Tag: Pulwama attack

  • پلوامہ حملہ مودی سرکار کا ڈرامہ تھا، ممتا بینر جی

    پلوامہ حملہ مودی سرکار کا ڈرامہ تھا، ممتا بینر جی

    مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے بی جے پی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ان کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملہ جعلی اور مودی سرکار کا ڈرامہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے ایک بار پھر آوازیں اٹھنے لگیں کہ پلوامہ حملہ جعلی تھا اور منظم منصوبہ بندی کے تحت سارا ڈرامہ رچایا گیا تھا۔

    گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پلوامہ میں سی آر پی ایف پر حملہ بی جے پی کا ڈرامہ تھا۔

    ممتا بینرجی نے کہا کہ بی جے پی ایک اور پلوامہ جیسے واقعے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، پلوامہ جعلی حملے اور ڈرامے کے ذمہ دار نریندر مودی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی بھارتی فلموں کی طرح جعلی، اسٹیجڈ ویڈیوز بنانے کا منصوبہ بنارہی ہے،
    بی جے پی نے پلوامہ جعلی ڈرامے کوانتخابات کیلئے استعمال کیا تھا اور اب دوبارہ بی جے پی یہ ڈرامہ کرے گی اور بنگال کو جیتنے کی کوشش کریگی۔

    مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 14فروری2019 کو سی آرپی ایف کے قافلے پر پلوامہ میں حملہ کیا گیا تھا، سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیاپال بھی پلوامے حملے کو ڈرامہ قرار دے چکے ہیں۔

  • پلوامہ حملے سے متعلق انکشافات: بھارتی وزیر داخلہ بھی بول پڑے

    پلوامہ حملے سے متعلق انکشافات: بھارتی وزیر داخلہ بھی بول پڑے

    پلوامہ حملے کے حوالے سے ہونے والے انکشافات کے جواب میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مودی کی حکومت کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

    رواں مہینے کے آغاز میں بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط، مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ حملے سے کے حوالے سے الزام عائد کیا تھا کہ نیم فوجی اہلکاروں کو ہوائی نقل و حمل سے منع کیا گیا تھا اور خطرے کا پتہ لگانے میں انٹیلی جنس کی ناکامیوں کے درمیان انہیں سڑک سے سفر کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

    سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کے ان انکشافات پر بھارتی حکومت کا پہلا رد عمل امیت شاہ کے جواب کی صورت سامنے آگیا ہے۔

    وزیر داخلہ امت شاہ نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی پروگرام میں گول میز مباحثے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تبصروں کی ساکھ پر سوال اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے مقامی خبر رساں ادارے دی وائر کو بتایا کہ میں نے وزیراعظم نریندرا مودی کو بتایا تھا کہ یہ حملہ حکومت کی طرف سے ناکامی ہے لیکن انہیں خاموش رہنے کو کہا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں ملک کے لوگوں کو ضرور بتاؤں گا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ایسا کچھ نہیں کیا جسے چھپانے کی ضرورت ہے۔ ان کے تبصرے ملک کے الزامات پر حکومت کا پہلا ردعمل ہیں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال نے ایک انٹرویو میں فروری 2019 میں پلوامہ حملے کو مودی کا ڈرامہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ مودی حکومت کو پلوامہ حملے کا پہلے سے علم تھا، مودی نے بھارتی فوجیوں کو بچانے کے بجائے مروایا اور اس کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیا تھا۔

    ایک خودکش حملہ آور نے 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی نیم فوجی پولیس کو لے جانے والی بس سے ایک کار ٹکرا دی تھی، جس میں 40 افراد ہلاک ہوئے تھے اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔

  • پلوامہ حملے پر ہندوستانی یوٹیوبر روِش کمار کے ہوش رُبا انکشافات

    پلوامہ حملے پر ہندوستانی یوٹیوبر روِش کمار کے ہوش رُبا انکشافات

    نئی دہلی: پلوامہ کا ڈراما مودی سرکار کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے، مودی کے ہندوستان میں مودی ہی کو ہزیمت کا سامنا ہے، سابق گورنر مقبوضہ کشمیر کے تہلکہ خیز انٹرویو کے بعد اب پلوامہ حملے پر ہندوستانی یوٹیوبر روِش کمار کے ہو ش رُبا انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی یوٹیوبر روش کمار نے سوال اٹھایا ہے کہ پلوامہ حملے پر نریندر مودی نے ستیہ پال کو کیوں چپ رہنے کا کہا؟ کیا مودی سرکار کے جھوٹ کا بھانڈہ پھوٹنے لگا ہے؟

