Tag: pubg game

  • پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے حکومت سے سفارش کا فیصلہ

    پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے حکومت سے سفارش کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب پولیس کا پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے صوبائی و وفاقی حکومت سے سفارش کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پب جی گیم سے ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد پنجاب پولیس نے وفاقی اور پنجاب حکومت سے اس گیم پر پابندی لگانے کی سفارش کا فیصلہ کر لیا۔

    ایس ایس پی انوسٹی گیشن عمران کشور کا کہنا ہے کہ پب جی گیم کے استعمال سے پرتشدد کاروائیوں کی روک تھام کیلئے اس پر پابندی ضروری ہے، جس کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

    یاد رہے کاہنہ گجومتہ میں انیس جنوری کو خاتون اور تین بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، پولیس نے مختلف پہلووں پر تفتیش کرنے کے بعد زندہ بچ جانے والے لڑکے علی زین سے تفتیش کی تو زین نے واردات کا اعتراف کرلیا تھا۔

    ملزم نے بتایا تھا کہ وہ پب جی گیم کا سوقین تھا، گیم ہارنے پرافسردہ ہوا اور ملزم نے گھر میں موجود والدہ کے پسٹل سے ماں، بہنوں اور بھائی کو قتل کر دیا۔

    ملزم قتل کرنے کے بعد نشہ میں گھر کے نچلے حصہ میں آکر سوگیا تھا، علی زین فیصل آبادکے قریب گاؤں میں چھپا ہوا تھا۔

    ابتدائی تفتیش میں علی زین نے بتایا کہ یہ سوچ کر گولیاں چلائیں کہ گیم کی طرح سب دوبارہ زندہ ہوجائیں گے۔

  • ‘پاکستان میں پب جی پرپابندی ختم کرنا سمجھدار اقدام ہے’

    ‘پاکستان میں پب جی پرپابندی ختم کرنا سمجھدار اقدام ہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پب جی پرپابندی ختم کرنا سمجھدار اقدام ہے، مسائل کےحل کیلئےپاکستان کو ٹیک کمپنیوں کیساتھ مل کرکام کرنا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا پاکستان میں پب جی پرپابندی ختم کرناسمجھداراقدام ہے، پابندی انتہائی قدم ہے، مستقبل میں محتاط رہناہوگا ، مسائل کےحل کیلئےپاکستان کوٹیک کمپنیوں کیساتھ مل کرکام کرنا چاہئے۔

    یاد رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے پب جی گیم پر سے پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام سے پب جی کے قانون نمائندوں کی ملاقات ہوئی جس میں گیم پر بندش کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں ہونے والی طویل مشاورت کے بعد پی ٹی اے نے آن لائن گیم ’پلیئرز ان نان بیٹل گراؤنڈ‘ (پب جی) پر عائد ہونے والی پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا۔

    خیال رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے 24 جولائی 2020 کو جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ آن لائن گیم ’پلیئرز ان نان بیٹل گراؤنڈ (پب جی) پر عائد ہونے والی پابندی برقرار رہے گی، لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر 9 جولائی کو پی ٹی اے میں ہونے والی تفصیلی سماعت میں گیم کی بندش کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے تین نوجوانوں‌ کی خودکشی کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے یکم جولائی کو ملک بھر میں موبائل پر کھیلے جانے والے گیم پب جی پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔

  • چئیر مین پی ٹی اے کا ‘آن لائن ویڈیو گیم پب جی’ کھولنے سے متعلق اہم بیان

    چئیر مین پی ٹی اے کا ‘آن لائن ویڈیو گیم پب جی’ کھولنے سے متعلق اہم بیان

    اسلام آباد : چئیرمین پی ٹی اے جنرل ر عامر عظیم کا کہنا ہے کہ پب جی گیم فوری طور پر کھولے جانے کا فی الحال امکان نہیں، پب جی انتظامیہ کی جانب سے حکومت پاکستان سے تعاون نہیں کیا جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی اور ریگولیشن کے معاملے پر چئیرمین پی ٹی اے جنرل ر عامر عظیم سے یوٹیوب ولاگرز کی ملاقات ہوئی، وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے سوشل میڈیا ارسلان خالد بھی شریک ہوئے، ملاقات میں سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ قوانین اور رولز پر مشاورت کی گئی۔

