؤ بڑھے۔
گفتگو میں عارف علوی ایم کیو ایم سے بات چیت پر آگاہ کر رہے ہیں، عارف علوی نے کہا کہ ایم کیو ایم کا ڈھائی بجے تک انتظار کیا لیکن کوئی کال نہیں آئی۔عارف علوی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ صاف ظاہر ہے کہ گفتگو ایڈٹ کی گئی ہے، پہلے بھی خفیہ کالز پر استعفی دے چکا ہوں، دھرنے کیلئے ایم کیو ایم سے بات چیت ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔
Even to splice a conversation, ‘to mix & match & patch’ somebody is recording phone calls without legal authority
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 27, 2015
نقل کے لیئے عقل چاھیئے۔ There is nothing wrong in what has been presented vis a vis MQM. At time of Dharna we openly requested 1/2 — Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 27, 2015
We openly requested all parties including MQM at time of Dharna to join us. See talk shows and newspapers to confirm
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 27, 2015
I resigned from an NA committee when a huge file of telephone conversations was presentd. For suspects too there must be a judicial sanction — Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 27, 2015