    سابق گورنر ستیہ پال نے کہا تھا کہ اگر ہم ایئر کرافٹ دے دیتے تو پلوامہ حملہ نہ ہوتا مگر مودی نے منع کر دیا، بھارتی سیاست دان نہ صرف پلوامہ حملے پر سوالات اٹھا رہے ہیں، بلکہ مودی سرکار کو قصوروار بھی ٹھہرا رہے ہیں، پلوامہ حملے پر ہندوستانی سیاست دان پہلے ہی کھل کر سامنے آ چکے ہیں۔

    کچھ دن قبل سابق گورنر جموں و کشمیر ستیہ پال ملک نے بھی مودی حکومت پر خدشات کا اظہار کیا تھا، ستیہ پال نے انکشاف کیا تھا کہ مودی انھیں حملے کے بارے میں بات کرنے سے روکتے تھے، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول بھی پلوامہ حملے پر بحث سے منع کر دیتے۔

    300 کلو بارودی مواد سے بھری گاڑی کا علاقے میں داخل ہونا سیکیورٹی کی ناکامی تھی، پلوامہ حملے کا مقصد الیکشن میں مودی کو جتوانا تھا، واقعے کے وقت نریندر مودی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھے، بھارتی میڈیا نے بھی مودی کے لیے پاکستان کے خلاف انتقامی کارروائی کی صورت حال بنائی۔

    سابق گورنرمقبوضہ کشمیر کا تہلکہ خیز انٹرویو، پلوامہ حملے کا پاکستان پر الزام کا بھانڈا پھوڑ دیا

    بھارتی میڈیا نے اپنے عوام سے حقیقت چھپائی اور مودی کو ہیرو کے طور پر دکھایا، لیکن بھارتی سرکار آج تک پلوامہ حملے کی وجوہ سامنے نہیں لا سکی ہے، پلوامہ حملے کے بعد اس پر بات کرنے والوں کو غدار تک قرار دیا گیا۔

    مودی سرکار کو آئے روز عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا ہے مگر مودی کا کوئی پرسان حال نہیں، سابق وزیر اعلیٰ کرناٹک اور کانگریس لیڈر سدارامائیا نے بھی پلوامہ کی گُتھی مزید سلجھا دی ہے، انھوں نے کہا کہ پلوامہ حملے اور فوجیوں کی ہلاکتوں کے ذمے دار مودی اور امت شاہ ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا مودی اور امت شاہ نے جہاز دینے سے انکار کیا نتیجہ فوجیوں کی ہلاکت سے آیا، کیا مودی اپنے ہی فوجیوں کا قاتل بن کر ہمسایہ ممالک پر الزام تراشی کر کے خطے کے لیے خطرہ بنے ہوئے نہیں؟

  • انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت پلوامہ جیسی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت پلوامہ جیسی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق  بھارت اپریل ہی کے مہینے میں پلوامہ جیسے  ایک نئے واقعے کی منصوبہ بندی کررہا ہے ، ممکنہ ہدف مقبوضہ کشمیر ہوسکتا ہے، اس حوالے سے پاکستان پی فائیو ممالک کے سفیروں کو بحیثیت مبصر صورتحال کا جائزہ لینے کی دعوت دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  شاہ محمود قریشی نے اپنے آبائی علاقے ملتان میں اتوار کے روز  نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ  بھارت 16 سے 20 اپریل کے دوران پلوامہ کی طرز پر کوئی کارروائی کرکے  پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش کرے گا۔