    چئیر مین پی ٹی اے جنرل ر عامر عظیم نے کہا پب جی گیم فوری طور پر کھولے جانے کا فی الحال امکان نہیں، کیونکہ پب جی انتظامیہ کی جانب سے حکومت پاکستان سے تعاون نہیں کیا جا رہا، پب جی انتظامیہ نے جواب نہ دیا تو پابندی برقرار رہے گی۔

    جنرل (ر) عامر عظیم کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کا مکمل احترام کرتے ہیں عملدرآمد بھی ہو گا، پب جی گیم کے حوالے سے مختلف حلقوں سے شکایات موصول ہو رہی تھیں، پنجاب پولیس کی جانب سے کم عمر بچوں کی خودکشیوں کا معاملہ اٹھایا گیا اور بتایا گیا صورت حال برقرار رہی تو آپ پر بھی مقدمہ ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کے پاکستان میں دفاتر ہیں نہ نمائندے، عدم تعاون کی صورت میں ویب سائیٹ کی بندش آخری آپشن رہ جاتا ہے، سوشل میڈیا پر قدغن کے حق میں نہیں صرف قانون کے دائرے میں تعاون چاہتے ہیں۔

    چئیر مین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ یوٹیوب کے حوالے سے اعلی عدلیہ نے صرف تحفظات کا اظہار کیا جو درست تھا، اعلی عدلیہ نے یوٹیوب بند کرنے کا حکم نہیں دیا، عدالت کی واضح ہدایات کے باوجود یوٹیوب انتظامیہ نے موثر تعاون نہیں کیا۔

    جنرل (ر) عامر عظیم نے بتایا کہ عدلیہ مخالف لنک ہٹانے کی درخواست کی گئی جس پر عمل نہیں ہوا، ٹک ٹاک اور بیگو نے حکومت سے تعاون شروع کر دیا ہے اور ٹک ٹاک نے 38 لاکھ لنکس کو ہٹا دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ سب سے بہتر تعاون فیس بک انتظامیہ کا ہے، سب سے کم تعاون یوٹیوب اور پب جی انتظامیہ کا رہا ہے۔

  • بھارت : پب جی گیم نے ایک اور نوجوان کو موت کی نیند سلادیا

    بھارت : پب جی گیم نے ایک اور نوجوان کو موت کی نیند سلادیا

    نئی دہلی : بھارت میں رات بھر پب جی گیم کھیلنے والے 21 سالہ لڑکے نے خودکشی کرلی، شیوم نامی نوجوان کھیل میں شکست پر دلبرداشتہ ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے کلیانپور تھانہ علاقے کے اشوک نگر میں ایک 21 سالہ نوجوان نے پب جی گیم میں شکست کھانے کے بعد خودکشی کرلی۔

    بھارتی میڈیا کے ذرائع کے مطابق ضلع گونڈا سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ شیوم اپنی نانی کے گھر پر مقیم تھا،نوجوان گونڈا سے آئی ٹی آئی کی ڈگری حاصل کرکے کانپور نوکری کی تلاش میں آیا تھا۔

    شیوم لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنی نانی کے گھر پر ہی رہتا تھا اور وقت گزاری کیلئے ہر وقت پب جی گیم کھیلا کرتا تھا، شیوم پب جی گیم کھیلنے کا بے انتہا عادی ہوگیا تھا۔ گھر والے اس کی عادت سے تنگ آچکے تھے اور اکثر اسے پب جی کھیلنے سے روکنے کی بھی کوشش کرتے تھے مگر نوجوان پر کسی بات کا کوئی اثر نہیں پڑا۔