    صحافیوں سے گفتگو کے آغاز پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  قومی سلامتی سےمتعلق موضوع پربات کرناچاہتاہوں،قومی سلامتی کامعاملہ بہت سنجیدہ ہے۔14فروری کوپلواماکاواقعہ رونماہوا،پلواماواقعےکےبعدبھارت کارویہ سب نےدیکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  بھارت نےپاکستان کوموردالزام ٹھہرانےکی کوشش کی،بھارت نےپاکستان پرانگلیاں اٹھائیں، الزامات کی بوچھاڑکی۔ اس کے برعکس پاکستان کارویہ سب کے سامنے ہے،بھارت کشیدگی بڑھاتارہااورپاکستان کم کرنےکےاقدامات کرتارہا۔ بھارت کی جانب سے جنگی کیفیت کو ہوا دی گئی اور پورےخطےکےامن واستحکام کومتاثر کیاگیا۔ پاکستان کو اس معاملےپرکل بھی تشویش تھی اور آج بھی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پی 5ملکوں کےسفیروں کواسلام آبادطلب کرنےکافیصلہ کیا ہے ،پانچوں سفیروں کودعوت دی،اپنی تشویش سےآگاہ کیا ہے ۔ ہم چاہتےہیں کہ  عالمی برادری بھارت کےغیرذمہ دار رویےکانوٹس لے، اور بھارت کو تنبیہ کرےکہ وہ اس راستےپرنہ چلے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 26فروری کوبھارت نےپاکستان کے خلاف جارحیت کرتے ہوئے 1971کےبعد پہلی بارایل اوسی کوعبور کیا۔ بھارت کی اس  کارروائی پرذمےدارممالک یہ جانتے ہوئے بھی  خاموش رہے کہ بھارت کی یہ حرکت یو این چارٹرڈ کی خلاف ورزی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مستند انٹیلی جنس  اطلاعات  ہیں کہ بھارت ایک نیا منصوبہ تیارکررہاہے،بھارت کی جانب سےپلاننگ کی جارہی ہے،اطلاع کےمطابق16سے20اپریل تک بھارت کارروائی کرسکتاہے۔مقبوضہ کشمیرمیں پلواما جیساواقعہ رونماکیاجاسکتاہے،مقصدیہ ہوگاکہ پاکستان پرسفارتی دباؤ بڑھایاجائے۔بھارت کی جانب سےخطرناک کھیل کھیلاجارہاہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جوانکشاف کرنےجارہاہوں اس کوماضی سےجوڑیں تواحساس ہوگاکہ مودی سرکارنےسیاسی مقاصد کیلئےالیکشن میں خطےکےامن کوداؤپرلگایا ہے اور بھارتی میڈیا نے  بھی اس چیز کو رپورٹ کیا۔حال ہی میں بھارتی کابینہ کمیٹی سیکیورٹی کااجلاس ہوا جس  کی صدارت بھارتی وزیراعظم نےکی تھی۔اس اجلاس میں تینوں مسلح افواج کےافسران شریک  ہوئے۔ ان افسران کا کہنا تھاکہ وہ  پاکستان کے خلاف کارروائی کے لیے  تیارہیں،ان کےافسران کہتےہیں کہ  ہمیں سیاسی اجازت چاہیے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جنگ کے بادل ابھی بھی پوری طرح چھٹےنہیں،مودی کہتےہیں میں نےتوفوج کو فری ہینڈدےرکھاہے۔ نریندر مودی کی یہ قابل تشویش اورقابل غوربات ہے،ایسی باتیں جنگ کی جانب دھکیلنےکےمترادف ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں شدت آئی ہے،پلوامہ واقعےکےبعدمقبوضہ کشمیرمیں جبراورتشدد بڑھ گیاہے اور اگر بھارت کےاس عمل کونظراندازکیاگیاتو جنوبی  ایشیاکااستحکام متاثرہوسکتاہے۔

    انہوں نے ایک با ر پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پہلےبھی اور آج بھی کشمیرکی سیاسی جدوجہدکوسراہتاہے ،پاکستان ہمیشہ سے کشمیریوں کاساتھ دیتارہاہےاوردیتا رہےگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہکشمیرکےمعاملےپرپاکستان کےساتھ پرکسی کوحیرت نہیں ہونی چاہیے۔ دنیانےدیکھا ہے کہ بھارت کےپروپیگنڈےکی قلعی کھل گئی ہے،عالمی میڈیا نےبھارت کےپروپیگنڈےکوبےنقاب کیا ہے۔

  • پلوامہ حملہ، بھارت کا ایک اور ماسٹر مائنڈ تلاش کرنے کا مضحکہ خیز دعویٰ

    پلوامہ حملہ، بھارت کا ایک اور ماسٹر مائنڈ تلاش کرنے کا مضحکہ خیز دعویٰ

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے پلوامہ حملے کا ایک اور ماسٹر مائنڈ تلاش کرلیا جس کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ ماسٹر مائنڈ پاکستان میں موجود ہے۔

    بھارتی حکومت نے پہلے پلوامہ کا ماسٹر مائنڈ اسلام آباد لال مسجد آپریشن کے دوران مارے جانے والے غازی عبدالرشید کو قرار دیا تھا تاہم جب حقائق سامنے آئے تو اس معاملے پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

    ایک بار پھر بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملے کا ایک اور ماسٹر مائنڈ تلاش کرنے کا دعویٰ کیا، جس شخص کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا جارہا ہے اُس کی شناخت مدثر احمد خان (محد بھائی) کے نام سے ہوئی۔

    مزید پڑھیں: ’پلوامہ دھماکا، اندرونی ڈرامہ ہے، اپنوں کی غداری ہے‘ بھارتیوں نے گانا تیار کرلیا

    بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق محد بھائی پلوامہ کا رہائشی ہے اور اُس نے فوج کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی، 23 سالہ کشمیری نوجوان گریجویٹ ہے اور وہ الیکٹریشن کی ملازمت کر کے گھریلو اخراجات پورے کرتا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ محد نے 2017 میں ایک جہادی تنظیم میں شمولیت اختیار کی، جس شخص نے اس کو شامل کروایا وہ بھارتی فوج سے مقابلے کے دوران مارا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملے کی آڈیو سامنے لانے والا بھارتی شہری گرفتار، دہشت گرد قرار

    ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ عادل ڈار محد سے رابطے میں تھا اور دونوں نے ایک دوسرے سے گفتگو بھی کی تھی جس کے ناقابل تردید شواہد انڈین نیشنل ایجنسی نے حاصل کرلیے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق 2017 سے لاپتہ نوجوان مدثر کو بھارتی فوج نے گزشتہ دنوں پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دے کر شہید کردیا۔

    واضح رہے 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

  • پلوامہ حملہ، پاکستان پر الزام صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، پرویز خٹک

    پلوامہ حملہ، پاکستان پر الزام صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، پرویز خٹک

    اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع  پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعے کا الزام پاکستان پر لگانا صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، ہم کمزور نہیں اس لیے دراندازی کا جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی میں مشترکہ اجلاس ہوا جس میں اراکین نے پاک بھارت کشیدگی، بھارتی پائلٹ کی واپسی اور او آئی سی میں شرکت نہ کرنے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں، اس کا الزام ہم پر عائد کرنا صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔

    مزید پڑھیں: پارلیمنٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    اُن کا کہنا تھا کہ  بھارت نے رات کے اندھیرےمیں حملہ کیا اور ہم نے دن کی روشنی میں جواب دےکربتادیاکہ ہم کمزورنہیں ہیں۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیرکامسئلہ حل نہیں ہوگا تب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی آج تقسیم اور پاکستان متحد ہے، بھارتی عوام ایک آدمی کی الیکشن مہم کا حصہ نہ بنیں اور اُس کو ناکام کردیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان دونوں ممالک کے عوام کی خاطر امن کا خواہش مند ہے کیونکہ جنگ کی صورت میں دو طرفہ نقصان ہوگا جس کی وجہ سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشیدگی میں کمی کےلیےکوئی بھی قدم اٹھانے کوتیارہے،شاہ محمودقریشی

    یادرہے کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پارلیمنٹ میں مشترکہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا، گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے خطے میں امن کی خاطر بھارتی پائلٹ ابھینندن کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

    پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں مارے جانے والے بھارتی اہلکار کی والدہ نے پاکستان پر حملے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت اور میڈیا نے اپنے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے گزشتہ روز پاکستان پر حملے کی بے بنیاد ، من گھڑت خبریں شائع کیں اور کامیابی کے دعوے کیے۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بھارت کے پائلٹس نے پاکستانی حدود میں داخل ہوکر مذہبی تنظیم کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین سو ہلاکتیں ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    حکومتی دعوؤں پر جب بھارتی عوام نے سوالات اٹھائے تو حکام بوکھلا گئے یہی وجہ ہے کہ وزیردفاع حملے سے مکمل لاعلم اور بھارتی وزیرخارجہ صحافیوں کے سوالات سنے بغیر ہی چلے گئے۔

    دوسری جانب بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کی شان بڑھانے کے لیے پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکار کی والدہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی حکومت کو آئنیہ دکھایا اور پاکستان پر حملے کے دعوے کو مسترد کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پلوامہ حملے میں مارے جانے والے اہلکار کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان میں کارروائی کی تو اُس کی تصاویر کہاں ہیں؟ یہ حملہ نہیں محض ڈرامہ تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزارتِ خارجہ نے اپنے طیارے کے نقصان کا اعتراف کرلیا