    پولیس کے مطابق متوففی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شيوم نے پب جی کھیلتے کھیلتے کب خودکشی کرلی کسی کو پتہ ہی نہیں چلا، جب گھر والوں نے اسے پنکھے سے لٹکا ہوا دیکھا تو اس کی اطلاع پولیس کو دی، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر معائنہ کرنے کے بعد ابتدائی تفتیش میں اسے خود کشی قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب شہریوں کا مطالبہ ہے کہ اس گیم کو انٹرنیٹ سائٹ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ پب جی گیم کھیلنے سے نہ صرف نوجوانوں میں تشدد کی سوچ پروان چڑھ رہی ہے بلکہ یہ کھیل کھیل میں اپنی جان گنوانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

    پب جی گیم : نوجوان نے پھندے پر لٹک کر زندگی کا خآتمہ کرلیا

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں بھارتی ریاست کرناٹک کے بیل گاؤں ضلع میں ایک اکیس سالہ لڑکے نے پب جی نہ کھیلنے دینے پر اپنے باپ کی گردن کاٹ کر اسے قتل کردیا تھا۔

  • بھارتی شہرراج کوٹ میں موبائل گیم ’پب جی‘ پرپابندی عائد

    بھارتی شہرراج کوٹ میں موبائل گیم ’پب جی‘ پرپابندی عائد

    پب جی کے نام سے مشہور ’پلیئرز ان نون بیٹل گراؤنڈ نامی گیم پربھارت کے شہر راج کوٹ میں پابندی عائد کردی گئی، گیم کے دنیا بھر میں تین کروڑ صارفین موجود ہیں۔

    پب جی گیم ان دنوں اپنی شہرت کی انتہاؤں کو چھور ہا ہے ، جنوب کوریائی کمپنی کا بنایا یہ گیم موبائل پر کھیلا جاتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ آہستہ آہستہ کھیلنے والے کو اپنا عادی بنا لیتا ہے۔

    بھارتی شہر راج کوٹ پولیس کے کمشنر منوج اگروال نے اس گیم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندی 9 مارچ سے 30 اپریل تک عائد رہے گی۔

    پابندی کا فیصلہ اس گیم کے سبب پیش آنے والے سانحات ہیں جن کا گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر خوب چرچا رہا ہے۔

    گزشتہ دنوں بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں کے ایک ٹرینر نے گیم میں ناکامی کے بعد خود کو نقصان پہنچایا ، ایک اور واقعے میں ایک نوجوان نے صرف اس لیے خود کشی کرلی کہ اس کے والد نے اسے پب جی کھیلنےکے لیے موبائل خرید کرنہیں دیا تھا تھا۔

    بھارتی والدین نے اس گیم پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ایک والدہ نے تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے براہ راست اس گیم پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ والدین کا کہنا ہے کہ یہ گیم ان کے بچوں کو اپنا عادی بنا رہا ہے، اور وہ جارح مزاج کے ہوتے جارہے ہیں۔

    پابندی لگنے کے بعد یہ گیم بھارتی حکومت کے قانون کے ایکٹ انڈر 188 کے تحت آ جائے جس کے مطابق کوئی بھی شخص اس گیم کو کھیلنے والے شخص کی شکایت کرسکتا ہے اور گیم کھیلنے میں ملوث شخص کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔

    اس سے پہلے بھارتی شہر سورت میں بھی پب جی پر پابندی لگائی جاچکی ہے جو کہ 14 مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔ گجرات کی حکومت نے وفاق کو اس موبائل ایپ پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے خط لکھا ہوا ہے۔

    پب جی پر ابھرتے ہوئے تحفظات کے پیش نظر گیم بنانے والی کمپنی نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ اپنے گیم کو مزید ذمہ دار بنانے کے لئے والدین، ماہرین تعلیم اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ اس وقت اس گیم کے دنیا بھر میں تین کروڑ صارفین موجود ہیں۔

    یاد رہےکہ ماضی میں بلیو وہیل اور مومو نامی گیم بھی شہریوں کی اموت کا سبب بن چکے ہیں ۔ پب جی اپنی ساخت میں ان گیموں سے الگ گیم ہے لیکن اس کے منفی اثرات واضح طور پر سامنے آرہے ہیں۔