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، یہ سب جھوٹ اس لیے ہے کہ کوئی تصویر ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ بھارتی اہلکار کی والدہ نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ جیسے ہمارے فوجیوں کی ویڈیو آتی ہیں اُس طرح کارروائی کرکے دکھایا جائے۔

  • پلوامہ حملہ: پیشگی اطلاع کے باوجود مودی حکومت نے فوجی مروائے،  بھارتی سماجی کارکن

    پلوامہ حملہ: پیشگی اطلاع کے باوجود مودی حکومت نے فوجی مروائے، بھارتی سماجی کارکن

    نئی دہلی : بھارت کےسماجی کارکن میشرام کا کہنا ہے کہ بھارتی سرکار کو پلوامہ حملے کی پیشگی اطلاع تھی اور جانتے ہوئے بھارتی فوجیوں کو مرنے دیا، پاکستان پرالزام ڈال کرانتخابات لڑنےکیلئےایک نعرہ حاصل کیاگیا۔

    تفصلات کے مطابق بھارت کےسماجی کارکن میشرام نے مودی سرکاری کا بھانڈا پھوڑدیا، میشرام نے کہا کہ بھارتی سرکار کو پلوامہ حملے کی پیشگی اطلاع تھی، انٹیلجنس رپورٹ کے باوجود مودی سرکار نے روکنے کی کوشش نہیں کی اور بھارتی کوفوجیوں کو مرنے دیا۔

    بھارتی سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات کیلئے مودی سرکارکےپاس عوام کیلئےجواب نہیں تھا اور مودی سرکارکوانتخابات کیلئےپاکستان کیلئے نعرہ درکارتھا پاکستان پر الزام ڈال کر انتخابات لڑنے کیلئے ایک نعرہ مل گیا۔


    یاد رہے اشوکا یونیورسٹی کےوائس چانسلر پرتاب بھانو مہتا نے انڈین ایکسپریس میں تبصرہ کرتے ہوئے پلواما واقعہ میں پاکستان کو فاتح قرار دے دیا اور کہا تھا کہ پلواماواقعے کے بعد بھارتی ردعمل خوداس کےلیےتباہ کن ثابت ہورہاہے، پاکستان کا تحمل اور برداشت عالمی سطح پر اسے مزید معتبر کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : پلواما واقعے میں بھارتی واویلہ عندیہ ثبوت ہے کہ پاکستان جیت گیا ہے ، پرتاب بھانو مہتا

    ان کا کہنا تھا کہ مسائل کاحل جنگ سےنہیں امن سےہی ممکن ہے، حقیقت ہے پاکستان کیخلاف جنگ میں بھارت تنہا ہے، پوری عالمی برادری میں کوئی بھارت کا مؤقف سننے کو تیار نہیں، عالمی برادری بھارتی رویے کو بطوراشتعال انگیزی لے رہی ہے۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

  • پاک بھارت تجارت بند، بھارتی تاجروں کو بھاری نقصان کا سامنا،  اٹاری باڈر پر ٹرکوں کی لمبی قطاریں

    پاک بھارت تجارت بند، بھارتی تاجروں کو بھاری نقصان کا سامنا، اٹاری باڈر پر ٹرکوں کی لمبی قطاریں

    واہگہ : بھارت کی پاکستان دشمنی کی لپیٹ میں بھارتی تاجربھی آگئے، پاک بھارت تجارت بند ہونے کے باعث بھارتی تاجروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور اٹاری باڈر پر روکے گئے ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی پاکستان دشمنی نے بھارتی تاجروں کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے ، پلواما حملے کے بعد پاکستان کی نفرت میں بھارت نے تجارت بند کردی، جس کے باعث اٹاری باڈر پر روکے گئے ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔

    ٹرک ڈارئیورز کا کہنا ہے شدید مشکلات ہیں، کاروباری نقصان الگ ہے، صورت حال انتہائی خراب ہے۔

    دوسری جانب بھارت کے اٹاری باڈر پر واقع چھوٹے ہوٹلز بند ہیں، ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے سو ڈیڑھ سو لوگ آتے تھے پر اب کوئی نہیں آرہا ہے۔

    بھارت کی جانب سے تجارت بند ہونے سےٹماٹرکے کاشتکاروں کو شدید نقصان کا سامنا ہے، بھارت میں ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ، فی من ٹماٹر کی قیمت دو سو روپے کم ہوگئی اور چھ سو روپے من میں فروخت ہونے والا ٹماٹر اب چار سو روپے من میں فروخت ہورہا ہے۔

    مزید پڑھیں : بوکھلاہٹ کے شکار بھارتی تاجروں نے پاکستان سے تمام آرڈر منسوخ کر دیے

    یاد رہے پلوامہ حملے کے بعد بھارتی تاجروں نے پاکستان سے تمام آرڈر منسوخ کر دیے تھے اور پاکستان سے تمام درآمدات بند کر دی تھیں، جس کے باعث پاک بھارت سرحد پر سیمنٹ کے ساڑھے تین سو بڑے ٹرک بھی رک گئے تھے۔

    آرڈر منسوخی کی بعد بھارتی تاجروں نے ایڈوانس دیے گئے کروڑوں روپے بھی واپس مانگ لیے تھے۔

    بعد ازاں بھارتی تجارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاکستان نے جوابی پالیسی تیاری کرلی ہے ، جس کے مطابق پاکستان فوری طور پر 90 بھارتی اشیا کو منفی لسٹ میں ڈال دے گا اور بھارتی اشیا پر 200 فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی لگائےگا۔

  • پلوامہ حملہ: ’عادل ڈار کو گرفتار کر کے رہا کیوں‌ کیا گیا؟‌ بھارت بالی ووڈ ڈرامہ چھوڑ دے‘

    پلوامہ حملہ: ’عادل ڈار کو گرفتار کر کے رہا کیوں‌ کیا گیا؟‌ بھارت بالی ووڈ ڈرامہ چھوڑ دے‘

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین نے کہا ہے کہ پلوامہ حملے کا تفتیش کے بغیر پاکستان پر الزام عائد کیا گیا، بھارت اب بالی ووڈ ڈرامہ چھوڑ دے، عادل ڈار کا ویڈیو پیغام بالی ووڈ کی کارروائی معلوم ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےداخلہ کااجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جانناچاہتاہےعادل کاویڈیوکہیں بالی ووڈکی کارروائی تونہیں کیونکہ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے اُسے گاڑی میں بیٹھا کر بارود کے ساتھ پلوامہ پہنچایا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان پلوامہ حملےمیں ملوث نہیں بھارتی عوام مودی کےدھوکےمیں نہ آئیں کیونکہ وہ انتخابات کے لیے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، بھارت کے پاس اگر پلوامہ حملے سے متعلق  ثبوت ہیں توپاکستان کےحوالےکرے۔

    مزید پڑھیں: پلوامہ حملہ: قومی اسمبلی میں بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ بھارت نےپلوامہ حملےکاالزام پاکستان پربغیرکسی تحقیقات کےلگایا، ہمیں بتایا جائے کہ عادل ڈارکوکیوں گرفتار کر کے رہائی کیوں دی گئی؟، بھارت ہرالیکشن سےچند ماہ پہلے پاکستان مخالف شوشہ چھوڑ دیتا ہے تاہم اب وہ جھوٹ کی بنیاد پر کسی کو دباؤمیں نہیں لاسکتا۔

    سینیٹ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بھارت وزیراعظم پاکستان سمیت تمام اداروں پرالزامات فوری بند کرے،  پاکستانی قوم اور ادارے متحد ہیں اور سب مل کر بھارتی جارحیت کا جواب دیں گے۔

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت میں ہونے والی منی لانڈرنگ کے حوالے سے  عالمی ایجنسی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو 14 فروری کو خط ارسال کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندور مودی دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کررہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوشربا انکشاف

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کانام گرےلسٹ میں شامل کرنے پر بھی ایف اے ٹی ایف سے تحفظات کااظہار کیا گیا۔

    اس موقع پر سینیٹر جاوید عباسی نے مطالبہ کیا کہ سابق سفیر حسین حقانی کو ملک میں واپس لاکر کارروائی کی جائے کیونکہ وہ بھارتی ایجنٹ بن کر پاکستان کے خلاف سازشیں کررہے ہیں، قومی سلامتی کے تحت کالعدم تنظیموں کےخلاف کارروائی کا فیصلہ اچھا اقدام ہے اس سے دنیا میں مثبت تاثر جائے گا۔